Tag: حوالے

  • ترکی میں آن لائن مواد کی نگرانی اور سینسر شپ کے حوالے سے غیر معمولی اقدام

    ترکی میں آن لائن مواد کی نگرانی اور سینسر شپ کے حوالے سے غیر معمولی اقدام

    انقرہ : ترکی نے آن لائن مواد کی نگرانی و سینسر شپ کے حوالے سے ملک بھر میں ریڈیو اور ٹی وی کی نگرانی کرنے والے واچ ڈاگ کو وسیع اختیارات دے دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی نے ملک میں ریڈیو اور ٹی وی کی نگرانی کرنے والے واچ ڈاگ کو وسیع اختیارات دے دئیے ۔ اس اقدام کا مقصد نیٹ فلیکس اور دیگر براہ راست نشریات کی حامل نیوز ویب سائٹس کے آن لائن مواد پر نظر رکھنا ہے۔ اس اقدام نے ممکنہ سینسر شپ لاگو کیے جانے کے حوالے سے تحفظات پیدا کر دیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی کی پارلیمنٹ نے رواں سال مارچ میں ابتدائی طور پر اس اقدام کی منظوری دی تھی۔ صدر رجب طیب ایردوآن کی حکمراں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی اور اس کے قوم پرست حلیفوں نے فیصلے کی حمایت کی تھی۔

    اس قانون کے تحت ترکی میں آن لائن مواد سے متعلق خدمات پیش کرنے والے تمام فریقوں کو ملک میں ریڈیو اینڈ ٹیلی وڑن واچ ڈاگ کی طرف سے نشریاتی لائسنس حاصل کرنا ہو گا۔ اس کے بعد یہ واچ ڈاگ مذکورہ فریقوں کی جانب سے نشر ہونے والے مواد کی نگرانی کیا کرے گا۔

    نئے اقدامات کا اطلاق ڈیجیٹل اسٹریمنگ جائنٹ نیٹ فلیکس کمپنی جیسی سبسکرپشن سروس کے علاوہ مفت سروس فراہم کرنے والی نیوز ویب سائٹس پر بھی ہو گا جو اپنی آمدنی کے واسطے اشتہارات پر انحصار کرتی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مزید برآں جو کمپنیاں مذکورہ قانون اور واچ ڈاگ کی ہدایات کے تحت عمل نہیں کریں گی انہیں اپنا مواد مطلوبہ معیار کے موافق بنانے کے لیے 30 روز کا وقت دیا جائے گا، بصورت دیگر ان کمپنیوں کو دیے گئے لائسنس کو معطل کرنے کا امکان ہو گا اور بعد ازاں اس لائسنس کو واپس بھی لیا جا سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاری فیصلے کے حوالے سے پورے کیے جانے والے اُن معیارات کو واضح نہیں کیا گیا جن کی واچ ڈاگ توقع رکھتا ہے۔

    استنبول کی ایک یونیورسٹی میں سائبر سیکورٹی کے ماہر اور قانون کے پروفیسر یامان ایکڈنیز کے مطابق یہ اقدام اُن عدالتی اصلاحات کے پیکج سے متصادم ہے جس کا ترکی نے حالیہ عرصے میں اعلان کیا تھا۔ اس پیکج کا مقصد ترکی میں انسانی حقوق کی صورت حال بگڑنے سے متعلق یورپی یونین کے اندیشوں کا علاج ہے۔

    یامان نے ٹویٹر پر اپنے تبصرے میں کہا کہ واچ ڈاگ کو سینسر شپ کے اختیارات ملنے سے متعلق قانون آج سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جلد ہی نیٹ فلیکس یا ن نیوز ویب سائٹس پر پابندی کی لپیٹ میں آ سکت ہیں جو اپنا مواد بیرون ملک سے نشر کرتی ہیں،انسانی حقوق کے ایک وکیل کریم التیبار میک نے باور کرایا کہ یہ ترکی میں سینسر شپ کی تاریخ کا سب سے بڑا اقدام ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے حکومت مخالف خبریں نشر کرنے والی ویب سائٹس متاثر ہوں گی۔

  • بھارت میں جنسی زیادتی میں ملوث رکن اسمبلی نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا

    بھارت میں جنسی زیادتی میں ملوث رکن اسمبلی نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا

    نئی دہلی : جنسی زیادتی میں ملوث سماج پارٹی کے رکن اسمبلی اٹل رائے نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست اترپردیش کے علاقے غوثی سے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے اٹل رائے نے جنسی زیادتی کے الزام میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے رکن بہوجن سماج پارٹی کے رکن اسمبلی کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، پولیس نے سخت حفاظتی حصار میں رکن اسمبلی کو جیل منتقل کیا۔

    الیکشن سے قبل بالیا کی رہائشی لڑکی نے شکایت درج کرائی تھی کہ رکن اسمبلی نے اہلیہ سے ملانے کے بہانے اپنے فلیٹ میں بلا کر مارچ 2018 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ درخواست میں کہا گیا کہ رکن اسمبلی نے زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیکر باربار زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے 20 مئی کو رکن اسمبلی کو مفرور قرار دیا اور گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے مفرور قرار دیئے جانے کے باوجود اٹل رائے نے بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے مضبوط امیدوار کو شکست سے دوچار کیا تھا۔

  • روس جولائی میں ایس 400 میزائل سسٹم ترکی کے حوالے کرے گا، کریملن

    روس جولائی میں ایس 400 میزائل سسٹم ترکی کے حوالے کرے گا، کریملن

    ماسکو : روس سے میزائل دفاعی نظام ایس-400 کی خریداری پر امریکا ترکی سے سخت نالاں ہے اور پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دے چکا ہے، ترکی دھمکیوں کے باوجود روس سے میزائل دفاعی نظام خرید کرنے پر مُصر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس جولائی میں اپنا ساختہ میزائل دفاعی نظام ایس -400 ترکی کے حوالے کردے گا، اس بات کا اعلان کریملن کے مشیر یوری شاکوف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا روس کے ساتھ نیٹو رکن ترکی کا دفاعی میزائل سسٹم خریدنے پر امریکا سخت نالاں ہے جس کےباعث امریکا روس پر پابندیاں عائد اور ایف 35 طیاروں کی خریداری اور اس کے پرزوں کی خریداری کے معاہدے سے دستبردار ہوجائے گا۔

    میڈیا رپورٹس بتایا گیا ہے کہ ترکی امریکی دھمکیوں کے باوجود روس سے میزائل دفاعی نظام خریدنے پر اصرار کررہا ہے۔ جس کے باعث ترکی کو امریکی پابندیوں کا سختی سے سامنا کرنا پڑسکتا ہے جو ترک معیشت اور کرنسی پر منفی اثرات مرتب کریں گی، نیٹو میں اس کی پوزیشن بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ اگر ترکی اور امریکا کے درمیان اس معاملے پر کوئی مفاہمت نہیں ہوتی ہے اور اس کا امکان بھی کم ہی نظر آرہا ہے تو پھر امریکا کے پابندیوں کے اقدام کے ردعمل میں ترکی بھی جوابی پابندیاں عائد کرسکتا ہے لیکن ان سے خود ا س کی اپنی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال امریکا کی پابندیوں سے ترکی کی کرنسی لیرا پر منفی اثرات مرتب ہوئے تھے اور ڈالر کے مقابلے میں اس کی قدر میں 30 فی صد تک کمی واقع ہوگئی تھی۔

    امریکا نے اس سال کے اوائل میں روس سے میزائل دفاعی نظام ایس -400 کی خریداری پر اصرار کے ردعمل میں ترکی کو لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے ساختہ ایف 35 لڑاکا جیٹ کے آلات مہیا کرنے کا عمل روک دیا تھا۔

    امریکا کا اپنے نیٹو اتحادی ملک کے خلاف یہ پہلا ٹھوس اقدام تھا۔ ترک صدر رجب طیب اردگان اس بات پر مُصر ہیں کہ امریکا جو کچھ بھی کہتا رہے، ترکی روس سے میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے سودے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کے ردعمل میں امریکا نے ترکی کو ایف 35 لڑاکا جیٹ مہیا کرنے کا عمل بھی منجمد کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

    ترکی کا موقف ہے کہ وہ اپنی علاقائی خود مختاری کے دفاع کے لیے یہ میزائل نظام خرید کررہا ہے اور اس کے اقدامات سے اس کے اتحادیوں کو کوئی خطرات لاحق نہیں ہوسکتے۔ اس نے نیٹو کے تمام تقاضوں کو بھی پورا کیا ہے۔ دونوں فریق امریکا کی نام نہاد کاٹسا پابندیوں سے بچنے کی خواہش کا بھی اظہار کرچکے ہیں۔

    اس امریکی قانون کے تحت روسی ساختہ طیارہ شکن ہتھیار جو نہی ترکی کی سرزمین پر پہنچیں گے تو اس پر ازخود ہی پابندیاں عاید ہوجائیں گے۔امریکا کا کہنا ہے کہ ترکی بیک وقت یہ جدید لڑاکا طیارے اور روس سے میزائل دفاعی نظام خرید نہیں کرسکتا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکا نے روس سے میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے سودے سے دستبرداری کی صورت میں ترکی کو اس کے ہم پلّہ ’رے تھیون کو پیٹریاٹ دفاعی نظام ‘فروخت کرنے کی بھی پیش کش کی تھی۔

    ترکی کے روس سے میزائل دفاعی نظام خرید کرنے کے فیصلے سے اس کے نیٹو اتحادی بھی تشویش میں مبتلا ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ میزائل نظام نیٹو تنظیم کے فوجی آلات سے مطابقت نہیں رکھتا ہے۔

  • روسی میزائل سسٹم کے حوالے سے امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ

    روسی میزائل سسٹم کے حوالے سے امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ

    واشنگٹن : امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدے دار نے خبردار کیا ہے کہ روسی میزائل کی وصولی کا عمل مکمل ہونے کی صورت میں انقرہ کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ترکی کو باور کرایا گیا ہے کہ روسی ایس 400 میزائلوں کی ڈیل کے حوالے سے یہ امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ ہے۔ نیٹو اتحاد کے رکن ترکی کو آئندہ ماہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا ایس 400 روسی میزائل نظام حاصل کرنا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس نظام کی خریداری نیٹو اتحاد کے لیے خطرہ پیدا کر دے گی، اس کے سبب ترکی ایف 35 طیاروں کے پروگرام سے محروم ہو جائے گا جو امریکا کی تاریخ میں ہتھیاروں کا مہنگا ترین پروگرام شمار کیا جا رہا ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے مذکورہ عہدے دار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ روسی میزائل نظام نیٹو اتحاد کی جانب سے عسکری ساز و سامان کی خریداری کے لیے مقررہ معیارات سے موافقت نہیں رکھتا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سال 2017 میں بعض رپورٹوں سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ انقرہ نے ایف 400 میزائل نظام کے حصول کے لیے کرملن کے ساتھ 2.5 ارب ڈالر مالیت کی ڈیل طے کی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اگرچہ امریکا کی جانب سے خبردار کیا جاتا رہا کہ اس نظام کی خریداری کے نتیجے میں سیاسی اور اقتصادی نتائج مرتب ہوں گے۔ترکی کو ایس 400 نظام کی خریداری سے روکنے پر قائل کرنے کے واسطے امریکی وزارت خارجہ نے 2013 اور 2017 میں پیٹریاٹ میزائل نظام فروخت کرنے کی پیش کش کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی نے دونوں بار اس پیش کش کو مسترد کر دیا کیوں کہ امریکا نے اس میزائل نظام کی حساس ٹکنالوجی منتقل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق اختلاف کے باوجود اس پورے عرصے میں امریکا نے ترکی کو اجازت دی کہ وہ لوک ہیڈ مارٹن کمپنی کے ایف 35 طیارے کے پروگرام میں مالی اور صنعتی طور پر شریک رہے، یہ دنیا کا جدید ترین لڑاکا طیارہ شمار کیا جا رہا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس ترکی نے اپنی سرزمین پر ایس 400 میزائل نظام کے لیے جگہ کے قیام کا کام شروع کیا تھا، انٹیلی جنس رپورٹوں میں مذکورہ تنصیبات کے مقام کی سیٹلائٹ تصاویر بھی شامل کی گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں سال روس سے ایس 400 میزائل نظام حاصل کرنے کی صورت میں توقع ہے کہ یہ نظام 2020 میں استعمال کے لیے مکمل طور پر تیار ہو گا۔

  • سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    خرطوم : سوڈان کی فوجی قیادت اور مظاہرین کے رہنماؤں نے تین برسوں کے اندر اندر اقتدار مکمل طور پر سویلین حکومت کے حوالے کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپریل میں عمر البشیر کو اقتدار سے الگ کرنے کے بعد اقتدار سنبھالنے والی ملٹری کونسل کے ایک مرکزی رکن لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ ہم نے تین سال کی عبوری مدت پر اتفاق کر لیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خود مختار کونسل کے قیام، طاقت کی تقسیم، جس میں نئی حکمران باڈی کی تشکیل بھی شامل ہے، پر حتمی معاہدہ کر لیاگیا۔

    احتجاجی مظاہرے کرنے والی تحریک ایف ڈی ایف سی کے رکن ساتیع الحج کا کہنا تھا کہ ہمارے خیالات ایک دوسرے سے قریب ہیں اور انشااللہ ہم جلد ہی ایک معاہدے تک پہنچ جائیں گے۔“ بتایا گیا ہے کہ ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد تک ایک نئی کونسل ملک کو چلائے گی۔

    مزید پڑھیں : مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ عبوری دور کے دوران تین سو اراکین والی ایک پارلیمان تشکیل دی جائے گی اور اس میں ستاسٹھ فیصد اراکین کا تعلق احتجاجی تحریک کے گروپوں سے ہو گا جبکہ باقی وہ اراکین ہوں گے، جن کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے چھ ماہ ان باغیوں کے ساتھ امن معاہدے کرنے کے لیے وقف کیے جائیں گے، جو ملک کے جنگ زدہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔

  • سعودی عرب میں رمضان المبارک کے حوالے سے پتھروں پر تاریخی نقش نگاری

    سعودی عرب میں رمضان المبارک کے حوالے سے پتھروں پر تاریخی نقش نگاری

    ریاض : سعودی عرب میں تاریخ اور تہذیب وتمدن کے ایک دلدادہ شہری نے مملکت کے شمال میں صدیوں پرانی پتھروں پر نقش و نگاری کا پتا چلایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی سعودی عرب میں تیماء کے علاقے میں پتھروں پر کندہ کی گئی عبارتیں ملیں جن میں سے بعض عبارتوں میں رمضان المبارک کے حوالے سے بھی پیغام شامل ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک چٹان پر لکھی عبارت سے اندازہ ہوتاہے کہ وہ عبارت حفص بن عمر کی ہے۔ غالبا یہ وہی شخصیت ہیں جو حفص بن عاصم بن عمر کے نام سے جانی جاتی ہیں، ان کی تاریخ وفات 92ھ یا 98 ھ بتائی جاتی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تیماءمیں موجود تاریخی نقوش کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایک شہری عبدالالہ الفارس نے کہاکہ چٹانوں پرموجود تاریخی نقش ونگاری کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اور ممکنہ اقدامات کئے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہاکہ جس علاقے میں یہ چٹانیں موجود ہیں وہ تبوک گورنری کا حصہ ہے اور نقش و نگاری کی تاریخ اموی خلیفہ ھشام بن عبدالملک کے دور کی معلوم ہوتی ہے۔

    واضح کہ سعودی عرب میں ایسی بہت ہی جہگیں و سیاحتی مقامات موجود ہیں جہاں زمانہ قدیم کی نقش و نگاری دریافت موجود ہیں۔ ایسا ہی ایک شہر سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع صحرائی سیاحتی مرکز حبہ ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب کے قدیم شہر جبہ میں تاریخ کا پہلا کھلا میوزیم

    حبہ ہجری دور کے قدیم ترین انسانی مراکز کے کھنڈرات ہیں جہاں چٹانوں پر مختلف نقوش اور جانوروں کی تصویریں بنی ہوئی ہیں۔

    جبہ قدیم انسانی تاریخ کا ایک کھلا عجائب گھر ہے جسے یونیسکو نے سنہ 2015 میں عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا تھا، اب سعودی محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ نے اسے جدید خطوط پر استوار کر دیا ہے۔

  • عرب ممالک میں حماس کے حوالے سے مثبت سوچ میں اضافہ ہوا، امریکی سروے

    عرب ممالک میں حماس کے حوالے سے مثبت سوچ میں اضافہ ہوا، امریکی سروے

    واشنگٹن : امریکی سروے میں بتایا گیا ہے کہ امارات، کویت، اردن اور مصر میں عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے مخالف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کیے گئے ایک سروے جائزے میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک میں عوامی سطح پر فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے حوالے سے لوگوں کی مثبت سوچ میں اضافہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واشنگٹن انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت جیسے ملکوں میں حماس کے بارے میں لوگوں کی مثبت سوچ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

    سروے رپورٹ میں اردن میں 57 فی صد ، لبنان میں 54 ، کویت میں 52 فی صد ،مصر، متحدہ عرب امارات میں بالترتیب 38، 34 اور 27 فی صد مثبت رائے پائی جاتی ہے۔

    سروے میں حصہ لینے والے 50 فی صد مصری رائے دہندگان نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کی مخالفت کی۔ رائے عامہ جائزے کے مطابق عرب ممالک فلسطین، اسرائیل تنازع کے حل کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ امارات، کویت، اردن اور مصر میں عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے مخالف ہیں۔عرب ممالک میں عوامی سطح پر اسرائیل کے ساتھ تعاون کی سب سے زیادہ مخالفت کویت کے عوام کی طرف سے کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کویت میں 13 فی صد سے زیادہ لوگ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حامی نہیں۔

  • امریکا کے حوالے نہ کیا جائے ،اسانج کی لندن عدالت میں اپیل

    امریکا کے حوالے نہ کیا جائے ،اسانج کی لندن عدالت میں اپیل

    لندن : جولین اسانج نے امریکا حوالگی سے متعلق کہا ہے کہ امریکا میں مجھے خفیہ معلومات کو آشکار کرنے کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج نے لندن کی ایک عدالت کو بتایا ہے کہ وہ یہ نہیں چاہتے کہ انہیں امریکا کے حوالے کیا جائے جہاں انہیں خفیہ معلومات کو آشکار کرنے کا مقدمے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا نے اس مقصد کے لیے جولین اسانج کو اس کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسانج کو یکم اپریل کو ایکواڈور کے سفارت خانے سے حراست میں لیا گیا تھا جہاں وہ گزشتہ کئی برسوں سے پناہ لیے ہوئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت کے استفسار پر اسانج کا کہنا تھا کہ وہ امریکا حوالگی نہیں چاہتے۔

    یاد رہے کہ  برطانوی عدالت نے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر ایک روز قبل  50 ہفتے قید کی سزا سنائی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جولین اسانج نے سنہ 2012 میں سوئیڈن میں جنسی زیادتی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے لندن ایمبیسی میں پناہ لی تھی۔

    مزید پڑھیں : امریکن نیشنل سیکورٹی ایجنسی پاکستان کے موبائل ہیک کرتی تھیں، وکی لیکس کا انکشاف

    خیال رہے کہ اپریل 2017 میں وکی لیکس نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی سیکورٹی ایجنسی نے پاکستان کے موبائل سسٹم کی ہیکنگ کی، ہیکنگ کے لئے مختلف سائبر ویپنز استعمال کئے تھے۔

    امریکی ایجنسی این ایس اے کئی عالمی رہنماؤں کی جاسوسی کے لئے وائر ٹیپنگ اور دیگر سائبر ہتھیار استعمال کرتی رہی ہے جبکہ وکی لیکس نے سیکڑوں مختلف نوعیت کے سائبر ہتھیاروں کا بھی انکشاف کیا ہے ، اُن میں پاکستانی موبائل سسٹم کی ہیکنگ کے لئے این ایس اے کی کوڈ پوائنٹنگ بھی شامل ہے ۔

    اس سے ایک ماہ قبل بھی وکی لیکس کی نئی دستاویزات سامنے آئی تھیں ، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے واٹس ایپ اور اسمارٹ فون کا ڈیٹا حاصل کررہی ہے اور میسجنگ ایپ پر نظر رکھ رہی ہے جبکہ دیگر ممالک کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر عوام کے ٹی وی اور دیگر مواصلاتی نظام کا ڈیٹا بھی حاصل کررہی ہے۔

  • مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    خرطوم : سوڈان کے فوجی حکمرانوں نے کہا ہے کہ وہ ملک کے مستقبل کے حوالے سے حزبِ اختلاف کے ساتھ مذاکرات کے لیے مل بیٹھنے کو تیار ہیں لیکن منگل کے بعد کوئی گڑ بڑ نہیں ہونی چاہیے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق عبوری فوجی کونسل نے یہ انتباہ ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں اور مظاہرین کے ٹرینیں اور پل بند کرنے کی کوششوں کے ردعمل میں جاری کیا۔

    سوڈان کی حزبِ اختلاف اور مظاہرین کے گروپ 11 اپریل کو صدر عمر حسن البشیر کی برطرفی کے بعد سے ملک میں سول حکمرانی کے لیے تحریک چلا رہے ہیں اور وہ عبوری فوجی کونسل سے جلد سے جلد اقتدار ایک شہری حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    عبوری فوجی کونسل کے نائب سربراہ محمد حمدان داغلو المعروف حمیدتی نے کہا کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن آج کے بعد کوئی طوائف الملوکی نہیں ہونی چاہیے، ہم نے انھیں کہہ دیا ہے۔ دھرنا جاری رکھیے لیکن ٹرین کا پہیّا ایندھن مہیا کرنے کے لیے نہیں رکنا چاہیے۔

    عبوری فوجی کونسل اور احتجاجی تحریک کو منظم کرنے والی سوڈانی پیشہ ور تنظیم کے درمیان اتوار کو مشترکہ سول فوجی عبوری کونسل کے قیام کے لیے کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا جس کے بعد اس تنظیم نے ملک میں سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی اپیل کردی تھی۔

    کونسل کی قیادت نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ فوج دارالحکومت خرطوم میں وزارتِ دفاع کے باہر 6 اپریل سے دھرنا دینے والے مظاہرین کو منتشر نہیں کرے گی۔ اس دھرنے میں شریک مظاہرین پہلے مطلق العنان صدر عمر حسن البشیر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے رہے تھے۔ان کی معزولی کے بعد انھوں نے سول حکومت کے قیام کا مطالبہ شروع کردیا تھا۔

    عبوری فوجی کونسل کے ایک رکن لیفٹیننٹ جنرل صالح عبدالخالق نے کہا کہ ہمیں دھرنا منتشر کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے لیکن یہ بات سوڈانی عوام کے مفاد میں ہے کہ بند سڑکیں کھولی جائیں “۔

    انھوں نے معزول حکومت سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا کہ” ہم انقلاب کا حصہ ہیں اور ہمارا سابق نظام سے کوئی تعلق نہیں جیسا کہ کچھ لوگ ہمیں ایسا دیکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ عبوری کونسل کے تین ارکان کے استعفے منظور کر لیے گئے ہیں۔ سوڈانی پیشہ ور تنظیم نے ان ارکان کو مظاہرین کے خلاف کریک ڈاون میں ملوّث ہونے کے الزام میں برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    ان مستعفی ہونے والے ارکان میں عبوری فوجی کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عمر زین العابدین بھی شامل ہیں۔ دوسرے دو ارکان کے نام لیفٹیننٹ جنرل جلال الدین آل الشیخ اور لیفٹیننٹ جنرل الطیب بابکر علی فضیل ہیں۔

  • برطانیہ میں‌ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مظاہرے، 300 افراد گرفتار

    برطانیہ میں‌ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مظاہرے، 300 افراد گرفتار

    لندن : برطانوی پولیس نے موسمیاتی تبدیلی کے سلسلے میں جاری مظاہرے کے دوران سڑک بلاک کر نے والے 300 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں موسمیاتی تبدیلی کےلیے کام کرنے والے رضاکاروں کا دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے خلاف تیسرے روز بھی احتجاج جاری ہے، مظاہرین لندن احتجاج کے دوران دارالحکومت کو بند کرنا چاہتے ہیں۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ مظاہرین نے 55 سے بس راستوں کو بند کردیا جس کی وجہ سے پانچ لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں جبکہ مظاہرین نے ماربل آرچ، واٹرلوپُل، پارلیمنٹ اسکوائر اور آکسفورڈ کرکس پیر سے بند پڑا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ زیادہ تر مظاہرین کی گرفتاری ماربل پارک تک اپنے مظاہرے کو محدود کرنے کی خلاف ورزی پر کی گئی، لندن پولس کے چیف سپرنٹنڈنٹ کولن ونگرو نے بتایا کہ مظاہرے کی وجہ سے پبلک گاڑیوں کی آمدورفت، مقامی تاجروں اور لندن کے رہنے والے شہریوں کے لئے سنگین مسئلہ پیدا ہورہا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے پاس کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے پورے وسائل ہیں۔

    برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان نے مظاہرین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹیوب سروس بند کرنے سے متعلق دوبارہ سوچیں، آپ لندن کے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں‘۔

    ٹویٹر پر پوسٹ کردہ اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ مزید لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال پر ، پیدل چلنے اور سائیکل چلانے پر راغب کرنا یقیناً ایک مشکل امر ہے، اور اسی کے ذریعے اس موسمیاتی ایمرجنسی کا سدباب کیا جاسکتا ہے۔ لندن کے لاکھوں باشندے اپنے معمولاتِ زندگی انجام دینے کے لیے روز مرہ کی بنیاد پر انڈر گراؤنڈ نیٹ ورک استعمال کرتے ہیں۔