Tag: حوالگی

  • نیب کی شہباز شریف کے بیٹے کی حوالگی کیلئے برطانوی حکومت  سے درخواست

    نیب کی شہباز شریف کے بیٹے کی حوالگی کیلئے برطانوی حکومت سے درخواست

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کی حوالگی کے لئے برطانوی حکومت کو درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کی حوالگی کے لئے برطانوی حکومت کو درخواست دے دی گئی ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت کو خط نیب کی جانب سے لکھا گیا ، نیب نے 31دسمبر کو برطانوی حکومت کو درخواست جمع کرائی۔

    سلمان شہباز منی لانڈرنگ اور ٹی ٹی اسیکنڈل میں نیب کو مطلوب ہیں اور عدالت نے سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دے رکھا ‌ ہے۔

    یاد رہے 2020 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے منی لانڈرنگ کیس میں نامزد شہباز شریف کے صاحبزادے کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ شہباز شریف اور دونوں صاحبزادے (حمزہ، سلمان) کرپشن کیسز میں نامزد ہیں اور نیب کی جانب سے ان کے خلاف تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر اور ان کے بچوں کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیسز کی تحقیقات جاری ہیں۔

    نیب کے مطابق شہباز شریف نے لاہور، ایبٹ آباد اور ہری پور میں متعدد جائیدادیں اپنی بیگمات نصرت شہباز اور تہمینہ درانی کے نام پر حاصل کیں، جنہیں اب منجمد کردیا گیا ہے جبکہ حمزہ شہباز اور سلمان شہباز نے بھی لاہور اور چنیوٹ میں کئی جائیدادیں خریدیں انہیں بھی نیب کی جانب سے منجمد کیا گیا ہے۔

  • سوئیڈش حکام جولین کی حوالگی چاہتے ہیں تو مقدمہ چلانے کی یقین دہانی کرائیں، برطانوی ایم پیز

    سوئیڈش حکام جولین کی حوالگی چاہتے ہیں تو مقدمہ چلانے کی یقین دہانی کرائیں، برطانوی ایم پیز

    لندن : برطانوی پارلیمنٹ کے درجنوں اراکین نے وزیر داخلہ کو جولین اسانج سے متعلق خط ارسال کردیا، ایم پیز کا مؤقف ہے کہ اگر سوئیڈش حکام وکی لیکس کے بانی کی حوالگی چاہتے ہیں تو اس پر مقدمات چلانے کی یقین دہانی کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں میٹروپولیٹن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو خواتین سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کرکے مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں ریمارنڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ اسٹیلا کریسزی نے 70 ایم پیز کے دستخط شدہ خط کو بذریعہ ٹویٹ ساجد جاوید تک پہنچا دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق وکی لیکس کے شریک بانی کو جمعرات کے روز امریکا کی جانب سے کی گئی حوالگی کی درخواست پر گرفتار کیا گیا ہے جہاں انہیں کمپیوٹر ہیکننگ کے مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہےکہ لندن میں واقع ایکواڈور کے سفارت خانے میں 7 برس گزارنے والے جولین اسانج سوئیڈن میں خواتین سے جنسی زیادتی کے ٹرائل سے بچ کر نکل گئے تھے، واضح رہے کہ بانی وکی لیکس بارہا خواتین سے زیادتی کی تردید کرچکے ہیں۔

    اسانج کا کہنا ہے کہ میں نے سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں دو خواتین کے ساتھ مکمل اتفاق و رضاکارانہ طور جنسی تعلق قائم کیا تھے۔

    سوئیڈش پراسیکیوٹر نے سنہ 2017 میں جولین کے خلاف چلنے والے جنسی زیادتی مقدمات چھوڑ دئیے تھے کیونکہ وہ جولین غیر ملکی سفارت خانے میں مقیم تھے اور وہ جولین کو مذکورہ الزامات سے آگاہ کرنے میں ناکام تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شریک بانی وکی لیکس پر خواتین سے جنسی ہراسگی کے دو مزید مقدمات چل رہے تھے جنہیں غیر قانونی دباؤ کے باعث سنہ 2015 میں چھوڑ دیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے قریبی ساتھی بھی ایکواڈور سے گرفتار

    برطانوی پولیس نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو گرفتار کرلیا

    خیال رہے کہ وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کو لندن کی ایک عدالت نے ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے کر مقدمے کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔

    جج مائیکل سنو نے کہا کہ ملزم نے ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لے کر اپنی ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی تھی۔

    استغاثہ کے دلائل کی روشنی میں اس خلاف ورزی پر جولیان اسانج کو ملکی قانون کے مطابق کم از کم ایک برس کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

  • کینیڈا نے مینگ وینزوا کی امریکا حوالگی کی تیاری شروع کردی

    کینیڈا نے مینگ وینزوا کی امریکا حوالگی کی تیاری شروع کردی

    اوٹاوا : کینیڈین حکام نے ہواوے کی گرفتار چیف فنانسل آفیسر مینگ وینزوا کو امریکا کے حوالے کرنے کی تیاری شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں گرفتار ہونے والی ہواوے کمپنی کی چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو یکم دسمبر کوکینیڈین شہر وانکوور سے حراست میں لیا گیا تھا جنہیں امریکا کے حوالے کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔

    کینیڈین محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’مینگ وانزوا کے خلاف ٹھوس شواہد موجود جس کے بعد طویل مشاورت کے بعد امریکا حوالگی کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم حتمی بیان کینیڈین اٹارنی جنرل دیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہواوے کی اعلیٰ عہدیدار کی امریکا حوالگی سے متعلق کینیڈین عدالت میں کیس کی سماعت 6 مارچ ہوگی۔

    خیال رہے کہ ہواوے کی سی ایف اومینگ وانژو کو کینڈین حکام نے نومبر کے آخر میں برٹش کولمبیا کے شہر وینکوور کے ایئر پورٹ سے امریکی حکومت کی درخواست پر گرفتار کیا تھا۔

    کینیڈین حکام نے 7 روز بعد مینگ وانژو کی گرفتاری کو ظاہر کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے بانی کی بیٹی کینیڈا میں گرفتار

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا نے ان الزام عائد کیا ہے کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے باوجود چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے ایران کو نیٹ ورکنگ کا سامان فروخت کرتی رہی ہے اور مینگ نے ان معاہدوں کو مخفی رکھا۔

    امریکا کی جانب سے مینگ کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا تاکہ نیو یارک میں مینگ پر مقدمہ چلا سکیں، غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ممکن ہے مینگ کو امریکا میں 30 برس قید کی سزا سنادی جائے۔