Tag: حملے کا خدشہ

  • مولانا فضل الرحمان پر حملے کا خدشہ ، تھریٹ الرٹ جاری

    مولانا فضل الرحمان پر حملے کا خدشہ ، تھریٹ الرٹ جاری

    ڈی آئی خان : جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو حملے کے خدشے کے پیش نظر تھریٹ ایڈوائزری جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقامی پولیس نے جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو تھریٹ ایڈوائزری نوٹس جاری کردیا ہے۔

    ایڈوائزری نوٹس میں کہا گیا کہ دہشت گرد پارٹی رہنماؤں ،ارکان کونشانہ بنا سکتے ہیں، دوران سفر،ریلی ،سیاسی مقامات یاریائش گاہوں پر ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے۔

    نوٹس میں درخواست کی گئی ہے کہ وہ غیرضروری سفر،اجتماعات میں نہ جائیں اور دوران سفرسیکیورٹی ہائی الرٹ اوراداروں کوآگاہ کریں تاکہ انہیں فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جاسکے۔

    دوسری جانب خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر صوبائی حکومت نے بھی سرکاری افسران کو محرم کی تعطیلات کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    حکومت نے تھریٹ الرٹ لیٹر میں ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، بنوں اور لکی مروت میں دہشت گردی میں اضافے اور سرکاری اہلکاروں پر ٹارگٹ حملوں کی وارننگ دی گئی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں دہشت گردی کے واقعات، ٹارگٹ کلنگ اور سرکاری اہلکاروں کے اغوا کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس لیے سرکاری اہلکار محرم کی تعطیلات کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں تاکہ اپنی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

  • لاہور میں اسپتالوں اور اسکولوں‌ پر حملے کا خدشہ

    لاہور میں اسپتالوں اور اسکولوں‌ پر حملے کا خدشہ

    لاہور: سیکیورٹی اداروں نے اسپتالوں اور اسکولوں پر حملے کا خدشہ ظاہر کردیا اور سیکیورٹی سخت کرنے کی سفارش کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ لاہور حسن حفیظ نے بتایا کہ نیکٹا(نیشنل کاؤنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی) نے چیف سیکریٹری پنجاب کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کو بڑے پیمانے پر نشانہ بناسکتے ہیں۔


    لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ اسکولوں کو معمول کی جو سیکیورٹی دی گئی تھی اس میں اضافہ کردیا جائے، جو اسپتالوں کے داخلے راستے ہیں وہاں بھی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔

    یہ پڑھیں: لاہور پر حملے کا خدشہ: افغانستان سے دو خودکش بمبار پہنچ گئے

    واضح رہے کہ جنوری میں بھی سیکیورٹی اداروں نے لاہور پر حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان سے دو کم سن خود کش بمبار لاہور پہنچ گئے ہیں اور ان کی جانب سے سرکاری عمارتوں اور اسکولوں کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: لاہورسے خود کش بمبارساتھی سمیت گرفتار، جیکٹ برآمد

    بعدازاں چند دن بعد سیکیورٹی اداروں نے دونوں خود کش بمباروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جو کہ افغانستان سے لاہور کارروائی کرنے پہینچے تھے، اور اب نیکٹا نے مزید سیکیورٹی الرٹ جاری کیے ہیں۔

  • لاہور پر حملے کا خدشہ: افغانستان سے دو خودکش بمبار پہنچ گئے

    لاہور پر حملے کا خدشہ: افغانستان سے دو خودکش بمبار پہنچ گئے

    لاہور: سیکیورٹی اداروں نے لاہور میں دہشت گردی کا الرٹ جاری کردیا اور کہا ہے کہ افغانستان سے دو خودکش بمبار لاہور میں داخل ہوگئے، سیکیورٹی سخت کردی جائے۔

    اطلاعات کے مطابق سیکیورٹی ادارے کے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور میں دہشت گردی کی بڑی کارروائی کا خدشہ ہے، افغانستان سے دو دہشت گرد لاہور میں داخل ہوچکے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی سیکیورٹی مزید سخت کردیں تاکہ دہشت گرد کو کارروائی سے روکا جاسکے۔

    اے آر وائی نیوز لاہور کے نمائندے بابر خان نے بتایا کہ سیکیورٹی ادارے نے الرٹ میں بتایا ہے کہ لاہور میں داخل ہونے والے دونوں دہشت گرد کم سن ہیں اور ان کی عمریں 10 تا 12 سال ہیں جو کسی اسکول یا سرکاری عمارت کو نشانہ بناسکتے ہیں۔

    رپورٹر کے مطابق لاہور میں سیکیورٹی حکام اس ضمن میں روزانہ اجلاس منعقد کررہے ہیں اور متعدد اسکولوں کی انتظامیہ کو بھی سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت دی ہے۔

  • یوم آزادی پرحملے کا خدشہ، دو خودکش بمبارپنجاب میں داخل

    یوم آزادی پرحملے کا خدشہ، دو خودکش بمبارپنجاب میں داخل

    لاہور: خفیہ اداروں نے پنجاب میں یوم آزادی پر دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کردیا اور سیکیورٹی اداروں کو آگاہ کیا ہے کہ دو خودکش حملہ آور پنجاب میں داخل ہوچکے ہیں اس لیے سیکیورٹی سخت کردی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق حساس اداروں نے پنجاب میں دہشت گردی کا خطرہ ظاہر کیا ہے، محکمہ نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے حکومت کو جاری مراسلے میں کہا ہے کہ دہشت گرد یوم آزادی کے موقع پر تخریب کاری کرنا چاہتے ہیں۔

    مراسلے کے مطابق دو دہشت گرد پنجاب میں پہنچ چکے ہیں جبکہ دہشت گردوں کے پاس خودکش جیکٹس بھی موجود ہیں۔ خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان کا ملا فضل اللہ گروپ کارروائی کرنے کا خواہش مند ہے اور یہ کارروائی تیرہ تا 15اگست کے دوران کسی بھی وقت کی جاسکتی ہے۔

    مراسلے میں رینجرز، پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو فول پروف سیکیورٹی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ حساس اداروں کی جانب سے یوم آزادی پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے جبکہ شہر میں اضافی نفری تعینات کرنے کی ہدایات بھی دی گئی ہیں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے۔