Tag: حمیرا اصغر

حمیرا اصغر کی کئی دن پرانی لاش ملنے کی خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف قسم کی آرا سامنے آ رہی ہیں تاہم بہت سے لوگ اس بات پر حیرانی اور افسوس کا اظہار کر رہے ہیں کہ کسی کو اتنا عرصہ کچھ پتہ کیوں نہیں چلا۔

 

Humaira Asghar Ali was found in DHA Karachi flat

  • اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کے معاملے پر بڑی پیش رفت سامنے آگئی

    اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کے معاملے پر بڑی پیش رفت سامنے آگئی

    کراچی: اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی، عدالت نے پولیس کا قتل کا مقدمہ درج کرنے اور مرحومہ کے اہل خانہ کے بیانات قلمبند کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کے فلیٹ سے اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کے واقعے پر ایڈووکیٹ شاہ زیب سہیل کی جانب سے قتل کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبرں 

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست نمٹا دی اور پولیس کو ہدایت کی کہ قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

    عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ پولیس 154 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی پابند ہے، اگر مقدمہ بنتا ہے تو درج کیا جائے۔

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے مرحومہ کے اہل خانہ کے بیانات قلمبند کرنے اور قانونی تقاضے پورے کرنے کی ہدایت دی۔

    گزشتہ سماعت پر پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی، جس میں بتایا گیا کہ حمیرا اصغر کا پوسٹ مارٹم مکمل ہوچکا ہے اور فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے۔

    مزید پڑھیں :‌ اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے ملنے والے پیالوں میں کیا تھا؟ پتا چل گیا

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اداکارہ کے اہل خانہ سے رابطہ کیا جاچکا ہے، تاہم مزید کارروائی فرانزک رپورٹ آنے کے بعد کی جائے گی، درخواست گزار کے وکیل عبدالاحد ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا ہے، لہٰذا ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ مرحومہ کی موت 7 اکتوبر کو ہوئی لیکن اس کا فون فروری تک استعمال ہوا، فون کھلا ہوا تھا، میک اپ آرٹسٹ کا نمبر اٹینڈ نہیں ہوا، بعد ازاں حمیرا کی واٹس ایپ ڈی پی بھی ڈیلیٹ کر دی گئی۔

    وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ میک اپ آرٹسٹ کو بھی عدالت میں بلایا جائے اور حمیرا کے بھائی سمیت دیگر افراد کو شاملِ تفتیش کیا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پولیس رپورٹ میں بھی واش روم اور کمرے سے خون کے نمونے لینے کا ذکر موجود ہے، اس لیے یہ واضح ہے کہ واقعہ قتل کا ہے۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اگر دوران تفتیش ثبوت ملے تو پولیس خود مقدمہ درج کرے گی، درخواست میں ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔

  • اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے ملنے والے پیالوں میں کیا تھا؟ پتا چل گیا

    اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے ملنے والے پیالوں میں کیا تھا؟ پتا چل گیا

    کراچی: مرحوم اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے ملنے والے پیالوں میں موجود چیز کے بارے میں آخرکار پتا چل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اداکارہ حمیرا اصغر کیس میں ایک اور اہم پیش رفت ہوئی ہے، تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ فلیٹ سے ملنے والے تمام پیالوں میں نمک موجود تھا۔

    کیمیائی تجزیاتی رپورٹ پولیس کے حوالے کر دی گئی ہے، تفتیش کاروں نے فلیٹ سے مجموعی طور پر 6 سیمپل اکٹھے کیے تھے، تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام کے تمام پیالوں میں سمندری نمک پایا گیا۔

    تفتیشی ذرائع کے مطابق گھر سے 5 مختلف پیالوں میں سے 5 سیمپل لیے گئے تھے، گھر کے کچن سے ملنے والا نمک پیالوں سے ملنے والے نمک سے مختلف اور آیوڈائزڈ ہے۔


    حمیرا اصغر کی موت اور تحقیقات کے حوالے سے تمام خبریں یہاں پڑھیں


    سمندری نمک بدبو کم کرنے کے لیے رکھا گیا تھا، یا کسی اور وجہ سے یہ پتا نہیں لگایا جا سکا ہے، موجود رپورٹس اور جمع شواہد پر تاحال اداکارہ کی موت کی وجہ بھی بتائی نہیں جا سکی ہے۔

  • حمیرا اصغر کی موت کے بعد شوبز خواتین کے واٹس ایپ گروپ کیا چل رہا ہے؟

    حمیرا اصغر کی موت کے بعد شوبز خواتین کے واٹس ایپ گروپ کیا چل رہا ہے؟

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر اور سینئر اداکارہ عائشہ خان کی بے بسی کی حالت میں اندوہناک موت کے بعد شوبز انڈسٹری کی خواتین نے ایک دوسرے کے حالات و واقعات سے باخبر رہنے اور آپس میں رابطے کے لیے واٹس ایپ گروپ بنالیا۔

    مذکورہ واٹس گروپ کا نام ’کنکٹیویٹی ون او ون‘ اداکارہ ژالے سرحدی نے رکھا ہے جس میں شوبز سے وابستہ تقریباً 400 سے زائد خواتین ایڈ ہوچکی ہیں۔ اس گروپ کا تصور پیش کرنے والوں میں یشما گل، سونیا حسین اور منشاء پاشا شامل ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے واٹس ایپ گروپ کو اپ ڈیٹ رکھنے کے حوالے سے ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس گروپ میں ہم سب خواتین ایک دوسرے سے رابطے میں رہتی ہیں اور ہیلو ہائے کے ساتھ ایک دوسرے سے متعلق معلومات کا تبادلہ بھی ہوتا ہے۔ ژالے سرحدی سب کو ساتھ لے کر چل رہی ہیں۔

    بشریٰ انصاری نے بتایا کہ واٹس ایپ گروپ میں لڑکیاں ایک دوسرے سے اپنے روز مرہ کے مسائل بھی بیان کرتی ہیں اور یہ بہت اچھا اقدام ہے اسے برقرار رہنا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : کیا حمیرا اصغر کی موت منشیات کے استعمال سے ہوئی؟ اہم انکشاف

    ماڈل اور اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی گتھی سلجھانے کیلئے پولیس کی تحقیقات جاری ہے، فلیٹ سےملنے والی ماڈل کی لاش کئی دن پرانی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ حمیرا منشیات کا استعمال بھی کرتی تھی تاہم اداکارہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے، حتمی رپورٹ پر حقائق سامنے آئیں گے۔

  • کراچی کے لوگوں کو بے حس کہنے پر شمعون عباسی، حمیرا اصغر کے والدین پر برس پڑے

    کراچی کے لوگوں کو بے حس کہنے پر شمعون عباسی، حمیرا اصغر کے والدین پر برس پڑے

    اداکار شمعون عباسی، اداکارہ حمیرا اصغر کی والدہ کی جانب سے کراچی کو ’بے حس‘ کہنے پر برس پڑے۔

    اداکار شمعون عباسی نے ویڈیو پیغام میں اداکارہ حمیرا اصغر کے انتقال سے متعلق والدین کے بیان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انٹرویو کے دوران حمیرا اصغر کی والدہ نے ایک نامناسب دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لوگ بہت بے حس ہیں، کراچی شہر بڑا بے حس ہے اور بے درد ہے اور اس بے حسی کی وجہ سے حمیرا کو بہت کچھ سہنا پڑا، اس بیان کو سن کر افسوس ہوا۔

    سینئر اداکار نے سوال کیا کہ’  آپ سب 9 ماہ تک کہاں تھے؟ یہ وہی بیٹی ہے جس نے آپ سے مدد مانگی تھی اور آپ نے مدد دینے سے انکار کردیا تھا، یہ وہی بیٹی ہے نا  جس کے والد نے اس کی میت قبول کرنے سے انکار کردیا تھا لیکن  سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آپ نے بیان تبدیل کردیا‘۔

    شمعون عباسی کا کہنا تھا کہ ’کیا آپ 9 ماہ تک حمیرا سے رابطہ نہ ہونے کے باوجود ایسا بھی نہیں کرسکے کہ کسی کزن یا لڑکے کو چند ہزار دے کر کراچی بھیج دیتے تاکہ حمیرا کا پتا چل سکتا لیکن آپ نے باآسانی اپنی ذمہ داریاں کندھوں سے جھاڑ کر ایک شہر پر الزام لگادیا اور کہہ دیا کہ کراچی شہر بہت بے در دہے، حمیرا سے قربت تو آپ کی ذمہ داری تھی، یہ کسی شہر یا لوگوں کی ذمہ داری نہیں تھی‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ‘ایسا نہیں تھا کہ ہم حمیرا کو بھول گئے تھے، ہم آپ کے انکار کے بعد اس کی تدفین کا فیصلہ کرچکے تھے، ہم نے سرد خانے کا بھی دورہ کیا، قریبی لوگوں کی قربتیں زیادہ ہوتی ہیں‘۔

    شمعون عباسی کا کہنا تھا کہ ’حمیرا کی موت سبق دے گئی ہے کہ اپنے چاہنے والوں پر نظر رکھیں، ان سے رابطہ رکھیں اور ان کی خیریت معلوم کرتے رہیں‘۔

  • حمیرا اصغر اور مالک مکان کے درمیان کرائے کا تنازع،  بڑا انکشاف سامنے آگیا

    حمیرا اصغر اور مالک مکان کے درمیان کرائے کا تنازع، بڑا انکشاف سامنے آگیا

    کراچی : اداکارہ حمیرا اصغر اور مالک مکان کے درمیان کرائے کے تنازع کے حوالے سے بڑا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق حمیرا اصغر اور مالک مکان کے درمیان کرائے کا تنازع 2019 سے جاری رہنے کا انکشاف سامنے آیا۔

    مالک مکان کی جانب سے حمیرا کے خلاف کیس کی تفصیلات سامنے آگئی ، جس میں بتایا گیا کہ حمیرا اور مکان مالک کے درمیان کرائے کا معاہدے 20 دسمبر 2018 کو ہوا تھا، معاہدہ مکمل ہونے پر مکان مالک نے حمیرہ کو فلیٹ خالی کرنے کی ہدایت کی۔

    مالک مکان کا دعویٰ ہے کہ حمیرا نے معاہدے کے مطابق سالانہ دس فیصداضافی رقم ادانہیں کی۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ تین جون 2021 کو مکان مالک نے حمیرہ اصغر کو فلیٹ خالی کرنے کا پہلانوٹس بھیجا، 17 جون کو مکان مالک کی جانب سے دوسرا نوٹس بھیجاگیا۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ مکان مالک کی جانب سے اضافی کرایے کی وصولی کیلئے دو نوٹسز بھیجے گئے، 2019-2020 کے دوران حمیرا نے 40 ہزار روپے ادانہیں کیے، جس کے بعد 2020-2021  کے دوران یہ رقم بڑھ کر 92400ہوگئی۔

    سال 2019-2023 کے درمیان مجموعی طور پر واجب الادا رقم 5 لاکھ 35 ہزار 84 روپے ہوگئی، حمیرا نے متعدد عدالتی نوٹس کے باوجود جواب داخل نہیں کیا، عدالت نے مکان مالک کی درخواست پر 26 مارچ 2025 کو عملدرآمد کا حکم جاری کیا۔

    مکان مالک نے حمیرا کے زیر استعمال فلیٹ کا تالہ توڑ کر قبضہ دلوانے کیلئے درخواست دائر کی تھی۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے

  • حمیرا اصغر کے گھر سے کچھ مشکوک اور اہم ثبوت مل گئے

    حمیرا اصغر کے گھر سے کچھ مشکوک اور اہم ثبوت مل گئے

    کراچی : اپنے گھر میں مردہ پائی جانے والی ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے پولیس کو کچھ نئے ثبوت مل گئے۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر کے فلیٹ میں 3 سے 4 جگہ پر مٹی کے برتن میں مشکوک سا سفید پاؤڈر رکھا ہوا ملا ہے۔

    پولیس کے مطابق سفید پاؤڈر کو کیمیکل تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیجا جائے گا، بظاہر اتنی جگہوں پر سفید پاؤڈر رکھنے کی کوئی وجہ سامنے نہیں آئی ہے۔

    تحقیقاتی افسر کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ اس سفید پاؤڈر کی وجہ سے اداکارہ کی لاش کی بدبو نہ پھیلی ہو، کیمیکل تجزیے کی رپورٹ میں ہی معلوم ہوسکے گا کہ سفید پاؤڈر کیا ہے؟

    پولیس حکام اب تک اس بات کی کھوج میں ہیں کہ اتنے دن پرانی لاش کی بدبو آس پاس کے گھروں تک کیوں نہیں پھیلی؟

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    اس کے علاوہ فلیٹ سے اداکارہ کے کپڑے لے کر بھی کیمیکل تجزیے کیلئےبھیجے جائیں گے، اب تک اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی وجہ سامنے نہیں آس کی ہے۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

  • حمیرا اصغر کے فلیٹ میں جاتے ہی بھائی نے کیا دیکھا؟

    حمیرا اصغر کے فلیٹ میں جاتے ہی بھائی نے کیا دیکھا؟

    ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے بھائی نوید نے فلیٹ سے متعلق نیا انکشاف کردیا۔

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ حمیرا اصغر کے بھائی نوید نے کہا کہ بہن کے اپارٹمنٹ کو کراس کرتے ہیں تو چھوٹی سی لابی ہے ایک لیفٹ سائیڈ پر دروازہ ہے اور دوسری سائیڈ پر حمیرا کے اپارٹمنٹ کا دروازہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے انویسٹی گیشن ٹیم سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ پچھلا دروازہ کھلا تھا، جس نے بھی کام کیا ہے بڑی پلاننگ سے کیا ہے دروازہ کھلا رہا تاکہ وینٹی لیشن ہوتی رہے، ٹیرس والا ایریا اوپن تھا جس کی وجہ سے بدبو نہیں پھیلی۔

    بھائی نے کہا کہ لگ یہی رہا ہے کہ پوری پلاننگ سے قتل کیا گیا ہے، جو مالک مکان ہے اس سے موبائل فون کا ڈیٹا لیا جائے، وہ کب سے کراچی میں رہ رہا ہے اور بلڈنگ اس کی ملکیت کب سے ہے۔

    حمیرا کے بھائی کے مطابق میں پہلی مرتبہ کراچی گیا ہوں جب بہن کا انتقال ہوا ہے، والدہ سے کہا تھا کہ بہن سے پوچھیں کراچی میں کس جگہ رہتی ہیں، تو بہن نے کہا تھا کہ میں اپنی حفاظت کرنا جانتی ہوں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    نوید کے مطابق والدہ نے آخری فون کال میں پوچھا تھا کہ ایڈریس وغیرہ بتاؤ لیکن اس نے پھر بھی نہیں بتایا تھا۔

    اداکارہ کے بھائی نے بتایا کہ انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ یہ چیک کریں کہ وہ باہر کسی کے ساتھ جاتی تھی اور کون ساتھ تھا، 90 فیصد خدشات ہیں کہ بہن کو قتل کیا گیا ہے، ہمارا بہن سے ریلیشن ٹھیک تھا کم ملاقات ہوتی تھی، شروع میں شوبز میں جانے سے مسئلہ تھا اس کے بات وہ سیٹلڈ ہوگئی تو پھر کوئی اعتراض نہٰں تھا۔

    حمیرا اصغر کے بھائی نے کہا کہ اپارٹمنٹ میں کچھ پینٹنگز موجود تھیں کچھ ایسا نظر نہیں آیا، پرفیوم، بیگز موجود تھے، اس نے کبھی پیسے نہیں مانگے، اسے اپنے کیریئر سے محبت تھی،

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    اداکارہ و ماڈل تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز ہیں اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

  • حمیرا اصغر کیس سے جڑے کئی افراد کے بیانات ریکارڈ ، مزید  اہم  انکشافات سامنے آگئے

    حمیرا اصغر کیس سے جڑے کئی افراد کے بیانات ریکارڈ ، مزید اہم انکشافات سامنے آگئے

    کراچی : اداکارہ حمیرا اصغر کیس میں پولیس نے بلڈنگ کے چوکیدار، پڑوسیوں سمیت کئی افراد کے بیان ریکارڈ کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل واداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے، پولیس نے مالک مکان، اسٹیٹ ایجنٹس اور 10 سے زائد افراد کے بیانات قلمبند کرلیے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ چوکیدار اور گھریلو ملازمہ کا بیان بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے جبکہ پہلی منزل کے مکینوں اور بالائی منزل پر رہائش پذیر افراد سے بھی تحقیقات مکمل کرلی ہے۔

    حکام نے بتایا کہ حمیرا نے فلیٹ 2 اسٹیٹ ایجنٹس کی مددسےحاصل کیا، دونوں اسٹیٹ ایجنٹس اورمالک مکان کے بیانات حاصل کرلیے گئے۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    حمیرا کی ڈائری سے ملنے والے نمبرز پر رابطہ کیا جارہا ہے تاہم اداکارہ کے موبائل فون سے 10 اکتوبر سے پہلے کی کچھ چیٹ ڈیلیٹ ہے، جس کی تفتیش جاری ہے۔

    پولیس موبائل ڈیٹا اور سوشل میڈیا روابط کا بھی بغور جائزہ لے رہی ہے۔

    تفتیشی پولیس کے مطابق اب تک حمیرہ اصغر کا ایک بینک اکاؤنٹ سامنے آیا ہے، جس میں تین لاکھ سےزائدرقم موجودہے،دیگرنجی بینکوں سےبھی حمیرا اصغر کے اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے خط لکھے جا چکے ہیں۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

  • اداکارہ حمیرا اصغر کے والدین منظر عام پر ،  تہلکہ خیز انکشافات

    اداکارہ حمیرا اصغر کے والدین منظر عام پر ، تہلکہ خیز انکشافات

    اداکارہ حمیرا اصغر کے والدین کے پہلی بار منظر عام پر آنے کے بعد تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے۔

    اداکارہ حمیرا اصغر کے والدین منظر عام آگئے، ایک انٹرویو میں حمیرا کی موت طبعی یا قتل کے حوالے سے سوال پر اپنی بیٹی کے قتل کا شبہ ظاہر کردیا۔

    ڈاکٹر اصغر نے کہا میں خود کراچی نہیں گیا، مگر مجھے لگتا ہے کچھ خوفناک ہوا کیونکہ جیسے لاش کو الٹا کرکے اسٹور میں پھینکا ہوا تھا اور ساڑھے 9 ماہ ہوگئے ، کسی کی بڑی کے ساتھ کوئی ایسا کرسکتا ہے ، جس نے بھی کیا وہ ظالم آدمی ہے، وہ اللہ اور اللہ کے بنی سے نہیں ڈرتا۔

    حمیرا کی موت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی، جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے اس کی لاش کا دعویٰ کرنے سے انکار کیا ، انھوں نے کہا میں نے اپنے بیٹے کو کراچی بھیجا تاکہ وہ لاش وصول کرے۔

    اداکار کے مالی طور پر کمزور ہونے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے والد نے کہا مالی طور پر مستحکم تھی، "میرے بیٹے نے اس کے اپارٹمنٹ کا دورہ کیا اور کمرے کی الماری سے مہنگے اور نئے کپڑے بھی ملے، وہ یتیم بچوں کی فلاح کے لیے کام کرتی تھیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    والدہ نے بھی قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ان کی بیٹی کی موت قدرتی وجہ سے نہیں ہوئی، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پہلے پانی بند کیا لائٹ بند کی ، اب نہیں پتہ اس پر تشدد کرتے رہے یا مجبور کرتے رہے تو بیچاری بے بس ہوگئی.

    پڑوسیوں کے گھر سے چیخوں کے آوازیں آنے کے بیان پر والدہ کا کہنا تھا کہ ہمسایوں کے تو بہت حقوق ہوتے ہیں لیکن کیسی نے جاننے کی کوشش نہیں کی ، کراچی کے لوگ بہت بے ایمان اور خشک ہے، پتہ نہیں کیا کیا ہوتا رہا میری بیٹی کے ساتھ۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    پولیس حکام کے مطابق حمیرا کے گھر سے موبائل فون ، ٹیبلیٹ ، لیپ ٹاپ ملے جن کے پاسورڈ ڈائری میں تھے ، اب تک بلڈنگ کے چوکیدار ، اسٹیٹ ایجنٹ ، پڑوسیوں اور فلیٹ کے مالکان کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

    تفتیشی پولیس کے مطابق اب تک حمیرا کا ایک بینک اکاؤنٹ سامنے آیا ہے، جس میں تین لاکھ سےزائدرقم موجود ہے تاہم دیگرنجی بینکوں سے بھی اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے خط لکھے جا چکے ہیں۔۔

  • حمیرا اصغر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں ، اہم انکشاف

    حمیرا اصغر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں ، اہم انکشاف

    کراچی : حمیرا اصغر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں ، جس میں بینک میں 3 لاکھ 98 ہزار سے زائد رقم موجود ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس کے فلیٹ سے ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغرکی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔

    تفتیشی پولیس کو حمیرااصغر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات موصول ہوگئیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ حمیرا کے استعمال میں نجی بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ تھا اور بینک میں 3لاکھ 98ہزار سے زائد رقم موجود ہے۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ اے ٹی ایم کا استعمال کرکے کبھی 25 اور کبھی 50 ہزار نکالتی تھیں، ان کی ٹرانزکشز سے لگتا ہے مالی پریشانی کا شکارنہیں تھیں۔

    اداکارہ کے دیگر بینک اکاؤنٹ کی چھان بین کیلئے بینکوں کو لکھا گیا ہے۔

    حمیرا اصغر کی موت حادثاتی یا قتل؟ خصوصی ٹیم نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا

    ذرائع نے کہا کہ حمیرا کے گھر سے کسی قسم جیولری نہیں ملی، نقد رقم اور زیورات نہ ملنے کو تفتیش کا حصہ بنایا گیا ہے۔

    یاد رہے تفتیشی پولیس نے بتایا  تھا کہ فلیٹ سے یوٹیلیٹی بلز اور گھر کے کرائے کی سلپ مئی 2024 تک کی ملی ہے

    تفتیشی پولیس کا کہنا تھا کہ اداکارہ کی موت سے قبل کپڑے دھونے کے شواہد ملے ہیں، لاش بیڈ روم کے ساتھ والے کمرے میں موجود تھی، جس کمرے سے لاش ملی ہے، اس کے واش روم کے ٹب میں کپڑے موجود تھے اور جس کمرے میں لاش تھی وہاں بالکونی کا دروازہ کھلا ہوا تھا۔

    حکام نے بتایا کہ حمیرا کی موت 7 اکتوبر 2024 کو ہوئی، پڑوسیوں کو دسمبر2024 میں فلیٹ سے بدبو محسوس ہوئی لیکن 8 جولائی کو بیلف، پولیس اورلاک کاٹنے والے شخص کے ہمراہ فلیٹ پہنچا تو اداکارہ کی لاش ملی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔