Tag: حوثی باغی

  • امریکی فوج نے یمن میں حوثی باغیوں کے 15 ٹھکانوں پر بم برسائے، ویڈیو رپورٹ

    امریکی فوج نے یمن میں حوثی باغیوں کے 15 ٹھکانوں پر بم برسائے، ویڈیو رپورٹ

    امریکی فوج نے یمن میں حوثی باغیوں کے 15 ٹھکانوں پر بم برسائے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ پر حملے کیے ہیں، جس میں 15 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

    پینٹاگون نے کہا کہ اس نے اپنی ’’بحریہ کی آزادی کے تحفظ‘‘ کے لیے حملوں میں ہوائی اور بحری جنگی جہازوں کا استعمال کیا۔ فضائی حملوں نے دارالحکومت صنعا سمیت یمن کے بعض اہم شہروں کو ہلا کر رکھ دیا۔

    نومبر سے لے کر اب تک حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں 100 کے قریب بحری جہازوں پر حملے کیے ہیں، جس میں دو کشتیاں تباہ ہوئیں، حوثیوں کا کہنا تھا کہ یہ حملے غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کا بدلہ ہیں۔

    برطانیہ کی یمن پر حملوں میں ملوث ہونے کی تردید

    بی بی سی کے مطابق مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی کارروائیوں کی نگرانی کرنے والی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ حملوں میں حوثیوں کے ہتھیاروں کے نظام، اڈوں اور دیگر آلات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    پیر کو حوثیوں نے کہا تھا کہ انھوں نے یمن میں امریکی ساختہ MQ-9 ریپر ڈرون مار گرایا ہے، جب کہ امریکی فوج نے بھی بغیر پائلٹ کے طیارے کو کھونے کا اعتراف کیا۔ پچھلے ہفتے پینٹاگون نے کہا تھا کہ حوثیوں نے خطے میں امریکی بحریہ کے جہازوں پر ’ایک پیچیدہ حملہ‘ کیا ہے، تاہم حملے کو ناکام بنا دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ حوثیوں کے حملوں سے بحیرہ احمر کی شپنگ لین کی حفاظت کے لیے رواں برس امریکا، برطانیہ اور 12 دیگر ممالک نے ’آپریشن خوشحالی گارڈین‘ کا آغاز کیا ہے۔

  • اسرائیل جانیوالے بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کا 22 واں حملہ

    اسرائیل جانیوالے بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کا 22 واں حملہ

    حوثی باغیوں کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر 22 واں حملہ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حوثی باغیوں نے تجارتی بحری جہاز پر ڈرون اور اینٹی شپ بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔

    امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ تجارتی بحری جہاز پر حوثی باغیوں کے حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی یمن کے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں کمرشل بحری جہاز پر گزشتہ حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔

    دوسری جانب القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے دوٹوک کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خاتمے تک یرغمالیوں کا کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔

    الجزیرہ کو دیے گئے آڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح اپنے لوگوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنا ہے اور اس سے پہلے کوئی ترجیح نہیں ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت مکمل طور پر بند ہونے تک ہم کیسے قبول کر سکتے ہیں کوئی ڈیل ہو جائے ہم نے اپنے جنگجوؤں کو دشمن کے فوجیوں اور گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی ویڈیوز جاری کی ہیں۔

    ابوعبیدہ کا کہنا تھا کہ غزہ پر جارحیت کے آغاز سے اب تک 825 اسرائیلی گاڑیاں تباہ کی گئیں ہمارے لوگ اس جارحیت سے سر اٹھا کر نکلیں گے۔

    ’حماس کو ختم کرنے کا اسرائیلی مقصد کبھی پورا نہیں ہو گا‘

    انہوں نے کہا کہ دنیا ظالم مجرموں یا بیبس تماشائی ہونے کے درمیان تقسیم ہے ہم نے اسرائیلی قبضے کو صدی کا دھچکا سمجھا اور دنیا کو بتایا کہ ہم زندگی میں حق اور آزادی مانگنے والے لوگ ہیں۔

  • حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن، بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ

    حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن، بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن میں حوثیوں کا بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ کردیا گیا ہے۔

    عرب اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اتحادی فورسز کے فضائی یونٹ نے صنعا کے علاقے جبل النبی شعب میں حوثیوں کے گوداموں اور کمیونیکیشن سینٹر کو تباہ کردیا ہے، یہ اس علاقے میں حوثیوں کے مضبوط ٹھکانے تصور کیے جاتے ہیں۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ انہیں تباہ کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا گیا، عرب اتحاد نے زور دے کر کہا ہے کہ حوثیوں کے مختلف کیمپوں پر بھی فضائی حملے کیے گئے۔

    ایک اور بیان میں عرب اتحاد نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فورسز نے مارب میں 17 ٹارگٹڈ آپریشن کیے، آپریشنز میں حوثیوں کی 9 عسکری گاڑیاں تباہ اور 80 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ اس کی فضائیہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے یمنی دارالحکومت صنعا میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، عرب اتحاد کی جانب سے حوثیوں کے نئے حملوں کو روکنے اور آپریشن کے حوالے سے ویڈیو بھی جاری کی ہے۔

  • سعودی دارالحکومت ریاض پر میزائل حملہ، پاکستان کی مذمت

    سعودی دارالحکومت ریاض پر میزائل حملہ، پاکستان کی مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر میزائل حملے کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان حوثی باغیوں کی جانب سے ریاض میں میزائل فائر کی مذمت کرتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان سلامتی اور تحفظ کے لیے سعودی عرب کی حمایت جاری رکھے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی حکومت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ پیر کی رات کو دارالحکومت ریاض پر ایک بیلسٹک میزائل داغا گیا ہے، جسے سعودی عرب نے روک لیا، حکام کا کہنا تھا کہ یہ حملہ ریاض کے پڑوسی ملک یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے ساتھ تنازعے کے درمیان کیا گیا ہے۔

    یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کے زیر قیادت فوجی اتحاد نے پیر کو کہا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے دائرۂ کار میں رہتے ہوئے آہنی ہاتھوں کے ساتھ اس میزائل حملے کا جواب دے گا۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ عین اُسی دن ہوا جب سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے علاقائی دورے کا آغاز کیا تھا۔

    ریاض پر حملے کی کوشش ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سعودی عرب کے زیر قیادت اتحاد نے یمن میں اپنی فضائی مہم میں تیزی لائی ہے، کیوں کہ حوثیوں نے چھ سالہ تنازعے میں یمنی حکومت کے آخری گڑھ پر قبضہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔

  • سعودی ایئر پورٹ پر ڈرون حملے، پاکستان کا ردِ عمل

    سعودی ایئر پورٹ پر ڈرون حملے، پاکستان کا ردِ عمل

    اسلام آباد: پاکستان نے سعودی عرب میں جازان ایئر پورٹ پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملوں کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے جازان شاہ عبداللہ ایئر پورٹ کو ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا ہے، جس میں 6 سعودی شہری، 3 بنگلا دیشی اور ایک سوڈانی شہری زخمی ہوئے۔

    پاکستان نے ان حملوں پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ ایسے حملے سعودی عرب اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، اور پاکستان ایسی کارروائیوں کی فوری بندش کا مطالبہ کرتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا پاکستان عسکریت پسندوں کے حملوں کی پُر زور مذمت کرتا ہے، حملوں سے ایئر پورٹ کو نقصان پہنچا اور متعدد افراد زخمی ہوئے، ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا سعودی عرب اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی کارروائیاں فوری طور پر بند ہونی چاہیئں، پاکستان ایسے خطرات کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔

    واضح رہے کہ یمن کی سرحد کے قریب سعودی عرب کے شہر جازان کے ہوائی اڈے پر حملوں میں کم از کم 10 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے بتایا کہ جمعہ کی شام شاہ عبداللہ ایئر پورٹ کو نشانہ بنایا گیا۔

    سعودی قیادت والے اتحاد کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے ایس پی اے نے کہا کہ پہلا پروجیکٹائل ایک ڈرون سے داغا گیا، جس سے ایئر پورٹ کے سامنے کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    خبر میں مزید بتایا گیا کہ دھماکا خیز مواد سے بھرا دوسرا ڈرون میزائل ہفتے کے روز روکا گیا۔ روئٹرز کے مطابق دس زخمیوں میں پانچ افراد کو معمولی زخم آئے ہیں، جب کہ دیگر پانچ زخمیوں کی حالت کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔

  • سعودی عرب نے ایران پر دباؤ بڑھانے کا فیصلہ کرلیا

    سعودی عرب نے ایران پر دباؤ بڑھانے کا فیصلہ کرلیا

    ریاض: سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ خطے میں قیام امن کے لیے ایرانی سرگرمیوں کو روکنا ہوگا، ریاض حکومت بھی تہران پر دباؤ بڑھائے گی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیرخارجہ نے جرمنی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ہم منصب مائیکو ہاس سے ملاقات کی۔ اس دوران دو طرفہ تعلقات سمیت خطے کی سلامتی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    فیصل بن فرحان نے عالمی برادری سے اس بات پر زور دیا کہ ایران پر دباﺅ پر بڑھا جائے تاکہ وہ خطے کے داخلی امور میں جاری مداخلت بند کرے، دریں اثنا سعودی وزیر نے ایران کو دہشت گردی کا ذمےدار بھی ٹہرایا۔

    سعودی عرب نے ایران پر بڑی پابندی لگا دی

    ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تعلقات، خطے میں حالیہ پیش رفت اور اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے مسلسل سعودی عرب کے خطے کو نشانہ بنانے کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    فیصل بن فرحان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حوثی باغی یمن میں اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

  • حوثی باغیوں کا وزیردفاع پر حملہ

    حوثی باغیوں کا وزیردفاع پر حملہ

    صنعا: حوثی باغیوں نے یمن کے وزیر دفاع جنرل محمد علی المقدیشی پر ڈرون حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں حوثی جنگجوﺅں نے وزیر دفاع پر ڈرون سے قاتلانہ حملہ کیا جس کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت دو فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، خوش قسمتی سے جنرل محمد علی المقدیشی بال بال بچ گئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمن کے صوبے مارب میں وزیر دفاع جنرل محمد المقدیشی پر ایک اہم اجلاس کی سربراہی کے دوران ڈرون حملہ کیا گیا ہے جس میں وزیر دفاع کا ڈرائیور اور ایک گارڈ مارا گیا، دونوں فوجی اہلکار تھے جب کہ وزیردفاع خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔

    قبل ازیں یمن کے وزیر داخلہ احمد المیسری اور وزیر ٹرانسپورٹ صالح الجابوانی بھی ایک قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے، دونوں کی رہائش گاہ کے نزدیک بارود سے بھری کار کھڑی کی گئی تھی جسے پھٹنے سے قبل ہی مواد کو ناکارہ بنادیا گیا۔

    ابھی تک وزارت دفاع اور یمنی حکومت کی طرف سے حملوں سے متعلق کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا تاہم حوثی باغیوں نے دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    حملے یمن کی فوج کی جانب سے حوثی باغیوں کے مرکزی گڑھ صعدہ کی شاہراہ کا تسلط واگزار کرانے کے بعد ہوئے۔

    سعودی عرب، تیل کے پلانٹ پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملے، آگ بھڑک اُٹھی

    واضح رہے کہ رواں سال مئی میں بھی حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی ریاستی تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر ڈرون حملے کیے تھے جس کے بعد چند گھنٹوں کے لیے تیل کی پیداوار کو روک دیا گیا تھا۔

    بعد ازاں عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے صنعاء سے ایک بمبار ڈرون فضاء میں چھوڑا جو 35 کلو میٹر کی دوری کے بعد عمران گورنری میں شہریوں پر جا گرا۔

  • حدیدہ: حوثیوں کا نصب کردہ دھماکا خیز مواد پھٹنے سے چار بچے جاں بحق

    حدیدہ: حوثیوں کا نصب کردہ دھماکا خیز مواد پھٹنے سے چار بچے جاں بحق

    صنعا: یمن کے مغربی صوبے حدیدہ میں حوثی ملیشیا کا نصب کیا ہوا دھماکا خیز مواد پھٹنے سے ایک ہی خاندان کے چار بچے جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے، یہ تمام بچے بہن بھائی ہیں۔

    عرب ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ الحدیدہ کے ضلع حیس میں وادی نخلہ کے علاقے میں اس وقت پیش آیا جب مذکورہ بچے اپنے گھر کے باہر کھیل رہے تھے۔

    مقامی ذرائع نے اس اندیشے کا اظہار کیا کہ علاقے میں اسی طرح کے مزید دھماکے ہو سکتے ہیں۔ اس سے قبل موسلا دھار بارشوں کے سبب حوثی ملیشیا کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کا انکشاف ہوا تھا۔

    یمن کی مشترکہ فورسز کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ الجراحی ضلع کے جنوب میں بالخصوص البغیل، بیت الزین، المساجد، القداسی اور العکدہ کے دیہات میں حوثی ملیشیا کی جانب سے بھاری تعداد میں بچھائی گئی بارودی سرنگیں اور نصب کیے گئے دھماکا خیز مواد کا پتہ چلا ہے۔

    سعودی آئل فیکٹریوں پر حملے کے بعد حوثی باغیوں کے خلاف تابڑتوڑ کارروائیاں، 16 شدت پسند ہلاک

    ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے مغربی ساحل کے علاقے کو دنیا میں بارودی سرنگوں کی سب سے بڑی فیلڈز میں سے ایک بنا دیا۔ شاید ہی کوئی دن ایسا گزرتا ہو جب علاقے کے دیہات، کھیتوں اور عام راستوں میں مقامی لوگ مذکورہ سرنگوں کا نشانہ نہ بنتے ہوں۔ ان میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہوتی ہے۔

    ادھر ایران نواز حوثی ملیشیا نے پیر کے روز بھی سویڈن معاہدے کے تحت طے پانے والی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس دوران الحدیدہ صوبے کے ضلع الدریہمی کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں یمنی مشترکہ فورسز کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

  • سعودی آئل فیکٹریوں پر حملے کے بعد حوثی باغیوں کے خلاف تابڑتوڑ کارروائیاں، 16 شدت پسند ہلاک

    سعودی آئل فیکٹریوں پر حملے کے بعد حوثی باغیوں کے خلاف تابڑتوڑ کارروائیاں، 16 شدت پسند ہلاک

    صنعا: سعودی آئل فیکٹریوں پر حملے کے بعد حوثی باغیوں کے خلاف تابڑتوڑ زمینی اور فضائی کارروائیاں جاری ہیں جس کے نتیجے میں 16 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی سرکاری فوج نے الضالع گورنری میں قعطبہ ڈاریکٹوریٹ میں ایک کارروائی کے دوران ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے 2 کمانڈروں سمیت کئی جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمنی فوج کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ قعطبہ کے مغرب میں واقع حجر کے علاقے میں وادی الشجیب اور الریبی میں جھڑپوں کے دوران 2 حوثی کمانڈر اور کم سے کم 16 دیگر جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    کارروائی میں سعودی اتحادی افواج کے فضائیہ نے بھی حصہ لیا، حوثی باغی زخمی بھی ہوئے، بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے حوثی ملیشیا کو پسپا کرتے ہوئے، انہیں دراندازی سے روکنے اور علاقے سے فرار پر مجبور کردیا۔

    فوج کی طرف سے تصدیق کی گئی ہے کہ ان جھڑپوں کے نتیجے میں حوثیوں کا سرکردہ کمانڈر معمر السقاف اور عوض بدرالدین الکھالی اور 16 دیگر جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    اس سے قبل انسانی حقوق کی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملیشیا نے گذشتہ دو ماہ کے دوران الضالع میں شہریوں کے خلاف ہزاروں خلاف ورزیاں اور جرائم کا ارتکاب کیا۔

    سعودی آئل تنصیبات پر حملے کی سیٹلائٹ تصاویر جاری

    الضاع کے میڈیا سنٹر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق باغیوں نے عام شہریوں کے حقوق کی 10123 خلاف ورزیاں کیں۔ اس رپورٹ کے مطابق مانیٹرنگ ٹیم نے 130 بچوں کی گرفتاریوں ، اغوا اور لاپتہ ہونے کی تصدیق کی۔ حوثیوں کے حملوں میں 10 بچے 40 خواتین زخمی ہوئیں جب کہ 22 خواتین اور 12 بچوں سمیت 272 زخمی ہوئے۔

  • حوثی باغی دہشت گردی کے لیے بچوں کو استعمال کرنے لگے

    حوثی باغی دہشت گردی کے لیے بچوں کو استعمال کرنے لگے

    قاہرہ: انسانی حقوق کونسل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں باغیوں نے 23 ہزار یمنی بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق عرب یوروپیین فورم برائے انسانی حقوق نے سوئس دارالحکومت جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سامنے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے 23 ہزار یمنی بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ رپورٹ انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں سالانہ اجلاس کے موقعے پر پیش کی گئی، انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے عالمی تنظیم کے سامنے پیش کی گئی رپورٹ میں یمن میں بچوں کے بنیادی حقوق کے منظم استحصال کو روکنے اور ان کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا گیا۔

    اجلاس میں مباحثے کے لیے پیش کی گئی رپورٹ میں انسانی حقوق کونسل سے کہا گیا ہے کہ یمن میں حوثی ملیشیا کی وجہ سے لاکھوں بچے جن گھمبیر حالات کا سامنا کر رہے ہیں ان پر سلامتی کونسل میں فوری بحث کی ضرورت ہے۔

    اس کے علاوہ عالمی باردری کو بچوں کے حقوق کے لیے جنیوا کنونشن اور پروٹوکول کے تحت یمنی بچوں کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ انہیں کوئی عسکریت پسند گروپ جنگ کا ایندھن نہ بنا سکے۔

    اس تنظیم نے بین الاقوامی برادری اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن میں خانہ جنگی کے شکار بچوں کومکمل تحفظ فراہم کرے۔ ان کے تعلیمی اداروں کی بحالی کی کوشش کریں۔ اور حوثیوں کو یمن کے بچوں کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔