Tag: حمید کاشمیری

  • طلعت حسین کو ’’عالی جاہ‘‘ بنانے والے حمید کاشمیری کا تذکرہ

    طلعت حسین کو ’’عالی جاہ‘‘ بنانے والے حمید کاشمیری کا تذکرہ

    حمید کاشمیری پاکستان کے صفِ اوّل کے ادیب تھے جو افسانہ اور ناول نگاری کے ساتھ ٹیلی ویژن کے ان ڈرامہ نویسوں میں‌ سے ایک تھے جو بے حد مقبول ہوئے اور پی ٹی وی کے سنہرے دور کی یادگار ہیں۔

    یکم جون 1930ء کو بانسرہ گلی، مری میں پیدا ہونے والے حمید کاشمیری نے نوجوانی میں کراچی کا رخ کیا اور صدر کے علاقے میں ایک فلیٹ میں سکونت اختیار کرلی۔ یہاں انھوں نے زیبُ‌ النساء (الفسٹن اسٹریٹ) مارکیٹ میں ایک بک اسٹال کھول لیا۔ ان کا یہ بک اسٹال بعد میں کتابوں کا مرکز بن گیا اور پھر وہ وقت آیا جب حمید کاشمیری شہر بھر کے تخلیق کاروں اور فن کاروں میں‌ اپنی علم دوستی کے لیے مشہور ہوگئے۔ ان کی دکان پر فن و ادب سے وابستہ شخصیات محفل سجانے لگیں اور پاکستان بھر سے شعرا، ادیب اور فن کار کراچی آتے تو یہاں پہنچتے اور سب سے ملاقات کرتے تھے۔

    حمید کاشمیری اس وقت تک اپنا تخلیقی سفر شروع کرچکے تھے اور افسانہ اور ناول نگاری کے ساتھ ڈرامہ نویسی میں اپنا نام اور مقام بنا لیا تھا۔

    ان کے افسانوں کا پہلا مجموعہ ’’دیواریں‘‘ 1965ء میں اور دوسرا 1993ء میں ’’سرحدیں‘‘ کے نام سے شایع ہوا۔ انھوں نے پندرہ سے زائد ناول لکھے۔ ’’ادھورے خواب‘‘، ’’کشکول‘‘، ’’پہلا آدمی‘‘ اور ’’رگِ گل‘‘ ان کے مشہور ناول ہیں۔ حمید کاشمیری نے اپنے بہت سے ناولوں کی ڈرامائی تشکیل کی اور ڈرامہ سیریل تحریر کیے۔ ’’کشکول‘‘ ان کا ایسا سیریل تھا، جس میں طلعت حسین ’’عالی جاہ‘‘ کا کردار نبھا کر خوب شہرت سمیٹی جب کہ شکستِ آرزو بھی وہ ڈرامہ تھا جسے بہت زیادہ پسند کیا گیا۔ اس کے علاوہ اعتراف، پاداش، رنگِ حنا، گریز، ہفت آسماں، روزنِ زندان اور پت جھڑ کے بعد ان کے کام یاب ترین ڈرامے تھے۔

    حمید کاشمیری نے ریڈیو اور اسٹیج کے لیے بھی ڈرامے لکھے۔ 6 جولائی 2003ء کو انھوں نے ہمیشہ کے لیے اپنی آنکھیں‌ موند لی تھیں۔

    وہ مختلف اخبارات میں کالم بھی لکھتے رہے جن حرّیت، مساوات، نصرت اور نگار شامل ہیں۔ ان کے کالم قارئین میں بے مقبول تھے۔ حمید کاشمیری کو 1973ء میں ان کے ڈرامے پت جھڑ کے بعد پر عالمی ڈرامہ فیسٹیول میں انعام دیا گیا۔ اس کے علاوہ پاکستان رائٹرز گلڈ، نگار اور 2002ء میں اے آر وائی گولڈ انعام بھی دیا گیا تھا۔

  • پی ٹی وی کے مقبول ڈراموں کے خالق حمید کاشمیری کی برسی

    پی ٹی وی کے مقبول ڈراموں کے خالق حمید کاشمیری کی برسی

    6 جولائی 2003ء کو معروف ڈراما نویس اور افسانہ نگار حمید کاشمیری جہانِ فانی سے رخصت ہوگئے تھے۔ پی ٹی وی کے لیے ان کے تحریر کردہ متعدد ڈرامے مقبول ہوئے۔

    حمید کاشمیری کا اصل نام عبدالحمید تھا۔ وہ یکم جون 1929ء کو مری، ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ حمید کاشمیری کا شمار فعال ادیبوں میں ہوتا تھا۔ وہ لکھنے لکھانے کے ساتھ فروغِ علم و ادب کے لیے بھی کوشاں رہے اور ایک کتب فروش کی حیثیت سے بھی جانے جاتے تھے۔ کراچی میں صدر کے علاقے میں ان کی دکان ہوا کرتی تھی جہاں اکثر بڑے بڑے ادیب اور نام وَر شخصیات اکٹھا ہوتی تھیں۔ حمید کاشمیری اپنی کتابوں کی دکان کے قریب ہی ایک عمارت میں رہائش پذیر تھے۔

    کئی افسانے تخلیق کرنے والے حمید کاشمیری نے پندرہ سے زیادہ ناول اور ٹیلی ویژن کے لیے 50 سے زائد ڈرامے لکھے۔ ان میں سیریلز اور ڈراما سیریز شامل ہیں جنھیں بے حد پسند کیا گیا اور ان کی مقبولیت آج بھی برقرار ہے۔

    حمید کاشمیری کے ڈراموں میں ایمرجنسی وارڈ، روزنِ زنداں، شکستِ آرزو، اعتراف، کشکول، کافی ہائوس شامل ہیں۔

    پت جھڑ کے بعد حمید کاشمیری کا وہ ڈراما تھا جس پر 1973ء میں انھوں نے میونخ ڈراما فیسٹیول میں انعام حاصل کیا۔ اس کے علاوہ انھوں نے پاکستان رائٹرز گلڈ اور 2002ء میں اے آر وائی گولڈ انعام بھی حاصل کیا۔

    حمید کاشمیری کراچی کے میوہ شاہ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔

  • حمید کاشمیری: پی ٹی وی کے مقبول ترین ڈراموں کے خالق کی برسی

    حمید کاشمیری: پی ٹی وی کے مقبول ترین ڈراموں کے خالق کی برسی

    2003 میں آج کے روز حمید کاشمیری ہم سے ہمیشہ کے لیے جدا ہو گئے تھے۔ اردو ادب میں افسانہ نگاری، ڈراما نویسی ان کا میدان رہا جس میں انھوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کیا اور نام و مقام بنایا۔

    6 جولائی کو کراچی میں اردو کے اس معروف افسانہ نگار اور ڈراما نویس کی زندگی کا سفر تمام ہوا۔

    حمید کاشمیری کا اصل نام عبدالحمید تھا۔ یکم جون 1929 کو مری، ضلع راولپنڈی میں پیدا ہونے والے حمید کاشمیری کا شمار فعال ادیبوں میں ہوتا تھا۔

    کراچی میں صدر کی الفنٹن اسٹریٹ پر حمید کاشمیری کی کتابوں کی دکان ہوا کرتی تھی جہاں بڑے بڑے رائٹرز اور نام ور ادبی شخصیتیں اکثر اکٹھی ہوتی تھیں۔ حمید کاشمیری اپنی کتابوں کی دکان کے قریب ہی ایک عمارت میں رہائش پذیر تھے۔

    کئی افسانے تخلیق کرنے والے حمید کاشمیری نے پندرہ سے زیادہ ناول اور ٹیلی وژن کے لیے 50 سے زائد ڈرامے لکھے۔ ان میں سیریلز اور ڈراما سیریز شامل ہیں جنھیں بے حد پسند کیا گیا اور ان کی مقبولیت آج بھی برقرار ہے۔

    حمید کاشمیری کے ڈراموں میں ایمرجنسی وارڈ، روزنِ زنداں، شکستِ آرزو، اعتراف، کشکول، کافی ہائوس شامل ہیں۔