Tag: حمیرا اصغر

حمیرا اصغر کی کئی دن پرانی لاش ملنے کی خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف قسم کی آرا سامنے آ رہی ہیں تاہم بہت سے لوگ اس بات پر حیرانی اور افسوس کا اظہار کر رہے ہیں کہ کسی کو اتنا عرصہ کچھ پتہ کیوں نہیں چلا۔

 

Humaira Asghar Ali was found in DHA Karachi flat

  • اداکارہ حمیرا اصغر کیس میں بڑی پیش رفت

    اداکارہ حمیرا اصغر کیس میں بڑی پیش رفت

    کراچی( 16 جولائی 2025): ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر علی کی لاش گھر سے برآمد ہونے کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، عدالت نے اہم رپورٹ منگوالی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر علی کی لاش گھر سے برآمد ہونے کے مقدمہ درج کرنے سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے تفتیشی افسر سے حمیرہ اصغر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منگوالی، سماعت کے دوران ایس پی کمپلئن سیل نے رپورٹ عدالت میں جمع کروادی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس پی کلفٹن کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے تحقیقات کے دوران متعدد لوگوں کے بیانات لئیے گئے لیکن کسی قسم کی کوئی کامیابی نہیں ملی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ایس پی کمپلئن سیل نے رپورٹ میں کہا کہ مرحومہ کے اہل خانہ سے بھی تفتیش کی جارہی ہے، ڈی این اے اور دیگر سیمپلز لینے کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے درخواست پر ایس پی کمپلینٹ سیل و دیگر نوٹس جاری کئے تھے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر علی کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے پولیس نے بھی واقعہ کو تشویش ناک بتایا ہے۔

    یاد رہے کہ درخواست گزار نے کہا تھا کہ حمیرا کی موت کی وجہ سے عام لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے، حمیرہ اصغر علی ایک میڈیا بااثر خاتون تھی وقوعہ کی ویڈیو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسا انکا قتل کیا گیا ہو۔

    اداکارہ کے خاندان کا انکے ساتھ قطع تعلق ہونے بھی حیرت میں مبتلا کرتا ہے عدالت سے استدعا ہے کہ مقدمہ میں انکے خاندان کو بھی نامزد کرکے تحقیقات کروائی جائیں قانونی طور پر جو بھی ممکنہ کوشش کی جاسکتی ہے عدالت کی جانب سے کی جائے، درخواست میں ایس ایس پی ساوٴتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

  • حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات ، اہم شواہد مل گئے

    حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات ، اہم شواہد مل گئے

    کراچی : اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات میں پولیس کو گھر سے اہم شواہد مل گئے، جس میں بتایا گیا اداکارہ کی موت کب ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات جاری ہے ، تفتیشی پولیس نے بتایا کہ فلیٹ سے یوٹیلیٹی بلز اور گھر کے کرائے کی سلپ مئی 2024 تک کی ملی ہے۔

    تفتیشی پولیس کا کہنا تھا کہ اداکارہ کی موت سے قبل کپڑے دھونے کے شواہد ملے ہیں، لاش بیڈ روم کے ساتھ والے کمرے میں موجود تھی، جس کمرے سے لاش ملی ہے، اس کے واش روم کے ٹب میں کپڑے موجود تھے اور جس کمرے میں لاش تھی وہاں بالکونی کا دروازہ کھلا ہوا تھا۔

    حکام نے بتایا کہ حمیرا کی موت 7 اکتوبر 2024 کو ہوئی، پڑوسیوں کو دسمبر2024 میں فلیٹ سے بدبو محسوس ہوئی لیکن 8 جولائی کو بیلف، پولیس اورلاک کاٹنے والے شخص کے ہمراہ فلیٹ پہنچا تو اداکارہ کی لاش ملی۔

    مزید پڑھیں : حمیرا اصغر کے شناختی کارڈ سے متعلق اہم انکشاف

    پولیس کے مطابق فلیٹ کے مین دروازے کو ڈبل لاک اندر کی جانب سے لگایا گیا تھا، کیمیکل ایگزامینیشن اورفائنل میڈیکل رپورٹ سے وجہ موت کاتعین ہوگا۔

    اس سے قبل حمیرا اصغیر کے فلیٹ سے 3 موبائل فونز، ٹیبلٹ، ڈائری اور مختلف دستاویز ملے ہیں۔ اداکارہ کے زیر استعمال ٹیبلٹ خراب ہے تاحال نہیں کھولا جا سکا۔ ان کے نام پر 3 سمز تھیں جو موبائل فونز میں لگی تھیں۔

    تفتیش حکام کے مطابق ان کے 2 موبائل فونز پر کوئی پاسورڈ نہیں تھا جبکہ ڈائری میں ایک موبائل فون اور ٹیبلیٹ کا پاسورڈ لکھا تھا، ان کے تینوں موبائل میں 2215 نمبرز موجود ہیں، فون ریکارڈ کے مطابق اکتوبر 2024 کے ابتدا میں انہوں نے اپنے بھائی سے بھی رابطے کی کوشش کی تھی۔

    حمیرا اصغر کیس – Humaira Asghar Ali

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    اداکارہ و ماڈل تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز ہیں اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

  • حمیرا اصغر کے شناختی کارڈ سے متعلق اہم انکشاف

    حمیرا اصغر کے شناختی کارڈ سے متعلق اہم انکشاف

    کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس کے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی جانے والی ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے شناختی کارڈ سے متعلق اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈیفنس میں فلیٹ سے اداکارہ حمیرا اصغرکی لاش ملنے کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس کو کیس سے متعلق اہم ترین معلومات مل گئیں۔

    اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات کرنے والی پولیس ٹیم کی جانب سے یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ اداکارہ
    حمیرا اصغر 2 شناختی کارڈ استعمال کرتی تھیں، اداکارہ کے اصل اور ٹیمپرڈ شناختی کارڈ کی کاپیاں اے آر وائی نیوز  نے حاصل کرلیں۔

    پولیس کے مطابق حمیرا اصغر  نے اصل شناختی کارڈ میں ٹیمپرنگ کرکے اپنی تاریخ پیدائش تبدیل کی اصل شناختی کارڈ میں حمیرا کی تاریخ پیدائش 10 اکتوبر 1983 درج ہے جبکہ ٹیمپرڈ شناختی کارڈ پر حمیرا اصغر کی تاریخ پیدائش 10 اکتوبر 1997 درج کی گئی ہے۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر دوسرا ٹیمپرڈ شناختی کارڈ کا استعمال شوبز کی فیلڈ میں کیا کرتی تھی۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

  • حمیرا اصغر نے کب اور کس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی؟ پولیس کو موبائل ڈیٹا سے اہم معلومات مل گئیں

    حمیرا اصغر نے کب اور کس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی؟ پولیس کو موبائل ڈیٹا سے اہم معلومات مل گئیں

    کراچی (15 جولائی 2025): پولیس نے ڈیفنس فیز 6 میں گھر سے مردہ حالت میں ملنے والی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کے موبائل فون کا مکمل ڈیٹا حاصل کر لیا۔

    تفتیشی حکام نے بتایا کہ حمیرا اصغر کا مکمل موبائل ڈیٹا حاصل کر لیا گیا تاہم فون سے تاحال کوئی اہم شواہد نہیں ملے، اداکارہ نے 7 اکتوبر 2024 کو 14 افراد سے رابطہ کیا لیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ’حمیرا اصغر مالی بحران کا شکار تھیں، 10 افراد کو واٹس ایپ پر ’ہیلو‘ کہا کسی نے جواب نہ دیا‘

    حکام نے بتایا کہ حمیرا اصغر نے جن سے رابطہ کیا ان میں شوبز کا ایک ڈائریکٹر بھی شامل ہے جو اس وقت اسلام آباد میں موجود ہیں، پولیس نے ان سے رابطہ کر لیا ہے۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ’حمیرا اصغیر کے فلیٹ سے 3 موبائل فونز، ٹیبلٹ، ڈائری اور مختلف دستاویز ملے ہیں۔ اداکارہ کے زیر استعمال ٹیبلٹ خراب ہے تاحال نہیں کھولا جا سکا۔ ان کے نام پر 3 سمز تھیں جو موبائل فونز میں لگی تھیں۔‘

    تفتیش حکام کے مطابق ان کے 2 موبائل فونز پر کوئی پاسورڈ نہیں تھا جبکہ ڈائری میں ایک موبائل فون اور ٹیبلیٹ کا پاسورڈ لکھا تھا، ان کے تینوں موبائل میں 2215 نمبرز موجود ہیں، فون ریکارڈ کے مطابق اکتوبر 2024 کے ابتدا میں انہوں نے اپنے بھائی سے بھی رابطے کی کوشش کی تھی۔

    13 جولائی 2025 اداکارہ و ماڈل کی پراسرار موت کی تحقیقات کیلیے پولیس نے کمیٹی تشکیل دی جس کی سربراہی ایس پی کلفٹن عمران جاکھرانی کریں گے جبکہ کمیٹی میں ایس ڈی پی او ڈیفنس اورنگزیب خٹک، اے ایس پی ندا اور ایس ایچ او تھانہ گزری فاروق سنجرانی شامل ہیں۔

    اب تک کی تحقیقات کے حوالے سے پولیس حکام نے بتایا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم نے حمیرا اصغر کے زیر استعمال موبائل فونز اور ٹیبلٹ کو ان لاک کر لیا جبکہ ان میں موجود ڈیٹا اور چیٹ کا تجزہ کیا جا رہا ہے۔

    پولیس حکام نے بتایا تھا کہ حمیرا اصغر کا لیپ ٹاپ ابھی ان لاک نہیں کیا گیا، اداکارہ و ماڈل کی ڈائری میں ان کے موبائل فونز اور ٹیبلٹ کے پاس ورڈ محفوظ تھے، ڈیٹا کی مدد سے مزید سراغ حاصل کرنے کی کوششیں تیز کر دیں۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ حمیرا اصغر کی موت کے سلسلے میں دو افراد کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، بلڈنگ کے چوکیدار اور صفائی کا کام کرنے والوں کو بھی پوچھ گچھ کیلیے بلایا ہے جبکہ اداکارہ جس جم میں جاتی تھیں وہاں کے ٹرینر سے معلومات لی جائیں گی۔

    حمیرا اصغر جس بیوٹی پارلر میں جاتی تھیں وہاں سے اور متعلقہ افراد سے بھی معلومات لیں گے، اداکارہ کے اہل خانہ نے تاحال قانونی کارروائی کیلیے رابطہ نہیں کیا۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    اداکارہ و ماڈل تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز ہیں اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

  • ’حمیرا اصغر مالی بحران کا شکار تھیں، 10 افراد کو واٹس ایپ پر ’ہیلو‘ کہا کسی نے جواب نہ دیا‘

    ’حمیرا اصغر مالی بحران کا شکار تھیں، 10 افراد کو واٹس ایپ پر ’ہیلو‘ کہا کسی نے جواب نہ دیا‘

    تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر شدید مالی بحران کا شکار تھیں واٹس ایپ پر بھائی سمیت 10 افراد کو ’ہیلو‘ کہا کسی نے جواب نہ دیا۔

    ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی موت طبعی تھی، حادثاتی، خودکشی یا قتل؟ خصوصی ٹیم نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔

    تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ 63 لوگوں سے تحقیقات کی جائیں گی، 5 افراد کے بیانات ریکارڈ کرلیے گئے ہیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اداکارہ شدید مالی بحران کا شکار تھیں، بھائی سمیت قریبی لوگوں سے مدد کی درخواست کی تھی، 7 اکتوبر کو حمیرا نے 10 افراد کو واٹس ایپ پر ’ہیلو‘ کے پیغامات بھیجے اور لکھا کہ ہیلو میں تم سے بات کرنا چاہتی ہوں مگر کسی نے کوئی جواب نہ دیا۔

    تحقیقاتی ذرائع کے مطابق حمیرا کے میسجز کا جواب نہ دینے والوں میں بھائی، سلمان، محسن، حسن، عمران شامل ہیں۔

    اداکارہ نے موت کے وقت نائٹ سوٹ پہن رکھا تھا، واش روم سے بھگوئے کپڑے، خشک ٹب اور پھٹے ہوئے کپڑے ملے ہیں، کمرے سے خالی سگریٹ کا پیکٹ اور استعمال فلٹر ملا، کمرے سے کوئی دوا نہیں ملی، موت کے وقت ان کے دونوں ہاتھ سینے سے چمٹے ہوئے تھے، ملازمہ کو بھی ہٹا دیا تھا۔

    جم ٹرینر کے مطابق حمیرا اصغر روزانہ تین، تین گھنٹے ورزش کرتی تھیں۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    اداکارہ و ماڈل تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز ہیں اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

  • حمیرا اصغر کی پوسٹ پر فین کا کمنٹ وائرل

    حمیرا اصغر کی پوسٹ پر فین کا کمنٹ وائرل

    کراچی (13 جولائی 2025): ڈی ایچ اے فیز 6 میں فلیٹ سے مردہ حالت میں ملنے والی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی پوسٹ پر فین کا کمنٹ وائرل ہوگیا۔

    پاکستانی اداکارہ حمیرا اصغر علی کی ان کی فلیٹ میں موت پچھلے سال اکتوبر میں ہوئی تھی، تاہم کئی مہینوں کے بعد اداکارہ کی موت کا پتا پچھلے دنوں چلا تھا اس خبر نے میڈیا میں بھونچال برپا کردیا تھا اور شوبز حلقوں سمیت عام افراد بھی اس پر اظہار افسوس کرتے پائے گئے تھے۔

    حمیرا اصغر علی کی موت کا سب کو ہی دکھ ہے، دکھ صرف اس کی موت کا نہیں بلکہ اس بات کا زیادہ ہے کہ حمیرا کے مرنے کا پتہ ہی مہینوں بعد لگا جس نے معاشرے کی بے حسی نمایاں کردی۔

    غیر تو غیر اپنوں تک نے حمیرا اصغر علی کا حال احوال جاننے کی کوشش نہیں کی اور اس کی سوختہ لاش اس بات کی گواہی دیتی نظر آتی ہے ۔

    اداکارہ کی موت کی خبر کے بعد اسٹائلسٹ دانش مقصود نے تہلکہ خیز انکشافات کیے تھے انہوں نے سوشل میڈیا پر بیان میں بتایا تھا کہ انکے میگزینز ‘فلانٹ’ اور ‘اپلاؤز’ نے حمیرا کے اچانک غائب ہونے پر آواز بلند کی تھی۔

    اسٹائلسٹ دانش نے کہا تھا کہ وہ خود مختلف پبلیکیشنز کے پاس اس حوالے سے نیوز شائع کرنے کی درخواست لیکر گئے لیکن سب نے انکو نظر انداز کیا تھا۔

    تاہم اب حمیرا اصغر کی ایک تصویر پر ان کی فین کا کمنٹ بہت تیزی سے وائرل ہورہا ہے جس میں انہوں نے اداکارہ کے سوشل میڈیا سے غائب ہونے کے بعد صارفین سے سوال کیا۔

    حمیرا اصغر کی انسٹاگرام پوسٹ پر فین نے کمنٹ کرکے پوچھا کہ "کسی کو پتا ہے کہ حمیرا آپی کدھر گئیں ہیں”۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    اداکارہ و ماڈل تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز ہیں اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

  • حمیرا اصغر کی موت کیسے ہوئی؟ تحقیقات میں بڑی پیش رفت

    حمیرا اصغر کی موت کیسے ہوئی؟ تحقیقات میں بڑی پیش رفت

    کراچی : اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی وجہ جاننے کے لئے پوسٹ مارٹم اور گھر سے حاصل نمونے فرانزک لیبارٹری کو موصول ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کی تحقیقات جاری ہے۔

    حمیرا اصغر کے پوسٹ مارٹم اور گھر سے حاصل نمونے فرانزک لیبارٹری کو موصول ہوگئے ہیں ، تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ مجموعی طور پر 9 سیمپلز جامعہ کراچی کی فرانزک لیبارٹری پہنچائے گئے۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ فرانزک لیب کو فراہم نمونوں میں حمیرا کے بھائی کا بلڈ سیمپل بھی شامل ہیں ، بھائی کے بلڈ سیمپل سے ڈی این اے کی تصدیق کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم اور فلیٹ معائنے کے دوران فرانزک ماہرین نے4،4سیمپلز لئے تھے ، فرانزک جانچ سے اداکارہ کی موت کی وجہ جاننے کی کوشش کی جائے گی۔

    خیال رہے اداکارہ حمیرا اصغر کو لاہورکے ماڈل ٹاؤن قبرستان میں سپردخاک کیا گیا تھا ، نماز جنازہ میں اس والد ڈاکٹر اصغر علی ، بھائی نوید اصغر اور چچا محمد علی سمیت دیگر عزیز واقارب اور اہل علاقہ شریک ہوئے تھے۔

    بھائی نوید اصغر کا کہنا تھا کہ ایک سال قبل حمیرا سے رابطہ منقطع ہوا ، ابھی پولیس کی تحقیقات باقی ہیں ہم اپنا معاملہ اللہ ہر چھورٹے ہیں۔

    چچا محمد علی نے بتایا تھا حمیرا کئی سالوں سے کراچی میں رہتی تھی رابطہ منقطع ہونے سے قبل لاہور اپنی فیملی کے پاس ہر دو سے تین ماہ بعد آتی تھی ، وہ کراچی میں کہاں رہتی تھی اسکا اتا پتا معلوم نہ تھا۔

    حمیرا اصغر کیس- Humaira Asghar Ali

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    اداکارہ و ماڈل تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز ہیں اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

  • سید محمد احمد نے پاکستانی پروڈکشن ہاؤسز کو بے نقاب کردیا

    سید محمد احمد نے پاکستانی پروڈکشن ہاؤسز کو بے نقاب کردیا

    (14 جولائی 2025) پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار و لکھاری سید محمد احمد نے پاکستانی پروڈکشن ہاؤسز کو بے نقاب کردیا۔

    حمیرا اصغر کی موت کے بعد پاکستانی اداکار سید محمد احمد نے ایک ویڈیو جاری کی، جس میں انہوں نے پاکستانی شوبز انڈسٹری میں ادائیگیوں میں تاخیر کے مسئلے پر آواز اٹھائی ہے۔

    سینئر اداکار و لکھاری سید محمد احمد نے انکشاف کیا کہ زیادہ تر پروڈکشن ہاؤسز فنکاروں کو ان کی محنت کا معاوضہ وقت پر ادا نہیں کرتے اور ادائیگی کرتے وقت فقیروں جیسا برتاؤ کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ "کبھی ادائیگی کے مسائل پر بات کرنا شرمناک سمجھا جاتا تھا، اور آج بھی اس موضوع کو ممنوع سمجھا جاتا ہے لیکن اب فنکار بولنے لگے ہیں اس مسئلے پر اپنی آواز اٹھانے لگیں ہیں”۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Drama Pakistani (@dramapakistanii)

    انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پروڈکشن ہاؤسز فنکاروں کو رات 9 بجے کے بجائے صبح 1 بجے تک کام کرواتے ہیں اور اداکاروں کو نہ چاہتے ہوئے بھی کام کرتے رہنا پڑتا ہے۔

    اداکار نے کہا کہ پراجیکٹ ختم ہونے کے تین یا چار ماہ تک ادائیگی نہیں کی جاتی اور جب ادائیگی کی جاتی ہے تو وہ بھی اس وقت جب ہم خود پروڈکشن ہاؤسز سے پیسوں کا تقاضا کرتے ہیں۔

    سید محمد احمد کے مطابق پیسے مانگنے پر ایسا رویہ اختیار کیا جاتا ہے گویا وہ ہم پر کوئی بہت بڑا احسان کر رہے ہوں, انڈسٹری میں ادائیگی کے مسائل اب ایک سنگین موڑ پر پہنچ چکے ہیں اور آواز اٹھانا اب ہماری سب سے بڑی ضرورت ہے۔

  • ذوہیب حسن کا حمیرا اصغر کو ستارہ امتیاز دینے کا مطالبہ

    ذوہیب حسن کا حمیرا اصغر کو ستارہ امتیاز دینے کا مطالبہ

    ذوہیب حسن نے حمیرا اصغر کی اندوہناک موت پر افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اداکارہ کو ستارہ امتیاز دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ماضی کے معروف گلوکار اور نازیہ حسن کے بھائی ذوہیب حسن نے اپنی نئی سوشل میڈیا پوسٹ میں پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مرحومہ حمیرا اصغر علی کو ستارہ امتیاز سے نوازا جائے تاکہ ان کی فیملی کو یہ احساس ہو کہ بیٹی کی جدوجہد ضائع نہیں گئی۔

    ذوہیب کے مطابق حمیرا کو ستارہ امیتاز سے نوازنے سے ان کے خاندان کو احساس ہوگا کہ ایک عورت ہونے کے ناطے اس مشکل انڈسٹری میں حمیران نے جو کامیاب ہونے کی جو جدوجہد وہ رائیگاں نہیں گئی ہے۔

    حمیرا اصغر کی موت، طوبیٰ انور کا اداکاراؤں کے حالات سے باخبر رہنے کیلیے اہم اقدام

    ماضی میں اپنے گانوں کےلیے مشہور ذوہیب حسن کا کہنا تھا کہ میں ان تمام خواتین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو مردوں کے غالب سماج میں اپنے خوابوں کے مطابق جینے کی ہمت رکھتی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ شوبز انڈسٹری میں بہت سی خواتین آتی ہیں، کچھ کامیاب ہوتی ہیں اور پھر کچھ وقت کے ساتھ منظر نامے سے غائب ہوجاتی ہیں۔

    اپنی انسٹاگرام پوسٹ پر گلوکار ذوہیب حسن نے اس سے قبل حمیرا کی موت پر دکھ کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اکیلی رہنے والی خواتین کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ ستارہ امتیاز پاکستان کا چوتھا بڑا سول ایوارڈ ہے، جو حکومتِ پاکستان کی طرف سے اُن افراد کو دیا جاتا ہے جنھوں نے ملک و قوم کی خدمت کرتے ہوئے نمایاں کارنامے سرانجام دیے ہوتے ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستانی اداکارہ حمیرا اصغر علی کی ان کی فلیٹ میں موت پچھلے سال اکتوبر میں ہوئی تھی، تاہم کئی مہینوں کے بعد اداکارہ کی موت کا پتا پچھلے دنوں چلا تھا اس خبر نے میڈیا میں بھونچال برپا کردیا تھا اور شوبز حلقوں سمیت عام افراد بھی اس پر اظہار افسوس کرتے پائے گئے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/humaira-asghars-death-left-many-questions/

  • پولیس حمیرا اصغر کے فونز اور ٹیبلٹ کے پاس ورڈ تک کیسے پہنچی؟ تحقیقات میں اہم پیشرفت

    پولیس حمیرا اصغر کے فونز اور ٹیبلٹ کے پاس ورڈ تک کیسے پہنچی؟ تحقیقات میں اہم پیشرفت

    کراچی (13 جولائی 2025): ڈیفنس میں پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی پراسرار موت کی تحقیقات کیلیے پولیس نے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    حمیرا اصغر کی موت کی وجہ جاننے کیلیے ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جس کی سربراہی ایس پی کلفٹن عمران جاکھرانی کریں گے جبکہ کمیٹی میں ایس ڈی پی او ڈیفنس اورنگزیب خٹک، اے ایس پی ندا اور ایس ایچ او تھانہ گزری فاروق سنجرانی شامل ہیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    اب تک کی تحقیقات کے حوالے سے پولیس حکام نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم نے حمیرا اصغر کے زیر استعمال موبائل فونز اور ٹیبلٹ کو ان لاک کر لیا جبکہ ان میں موجود ڈیٹا اور چیٹ کا تجزہ کیا جا رہا ہے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ حمیرا اصغر کا لیپ ٹاپ ابھی ان لاک نہیں کیا گیا، اداکارہ و ماڈل کی ڈائری میں ان کے موبائل فونز اور ٹیبلٹ کے پاس ورڈ محفوظ تھے، ڈیٹا کی مدد سے مزید سراغ حاصل کرنے کی کوششیں تیز کر دیں۔

    انہوں نے بتایا کہ حمیرا اصغر کی موت کے سلسلے میں دو افراد کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، بلڈنگ کے چوکیدار اور صفائی کا کام کرنے والوں کو بھی پوچھ گچھ کیلیے بلایا ہے جبکہ اداکارہ جس جم میں جاتی تھیں وہاں کے ٹرینر سے معلومات لی جائیں گی۔

    حمیرا اصغر جس بیوٹی پارلر میں جاتی تھیں وہاں سے اور متعلقہ افراد سے بھی معلومات لیں گے، اداکارہ کے اہل خانہ نے تاحال قانونی کارروائی کیلیے رابطہ نہیں کیا۔

    پس منظر

    اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    اداکارہ و ماڈل تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز ہیں اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔