Tag: حملہ

  • اے آر وائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی3خواتین کا چار روزہ ریمانڈ منظور

    اے آر وائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی3خواتین کا چار روزہ ریمانڈ منظور

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اے آروائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی تین خواتین کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیاگیا.

    تفصیلات کےمطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اے آروائی پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی تین خواتین کوعدالت میں پیش کیا گیا.

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایم کیو ایم کی تینوں خواتین نے اعتراف کیاہے کہ انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد اے آروائی نیوز پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی.

    *اے آروائی نیوزکے دفتر پرحملہ: مرکزی ملزم رنچھوڑ لائن سے گرفتار

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اے آروائی نیوز کے دفتر پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی تینوں خواتین کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا.

    *رینجرز کی کارروائی، لندن سیکریٹریٹ سے تعلق رکھنے والے عسکری گروپ کے کارندے گرفتار

    عدالت میں تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ تینوں خواتین کے موبائل سے ڈیٹاحاصل کیا جائے گا جس کے ذریعے حملے میں ملوث دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا جائے گا.

    *اے آر وائی نیوز کے دفترپر حملہ،ایم کیو ایم کی 2خواتین گرفتار

    خیال رہےکہ ملزمہ سمیرا فلاحی ادارے کی ملازمہ ہے اور انہیں گزشتہ روز برنس روڈ سے گرفتار کیا گیا،گرفتاری کے وقت ملزمہ نے فلاحی ادارے کی جیکٹ پہنی ہوئی تھی.

    ملزمہ کی گرفتار کے وقت وویمن پولیس بھی موجود تھی اور تینوں خواتین کو سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعےشناخت کے بعد گرفتار کیا گیا.

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہرقائدمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اے آروائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کی دو خواتین کارکنوں کوگرفتار کیا تھا.

    *کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    واضح رہے کہ 22 اگست کو ایم کیو ایم کے قائد کی جانب سے پاکستان مخالف تقریر کی گئی جس کے بعد اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے حملہ کیاتھا،کارکنان نے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور ملازمین کو بھی ہراساں کیاتھا.

  • وزیر داخلہ چوہدری نثار کا اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سربراہ سلمان اقبال کو ٹیلیفون

    وزیر داخلہ چوہدری نثار کا اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سربراہ سلمان اقبال کو ٹیلیفون

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال کو ٹیلی فون کر کے اے آر وائی کے دفتر پر ہونے والے حملہ پر اظہار افسوس کیا۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال سے ٹیلی فون کے ذریعہ رابطہ کیا۔ چوہدری نثار نے کل اے آر وائی کے دفتر پر ایم کیو ایم کارکنان کے حملہ اور اس سے ہونے والے نقصانات پر اظہار افسوس کیا۔

    وزیر داخلہ نے واقعہ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    انہوں نے آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت اے آر وائی نیوز کے تمام دفاتر اور ان کے ملازمین کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    کچھ شیشے ٹوٹ گئے تو کون سی قیامت آگئی؟ *

    وزیر اعلیٰ سندھ اور ڈی جی رینجرز کا اے آر وائی نیوز کے دفتر کا دورہ *

    اے آر وائی کے دفتر پر حملہ کے خلاف سیاسی رہنماؤں کا اظہار مذمت *

    واضح رہے کہ کل شام ایم کیو ایم کے مسلح مشتعل کارکنان نے کراچی کے علاقہ صدر میں واقع اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کیا۔ حملہ میں ایک شخص جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

    مشتعل کارکنان نے اے آر وائی کے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کر کے دفتر کا نقشہ بدل دیا۔ انہوں نے سیکیورٹی گارڈز اور عملہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دفتر میں موجود خواتین کو بھی ہراساں کیا۔

    واقعہ کے بعد کراچی اور حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر ایم کیو ایم کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا اور متحدہ کے متعدد دفاتر سیل کردیے گئے۔ فاروق ستار، خواجہ اظہار الحسن اور ڈاکٹر عامر لیاقت حسین سمیت متعدد رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے کچھ کو رات گئے چھوڑ دیا گیا۔

  • پیرس : داعش نے چرچ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

    پیرس : داعش نے چرچ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

    پیرس : فرانس کے شہر روان کے قریب واقع چرچ پر گذشتہ روز ہونے والے حملے کی ذمہ داری دولت اسلامیہ نے قبول کرلی،دو مسلح افرد کے حملے میں پادری ہلاک ہوگیا تھا.

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فرانس کے شہر روان کے قریب دو مسلح حملہ آور کے حملے میں چرچ کا پادری ہلاک ہوگیا تھا،جبکہ پولیس کی فائرنگ میں دونوں حملہ آورہلاک ہوگئے تھے.

    شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے،دولتِ اسلامیہ سے منسلک خبر رساں ایجنسی کے مطابق’ دولتِ اسلامیہ کے دو جنگجوؤں نے یہ حملہ کیا۔‘

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسلح حملہ آور سینٹ ایٹیینے دو روورے میں واقع چرچ میں دعائیہ تقریب کے دوران داخل ہوئے اور انھوں نے چرچ کے 84 سالہ پادری اور دیگر چار افراد کو یرغمال بنا لیا تھا.

    FRANCE POST 2

    پادری کے قتل کی عینی شاہد سسٹر دانائلی نے میڈیا کو بتایا کہ ’حملہ آوروں نے زبردستی فادر ہیمل کو گھٹنوں کے بل بٹھایا، وہ اپنا دفاع کرنا چاہتے تھے جب یہ المیہ ہوا۔‘

    FRANCE POST 1

    وزارتِ داخلہ کے ترجمان پیری ہینری برینڈٹ کے مطابق ابھی تک حملے کے محرکات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات انسداد دہشت گردی کے پراسیکیورٹرز کریں گے.

    فرانس کے وزیراعظم مینوئل ویلس نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں حملے کو سفاکانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ’ سارا فرانس اور کیتھولک زخمی ہیں، اور اب بھی ہم متحد ہیں۔‘

    انہوں نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف اس وقت کارروائی کی گئی جب وہ چرچ سے باہر آ رہے تھے.

    *فرانس: قومی دن، ٹرک سے کچل کر84افرادہلاک، 120زخمی

    یاد رہے رواں ماہ 15 جولائی کو فرانس کا ساحلی شہر نیس دہشت گردی کا نشانہ بنا تھا،تیزرفتار ٹرک قومی دن کی تقریب کےدوران شرکا پر چڑھ دوڑا،جس کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک جبکہ 120 زخمی ہوگئے تھے.

  • نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے 12 سنہری افکار

    نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے 12 سنہری افکار

    یہ 9 اکتوبر 2012 کا ایک روشن دن تھا۔ کوئی نہیں جانتا تھا کہ اس روشن دن کی روشنی آگے چل کر تاریکی کا شکار کئی لڑکیوں کی زندگی کو منور کردے گی۔ چند نقاب پوش، ہاتھوں میں ہتھیار اٹھائے افراد نے لڑکیوں کی ایک اسکول وین کو روکا، اور اندر جھانک کر اپنے مطلوبہ ہدف کا پوچھا۔ ہدف نے خود اپنا ’تعارف‘ کروایا، جس کے بعد بندوق سے ایک گولی چلی اور ’ہدف‘ کے چہرے اور کندھے کو خون کر گئی۔

    نقاب پوشوں کو امید تھی کہ ان کا مقصد پورا ہوجائے گا اور وہ اندھیرے میں چمکنے والی اس ننھی کرن سے چھٹکارا حاصل کرلیں گے، لیکن ہوا اس کے برعکس اور روشنی کی کرن خون کے رنگ سے فزوں تر ہو کر پوری دنیا کو منور کرتی چلی گئی۔

    وہ نقاب پوش ’طالبان‘ تھے، اور ان کا ’ہدف‘ وہ لڑکی تھی گولی کھا کر جس کا عزم اور پختہ ہوگیا، اسے ہم اور آپ پاکستان کی دوسری اور دنیا کی کم ترین نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے نام سے جانتے ہیں۔

    سوات میں پیدا ہونے والی ملالہ نے اس وقت بھی اسکول جانا نہیں چھوڑا جب طالبان لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی لگا چکے تھے۔ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے وہ کہتی ہے، ’ہم خوفزدہ ضرور تھے، لیکن ہمارا عزم اتنا مضبوط تھا کہ خوف اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکا‘۔

    4

    وہ اپنے ساتھ پیش آنے والے حادثے کی خوفناکی اور اس کے بعد خود پر گزرنے والی اذیت کو بھولی نہیں ہے۔ ’چنانچہ وہ کہتی ہے، ’ہمیں اپنی بلند آواز کی اہمیت صرف اسی وقت پتہ چلتی ہے، جب ہمیں خاموش کردیا جاتا ہے‘۔

    یہ سب اچانک نہیں ہوا تھا۔ وہ سوات کی ان چند لڑکیوں میں شامل تھی جو اسکول جارہی تھیں اور انہیں مستقل طالبان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔

    اس نے ایک بار بتایا، ’جب مجھے طالبان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں تو میں سوچتی تھی کہ اگر طالبان سچ مچ مجھے مارنے آگئے تو میں کیا کروں گی؟ میں نے سوچا کہ میں اپنا جوتا اٹھا کر اس کے سر پر دے ماروں گی۔ پھر مجھے خیال آیا کہ اگر میں نے ایسا کیا تو پھر مجھ میں اور اس میں فرق ہی کیا رہ جائے گا۔ ہمیں اپنے لیے ضرور لڑنا چاہیئے لیکن مسلح ہو کر نہیں بلکہ تعلیم کو ہتھیار بنا کر‘۔

    3

    میں نےسوچا کہ میں اپنے ’قاتل‘ کوبتاؤں گی کہ تعلیم کتنی ضروری ہےاور یہ تمہارےبچوں کوبھی حاصل کرنی چاہیئے۔ اب تم جوچاہومیرےساتھ کرو۔

    اس سب کے باوجود اسے اپنے حملہ آوروں سے کوئی بغض نہیں۔ شاید اس لیے کہ اسی حملے نے پوری دنیا کو اس کی طرف متوجہ کیا اور وہ لڑکیوں کے لیے ایک روشن مثال بن گئی۔ وہ کہتی ہے، ’میں طالبان سے بدلہ نہیں لینا چاہتی۔ میں ان کے بیٹوں اور بیٹیوں کو پڑھانا چاہتی ہوں‘۔

    ملالہ کی زندگی کا صرف ایک ہی مقصد ہے اور وہ ہے تعلیم کا پھیلاؤ۔ افریقہ کے پسماندہ اور مشرق وسطیٰ کے جنگ زدہ علاقوں میں بھی وہ یہی پیغام لے گئی۔ ’ایک بچہ، ایک استاد، ایک کتاب اور ایک قلم دنیا کو تبدیل کرسکتا ہے‘۔

    وہ مانتی ہے کہ قلم اور کتاب دنیا کے بہترین ہتھیار ہیں اور ان کی بدولت آپ ہر جنگ میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔

    5

    وہ کہتی ہے، ’میں نہیں چاہتی کہ لوگ مجھے ایسے یاد رکھیں، ’وہ لڑکی جس نے طالبان سے گولی کھائی‘، میں چاہتی ہوں لوگ مجھے یاد رکھیں، ’وہ لڑکی جس نے تعلیم کے لیے جنگ لڑی‘۔ یہی میرا مقصد ہے جس کے لیے اپنی تمام زندگی صرف کرنا چاہتی ہوں‘۔

    پاکستان میں ایک مخصوص گروہ ملالہ کو متنازعہ بنا چکا ہے۔ اسے غیر ملکی ایجنٹ، غدار اور نجانے کیا کیا قرار دیا چکا ہے۔ وہ اپنے ہی ملک میں اپنے خلاف چلنے والی مہم سے واقف ہے اور اس کی وجہ بھی جانتی ہے، ’پاکستان میں لوگ عورتوں کی آزادی کا مطلب سمجھتے ہیں کہ وہ خود سر ہوجائیں گی۔ اپنے والد، بھائی یا شوہر کی بات نہیں مانیں گی۔ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ جب ہم اپنے لیے آزادی کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہم اپنے لیے خود فیصلے کرنا چاہتے ہیں۔ ہم تعلیم حاصل کرنے یا کام کرنے کے لیے آزاد ہونا چاہتے ہیں‘۔

    مرد سمجھتے ہیں کہ پیسہ کمانااور حکم چلانا طاقت ہے۔ اصل طاقت خواتین کےپاس ہے جو سارا دن اہل خانہ کا خیال رکھتی ہیں اور بچوں کو جنم دیتی ہیں۔

    بیرون ملک رہتے ہوئے بھی وہ اپنے ملک کے حالات و مسائل سے واقف ہے۔ اس بارے میں ملالہ کہتی ہے، ’پاکستان کے تمام مسائل کی بنیاد تعلیم کی کمی ہے۔ لوگوں کی کم علمی سے فائدہ اٹھا کر سیاستدان انہیں بیوقوف بناتے ہیں اور اسی وجہ سے کرپٹ حکمران دوبارہ منتخب ہوجاتے ہیں‘۔

    طالبان کے حملہ میں شدید زخمی ہونے کے باعث اس کا چہرہ خراب ہوگیا ہے۔ اب سوات کی گل مکئی کا چہرہ پتھرایا ہوا سا رہتا ہے اور اس کے چہرے پر کوئی تاثر نہیں ہوتا۔ ’میں اپنی والدہ سے کہتی ہوں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ میں پہلے جیسی خوبصورت نہیں رہی، میں ملالہ ہی رہوں گی۔ میں اس سے پہلے اس بات کا بہت خیال رکھتی تھی کہ میں کیسی لگ رہی ہوں، میرے بال کیسے لگ رہے ہیں لیکن اب مجھے ان باتوں کی کوئی پرواہ نہیں۔ جب آپ موت کا سامنا کرتے ہیں تو بہت کچھ بدل جاتا ہے‘۔

    اہم یہ نہیں کہ میں مسکرا نہیں سکتی یا میں ٹھیک سے آنکھ نہیں جھپک سکتی، اہم یہ ہے کہ خدا نے میری زندگی مجھے واپس لوٹائی۔

    7

    وہ بتاتی ہے، ’میرے والد نے اپنے دفتر کے باہر ابراہم لنکن کے اس خط کی نقل فریم کروا کر آویزاں کی ہوئی ہے جو انہوں نے اپنے بیٹے کی استاد کو لکھا تھا۔ یہ خط پشتو میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ اس میں ابراہم لنکن کہتا ہے، ’میرے بیٹے کو کتابیں ضرور پڑھاؤ، لیکن اسے کچھ وقت دو تاکہ یہ بلند آسمانوں میں پرندوں کی پرواز پر غور کرسکے، سورج کی روشنی میں کھلتے پھولوں پر دھیان دے، اور سبزے کی سحر انگیزی کو سمجھنے کی کوشش کرے۔ اسے سکھاؤ کہ ناکام ہوجانا زیادہ معتبر ہے بجائے اس کے کہ کسی کو دھوکہ دیا جائے‘۔

    اپنے گزرے دنوں کو یاد کرتے ہوئے ملالہ بتاتی ہے، ’میں اپنے بچپن میں خدا سے دعا کرتی تھی کہ وہ مجھے 2 انچ مزید لمبا کردے۔ اس نے میری دعا یوں قبول کرلی کہ مجھے اتنا بلند کردیا کہ میں خود بھی اپنے آپ تک نہیں پہنچ سکتی‘۔

    وہ بتاتی ہے، ’جب ہم سوات میں تھے تو میری والدہ مجھے کہتی تھیں، ’اپنا چہرہ ٹھیک سے چھپاؤ، لوگ تمہیں دیکھ رہے ہیں‘۔ اور میں ان سے کہتی تھی، ’اس سے کیا فرق پڑتا ہے، میں بھی تو انہیں دیکھ رہی ہوں‘۔

    2

    لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ملالہ کا مشن جاری ہے۔ رواں برس ملالہ ڈے پر اس کا پیغام ’یس آل گرلز‘ ہے۔ اپنے ادارے کے ساتھ مل کر وہ پوری دنیا کو یاد دلانا چاہتی ہے کہ لڑکیوں کی 12 سال کی مفت تعلیم ہر حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    وہ لڑکیوں کے لیے پیغام دیتی ہے، ’ہزاروں کتابیں پڑھو اور خود کو علم کی دولت سے مالا مال کرلو۔ قلم اور کتاب ہی وہ ہتھیار ہیں جن سے شدت پسندی کو شکست دی جاسکتی ہے‘۔

  • دمشق : شامی شہر حلب پر  باغیوں کاحملہ،آٹھ افراد ہلاک

    دمشق : شامی شہر حلب پر باغیوں کاحملہ،آٹھ افراد ہلاک

    دمشق : شامی شہر حلب پر باغیوں کا حملہ، آٹھ افراد ہلاک متعدد زخمی ہوگئے،باغیوں کی جانب سے بیک وقت متعدد محاذوں پر حملے کیے گئے.

    تفصیلات کے مطابق شام کے شمالی شہر پر باغیوں کے حملے میں آٹھ افراد جاں بحق جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے،باغیوں کی جانب سے بیک وقت متعدد محازوں پر فائرنگ کی گئی،تازہ حملہ شامی باغیوں کی جانب سے کاستیلو روڈ کو دوبارہ کھولنے میں ناکامی کے بعد کیا گیا.

    یاد رہے کہ حلب کسی زمانے میں شام کا کمرشل اور صنعتی گڑھ ہوا کرتا تھا جسے 2012 میں دو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا،مغربی حصے پر حکومت کا کنٹرول ہے جب کہ مشرقی حصے پر باغیوں کا قبضہ ہے.

    شام میں سرگرم انسانی حقوق کی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ باغیوں نے حملے میں 300 سے زائد گولے داغے تاہم شامی حکومت کی فضائی کارروائی کی وجہ سے باغی کامیابی حاصل نہ کر سکے.

    یاد رہے کہ جولائی 2012 میں شامی حکومت اور باغیوں کےدرمیان شہر کے قبضے کےلیے جھڑپوں کا آغاز ہوا، جس میں شام کا صنعتی گٹھ کہلانے والا شہر حلب حکومت اور باغیوں کے درمیان دو حصوں میں تقسیم ہوگیا.

  • وزیراعظم پربھارتی خفیہ ایجنسی کے حملے کی منصوبہ بندی کاانکشاف

    وزیراعظم پربھارتی خفیہ ایجنسی کے حملے کی منصوبہ بندی کاانکشاف

    اسلام آباد: بھارتی خفیہ ایجنسی’ را‘ کا وزیر اعظم پاکستان اور دیگر اہم شخصیات پر حملے کا انکشاف ہوا ہے۔

    وزارت داخلہ پنجاب کی جانب سے پولیس، سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جاری کیے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را وزیر اعظم پاکستان اور دیگر اہم شخصیات پر حملے کی منصوبہ بندی کرچکی ہے۔

    مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے پاکستان میں اپنے ایجنٹس کو خصوصی ٹاسک دیا ہے کہ وہ وزیر اعظم پاکستان اور دیگر اہم شخصیات کی ریکی کریں ۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اور حافظ محمد سعید کی سکیورٹی کو مزید سخت کیا جائے اس حملے کا مقصد پاکستان میں انارکی پھیلاناہے۔

  • شمالی وزیرستان: 2ڈرون حملہ،7 افراد ہلاک

    شمالی وزیرستان: 2ڈرون حملہ،7 افراد ہلاک

    شمالی وزیرستان: ایجنسی پاک افغان سرحد کے قریب تحصیل کے دو مختلف علاقوں گونڈ اور منگر یتی میں امریکی ڈرون طیاروں نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں سات افراد جاں بحق ہوگئے۔

    حملہ میں دو مکانوں پر دو دو میزائل داغے۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق منگریتی اور گونڈ میں سات افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے ہیں، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبے سے لاشیں نکالنے کا شروع کر دیا ہے،لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    علاقے میں ڈرون طیاروں کی پروازیں بدستور جاری ہیں جس سے مقامی آبادی خوف وہراس کا شکار ہے۔

  • کینیڈین پارلیمنٹ پرحملہ ، حملہ آور مارا گیا

    کینیڈین پارلیمنٹ پرحملہ ، حملہ آور مارا گیا

    اوٹاوا: کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں مسلح شخص پارلیمنٹ ہاوس میں گھس گیا، فائرنگ سے گارڈ ہلاک جبکہ حملہ آور مارا گیا، ملزم کی شناخت مائیکل زی ہاف کےنام سے ہوئی، ملزم حکومتی واچ لسٹ میں شامل اور چوری دھمکیوں کے الزام میں ساٹھ روز جیل کاٹ چکا تھا۔

    کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں مسلح شخص فائرنگ کرتا ہوا پارلیمنٹ ہاوس میں گھس گیا، جسے سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے ہلاک کردیا جبکہ مسلح شخص کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا فوجی دم توڑ گیا۔ فائرنگ کے وقت کینیڈا کے وزیراعظم اسٹیفن ہارپر پارلیمنٹ میں موجود تھے۔

    واقعے کے بعد شہر میں لائبریریوں، فوجی اڈوں اور اسکولوں سمیت عوامی عمارتوں کو بند کر دیا گیا جبکہ وزیرِاعظم کی ملالہ یوسف زئی سے ملاقات اور اعزازی شہریت دینے کی تقریب بھی منسوخ کردی گئی۔

    تین روز میں یہ دہشت گردی کا دوسرا واقعہ ہے۔

    اس سے قبل ایک شخص نے تیزرفتار کار سے دو فوجیوں کو روند ڈالا تھا، واقعے سے قبل سوشل میڈیا پر متنازعہ بیانات میں دہشت گردی کا خطرہ ظاہر کیا گیا، جس پرحکام کی جانب سے سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی۔

    امریکی صدربراک اوباما نے کینیڈین وزیرِاعظم کو فون کرتے ہوئے ہوئے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا، صدراوباما نے واقعےکی تحقیقات میں معاونت کی پیش کش بھی کی۔

  • پشاور: اے آروائی نیوزکی وین پرنامعلوم افراد کاحملہ،عملہ پرتشدد

    پشاور: اے آروائی نیوزکی وین پرنامعلوم افراد کاحملہ،عملہ پرتشدد

    پشاور: اے آروائی نیوزکی لائیوکوریج وین پرپشاورمیں نامعلوم افراد نے حملہ کردیا اوراے آروائی کی ٹیم کو چاقوؤں اورگھونسوں سے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاورمیں اے آروائی نیوزکی لائیو کوریج وین ٹیم کو لے کر شی شاہ روڈ پرہونے والے بم دھماکے کی کوریج کے لئے جا رہی تھی کہ راستے میں نامعلوم افراد نے اچانک گاڑی پر حملہ کردیا اوراے آروائی ٹیم کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    چاقوؤں سے لیس حملہ آوروں نے کیمرہ مین راہم ، ڈی ایس این جی انجینئر فیصل نوید اورڈرائیورعارف کو زبردستی گاڑی سے باہر نکال کرگھونسوں اورچاقو کے پے درپے وارکرکے زخمی کردیا ۔

     ملزمان نے خاتون رپورٹر کا بھی خیال نہ کیا اوررپورٹر مدیحہ سنبل پربھی تشدد کیا۔ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ہے اوران سے تفتیش کی جارہی ہے۔