Tag: حملہ

  • یونان میں پہاڑ پر قائم شہر کے کھنڈرات دریافت

    یونان میں پہاڑ پر قائم شہر کے کھنڈرات دریافت

    ایتھنز: یونانی ماہرین نے وسطی یونان میں ایک قدیم شہر دریافت کیا ہے جو کسی زمانے میں ایک پہاڑ پر آباد تھا۔

    سوئیڈن کی گوتھن برگ یونیورسٹی کی ایتھنز میں موجود شاخ کے ماہرین آثار قدیمہ نے وسطی یونان میں پہاڑ پر ایک قدیم شہر کے کھنڈرات دریافت کیے ہے۔ یہ کھنڈرات دارالحکومت ایتھنز سے 5 گھنٹے کی مسافت پر واقع ہیں۔

    یہ کھنڈرات یونان کے اسٹرونگ یلو وونی پہاڑ کے اوپر اور اطراف میں پھیلے ہوئے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آثار سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ شہر مختلف تاریخی ادوار میں قائم رہا۔ ان کے مطابق کسی پہاڑ اور اس کے قریب کسی شہر کا آباد ہونا تاریخ میں ایک غیر معمولی بات ہے۔

    مزید پڑھیں: وادی سندھ کی تہذیب 2,500 سال سے بھی قدیم

    اتفاقیہ ہونے والی اس دریافت (کے پروجیکٹ) کے سربراہ روبن رونلنڈ کا کہنا ہے کہ اس پہاڑی میں بے شمار اسرار چھپے ہوئے ہیں۔ کھنڈرات میں بلند مینار، دیواریں اور شہر کے دروازے شامل ہیں جو پہاڑ کی چوٹی اور اس کے ڈھلانوں پر موجود ہیں اور بہت کم مقامات ایسے ہیں جو براہ راست زمین پر موجود ہوں۔

    ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق انہوں نے شہر میں سڑکوں کے نشانات کا بھی مشاہدہ کیا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ایک بڑا شہر تھا۔ انہیں وہاں سے قدیم برتن اور سکے بھی ملے ہیں جس سے وہ اس درست وقت کا اندازہ لگا سکتے ہیں جب یہ شہر آباد تھا۔

    city-2

    ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ شہر حضرت عیسیٰ کی آمد سے 3 یا 4 صدی پرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ اس شہر کی بربادی کی وجہ یہاں رومنوں کے حملے اور فتوحات ہوں جس نے اس شہر کو ویران کردیا ہو۔

    اس شہر کی دریافت کے بعد ماہرین کو یقین ہے کہ یہ اس دور کی یونانی تاریخ کو مزید سمجھنے میں مدد دے گی۔

  • اردن کےشہرکرک میں قدیم قلعے پرحملہ،10افراد ہلاک

    اردن کےشہرکرک میں قدیم قلعے پرحملہ،10افراد ہلاک

    کرک : اردن کے شہرکرک میں مسلح افرادکےقدیم قلعے پرحملے میں سات پولیس اہلکاروں سمیت دس افرادہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق اردن میں حکام کے مطابق کرکے شہرکے قریب ایک مکان پرچھاپے کے دوران پولیس اورمسلح افرادمیں فائرنگ کاتبادلہ ہواجس کےبعدمسلح افراد فرارہوکر شہرمیں داخل ہوگئے۔

    مسلح افرادنے پولیس پرحملہ کرنےکےبعدقدیم قلعے میں موجود سیاحوں کویرغمال بنالیا۔حملہ آورں کی فائرنگ سےسات پولیس اہلکاروں سمیت دس افرادہلاک ہوگئے۔

    p1

    مرنے والوں میں ایک کینیڈین سیاح بھی شامل ہے۔مسلح افراد کے حملے میں 34 افرادزخمی بھی ہوئے۔

    اردن حکام کاکہناہے کہ سیکیورٹی فورسز نےجوابی کارروائی میں چار حملہ آوروں کوہلاک کردیا ہے۔

    p2

    مزید پڑھیں:توہین اسلام کا ملزم اردن میں قتل

    واضح رہے کہ رواں سال توہین اسلام کے الزام میں گرفتار اردن کےمصنف ناہد حطار کو عدالت کے باہرفائرنگ کرکے قتل کردیاگیاتھا۔

  • فرانس میں دہشتگردی کامنصوبہ ناکام،7مبینہ دہشتگردگرفتار

    فرانس میں دہشتگردی کامنصوبہ ناکام،7مبینہ دہشتگردگرفتار

    پیرس : فرانس میں سیکیورٹی فورسزنے دہشت گردی کامنصوبہ ناکام بناتے ہوئے7افرادکوگرفتارکرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق فرانسیسی وزیرداخلہ کاکہناہےکہ سیکیورٹی فورسزنےانٹیلی جنس اطلاع پر مارسے اوراستراسبورگ کےعلاقوں میں آپریشن کیا۔

    آپریشن کے دوران سات افرادکوحراست میں لےلیاگیا۔زیرحراست افراد کی عمریں 29سے37 سال کےدرمیان ہےاوران کا تعلق فرانس،مراکش اور افغانستان سےہے۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ یورپ میں داعش اور دیگر دہشت گرد گروپ حملے کرسکتے ہیں۔اسی لیےامریکہ نےیورپ میں امریکی شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

    مزید پڑھیں:فرانس: قومی دن، ٹرک سے کچل کر84افرادہلاک، 120زخمی

    یاد رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں نیس میں قومی دن کی تقریبات کے دوران تیزرفتار ٹرک ہجوم پرچڑھ دوڑا تھا، ٹرک ڈرائیور نے فائرنگ بھی کی تھی جس سے 80سےزائد افراد ہلاک اور 120زخمی ہوگئےتھے۔

    فرانس کے شہر نیس میں اس دہشت گرد حملے کےبعد فرانس کے صدر کی جانب سے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 13 نومبر کو فرانس میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں تقریباََ137افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ درجنوں افراد ان حملوں میں زخمی ہوئے تھے۔

  • شارک کے حملے سے بچانے والا کڑا

    شارک کے حملے سے بچانے والا کڑا

    زیر آب جانے والے تیراکوں اور ڈائیونگ کرنے والے افراد کو سمندری جانداروں کی جانب سے نقصان پہنچنے یا حملے کا شدید خطرہ ہوتا ہے۔

    ان جانداروں میں سرفہرست شارک ہے جو انسانوں پر خطرناک حملہ کر کے انہیں موت کے گھاٹ اتار سکتی ہے۔

    ڈائیونگ کرنے والے افراد کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ زیر آب زخمی ہونے سے بچیں کیونکہ خون کا ایک معمولی قطرہ بھی اگر بہہ نکلا تو سینکڑوں میل دوری پر بھی موجود شارک اس کی بو پر دوڑی چلی آئے گی اور ان پر حملہ کردے گی۔

    shark-5

    لیکن ماہرین نے اب ایسا کڑا ایجاد کرلیا ہے جو اس خطرناک شارک کو ڈائیورز سے دور رکھے گا۔

    یہ کڑا مقناطیسی لہریں خارج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس سے نکلنے والی لہریں تیز روشنی کی صورت میں شارک کی آنکھوں پر پڑتی ہے جس سے وہ گھبرا کر دور ہوجاتی ہے۔

    shark-4

    ماہرین کے مطابق شارک کے زیادہ تر حملے گہرے سمندر میں ہوتے ہیں جہاں نسبتاً اندھیرا ہوتا ہے۔

    مزے کی بات یہ ہے کہ حملے کے لیے شارک انسانوں کو دیکھتے ہوئے حملہ کرنے کے بجائے ان کے جسم سے خارج ہونے والی لہروں کو محسوس کر کے اور ان کے ذریعہ سمت کا تعین کر کے حملہ کرسکتی ہے۔

    ایسی صورت میں اندھیرے میں شارک کی آنکھوں میں تیز روشنی پڑنے سے اس کی آنکھیں چندھیا جاتی ہیں اور یہ طریقہ اس سے بچنے کے لیے نہایت کارگر ثابت ہوتا ہے۔

    shark-3

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر شارک صرف چیک کرنے کے لیے بھی اپنے قریب موجود شے کو کاٹ سکتی ہے کہ یہ کیا شے ہے۔ اگر اس چیز سے اسے کوئی خطرہ محسوس نہ ہو تو وہ اسے ویسے ہی چھوڑ کر واپس چلی جاتی ہے بصورت دیگر جارحانہ حملہ کردیتی ہے۔

    اس کڑے کو تجرباتی مرحلے میں مختلف اجسام میں نصب کر کے سمندر میں چھوڑا گیا جہاں اس نے 10 مختلف اقسام کی شارک سے حفاظت فراہم کی۔ ان میں بل شارک بھی شامل تھی جو خطرناک ترین شارک سمجھی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شارک جو 400 سال تک زندہ رہ سکتی ہے

    اس ایجاد پر سمندری حیات کے تحفظ پر کام کرنے والے افراد نے تحفظات کا اظہار تو کیا ہے تاہم اس کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ بیک وقت انسانوں کی حفاظت اور شارک کے بچاؤ کے دو مختلف اقدامات پر عمل نہیں کیا جاسکتا۔

  • افغانستان میں بگرام ائیربیس میں دھماکہ،4افراد ہلاک

    افغانستان میں بگرام ائیربیس میں دھماکہ،4افراد ہلاک

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع نیٹو کے بگرام ایئربیس میں دھماکے کے نتیجے میں 3افراد ہلاک اور 14کےقریب افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق افغانستان کے دارالحکومت میں بگرام ایئربیس کے مقام پرزوردار دھماکے کے نتیجے میں 4افراد ہلاک جبکہ 14افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔

    نیٹو کی جانب سے جاری ہونے والے مختصر بیان میں کہا گیا کہ دھماکا صبح ساڑھے 5 بجے کے قریب ہوا۔نیٹو حکام کا کہناکہ فورسز اور میڈیکل ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ چکی ہیں،تاہم دھماکے کی نوعیت کے بارے میں معلوم فراہم نہیں کی گئیں۔

    گورنر بگرام نے بم دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حادثے میں تین افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن کی لاشیں اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں تاہم ابھی تک ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔

    دوسری جانب ابھی تک کسی بھی گروپ کی جانب سے بگرام ایئربیس پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں ایک موٹر سائیکل سوار طالبان خودکش بمبار نے بگرام ایئربیس کے قریب دھماکہ کرکے 6 امریکی فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں:افغانستان میں جرمن قونصل خانے پرخودکش حملہ،2افرادہلاک

    واضح رہےکہ گزشتہ روز افغانستان کے شہر مزار شریف میں جرمنی کے قونصل خانے پر خودکش حملے میں2افراد ہلاک جبکہ متعددزخمی ہوگئےتھے۔

    طالبان نے جرمنی کے قونصل خانے پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ قونصل خانے پر حملہ قندوز میں اتحادی افواج کے فضائی حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کا ردعمل ہے۔

  • افغانستان میں جرمن قونصل خانے پرخودکش حملہ،2افرادہلاک

    افغانستان میں جرمن قونصل خانے پرخودکش حملہ،2افرادہلاک

    کابل : افغانستان کے شہر مزار شریف میں جرمنی کے قونصل خانے پر خودکش حملے میں2افراد ہلاک جبکہ متعددزخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق افغان حکام کا کہنا ہےکہ خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی جرمن قونصل خانے کی دیوار سے ٹکرا دی جس سے زورداردھماکہ ہوا۔

    افغان سیکورٹی حکام کا کہناہے کہ دھماکے سے قبل فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں اور اس خودکش حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    طالبان نے جرمنی کے قونصل خانے پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ قونصل خانے پر حملہ قندوز میں اتحادی افواج کے فضائی حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کا ردعمل ہے۔

    دوسری جانب نیٹو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حملے سے قونصل خانے کوبڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ پر نیٹو کے دستے موجود ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں:افغانستان میں نیٹو کا فضائی حملہ،30افراد ہلاک

    واضح رہے کہ یہ فضائی حملہ اُس وقت ہوا جب طالبان نے افغان سکیورٹی فورسزکاگھیراؤکرلیا تھا۔نیٹو کا کہنا ہے وہ اس حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

  • افغانستان میں نیٹو کا فضائی حملہ،30افراد ہلاک

    افغانستان میں نیٹو کا فضائی حملہ،30افراد ہلاک

    کابل : افغانستان کے شہر قندوزمیں نیٹو کے فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 30 شہری ہلاک اور متعدد شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق افغانستان کے شمالی صوبہ قندوز میں آپریشن کے دوران نیٹو کی فضائی بمباری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 30 افراد ہلاک ہوگئے۔

    نیٹو کی بمباری میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد متاثرہ افراد کے لواحقین کی بڑی تعداد لاشیں لے کر گورنر ہاؤس کے باہر پہنچ گئے اور شدید احتجاج کیا۔

    قندوز گورنر کے ترجمان محمود دانش نے کا کہناتھاکہ یہ آپریشن قندوز شہر سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ایک علاقے میں کیا۔انہوں نے کہا کہ نیٹو سے فضائی مدد اس وقت مانگی جب جب افغان سپیشل فورسز کو طالبان نے گھیرے میں لے لیاتھا۔

    مزید پڑھیں:افغان ایئرفورس کی اپنے ہی فوجیوں پر فائرنگ،5فوجی ہلاک

    نیٹومشن کےترجمان کا کہنا ہے امریکی فورسز نے قندوز میں افغان فورسز کی مدد کے لیے کارروائی کی۔ شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل افغان اتحادی فورسز نے مشترکہ آپریشن کیا تھا جس میں 14طالبان ہلاک اور تین زخمی ہوئے ،آپریشن میں تین افغان کمانڈوز اور دو امریکی فوجی اہلکار بھی مارے گئےتھے۔

  • کوئٹہ: وزیر اعظم کا سول اسپتال کا دورہ، زخمیوں کی عیادت

    کوئٹہ: وزیر اعظم کا سول اسپتال کا دورہ، زخمیوں کی عیادت

    کوئٹہ: وزیر اعظم نواز شریف نے کوئٹہ کے سول اسپتال کا دورہ کیا اور کل شب ہونے والے پولیس ٹریننگ سینٹر حملے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی موجود تھے۔

    وزیر اعظم نواز شریف کچھ دیر قبل ہنگامی دورے پر کوئٹہ پہنچے۔ ان کے ہمراہ وزیر داخلہ چوہدری نثار اور مشیر سلامتی ناصر جنجوعہ بھی موجود ہیں۔ کوئٹہ پہنچنے پر ان کا استقبال وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے کیا۔

    سول اسپتال کے دورے کے موقع پر وزیر اعظم نے کسی بھی قسم کی رسمی یا غیر رسمی گفتگو سے گریز کیا۔ انہوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر پر ہونے والے حملے کے زخمیوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کے ہمراہ آرمی چیف، وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری اور صوبائی کابینہ بھی موجود تھی۔

    ذرائع کے مطابق اس کے بعد قومی سلامتی کے اداروں کا اہم اجلاس بھی متوقع ہے جس میں آرمی چیف اور وزیر اعظم بھی شرکت کریں گے۔

    واضح رہے کہ کوئٹہ میں کل شب پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے بزدلانہ حملہ کیا جس میں 61 زیر تربیت پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ سانحے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف علی الصبح کوئٹہ پہنچ گئے جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بھی اپنی تمام سیاسی سرگرمیاں ترک کر کے کوئٹہ پہنچنے والے ہیں۔

  • دہشت گرد ختم نہیں ہوئے،ہر وقت الرٹ رہنا ہوگا،چوہدری نثار

    دہشت گرد ختم نہیں ہوئے،ہر وقت الرٹ رہنا ہوگا،چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہناہےکہ دہشت گرد ختم نہیں ہوئے ہمیں ہر وقت الرٹ رہنا ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں نیشنل پولیس اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہناتھاکہ آج میرے اور پاکستان کےلیے دکھ کا لمحہ ہے اور کوئٹہ میں لوگ شہیدوں کی میتیں اٹھارہے ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہناتھا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہےدہشت گردختم نہیں ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ جاری ہے،وفاقی وزیرداخلہ نےکہاکہ ہمیں مستقل الرٹ رہنا ہوگا۔

    کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی کی تقریب سےخطاب میں چوہدری نثارنےکہاعوام جنازےاٹھااٹھاکرعدم تحفظ کاشکارہیں۔

    چوہدری نثارنے اعتراف کیاکہ سانحےکےچندروزالرٹ رہنےکےبعدہم واقعہ بھول جاتےہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں ہروقت الرٹ رہناہوگا۔

    انہوں نے پولیس اہلکاروں سے کہا کہ آپ کی طاقت آپ کا ایمان ہے،اسی کو لے کر آگے چلنا ہے۔وفاقی وزیرداخلہ کا کہناتھا کہ کامیابی ٹیم ورک سے حاصل ہوسکتی ہے۔

    چوہدری نثار علی خان کا کہناتھا کہ افواج پاکستان اور پولیس ہر روز قربانیاں دی رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ شہدا نے اپنے خون سے قربانیوں کا نیا باب روشن کیا ہے۔

    مزید پڑھیں:کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ، 60 اہلکار شہید، 3 دہشت گرد ہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ روز رات گئےکوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پرتین دہشت گردوں کے حملےمیں 60اہلکار شہید،118 سے زائد زخمی ہوئے،فورسزکی کارروائی میں3دہشت گردمارے گئےتھے۔

  • ملک بھر کے حساس اور عسکری اداروں پر ہونے والے دہشت گرد حملے

    ملک بھر کے حساس اور عسکری اداروں پر ہونے والے دہشت گرد حملے

    پاکستان میں ایک طویل عرصہ سے جاری دہشت گردی کی لہر نے عام افراد سمیت عسکری اور سیکیورٹی اداروں کو بھی متاثر کیا ہے۔

    پچھلے 10 سالوں میں اس دہشت گردی کے باعث جہاں عام افراد نے ناقابل تلافی جانی نقصان سہا، وہیں مختلف عسکری و حساس اداروں اور مقامات کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جس میں اب تک سینکڑوں سیکیورٹی اور پولیس اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

    یہاں پچھلے 10 سال میں ملک بھر میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات پیش کیے جارہے ہیں جن کا ہدف عسکری اداروں اور مقامات تھے۔

    چوبیس اکتوبر 2016: کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر کو نشانہ بنایا گیا جس میں 60 زیر تربیت پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ آپریشن میں 3 حملہ آور بھی مارے گئے۔

    کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات *

    اٹھارہ ستمبر 2015: پشاور میں بڈھ بیر ایئر فورس کیمپ پر حملہ ہوا جس میں 30 افراد شہید ہوئے۔ 13 حملہ آور بھی مارے گئے۔

    چھ ستمبر 2014: کراچی میں نیول ڈاکیارڈ پر حملہ ہوا جس میں ایک نیوی اہلکار شہید جبکہ دو حملہ آور مارے گئے۔

    چودہ اگست 2014: پی اے ایف سمنگلی ایئر بیس پر حملہ ہوا جس میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ 11 حملہ آور مارے گئے۔

    آٹھ جون 2014: کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ہوا جس میں 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ فوج کی جانب سے کیے جانے والے آپریشن میں 10 حملہ آور مارے گئے۔

    karachi-airport

    چوبیس جولائی 2013: سکھر میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ ہوا جس میں 8 آئی ایس آئی اہلکار شہید جبکہ 4 حملہ آور مارے گئے۔

    پندرہ دسمبر 2012: پشاور ایئر پورٹ پر ہونے والے حملہ میں 15 افراد جاں بحق اور 5 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

    سولہ اگست 2012: کامرہ ایئر بیس پر ہونے والے حملے میں 2 اہلکار شہید جبکہ 9 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

    بائیس مئی 2011: پی این ایس نیول بیس مہران پر حملے میں 18 نیوی اور سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 4 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

    دس جولائی 2010: کراچی میں سی آئی ڈی کی بلڈنگ پر حملہ میں 18 اہلکار و عام افراد جاں بحق ہوئے۔

    آٹھ دسمبر 2009: ملتان میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ ہوا جس میں 15 اہلکار شہید ہوئے۔

    چار دسمبر 2009: جی ایچ کیو کی پریڈ لین مسجد پر حملہ ہوا جس میں 37 نمازی شہید جبکہ 5 حملہ آور جہنم واصل ہوئے۔

    پندرہ اکتوبر 2009: لاہور میں ایف آئی اے کے دفتر اور مناواں میں پولیس اکیڈمی پر حملہ ہوا۔ دونوں حملوں میں مجموعی طور پر 16 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 8 حملہ آور ہلاک کیے گئے۔

    دس اکتوبر 2009: راولپنڈی میں آرمی کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ میں 10 فوجی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔ 4 حملہ آور بھی مارے گئے۔

    ghq

    سات مئی 2009: لاہور میں آئی ایس آئی کے دفتر پر ہونے والے حملے میں 40 افراد جاں بحق ہوئے۔

    تیس مارچ 2009: لاہور کے علاقہ مناواں میں پولیس ٹریننگ اکیڈمی پر حملہ ہوا جس میں 15 پولیس اہلکار شہید جبکہ 4 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

    دس دسمبر 2007: پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ پو ہونے والے حملے میں 7 افراد جاں بحق ہوئے۔

    تیرہ ستمبر 2007: تربیلا غازی ایئر بیس کی آفس میس پر حملہ میں 20 ایس ایس جی کمانڈوز شہید ہوگئے۔

    آٹھ نومبر 2006: خیبر پختونخوا میں درگئی کے علاقے میں ملٹری کیمپ پر ہونے والے حملے میں 42 جوان شہید ہوگئے۔