Tag: حملہ

  • سعودی فورسز نے جازان پر داغا گیا میزائل فضا میں تباہ کردیا

    سعودی فورسز نے جازان پر داغا گیا میزائل فضا میں تباہ کردیا

    ریاض : سعودی فضائیہ نے یمن میں برسر پیکار حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے کی فضائی افواج نے ہفتے کے روز سرحدی شہر جازان پر یمن میں برسر پیکار حوثی جنگوؤں کی جانب سے داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں ہی تباہ کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے ایک ہفتے کے بعد دوسرا میزائل سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان کی شہری آبادی پر بیلسٹک میزائل داغا گیا تھا اس سے قبل 11 اگست کو شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن میں قانونی حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والے ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران سعودی عرب کی شہری آبادی پر میزائل حملوں میں تیزی کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں نے سنہ 2014 میں یمنی حکومت کے خلاف مسلح تحریک شروع کی تھی جس کے بعد سے مسلسل سعودی عرب کے شہر جازان اور نجران پر بیلسٹک میزائل فائر کیے جا چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل سعودی عرب کے ایک عسکری ذریعے نے بتایا تھا کہ سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق شام آٹھ بجکر چالیس منٹ پر یمن سے نجران میں داغا گیا، بیلسٹک میزائل مار گرایا۔

    خیال رہے کہ حوثی باغی گزشتہ کئی ماہ سے سعودی عرب پر مسلسل بیلسٹک میزائل حملے کررہے ہیں سعودی محکمہ دفاع کی طرف سے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان حملوں کو ناکام بنا کر ملک کوتباہی سے بچالیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر کا کہنا تھا کہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے والی ایرانی حکومت حوثی جنگجوؤں کو جنگی سامان کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لبنان کی مسلح سیاسی جماعت حزب اللہ کے جنگوؤں سے تربیت بھی دلوا رہے ہیں۔

  • اسرائیل فورسز کا غزہ پر حملہ، حماس کے 2 جنگجو شہید

    اسرائیل فورسز کا غزہ پر حملہ، حماس کے 2 جنگجو شہید

    غزہ : فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح جدوجہد کرنے والے گروپ حماس کی چوکی پر اسرائیلی فورسز کی گولہ باری، حملے کے نتیجے میں حماس کے دو جنگجو شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں آزادی کی مسلح جد و جہد کرنے والے گروپ حماس کی القسام برگیڈ پر گذشتہ روز صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری کی گئی ہے جس کے نتیجے میں حماس کے دو مجاہدین شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حماس کے ترجمان نے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے حماس کے دو جنگجوؤں احمد مرجان اور عبدالحفیظ کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

    اسرائیل کے خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی مسلح تنظیم حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا،جس کے رد عمل میں صیہونی افواج نے مذکورہ عمارت کو ہدف بنایا جہاں سے گولیاں برسائیں گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں نے بتایا کہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے پر واقع گھروں کی تلاشی کے دوران ایک صحافی اور اسرائیلی جیل سے آزاد ہونے والے فلسطینی شہری سمیت 13 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے گرفتار کیے گئے صحافی کا ترک نشریاتی ادارے سے ہے، جنہیں مغربی کنارے پر واقع قصبے رنتیس سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    فلسطینی میڈیا کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں مغربی کنارے پر واقع قصبے ابو مشعل سے اسرائیلی جیل سے آزادی پانے والے ابو ابراہیم سمیت 12 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ صیہونی افواج نے الجلزون کیمپ میں واقع گھروں کی تلاشی کے دوران توڑ پھوڑ اور لوٹ مار بھی کی گئی ہے۔

  • لندن : بک شاپ پر ٹرمپ حامیوں کا حملہ، اسلامی کتابیں پھاڑ دیں

    لندن : بک شاپ پر ٹرمپ حامیوں کا حملہ، اسلامی کتابیں پھاڑ دیں

    لندن : برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں مذہبی شدت پسندوں نے ٹرمپ کی حمایت میں احتجاج کرتے ہوئے ملک کی سب سے بڑی بُک شاپ پر حملہ کرکے اسلامی کتابوں کو پھاڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مذہبی شدت پسند گروپ نے ٹرمپ کی حمایت میں لندن کے وسط میں واقع برطانیہ کی سب سے بڑی کتابوں کی دکان پر حملہ کردیا، بک شاپ پر حملہ کرنے والے شدت پسندوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں نعرے بھی لگائے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کتابوں کی دکانوں پر حملہ کرنے والوں نے سر پر کیپ پہنے ہوئے تھے، جس پر ’ہم برطانیہ کو دوبارہ عظیم ریاست بنائیں گے‘ کے نعرے درج تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بک شاپ پر حملہ کرنے والوں کی تعداد ایک درجن سے زائد تھی، ان میں سے ایک شخص نے ڈونلڈ ٹرمپ کے چہرے کا ماسک پہنا ہوا تھا، مذکورہ شخص سمیت دیگر مظاہرین نے دکان میں موجود کتابوں کو پھاڑ دیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق مظاہرین کی جانب سے ناپسندیدہ کتابوں کو پھاڑا گیا اور ساتھ ساتھ دکان میں موجود عملے کو زد و کوب بھی کیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کی جانب سے احتجاج اور دکان میں کتابیں پھاڑنے کی ویڈیو بھی بنائی گئی تھی، جسے بعد میں ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے گفتگو کرتے ہوئے دکان کے اسٹاف میں سے ایک شخص کا کہنا تھا کہ مظاہرین اسلام مخالف نعرے لگارہے تھے اور ان ہی کتابوں کو پھینکا اور پھاڑا جو اسلام کے بارے تحریر کی گئی تھیں۔

    مذکورہ اسٹاف ممبر کا تھا کہ مظاہرین کی جانب سے مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نعرے بھی لگائے جارہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کتابوں کی دکان میں موجود اسٹاف نے پولیس کو متعدد بار مدد کے لیے فون کیا تاہم پولیس موقع پر تاخیر سے پہنچی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ واقعے کے متعلق دو مرتبہ پولیس ہیلپ لائن پر فون آیا تھا اور واقعے میں کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر  رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے واقعے میں ملوث کسی بھی شخص کو تاحال گرفتار نہیں کیا ہے۔

  • کینیڈا میں نسل پرست شخص کا مسلمان خاندان پر حملہ، قتل کی دھمکیاں

    کینیڈا میں نسل پرست شخص کا مسلمان خاندان پر حملہ، قتل کی دھمکیاں

    اوٹاوا : کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں نسل پرست شخص کی مسلمان فیملی پر تشدد اور قتل کی دھمکیاں دینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں پولیس نے نسل پرست متعصب شخص کو مسلمان فیملی پر تشدد کرنے، زبانی طور پر ہراساں کرنے اور قتل کی دھمکیاں دینے کے جرم میں گرفتار کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 50 سالہ کینیڈین شخص شہر کے وسط میں واقع تفریحی مقام پر مسلم خاندان کو مسلسل نسل پرستی اور تعصب کا نشانہ بنارہا ہے۔

    کینیڈین پولیس کی جانب سے جمعے کے روز جاری بیان کہا تھا کہ تفتیش کاروں نے مذکورہ شخص کے اقدام کو تعصب اور نفرت پر مبنی جرم قرار دیا ہے اور ملزم کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    کینیڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹورنٹو کی عدالت نے 50 لامبرے بال کے خلاف دو مقدمات تشدد کرنے اور ایک مسلم خاندان کو سر عام قتل کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی ہیں لیکن ابھی تک ملزم گرفتار نہیں کیا ہے، تاہم پولیس نے واضح کیا ہے کہ حملہ اسلام دشمنی اور نفرت کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

    کینیڈین خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حسن احمد پہلی بار اپنے اہلیہ اور دو بچوں کے ہمراہ ٹورنٹو شہر کا دورہ کرنے گئے تھے جو کینیڈا کے شہر سسکاٹون میں مقیم ہیں۔

    حسن احمد نے میڈیا کو بتایا کہ ’مذکورہ ملزم نے مجھے اور دیگر افراد کو دھکے دیئے اور میرے خاندان والوں سے کہا کہ صوبے نے نکل جاؤ‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مستونگ حملہ، ملوث گروہ سے متعلق پیشرفت ہوئی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی

    مستونگ حملہ، ملوث گروہ سے متعلق پیشرفت ہوئی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی

    اسلام آباد: ڈائریکٹر جنرل کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان اعتزاز گورایہ نے کہا ہے کہ مستونگ حملے میں ملوث گروہ سے متعلق پیش رفت ہوئی ہے، دہشت گرد سیاسی جماعت کے لوگوں کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز گورایہ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے مستونگ حملے کے مقام پر کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ موجود نہیں تھا۔

    ڈائریکٹر جنرل کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان اعتزاز گورایہ نے کہا ہے کہ صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں پر حملے کا خدشہ ہے، دہشت گرد سیاسی جماعت کے لوگوں کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سانحہ مستونگ کی تحقیقات، پنجاب فرانزک ایجنسی ٹیم کوئٹہ پہنچ گئی

    ڈی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ حملے میں ملوث گروہ سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی جس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بلوچستان کے علاقے درینگر میں لوگوں کی گاڑیوں اسی طرز کے حملے ہوچکے ہیں، دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے مقامی لوگوں کی مدد درکار ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مستونگ میں دہشت گردنےبالکل اسٹیج کےسامنے آکر اُس وقت حملہ کیا جب زیادہ تر لوگ کھڑےہوئے تھےاس لئے نقصان زیادہ ہوا اور شامیانے کی جگہ تنگ ہونے سے لوگوں کو بال بیرنگ لگے اور 149 افراد جاں بحق ہوئے۔

    واضح رہے مستونگ کےعلاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنر میٹنگ میں خود کش دھماکا ہوا تھا، ہر جانب زخمی اورلاشیں بکھر گئیں، خودکش دھماکے میں سابق وزیراعلی بلوچستان کے بھائی سراج رئیسانی سمیت 149 افراد نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 146 زخمی ہوئے ۔

    مزید پڑھیں: سانحہ مستونگ کے مزید زخمی دم توڑ گئے‘ شہدا کی تعداد 149 ہوگئی

    حملے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے پی پی 35 سے کھڑے ہونے والے  امیدوار سراج رئیسانی بھی شہید ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جلال آباد میں محکمہ تعلیم کے دفتر پر حملہ، 10 افراد ہلاک

    جلال آباد میں محکمہ تعلیم کے دفتر پر حملہ، 10 افراد ہلاک

    کابل : افغانستان کے شہر ننگرہار میں شعبہ تعلیم کی عمارت پر نامعلوم مسلح ملزمان نے حملہ کرکے شہریوں کو یرغمال بنالیا ہے، جبکہ 10 افراد دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے جلال آباد کے مشرقی شہر ننگرہار میں واقع شعبہ تعلیم پر آج صبح نامعلوم مسلح ملزمان حملہ کرکے عمارت میں موجود افراد کو یرغمال بنالیا تھا، جن میں 10 افراد دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان حکام نے شعبہ تعلیم پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے عمارت کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    افغانستان کے صوبے جلال آباد کے گورنر عطااللہ کوغیانی کے ترجمان کا کہنا تھا سیکیورٹی فورسز اور نامعلوم مسلح ملزمان کے درمیان فائرنگ تبادلہ جاری ہے۔

    عطااللہ کوغیانی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شعبہ تعلیم کی دہشت گردوں صبح ساڑھے 9 بجے عمارت میں داخل ہوئے فائرنگ شروع کردی، تاہم اب تک عمارت موجود حملہ آوروں کی تعداد کا اندازہ نہیں ہوسکا ہے، جبکہ عمارت کے اندر موجود 50 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ننگرہار کے شعبہ تعلیم کے ڈائریکٹر کے ترجمان آصف شنواری نے بتایا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ عمارت میں موجود ایک سیکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوگیا ہے، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو بھی گھیرے میں لے لیا ہے۔

    خیال رہے کہ افغانستان کے صونے جلال آباد میں ایک ہفتے کے دوران دہشت گردوں کا یہ تیسرا بڑا حملہ ہے، یکم جولائی کو افغانستان کی سکھ برادری کے ایک گروپ پر حملہ کرکے قتل کیا گیا تھا، جبکہ منگل کے روز دہشت گردوں کے حملے میں 12 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔

    افغان میڈیا کا کہنا تھا کہ تاحال شعبہ تعلیم کی عمارت میں حملے کی ذمہ کسی نے قبول نہیں کی ہے، تاہم گذشتہ دنوں ہونے والے تمام دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • وزیرداخلہ پرحملہ‘ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ چیف سیکریٹری پنجاب کوارسال

    وزیرداخلہ پرحملہ‘ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ چیف سیکریٹری پنجاب کوارسال

    لاہور: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پر حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ چیف سیکریٹری پنجاب کو ارسال کردی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور نے احسن اقبال کے ارد گرد رش کا فائدہ اٹھا کر گولی چلائی۔

    تفصیلات وزیرداخلہ احسن اقبال پر گزشتہ روز ہونے والے حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ احسن اقبال کی کنجروڑمیں کارنرمیٹنگ کا اختتام 6 بجے ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق حملہ آورنے وزیرداخلہ کے اردگردرش کا فائدہ اٹھا کر30 بور کے پستول سے گولی چلائی جو وفاقی وزیرداخلہ کے سیدھے بازوسے ہوتے ہوئے پیٹ میں لگی۔

    ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موقع پرموجودایلیٹ فورس نے فوری کارروائی کی، بروقت کارروائی کرکے حملہ آورکومزید گولیاں چلانے سے روکا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آورکواسلحے سمیت گرفتارکرکے اس کی موٹرسائیکل کو بھی پولیس نے تحویل میں لیا۔ حملہ آورنے اپنی شناخت عابد ولد محمدحسین کے نام سے کرائی اوراپنی وابستگی تحریک لبیک سے ظاہرکی۔

    وزیرداخلہ احسن اقبال کو طبی امداد کے لیے فوری ڈی ایچ کیواسپتال منتقل کیا گیا، بعدازاں احسن اقبال کوہیلی کاپٹر کے ذریعے لاہورمنتقل کیا گیا۔


    وزیر داخلہ احسن اقبال قاتلانہ حملے میں زخمی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پر نارروال میں کانرمیٹنگ کے بعد فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی میزائل گرانےکےروسی دعوے میں کوئی حقیقت نہیں‘ ڈانا وائٹ

    امریکی میزائل گرانےکےروسی دعوے میں کوئی حقیقت نہیں‘ ڈانا وائٹ

    واشنگٹن : ترجمان پینٹاگون ڈانا وائٹ کا کہنا ہے کہ بشارالاسد کومعلوم ہونا چاہے دنیا کیمیائی ہتھیاروں کو برداشت نہیں کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پینٹاگون ڈانا وائٹ نے کہا کہ شام کے حوالے سے امریکہ، اتحادی ممالک اب بھی الرٹ ہیں، کوئی عندیہ نہیں کہ بشارالاسد مزید کیمیائی حملے کرنے والے ہیں۔

    ترجمان پینٹاگون کا کہنا تھا کہ بشارالاسد کو معلوم ہونا چاہے دنیا کیمیائی ہتھیاروں کو برداشت نہیں کرے گی۔

    ڈانا وائٹ کا کہنا تھا کہ روس شام پر میزائل حملوں کے بعد منفی مہم چلا رہا ہے، امریکی، اتحادی میزائل شام میں ٹھیک نشانے پرلگے تھے، امریکی میزائل گرانے کے روسی دعوے میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

    امریکہ اوراس کےاتحادیوں کوشام پرحملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘ روسی سفیر

    خیال رہے کہ 14 اپریل کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرکیے گئے فضائی حملے پر روس نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی کارروائی کا حساب دینا ہوگا۔

    بعدازاں 15 اپریل کو نیٹو کے جنرل سیکریٹری جینزاسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ جب تک شام کی موجودہ قیادت ہے حملے رکنے کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔

    امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ رواں ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بشارالاسد کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شام نے دوبارہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا تو امریکہ اس پردوبارہ حملے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    واضح رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام جنگ،ترک افواج نے عفرین کا کنڑول سنبھال لیا

    شام جنگ،ترک افواج نے عفرین کا کنڑول سنبھال لیا

     دمشق: ترک فوج نے اتحادیوں کے ہمراہ شام کے شمال مغربی صوبے عفرین میں کرد جنگجؤوں کو شکست دے کر کنٹرول سنبھال کرترکی کا پرچم لہرا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے شمال مغربی حصّے میں گذشتہ آٹھ ہفتوں سے جنگ کے بعد ترک فوج نے اپنے اتحادیوں کے ہمراہ عفرین کا کنڑول حاصل کرکے اپنا پرچم لہرا دیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے پہلے عفرین کا کنڑول کرد ملیشیا کے ہاتھ میں تھا، جو انہوں نے شامی افواج کی حمایت سے حاصل کیا تھا، لیکن اب شمال مغربی حصّے پر ترک افواج نے اپنا قبضہ جماکر ترکی پرچم بھی لہرادیا ہے۔

     ترکی نے شام کے علاقی عفرین میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کردی ہے تاہم عفرین کی ایک رہائشی خاتون رانیہ کا کہنا تھا ترکی کی جانب سے داغے جانے والے شیلوں نے گاڑیوں میں موجود عام شہروں کو نشانہ بنایا۔ ان کا مزید کہنا تھا’وہاں ہر جانب لاشیں ہی لاشیں تھیں‘۔

    ترک افواج عفرین پر قبضہ کرنے کے بعد شہر میں لگا مجسمہ گرا رہے ہیں

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ترکی کے جمعے کی رات ہونے والے فضائی حملوں میں متعدد عام شہری ہلاک ہوئے ہیں جبکہ مقامی افراد کا کہنا تھا کہ فضائی حملوں میں ایک اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

    ترک فضائیہ کی جانب سے جمعے کی رات اسپتال پر فضائی حملوں کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے

    مصدقہ ذرائع کی اطلاعات کے مطابق شام کے شمال مغربی شہر عفرین سے ترک فضائی حملوں کے باعث 150،000 افراد گھر چھوڑ کر جاچکے ہیں۔

    کردش جنگجؤ گروپ کے ترجمان ہادیہ یوسف کا کہنا تھا کہ کرد جنگجو اب بھی ترک فوج اور اس کے اتحادیوں سے لڑنے میں مصروف ہیں البتہ شہر کو عام لوگوں کے قتل عام کی وجہ سے خالی کروالیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کردوں کی کوشش جاری ہے اور کردش لوگ ہر حال میں اپنا دفاع کریں گے، عفرین کی لڑائی نے شام میں ہونے والی خانہ جنگی میں نیا باب کھول دیا ہے اور گذشتہ سات سال سے شامی جنگ میں غیر ملکی کردار کو واضح کردیا ہے۔

    برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیرئین آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ عفرین کے ہسپتال میں 16 افراد ہلاک ہوئے، کردش ریڈ کریسنٹ کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ’عفرین میں کام کرنے والا یہ واحد ہسپتال تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • افغان دارالحکومت کابل میں ملٹری اکیڈمی پرحملہ‘ 2 اہلکار ہلاک

    افغان دارالحکومت کابل میں ملٹری اکیڈمی پرحملہ‘ 2 اہلکار ہلاک

    کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع ملٹری اکیڈمی پر دہشت گردوں کے حملے میں 2 اہلکار ہلاک جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور مارے گئے اور ایک کوگرفتار کرلیا گیا۔

    افغان میڈیا کے مطابق افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا ہے کہ 5 دہشت گردوں نے ملٹری اکیڈمی پرصبح سویرے حملہ کیا جن میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    افغان حکام کے مطابق 3 دہشت گردوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے اور ایک کو گرفتار کرلیا جبکہ ایک دہشت گرد اورسیکیورٹی فورسزکے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

    افغان وزارت دفاع کے حکام کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران 2 اہلکار ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کابل ملٹری اکیڈمی پرحملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال اکتوبرمیں اسی ملٹری اکیڈمی کے باہر دھماکے میں 15 کیڈٹس ہلاک ہوئے تھے۔ مارشل فہیم ڈیفنس یونیورسٹی افغانستان کی مرکزی ملٹری اکیڈمی ہے۔


    کابل میں کاربم دھماکہ، 95 افراد ہلاک، 158 زخمی


    یاد رہے کہ دو روز قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 95 افراد ہلاک جبکہ 158 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح افراد کے ہوٹل پرحملے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور مارے گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔