Tag: حملہ کیس

  • سیف علی خان حملہ کیس مزید الجھ گیا، رپورٹ میں بڑا انکشاف

    سیف علی خان حملہ کیس مزید الجھ گیا، رپورٹ میں بڑا انکشاف

    بالی ووڈ اداکار سیف علی خان حملہ کیس میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے بعد کیس نے نیا موڑ اختیار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ اداکار کی رہائش گاہ سے حاصل کیے گئے فنگر پرنٹس کے نمونے مبینہ طور پر حملے میں ملوث غیر ملکی محمد شریف الاسلام شہزاد کے فنگر پرنٹس سے میل نہیں کھاتے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی پولیس نے سیف علی خان کی رہائش گاہ سے فنگر پرنٹس کے 19 نمونے حاصل کیے تھے، اس فنگر پرنٹس کو ریاستی کرمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کے فنگر پرنٹ بیورو بھیجوایا گیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی کی سسٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ پرنٹس شریف الاسلام کے فنگر پرنٹس سے مطابقت نہیں رکھتے۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    میڈیا رپورٹ کے مطابق سی آئی ڈی نے ممبئی پولیس کو فنگر پرنٹس کے منفی نتیجے سے متعلق آگاہ کردیا ہے، تاہم ممبئی پولیس نے جانچ پڑتال کے لیے مزید نمونے آگے بھیج دیئے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ملزم کی عدالت میں پہلی پیشی پر ملزم کے وکیل نے تمام الزامات کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے مؤکل کے خلاف لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اورہائی پروفائل کیس ہونے کے سبب اسے قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ بالی ووڈ اداکار سیف پر 16 جنوری کو رات گئے گھر میں گھسنے والے شخص نے چاقو سے حملہ کردیا تھا، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    سیف علی خان کی اسپتال میں متعدد سرجریز کی گئی تھیں اور انہیں 6 دن بعد 21 جنوری کی سہ پہر کو ڈسچارج کیا گیا تھا جس کے بعد ان کا بیان بھی لیا گیا تھا۔

    واضح رہے جہ ملزم شریف الاسلام نے پولیس کو اداکار کے گھر میں چوری کی غرض سے گھسنے کی وجہ بتاتے ہوئے بیان دیا تھا کہ کسی نے پیسوں کے عوض اس سے جعلی شہریت کے دستاویز بنوانے کا وعدہ کیا تھا، اس وجہ سے میں نے سیف علی خان کے گھر میں چوری کی کوشش کی۔

    ملزم کے اس بیان کے بعد ممبئی پولیس نے چاقو حملہ کیس کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اب اس شخص کی تلاش بھی شروع کردی ہے، جس نے شریف الاسلام سے جعلی دستاویزات بنوانے کا وعدہ کیا تھا۔

  • حسینہ واجد حملہ کیس، 9 ملزمان کو سزائے موت

    حسینہ واجد حملہ کیس، 9 ملزمان کو سزائے موت

    ڈھاکا : بنگلادیشی عدالت نے وزیراعظم حسینہ واجد پر حملے کے الزام میں اپوزیشن کے 9 افراد کو سزائے موت اور 25 کو عمر قید کی سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر 1994 کے ٹرین حملے کے الزام میں ڈھاکا کی عدالت نے اپوزیشن کے 9 رہنماؤں کو سزائے موت اور 25 کو عمرقید کی سزا سنادی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایڈنشنل سیشن جج ستم علی نے بدھ کے روز حسینہ واجد حملہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے حسینہ واجد پر قاتلانہ حملے میں ملوث 25 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ 13 ملزمان کو دس دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے حسینہ واجد پر قاتلانہ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں 52 افراد کے خلاف 4 اپریل 1997 میں مقدمہ درج کیا تھا چارج شیٹ عدالت میں جمع کرائی تھی تاہم عدالت نے تمام نامزد ملزمان کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

    خیال رہے 23 ستمبر 1994کو اس وقت کی اپوزیشن لیڈر شیخ حسینہ واجد ٹرین کے ذریعے سفر کررہی تھی کہ ان پر پکشی ریلوے اسٹیشن پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں حملہ آوروں نے نہ صرف براہ راست فائرنگ کی تھی بلکہ ٹرین پر دستی بم بھی پھینکےتھے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم شیخ حسینہ واجد حملے میں بچ گئی تھیں۔

    دوسری جانب سابقہ وزیراعظم اور اس وقت کی اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا نے عدالتی فیصلے کو رد کرتے ہوئے اسے سیاسی فیصلہ قرار دیا۔

    رپورٹ کے مطابق بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر اب تک تقریباً 19 حملے ہوچکے ہیں تاہم تمام حملوں میں وہ جان بچانے میں کامیاب رہیں۔