Tag: حمیرا اصغر

حمیرا اصغر کی کئی دن پرانی لاش ملنے کی خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف قسم کی آرا سامنے آ رہی ہیں تاہم بہت سے لوگ اس بات پر حیرانی اور افسوس کا اظہار کر رہے ہیں کہ کسی کو اتنا عرصہ کچھ پتہ کیوں نہیں چلا۔

 

Humaira Asghar Ali was found in DHA Karachi flat

  • حمیرا اصغر کی لاش ملنے کا واقعہ، پولیس نے 2 افراد کو طلب کرلیا

    حمیرا اصغر کی لاش ملنے کا واقعہ، پولیس نے 2 افراد کو طلب کرلیا

    کراچی: اداکارہ حمیرا اصغر کے الیکٹرونکس گیجٹس پولیس نے کھول لیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کا بتانا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کے تین موبائل فونز، ایک ٹیبلٹ اور ایک لیپ ٹاپ کو کھولا گیا ہے، ایک ڈائری میں تمام پاسپورڈ موجود تھے، 2 افراد کے بیانات قلمبند کرلیے گئے ہیں اور 2 کو طلب کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر جم اور بیوٹیشن کے پاس جاتی تھیں، جم ٹرینر سمیت دیگر افراد سے بھی مدد لیں گے۔

    تفتیشی حکام کے مطابق اداکارہ کا چند لوگوں سے مستقل رابطہ رہا ہے، بینک اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ حمیرا اصغر کو جمعہ کو لاہور میں سپرد خاک کیا گیا، جہاں ان کے والد نے ان کی نماز جنازہ کے دوران میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    جب ایک صحافی کی جانب سے پوچھا گیا کہ وہ 9 ماہ سے اپنی بیٹی سے رابطے میں کیوں نہیں تھے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بارے میں ان کا کیا خیال ہے تو حمیرا کے والد نے کہا کہ میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا، یہ تمام معلومات میرے بیٹے کے پاس ہیں۔

    انہوں نے ان خبروں کی بھی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ خاندان نے حمیرا کی لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم میں سے کسی نے بھی حمیرا کی لاش کا دعویٰ کرنے سے انکار نہیں کیا، طبی عمل ابھی مکمل نہیں ہوا تھا اور لاش صرف ایک بار خاندان کے حوالے کی جا سکتی ہے۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی بیٹی کی موت کی تحقیقات ہونی چاہئیں تو حمیرا کے والد نے آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ جو اللہ چاہے گا وہی ہوگا۔

    واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب عدالت کا بیلف انہیں کرایہ ادا نہ کرنے پر بے دخل کرنے پہنچا۔ بار بار دستک دینے کے بعد کوئی جواب نہیں دیا گیا، دروازہ زبردستی کھولا گیا، جس سے بوسیدہ لاش ظاہر ہوئی۔

  • حمیرا اصغر نے آخری انٹرویو میں والدین سے متعلق کیا کہا تھا ؟

    حمیرا اصغر نے آخری انٹرویو میں والدین سے متعلق کیا کہا تھا ؟

    کراچی 12 جولائی 2025: شہر قائد کے پوش علاقے کے فلیٹ سے مردہ حالت میں ملنے والی اداکارہ حمیرا اصغر کا ایک پرانا انٹرویو سوشل میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے، جس میں انہوں نے اپنے والدین سے متعلق اپنے چاہنے والوں کو بتایا تھا۔

    حمیرا اصغر نے 2024 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کا تعلق پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے ہے، ان کے دو بھائی اور دو بہنیں ہیں، وہ سب سے چھوٹی ہیں۔

    دوران انٹرویو انہوں نے بتایا کہ والدہ کا تعلق قصور جب کہ والد کشمیری ہیں اور دونوں پاک فوج میں تھے، جہاں دونوں کو آپس میں محبت ہوئی اور شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

    حمیرا کا کہنا تھا کہ والدین نے تعلیم حاصل کرنے کے لیے ان کی مدد کی، انہوں نے ایم فل تک تعلیم حاصل کی، جس کے بعد وہ کیریئر بنانے کے لیے لاہور سے کراچی شفٹ ہوگئیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ لاہور سست شہر ہے، کراچی میں زندگی تیز اور مواقع زیادہ ہیں، اسی لیے وہ لاہور سے کراچی منتقل ہوئیں۔ اس موقع پر والدین نے مجھے سپورٹ کیا۔

    حمیرا کے بھائی نے بہن کے قتل کا شبہ ظاہر کردیا:

    حمیرا اصغر کے بھائی نے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ گھر کی دو چابیاں موجود ہوں۔اداکارہ کی موت بہت سے سوالات چھوڑ گئی ہے۔

    حمیرا اصغر کے چچا محمد علی نے میڈیا سے مختصر گفتگو میں کہا کہ ’دس ماہ سے حمیرا سے کوئی رابطہ نہیں ہو پایا، پولیس سے ہم نے گمشدگی کے حوالے سے رابطہ نہیں کیا۔چچا کے مطابق حمیرا کے والد پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں اور یہ چار بہن بھائی ہیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ان کے چچا کا کہنا تھا کہ حمیرا اصغر کراچی میں کہاں رہتی تھیں یہ معلوم نہیں تھا بس ایک فون نمبر ہمارے پاس تھا، ان کی دوستوں کا نمبر تھا جن سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ کچھ معلوم نہیں ہے۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ جائیداد کا حمیرا سے کسی قسم کا کوئی تنازع نہیں تھا، وہ ہر دو سے تین ماہ بعد لاہور آیا کرتی تھیں۔

  • حمیرا اصغر کے والد نے بیٹی کی موت پر خاموشی توڑ دی

    حمیرا اصغر کے والد نے بیٹی کی موت پر خاموشی توڑ دی

    حمیرا کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹی کے ساتھ جو ہوا اس کا حساب اللہ لے گا، حمیرا کی والدہ کا حمیرا سے رابطہ رہتا تھا۔

    کراچی کے ڈیفنس فیز 6 میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ پائی جانے والی حمیرا اصغر کو جمعہ کو لاہور میں سپرد خاک کیا گیا، جہاں ان کے والد نے ان کی نماز جنازہ کے دوران میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔

    جب ایک صحافی کی جانب سے پوچھا گیا کہ وہ 9 ماہ سے اپنی بیٹی سے رابطے میں کیوں نہیں تھے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بارے میں ان کا کیا خیال ہے تو حمیرا کے والد نے کہا کہ میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا، یہ تمام معلومات میرے بیٹے کے پاس ہیں۔

    انہوں نے ان خبروں کی بھی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ خاندان نے حمیرا کی لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم میں سے کسی نے بھی حمیرا کی لاش کا دعویٰ کرنے سے انکار نہیں کیا، طبی عمل ابھی مکمل نہیں ہوا تھا اور لاش صرف ایک بار خاندان کے حوالے کی جا سکتی ہے۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی بیٹی کی موت کی تحقیقات ہونی چاہئیں تو حمیرا کے والد نے آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ جو اللہ چاہے گا وہی ہوگا۔

    واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب عدالت کا بیلف انہیں کرایہ ادا نہ کرنے پر بے دخل کرنے پہنچا۔ بار بار دستک دینے کے بعد کوئی جواب نہیں دیا گیا، دروازہ زبردستی کھولا گیا، جس سے بوسیدہ لاش ظاہر ہوئی۔

    ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق لاش گلنے سڑنے کے آخری مرحلے میں تھی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اداکارہ کی موت تقریباً نو ماہ قبل ہوئی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کے جسم کے نچلے حصے کا گوشت مکمل طور پر خراب ہو چکا تھا اور لاش نے کیڑوں کو اپنی طرف کھینچنا شروع کر دیا تھا۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

  • حمیرا اصغر کی موت، طوبیٰ انور کا اداکاراؤں کے حالات سے باخبر رہنے کیلیے اہم اقدام

    حمیرا اصغر کی موت، طوبیٰ انور کا اداکاراؤں کے حالات سے باخبر رہنے کیلیے اہم اقدام

    اداکارہ حمیرا اصغر  کی موت کے بعد اداکارہ طوبیٰ انور نے اداکاراؤں کے حالات سے باخبر رہنے کیلیے اہم قدم اٹھایا ہے۔

    فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر پاکستان کی معروف اداکارہ طوبیٰ انور کے انٹرویو کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ اداکارہ نے اداکارؤں کی ذہنی صحت اور مالی مدد سے باخبر رہنے کیلئے کے لیے واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)

    اداکارہ طوبیٰ انور نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ شوبز انڈسٹری سے وابستہ چند اداکاراؤں نے مل کر ایک واٹس ایپ گروپ بنایا دیا ہے جس کا مقصد ایک دوسرے کی ذہنی صحت کے بارے میں باقاعدگی سے رابطے میں رہنا اور ایک دوسرے کی خیریت دریافت کرنا ہے۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ یہ اقدام اداکارہ حمیرہ علی کی موت کے بعد کیا گیا ہے جو مبینہ طور پر تنہائی کا شکار تھیں اور انہیں سماجی سپورٹ حاصل نہیں تھی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ان کا کہنا ہے کہ انڈسٹری میں ایسی بہت سی اداکارائیں ہیں جو اپنے گھروں سے دور کام کیلئے نکلتی ہیں ان سب کو اس گروپ میں ایڈ کیا جائے گا، کیوں کہ حمیرا کی موت کا صدمہ سب کو ہے جو لڑکیاں اپنے گھر سے کام کے لیے آئیں ہوئی ہیں انہیں حمیرا کی موت سے گہرا اثر پڑا ہے۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس گروپ کے ذریعے میں اداکارائیں نہ صرف اپنے خیالات کا تبادلہ کریں گی بلکہ ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے کی کوشش بھی کریں گی تاکہ کوئی تنہائی کا شکار نہ ہو۔

    حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ میں پڑی سڑ گئی! رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشافات

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

  • حمیرا اصغر کے بھائی نے قتل کا شبہ کیوں ظاہر کردیا؟

    حمیرا اصغر کے بھائی نے قتل کا شبہ کیوں ظاہر کردیا؟

    اداکارہ حمیرا اصغر کے بھائی نے بہن کے قتل کا شبہ ظاہر کردیا۔

    ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کا معمہ اب بھی حل طلب ہے لیکن دوسری طرف ان کے خاندان میں اختلافات کی بھی مختلف افواہیں زیر گردش ہیں۔

    اداکارہ 8 سے 10 ماہ پہلے ہی انتقال کرچکی تھیں اہلخانہ نے کیوں رابطے کی کوشش نہیں کی۔

    کیا حمیرا اصغر کے رشتے دار انہیں بھول چکے تھے، والدین سے تعلقات کیسے تھے، کیا بھائی ملتے تھے، بھائی نے قتل کا شبہ کیوں ظاہر کردیا؟

    حمیرا اصغر کے بھائی نے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ گھر کی دو چابیاں موجود ہوں۔

    اداکارہ کی موت بہت سے سوالات چھوڑ گئی ہے۔

    حمیرا اصغر کے چچا محمد علی نے میڈیا سے مختصر گفتگو میں کہا کہ ’دس ماہ سے حمیرا سے کوئی رابطہ نہیں ہو پایا، پولیس سے ہم نے گمشدگی کے حوالے سے رابطہ نہیں کیا۔

    چچا کے مطابق حمیرا کے والد پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں اور یہ چار بہن بھائی ہیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ان کے چچا کا کہنا تھا کہ حمیرا اصغر کراچی میں کہاں رہتی تھیں یہ معلوم نہیں تھا بس ایک فون نمبر ہمارے پاس تھا، ان کی دوستوں کا نمبر تھا جن سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ کچھ معلوم نہیں ہے۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ جائیداد کا حمیرا سے کسی قسم کا کوئی تنازع نہیں تھا، وہ ہر دو سے تین ماہ بعد لاہور آیا کرتی تھیں۔

  • حمیرا اصغر کے واقعہ کو قتل قرار دینے کی شکایت، اصل حقیقت سامنے آگئی

    حمیرا اصغر کے واقعہ کو قتل قرار دینے کی شکایت، اصل حقیقت سامنے آگئی

    کراچی : ماڈل حمیرا اصغر کے واقعہ کو قتل قرار دینے کی شکایت کی اصل حقیقت سامنے آگئی، جعلی سم کا استعمال کرتے ہوئے درخواست جمع کرائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق میر پور خاص سے ماڈل حمیرا اصغر کے واقعہ کو قتل قرار دینےکی شکایت جھوٹی نکلی، پولیس نے بتایا کہ جعلی سم کا استعمال کرتے ہوئے درخواست جمع کرائی گئی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ درخواست جس نمبر سے جمع کرائی گئی وہ جعلسازی سےجاری کیا گیا ، موبائل سم نمبر ایک عمر رسیدہ دیہاتی خاتون کے نام پر ہے اور دیہاتی خاتون اور اس کے اہل خانہ نمبر رجسٹرڈ ہونے سے لا علم ہیں ۔

    پولیس حکام نے مزید کہا کہ پولیس لگائے گئے الزامات پر مزید تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے تاہم الزامات سے متعلق کوئی ایسا ثبوت نہ مل سکا۔

    یاد رہے گذشتہ روز شہری شاہزیب سہیل نے واقعے کا مقدمہ درج کروانے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

    مزید پڑھیں : ’حمیرا اصغر کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ حمیرہ اصغر علی کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے، پولیس نے بھی واقعہ کو تشویش ناک بتایا ہے، اس واقعہ کی وجہ سے عام لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے حمیرہ اصغر علی ایک میڈیا بااثر خاتون تھی وقوعہ کی ویڈیو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسا انکا قتل کیا گیا ہو۔

    درخواست کے مطابق اداکارہ کے خاندان کا انکے ساتھ قطع تعلق ہونے بھی حیرت میں مبتلا کرتا ہے عدالت سے استدعا ہے کہ مقدمہ میں انکے خاندان کو بھی نامزد کرکے تحقیقات کروائی جائیں اور قانونی طور پر جو بھی ممکنہ کوشش کی جاسکتی ہے عدالت کی جانب سے کی جائے۔

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    حمیرا اصغر کا آخری وائس میسج منظر عام پر آگیا

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • حمیرا اصغر کی موت طبعی ہے یا قتل ؟  صحافی کے سوال پر وزیر داخلہ سندھ نے کیا جواب دیا

    حمیرا اصغر کی موت طبعی ہے یا قتل ؟ صحافی کے سوال پر وزیر داخلہ سندھ نے کیا جواب دیا

    کراچی : وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نے حمیرا اصغر کی موت طبعی یا قتل کے سوال پر کہا کہ میں کوئی جاسوس نہیں ،رپورٹس کے بعد پتا چلے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی کا اجلاس ہوا، صوبائی سیکیورٹی اورافغانی ودیگر غیرقانونی مقیم کےمعاملے پربات ہوئی، وفاقی سطح پر کارروائی ہورہی ہے اب صوبائی سطح پر ہوگی۔

    صحافی نے سوال کیا حمیرہ اصغر کی موت طبعی ہے یا قتل ؟ تو ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ میں کوئی جاسوس نہیں ، رپورٹس کے بعد ہی پتا چلے گا کہ حمیرا اصغرکا واقعہ قتل ہے یا طبعی موت؟

    انھوں نے بتایا کہ حمیرا اصغر واقعے کی تفتیش کے لیے ڈی آئی جی کراچی ساؤتھ کی سربراہی میں کمیٹی بنادی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیاری میں عمارت گرنے کےواقعے کی انکوائری جاری ہے، کمشنر نے رپورٹ دی ہے ملوث افراد کیخلاف ایف آئی آر ہوچکی ہے ، لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے پردرج مقدمے کی بنیاد پرگرفتاریاں ہوئیں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • ویڈیو: حمیرا اصغر کا مبینہ آخری وائس میسج منظر عام پر آگیا

    ویڈیو: حمیرا اصغر کا مبینہ آخری وائس میسج منظر عام پر آگیا

    گزشتہ دنوں کراچی کے ڈیفنس فیز 6 میں واقع فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی جانے والی اداکارہ حمیرا اصغر کا آخری وائس میسج  منظر عام پر آگیا۔

    8 جولائی کو حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے کرائے کے فلیٹ سے ملی تھی، اب تک سامنے آنے والی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور پولیس کی تحقیقات کے مطابق ان کی موت اکتوبر 2024 میں ہوئی ہے۔

    اداکارہ کی لاش ملنے کے بعد ان کے قریبی لوگوں نے اداکارہ سے جڑی چیزیں شیئر کی تاہم اب اداکارہ حمیرا کی دوست فیشن ڈیزائنر در شہوار نے اداکارہ کا آخری آڈیو پیغام شیئر کیا ہے۔

    آڈیو میسیج کی آواز سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حمیرا اصغر اس وقت کسی طرح کی پریشانی کا شکار نہیں تھیں، وہ نارمل اور صاف آواز میں بات کرتی سنائی دیتی ہیں۔

    اداکارہ کی دوست در شہوار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران ان کا آخری آڈیو میسیج سنایا، حمیرا اصغر نے در شہوار کو یہ وائس میسج 2024 کے ستمبر میں واٹس ایپ پر بھیجا تھا۔

    آڈیو پیغام میں حمیرا اصغر اپنی دوست سے وقت نہ ملنے پر معذرت کرتی سنائی دیتی ہیں اور انہیں بتاتی ہیں کہ وہ بہت مصروف تھیں، اداکارہ حمیرا نے وائس میسج میں کہا کہ ” میں بہت مصروف تھی جس کی وجہ سے میں تمھارا فون کال رسیو نہیں کر سکی”۔

    حمیرا مکہ مکرمہ میں موجود درشہوار سے کہتی ہیں کہ میں بہت خوش ہوں کہ تم مکہ میں ہو، میرے لیے دعا کرنا، میرے کیرئیر کے لیے دعا کرنا۔

    حمیرا اصغر کی قریبی دوست اور معروف فیشن ڈیزائنر درشہوار نے  انکشاف کیا ہے کہ حمیرا ان کے لیے محض ایک دوست نہیں بلکہ خاندان کے فرد جیسی تھیں، حمیرا نہ صرف ایک باصلاحیت اداکارہ تھیں بلکہ ایک عمدہ مصورہ بھی تھیں۔

    حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ میں پڑی سڑ گئی! رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشافات

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • حمیرا اصغر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر، مزید چونکا دینے والے انکشافات

    حمیرا اصغر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر، مزید چونکا دینے والے انکشافات

    کراچی : دل دہلا دینے والے انکشافات پر مبنی حمیرا اصغر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آگئی ، جس میں بتایا گیا ہے ان کی لاش کتنی پرانی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اداکارہ حمیرہ اصغر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی، جس میں اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ خاتون کے ناخن ہڈی سے الگ ہو چکے تھے اور چہرہ ناقابل شناخت حالت میں تھا جبکہ ان کے جسم کی کوئی ہڈی ٹوٹی ہوئی نہیں پائی گئی۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ حمیرا کی لاش ڈی کمپوز کے بالکل آخری اسٹیج پر تھی اور ان لاش میں تھوڑےکیڑے بھی پڑ چکے تھے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فزیکل مینس سے زیادتی کاپتہ لگانا مشکل ہے تاہم ، لاش سے ان کے بال اور شرٹ کے ٹکڑے کیمیائی معائنےکیلئے بھیجے ہیں تاکہ مزید تحقیقات کی جا سکیں۔

    یاد رہے ماڈل و اداکارہ حمیرا کی میت تدفین کے لیے لاہور منتقل کر دی گئی، نماز جنازہ گرین ٹاؤن میں ادا کی جائے گی۔

    حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ میں پڑی سڑ گئی! رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشافات

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • حمیرا اصغر کی میت لاہور منتقل، نماز جنازہ آج  ادا کی جائے گی

    حمیرا اصغر کی میت لاہور منتقل، نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی

    لاہور : ماڈل و اداکارہ  حمیرا اصغر کی میت تدفین کے لیے لاہور منتقل کر دی گئی، نماز جنازہ گرین ٹاؤن میں ادا کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل و اداکارہ حمیرااصغر کی میت کراچی سے لاہور پہنچادی گئی ، اداکارہ کی نماز جنازہ گرین ٹاؤن میں ادا کی جائے گی۔

    گذشتہ روز اداکارہ وماڈل کے بہنوئی اور بھائی نے گزشتہ رات کراچی سے میت وصول کی اور میت لے کر کراچی سے لاہور روانہ ہوئے، حمیرا کی میت ایمبولینس کے ذریعے روانہ کی گئی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے واقعےکی مختلف زاویوں سے تفتیش جاری ہے اور مستقبل میں ممکنہ قانونی تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے حمیرا کے بھائی کے بلڈ سیمپل لے لیے، جبکہ دونوں بہن بھائی کا ڈی این اے سیمپل بھی میچ کیا جائے گا۔

    حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ میں پڑی سڑ گئی! رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشافات

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔