Tag: حمیرا اصغر

حمیرا اصغر کی کئی دن پرانی لاش ملنے کی خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف قسم کی آرا سامنے آ رہی ہیں تاہم بہت سے لوگ اس بات پر حیرانی اور افسوس کا اظہار کر رہے ہیں کہ کسی کو اتنا عرصہ کچھ پتہ کیوں نہیں چلا۔

 

Humaira Asghar Ali was found in DHA Karachi flat

  • حمیرا اصغر کی پرواہ تھی تو اس وقت دیکھتے جب وہ زندہ اور تنہا تھی، علیزے شاہ

    حمیرا اصغر کی پرواہ تھی تو اس وقت دیکھتے جب وہ زندہ اور تنہا تھی، علیزے شاہ

    اداکارہ علیزے شاہ کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر کی موت کو سرخیوں میں استعمال کرنا بند کریں۔

    فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اسٹوری شیئر کرتے ہوئے علیزے شاہ نے لکھا اگر واقعی حمیرا اصغر کی پرواہ تھی تو آپ اسے اس وقت دیکھتے جب وہ زندہ اور اکیلی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ منافقت کو آشکار ہوتے دیکھ کر دل دہل جاتا ہے۔

    اداکارہ نے لکھا کہ لوگ اب حمیرا کی تصویریں پوسٹ کررہے ہیں، کیپشن لکھ رہے ہیں کہ انہیں کتنا افسوس ہے کہ اس کی موت ہوگئی جب ایک بھی عورت نے یہ  نہیں پوچھا کہ وہ پورے ایک ماہ سے کہاں تھی؟ جب وہ غائب ہوئی تو ایک کال نہیں، اس کے دروازے پر دستک نہیں ہوئی۔

    علیزے شاہ نے کہا کہ اللہ انہیں اس دنیا میں سکون عطا فرمائے، آمین۔

    حمیرا اصغر کیس – Humaira Asghar Ali

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • حمیرا اصغر کے انتقال سے قبل بھی ہم صدمے میں تھے، بھائی نوید اصغر

    حمیرا اصغر کے انتقال سے قبل بھی ہم صدمے میں تھے، بھائی نوید اصغر

    اداکارہ حمیرا اصغر کے بھائی نوید اصغر کا کہنا ہے کہ ایک ماہ قبل پھپھو کا انتقال ہوا والدین صدمے میں تھے۔

    ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے بھائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاثر دیا گیا کہ والدین بہن کو قبول نہیں کررہے جو افواہیں تھیں، ہم پہلے دن سے انتظامیہ اور پولیس سے رابطے میں ہیں۔

    بھائی کے مطابق میں آنے آج آکر حمیرا کی لاش وصول کی، تدفین لاہور میں کی جائے گی۔

    اداکارہ کے بھائی کے مطابق ہمارا ایک سال سے حمیرا اصغر سے رابطہ منقطع تھا، والدہ کا 6 ماہ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا، ان کے انتقال کا سن کر ہم اچانک صدمے میں چلے گئے۔

    حمیرا اصغر کیس – Humaira Asghar Ali

    نوید اصغرنے کہا کہ حمیرا نے اپنی محنت سے کامیابی حاصل کی، اپنی مرضی سے کراچی شفٹ ہوئی تھیں، والد کی اجازت سے ہی کراچی آیا ہوں، بہن کے مکان میں سی سی ٹی وی کیمرے میں نہیں لگے ہوئے تھے۔

    دوسری جانب رمضان چھیپا کا کہنا ہے کہ نوید اصغر مجھ سے مستقل رابطے میں تھے، سوشل میڈیا پروپیگنڈا کیا گیا کہ حمیرا کے والدین اس سے ناراض ہیں۔

    رمضان چھیپا کے مطابق حمیرا میری بیٹی ہے، اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، اصغر بھائی کراچی سے میت لاہور لے کر جارہے ہیں، اخراجات ہم برداشت کریں گے۔

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • حمیرا اصغر کے اہلخانہ میت وصول کرنے کراچی پہنچ گئے

    حمیرا اصغر کے اہلخانہ میت وصول کرنے کراچی پہنچ گئے

    اداکارہ حمیرا اصغر کے اہلخانہ میت وصول کرنے کراچی پہنچ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اداکارہ حمیرا اصغر کے بھائی اور بہنوئی کی پولیس افسران سے ملاقات ہوئی ہے، بھائی اور بہنوئی نے ایس ایس پی ساؤتھ سمیت دیگر افسران سے ملاقات کی۔

    میت وصول کرنے سے متعلق تھانے سے باضابطہ لیٹر کچھ دیر میں جاری کیا جائے گا جس کے چھیپا سے میت لے کر اہلخانہ لاہور جائیں گے۔

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    حمیرا اصغر کیس – Humaira Asghar Ali

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا حمیرااصغر کی تدفین کے انتظامات کا اعلان

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا حمیرااصغر کی تدفین کے انتظامات کا اعلان

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اداکارہ حمیرا اصغر کی تدفین کے انتظامات کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ میں حمیرا اصغر کا بھائی ہوں۔

    پاکستانی اداکارہ حمیرا اصغر کی اندوہناک موت کے بعد گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ان کے تدفین کی ذمہ داری لینے کا اعلان کیا ہے، انھوں نے کہا کہ سندھ کے دیگر شہریوں کی طرح میں حمیرا اصغر کا بھی بھائی ہوں۔

    حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ میں پڑی سڑ گئی! رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشافات

    سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری نے کہا کہ اگر حمیرا علی اصغر کے لواحقین تجہیز وتکفین میں شرکت نہیں کرنا چاہتے تو میں حاضر ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس کراچی کے پیش امام سے کہا ہے حمیرا اصغر کی نماز جنازہ پڑھائیں، حمیرا کی تجہیز وتکفین کے تمام انتظامات میں اداکروں گا۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہم اپنی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت وناموس کی قدر جانتے ہیں، ہمارے معاشرے کیلئے سوال ہے کہ جواں بیٹی کی لاش دفنانے والے نہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، ان کی لاش 8 جولائی 2025 کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گلی سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024 میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024 کو تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/humaira-asghar-dead-body-case-news-city-court/

  • حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ میں پڑی سڑ گئی! رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشافات

    حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ میں پڑی سڑ گئی! رونگٹے کھڑے کر دینے والے انکشافات

    کراچی میں ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر علی کی پر اسرار موت نے ہر ایک کو چونکا دیا ہے۔ ان کی لاش ان کے فلیٹ سے اس حالت میں ملی کہ پہچاننا بھی مشکل ہو گیا۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے ابتدائی نتائج نے دل دہلا دینے والے انکشافات کیے ہیں تاہم موت معمہ بنی ہوئی ہے کہ فلیٹ میں پڑی لاش گل، سڑ گئی اورکسی کو خبرتک نہ ہوئی۔

    ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اکارہ حمیرا اصغر کی لاش ایک، دو نہیں، 6 ماہ سے بھی زیادہ پُرانی نکلی، لاش اِس قدر سوختہ ہو چکی تھی کہ گھٹنوں کے جوڑ گل گئے تھے، کمرے میں کیڑے گھوم رہے تھے۔

    اس کے ساتھ فرج میں رکھے تمام کھانے اکتوبر دو ہزار چوبیس میں ایکسپائر ہوگئے تھے، اور بل ادا نہ کرنے پر فلیٹ کی بجلی بھی اکتوبر میں کاٹ دی گئی تھی۔

    پوسٹ مارٹم اور کیمیکل تجزیہ: موت کی وجہ اب بھی معمہ

    لاش ڈی کمپوز اسٹیج کے ایڈوانس اسٹیج پر تھی اور اس قابل نہیں تھی جس سے وجہ موت بتائی جاسکے البتہ ڈی این اے اور کیمکل ایگزامن کے لیے سیمپل لیے ہیں، سیمپل کے ایگزامن کے بعد حقائق سامنے آئیں گے۔

    پولیس کے مطابق پڑوسیوں نے بتایا کہ گھر سے اکثر چیخوں کی آوازیں آتی تھیں، اور بظاہر حمیرا ڈپریشن کا شکار تھیں ۔

    فلیٹ کا منظر: سلیقہ، خاموشی، اور تنہائی

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے پروگرام باخبر سویرا میں جائے وقوعہ کا آنکھوں دیکھا حال بتاتے ہوئے کہا کہ گھر میں ہر چیز سلیقے سے رکھی ہوئی تھی کسی مزاحمت اور بے ترتیبی کے اثار نہیں تھے۔

    یہ بھی پتہ چلا ہے کہ اداکارہ زیادہ کسی سے زیادہ رابطے میں نہیں ہوتی تھی جبکہ 3 یا 4 ماہ کا کرایہ ایک ساتھ دے کر مالک مکان کا نمبر بلاک کردیتی تھی۔

    لاش سے بدبو کیوں کسی نے محسوس نہ کی؟

    دو روز قبل حمیرا اصغر نے لاش ملنے پر کئی لوگوں نے سوال اٹھایا کہ اتنی پرانی لاش کسی بدبو نہیں آئی۔

    نمائندے اے آر وائی نے کہا جہاں حمیرا رہتی اس فلور پر آمنے سامنے دو فلیٹ ہے، ایک فلیٹ والے 2 ماہ کی چھٹیوں پر گئے ہوئے تھے۔

    لاش میں بدبو کے حوالے سے میڈیکل لیگو آفیسر سمیعہ نے موت کی وجہ کے علاوہ کافی چیزیں بتائی ، کیونکہ جب پوسٹ مارٹم ہوتا ہے تو کیمیائی تجزیے کے لئے اعضا رکھے جاتے ہیں ، جسے ننھے صارم کی موت کی وجہ آج تک معلوم نہ ہوسکی۔

    6 ماہ نہیں، 8 سے 9 ماہ پرانی لاش؟

    نمائندے اے آر وائی نے خدشہ ظاہرکیا جو لاش ملی ہے وہ 6 ماہ نہیں 8 سے 9 ماہ پرانی بھی ہوسکتی ہے اور بھی بہت باتیں سامنے آئی جیسے اکتوبر میں کے الیکٹرک نے بجلی کاٹ دی تھی ، اور آخری کرایہ بھی مئی 2024 میں ادا کیا گیا۔

    حمیرا اصغر کی موت: خودکشی، حادثہ یا کچھ اور؟

    نمائندے کا کہنا تھا کہ فی الوقت اداکارہ کی موت کو قتل قرار دینا ممکن نہیں، کیونکہ شواہد سے کوئی مزاحمت یا زبردستی کے آثار نہیں ملے، تمام نظریں کیمیکل اور ڈی این اے رپورٹس پر جمی ہوئی ہیں، جو اس المناک معمہ کو حل کر سکتی ہیں۔

    اداکارہ 2018 سے فلیٹ میں مقیم، کرایے کے مسائل پر قانونی نوٹس بھیجے گئے

    دوسری جانب ایس ایس پی ساوتھ نے گفتگو میں حمیرا اصغر کیس کے حقائق بتاتے ہوئے کہا خاتون اس فلیٹ میں 2018 سے رہائش پذیر تھی اور کرایہ کے ایشوز 2019 سے شروع ہوئے ، جس کے بعد 2014 میں انھوں نے کرایہ دینا بند کردیا پھر مالک مکان نے عدالت سے رجوع کیا اور نوٹس جاری ہوئے۔

    موبائل ڈیٹا سے آخری رابطہ اکتوبر 2024 میں ہوا

    انھوں نے بتایا اداکارہ کے موبائل فون فرانزک کے لئے بھیجے گئے ہیں اور ڈیٹا سے یہ پتہ چلا کہ اکتوبر 2024 تک فون کالز ہوئیں۔

    لاش میں بدبو کے حوالے سے ایس ایس پی ساوتھ نے کہا رہائشی عمارت میں ایک فلور پر دو اپارٹمنٹس ہیں، ساتھ والی فیملی نے بتایا کہ ہم ستمبر میں گاوں چلے گئے تھے اور فروری میں واپس آئے، لاش کی ڈی کمپوز کے ابتدا میں تو بدبو ہوتی ہے لیکن جیسے جیسے یہ مرحلہ سست ہوتا ہے تو بدبو کم ہوتی جاتی ہے۔

    یہ اموات صرف ایک ذاتی المیہ نہیں بلکہ ایک اجتماعی ناکامی کی علامت بن کر سامنے آئی ہیں، تنہائی، ذہنی دباؤ، اور مالی مشکلات وہ مسائل ہیں جو اکثر ان فنکاراؤں کی نجی زندگیوں میں چھپے رہتے ہیں، اور جب تک میڈیا ان کی موت کی خبر نہ دے، کسی کو ان کے حالات کا اندازہ نہیں ہوتا۔

    اداکارہ حمیرا اصغر کی زندگی اور موت دونوں ہی تنہائی کا شکار رہیں ، ان کی لاش مہینوں تک ایک بند فلیٹ میں گلتی سڑتی رہی، مگر کوئی دروازہ کھٹکھٹانے والا نہ تھا، شاید یہی اس دور کی سب سے کڑوی حقیقت ہے۔

    حمیرا اصغر کیس – Humaira Asghar Ali

  • حمیرا اصغر کیس کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت

    حمیرا اصغر کیس کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت

    کراچی : پولیس نے ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے زیراستعمال 3 موبائل فون اور ایک لیپ ٹاپ تحویل میں لے لیا اور تفتیش شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 کے فلیٹ سے ماڈل واداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی۔

    پولیس نے حمیرا کے زیر استعمال 3 موبائل فون اور ایک لیپ ٹاپ تحویل میں لےلیا۔

    پولیس نے آئی پیڈ کے ڈیٹا پر تفتیش شروع کردی اور کہا حمیرا کے زیر استعمال ڈیجیٹل آلات بندحالت میں ملے تھے، موبائل فون ڈیٹا میں بھی آخری فون کال 2024 کو ہوئی تھی۔

    حکام کے مطابق گھر میں موجود پیکٹڈ دودھ،ڈبل روٹی کئی ماہ پرانی ملی ہے، میڈیکل ایکسپرٹ نے گزشتہ روز متاثرہ فلیٹ کا دورہ کر کے شواہد جمع کئے تھے۔

    گذشتہ روز میت لینے کیلئے حمیرا کے بہنوئی نے گزری، پولیس سے رابطہ کیا تھا، جس پر پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ لاش صرف خونی رشتے کو ہی دی جائے گی۔

    صوبائی وزیرذوالفقارشاہ کی جانب سے کہا گیا کہ اگرورثا نے میت وصول نہ کی تو وہ تدفین کرائیں گے۔

    مزید پڑھیں : حمیرا اصغر کے گھر والوں نے لاش لینے کےلیے پولیس سے رابطہ کرلیا

    اس سے قبل پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیاگیا کہ اداکارہ کی لاش چھ ماہ پرانی ہے، گھٹنوں کے جوڑ تک گلنا شروع ہوگئے تھے، فرج میں رکھے کھانے اکتوبر2024 میں ایکسپائر ہوگئے تھے۔

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • ’حمیرا اصغر کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا‘

    ’حمیرا اصغر کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا‘

    کراچی: ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر علی کی لاش ڈی ایچ اے کے فلیٹ سے برآمد ہونے کا معاملہ کراچی کے سٹی کورٹ جا پہنچا ہے۔

    حمیرا اصغر 8 جولائی کو کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے کے فلیٹ سے مردہ حالت میں ملی تھیں، ابتدائی طور پر پولیس نے بتایا تھا کہ ان کی لاش 20 دن تک پرانی لگی ہے، تاہم بعد ازاں حیران کن انکشافات سامنے آئے۔

    پولیس نے 9 جولائی کو بتایا کہ ممکنہ طور پر حمیرا اصغر کی لاش 6 ماہ سے زائد عرصے سے پرانی تھی، لاش سے خون کے نمونے تک حاصل نہیں کیے جا سکے تھے جب کہ گھٹنوں سے بھی لاش گلنا شروع ہوگئی تھی۔

    تاہم اب اداکارہ کی لاش گھر سے برآمد ہونے کا معاملہ عدالت جاپہنچا جہاں شہری نے حمیرا اصغر کی موت کو قتل قرار دیا ہے، کراچی کے شہری شاہزیب سہیل نے واقعے کا مقدمہ درج کروانے کے لئیے درخواست دائر کردی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر علی کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے، پولیس نے بھی واقعہ کو تشویش ناک بتایا ہے اس واقعہ کی وجہ سے عام لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے حمیرہ اصغر علی ایک میڈیا بااثر خاتون تھی وقوعہ کی ویڈیو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسا انکا قتل کیا گیا ہو۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اداکارہ کے خاندان کا انکے ساتھ قطع تعلق ہونے بھی حیرت میں مبتلا کرتا ہے عدالت سے استدعا ہے کہ مقدمہ میں انکے خاندان کو بھی نامزد کرکے تحقیقات کروائی جائیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ قانونی طور پر جو بھی ممکنہ کوشش کی جاسکتی ہے عدالت کی جانب سے کی جائے، درخواست میں ایس ایس پی ساوٴتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : حمیرا اصغر کی کئی روز پرانی لاش ڈیفنس میں فلیٹ سے برآمد

    پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔ لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔ پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    فورنزک شواہد، جیسے کہ ستمبر 2024ء کی میعاد ختم ہونے والی خوراک، بجلی کی بندش، اور غیر فعال فون، سے ظاہر ہوتا ہے کہ حمیرہ کی وفات چھ ماہ قبل ہوئی تھی۔ پولیس ان کے فون کے کال ریکارڈز کی چھان بین کر رہی ہے۔ حمیرہ کے خاندان نے لاش وصول کرنے میں لاتعلقی دکھائی، تاہم ان کے بہنوئی نے حال ہی میں رابطہ کیا ہے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں۔ وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے۔ ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔ ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے

  • صوبائی وزیر  کا  حمیرا اصغر کی تدفین کرانے کا فیصلہ

    صوبائی وزیر کا حمیرا اصغر کی تدفین کرانے کا فیصلہ

    کراچی : صوبائی وزیر ذوالفقار شاہ کی جانب سے اداکارہ حمیرا اصغر کی تدفین کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقارشاہ نے اداکارہ حمیرا اصغر کے حوالے سے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رابطہ کیا۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ ورثا لاش وصول یا تدفین نہیں کرتے تو محکمہ ثقافت حمیرا اصغر کاوارث ہوگا۔

    صوبائی وزیر نے ڈائریکٹر جنرل کلچر کو معاملے پر فوکل پرسن مقرر کردیا۔

    سیکرٹری ثقافت سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ کو حمیرا اصغرکی لاش حوالگی کیلئے خط لکھ دیا ہے۔

    صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت کا کہنا ہے کہ حمیرا لاوارث نہیں سندھ حکومت کا محکمہ ثقافت وارث ہے، تدفین سمیت تمام مراحل محکمہ ثقافت کے ذمہ ہوں گے تاہم ہماری پہلی کوشش ہے کہ والدین راضی ہوں اورلاش وصول کریں۔

    مزید پڑھیں : حمیرا اصغر کے گھر والوں نے لاش لینے کےلیے پولیس سے رابطہ کرلیا

    خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

    لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    فورنزک شواہد، جیسے کہ ستمبر 2024ء کی میعاد ختم ہونے والی خوراک، بجلی کی بندش، اور غیر فعال فون، سے ظاہر ہوتا ہے کہ حمیرہ کی وفات چھ ماہ قبل ہوئی تھی۔ پولیس ان کے فون کے کال ریکارڈز کی چھان بین کر رہی ہے۔

    حمیرا کے خاندان نے لاش وصول کرنے میں لاتعلقی دکھائی، تاہم ان کے بہنوئی نے حال ہی میں رابطہ کیا ہے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلابی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔

    ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔

  • حمیرا اصغر کے والدین نہیں آتے تو میں آخری رسومات ادا کروں گی، سونیا حسین

    حمیرا اصغر کے والدین نہیں آتے تو میں آخری رسومات ادا کروں گی، سونیا حسین

    اداکارہ سونیا حسین کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر کے والدین نہیں آتے تو کل تک انتظار کریں پھر مجھے ذمہ داری دیں میں ان کی آخری رسومات ادا کروں گی۔

    فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ویڈیو پیغام میں اداکارہ سونیا حسین نے کہا کہ حمیرا اصغر کے انتقال کی خبر مجھے ملی اور یہ پتا لگا کہ اہلخانہ ان کی میت لینے نہیں آرہے اور نہ ان کی تدفین کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں اور مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ اس پر کیسے ردعمل دوں، مجھے پتا چلا ہے کہ ان کی میت چھیپا میں رکھی ہے۔

    سونیا حسین نے کہا کہ میں بطور انسان پوچھنا چاہتی ہوں کہ حمیرا سے اس کیا حق تلفی ہوئی ہے کہ آپ ان کی آخری رسومات ادا کرنے کے لیے تیار نہیں، اللہ کسی کو بے اولاد اور یتیم نہ کرے یا کسی کے پیچھے وارث نہ ہوں۔

    اداکارہ نے کہا کہ ماں باپ کے ہوتے ہوئے میت کی تدفین نہیں کی جارہی میری سمجھ سے باہر ہے، بہرحال میرا ویڈیو بنانے کا مقصد کسی کو لیکچر دینا نہیں بس اتنا کہنا چاہتی ہوں کہ اگر کل تک کوئی ان کے گھر کا فرد نہیں آتا تو میں بطور مسلمان اور انسان، وہ میری بہن ہے مجھے یہ ذمہ داری دیں کہ میں ان کی تدفین کرواسکوں۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ گزشتہ روز جب عدالتی حکم پر ٹیم حمیرا اصغر سے گھر خالی کروانے پہنچی تو دروازہ نہ کھولنے پر توڑا گیا اور اندر سے لاش برآمد ہوئی تھی۔

    حمیرا اصغر کی لاش ملنے کا واقعہ عدالت چا پہنچا

     

  • حمیرا اصغر کی لاش 6 ماہ سے بھی زائد پرانی نکلی

    حمیرا اصغر کی لاش 6 ماہ سے بھی زائد پرانی نکلی

    اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش 6 ماہ سے بھی زائد پرانی نکلی ہے۔

    ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر علی کی فلیٹ سے لاش ملنے کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے،فلیٹ میں کہیں پر بھی تازہ خون کے نشانات نہیں ملے، لاش اتنی پرانی تھی کہ گھٹنوں کے جوڑ بھی گلنا شروع ہوگئے تھے۔

    اداکارہ نے بجلی کا بل بھی ادا نہیں کیا تھا، کے الیکٹرک کی جانب سے اکتوبر کے آخر میں بجلی کاٹ دی گئی تھی۔

    حمیرا اصغر کی موت کی وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی، انہوں نے آخری مرتبہ مئی 2024 میں کرایہ ادا کیا تھا۔

    لیڈی میڈی کو لیگل افسر کی جانب سے ابتدائی رپوٹ تیار کرلی ہے۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    ڈیفنس فیز 6 میں فلیٹ کو ڈی سیل کردیا گیا ہے، پویس کی جانب سے فلیٹ کو مکمل طور پر سرچ کیا گیا، فرج میں رکھے گئے تمام کھانے اکتوبر 2024 میعاد تک کے تھے۔

    پولیس حکام فلیٹ سرچ کرنے کے بعد واپس روانہ ہوگئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز جب عدالتی حکم پر ٹیم حمیرا اصغر کے گھر پہنچی تو دروازہ نہ کھولنے پر توڑا گیا تو اندر سے لاش برآمد ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ حمیرا اصغر نے 2022 میں اے آر وائی ڈیجیٹل کے رئیلٹی شو ’تماشہ‘ میں شرکت کی تھی۔