Tag: حوثی باغی

  • مائیک پومپیو کی ماٹن گریفتھس سے ملاقات، یمنی صورت حال پر تبادلہ خیال

    مائیک پومپیو کی ماٹن گریفتھس سے ملاقات، یمنی صورت حال پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی، اس دوران یمن کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے جنگ زدہ یمن میں فوج کو واپس بلا کر ان کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث سعودی حکام کو شدید تشویش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ابوظہبی فوج کی تعداد میں کمی کے باوجود وہ جنگ جاری رکھیں گے اور یمنی بندرگاہوں سے حوثیوں کو انخلا پر مجبور کردیں گے۔

    مائیک پومپیو نے مارٹن گریفتھس سے ملاقات کے موقع پر حالیہ کشیدگی پر گفتگو کی، اور یمن میں سعودی اتحادی افواج سمیت اقوام متحدہ کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب کی سر زمین پر حملوں کے نتیجے میں یمنی بحران میں اضافہ ہوچکا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کا یمن میں فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ

    یو این کے مندوب نے مائیک مامپیو سے ملاقات سے قبل متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا، اس دوران انہوں نے ابوظہبی حکام کے حالیہ فیصلوں پر گفتگو کی تھی۔

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات سعودی اتحادی فوج کا اہم شراکت دار ہے، جس نے 2015 میں یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف صدر عبدریہ منصور بادی کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت کی حمایت میں مداخلت کی تھی۔

  • سعودی اتحادی افواج نے ایک بار پھر حوثیوں کا ڈرون مار گرایا

    سعودی اتحادی افواج نے ایک بار پھر حوثیوں کا ڈرون مار گرایا

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر مسلسل ڈرون حملوں کی کوششیں کی جارہی ہیں، اتحادی افواج نے ایک بار پھر حوثیوں کا ڈرون مار گرایا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد نے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ گذشتہ روز ایک ڈرون طیارے کو مار گرایا گیا، یہ طیارہ حوثیوں نے سعودی عرب کی سمت بھیجا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب اتحاد کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے دہشت گردانہ مجرمانہ روش کے تحت ڈرون طیارے بھیجے جانے کا سلسلہ جاری ہے، اس کا مقصد شہریوں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی معاندانہ کارروائیاں کرنا ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ طیارے اپنے اہداف پورے نہیں کر سکے اور انہیں تباہ کر کے مار گرایا جا رہا ہے، حوثی باغیوں کے خلاف بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق سخت ترین جوابی منہ توڑ کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    دوسری جانب یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد کی بحریہ کا کہنا ہے کہ اس نے گذشتہ روز حوثیوں کی جانب سے بحر احمر کے جنوب میں ایک تجارتی بحری جہاز کو نشانہ بنانے کی دہشت گردانہ کوشش کو ناکام بنا دیا۔

    اتحاد کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق بحری جہاز کو نشانہ بنانے کی کوشش blue fish ساخت کی دھماکا خیز مواد سے بھری کشتی کے ذریعے کی گئی، عرب اتحاد کی فورسز نے دوران نقل و حرکت اس کشتی کا پتہ چلا لیا اور اسے تباہ کر دیا۔

    عرب اتحادی فورسز نے حوثیوں کا ڈرون طیارہ مار گرایا

    ترکی المالکی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حوثی ملیشیا کی کارستانیوں نے یمن میں دہشت گرد تنظیموں کے وجود کو تقویت بخشی ہے، انہوں نے یمن میں داعش تنظیم کے سربراہ ابو اسامہ المہاجر کی گرفتاری کی کارروائی پر بھی روشنی ڈالی۔

    المالکی نے واضح کیا کہ ایک گھر کی مسلسل نگرانی سے ثابت ہوا کہ اس میں داعش کا سربراہ اور تنظیم کے ارکان موجود ہیں، اس کے بعد شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے احتیاطی اقدامات کے ساتھ آپریشن کیا گیا جو حملے کے آغاز کے بعد صرف 10 منٹ جاری رہا۔

  • حوثی باغیوں کی اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات، حدیدہ سے انخلا پر تبالہ خیال

    حوثی باغیوں کی اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات، حدیدہ سے انخلا پر تبالہ خیال

    مسقط: حوثی باغیوں کے وفد نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفیتھس سے ملاقات کی اس دوران حدیدہ بندرگاہ سے جنگجوؤں کے انخلا پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغی یمنی بندرگاہی شہر حدیدہ پر قابض ہیں، جبکہ ملکی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذکورہ شہر سے انخلا پر اتفاق ہوا تھا البتہ اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مارٹن نے حوثی باغیوں کے وفد سے عمان کے دارالحکومت مسقط میں ملاقات کی اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے پر گفتگو کی۔

    معاہدے کے تحت حوثی باغی اور ملکی فوج کے درمیان جنگ بندی رہے گی، جبکہ حوثی باغی یمنی بندرگاہی شہر حدیدہ سے اپنا انخلا یقینی بنائیں گے، تاہم اس معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد نہیں ہورہا، فریقین کے درمیان جھڑپیں بھی معمول بن چکی ہیں۔

    دریں اثنا اقوام متحدہ کی رابطہ کمیٹی آئندہ ہفتے حوثی باغیوں اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل ایک اجلاس منعقد کر رہی ہے، تاہم حوثی باغی اس اجلاس میں شرکت سے انکاری نظر آتے ہیں۔

    حوثی باغی حدیدہ بندرگاہ جلد خالی کردیں گے، اقوام متحدہ کا دعویٰ

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس نے دعویٰ کیا تھا کہ یمن کے متحارب فریقین چند ہفتوں کے اندر اندر حدیدہ سے اپنی فورسز نکال لیں گے۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس نے توقع ظاہر کی تھی کہ یمن کے متحارب گروپ ساحلی شہر حدیدہ اوربندرگاہ سے چند ہفتوں کے اندر اندر نکل جائیں گے اور علاقے کا کنٹرول اقوام متحدہ کے امن مشن کے سپرد کر دیا جائے گا۔

  • الحدیدہ میں حوثیوں نے رہائشی عمارتوں میں مورچے بنالیے

    الحدیدہ میں حوثیوں نے رہائشی عمارتوں میں مورچے بنالیے

    صنعاء: یمن کے مغربی شہر الحدیدہ میں باغی حوثی ملیشیا نے رہائشی عمارتوں میں مورچہ بندی کی کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے، یہ پیش رفت باغی ملیشیا کی جانب سے وسیع پیمانے پر تین حملوں میں ناکامی کے بعد سامنے آئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمنی مشترکہ مزاحمت کے زیر انتظام عسکری میڈیا نے الحدیدہ میں الخمسین اسٹریٹ کے نزدیک رہائشی عمارتوں میں حوثی عناصر کی جانب سے مورچے قائم کرنے کی کارروائی کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا۔

    عسکری ذرائع کے مطابق غیرمعمولی نوعیت کی چڑھائی کے سلسلے میں بہت تیزی سے مورچے قائم کیے جارہے ہیں اس دوران باغیوں کی جانب سے فائرنگ، گولہ باری اور دراندازی کی کوششوں کے علاوہ آزاد کرائے جانے والے رہائشی علاقوں میں وسیع پیمانے پر حملوں اور پیش قدمی کی سرتوڑ کوشش کی جارہی ہے۔

    حوثی ملیشیا اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی اعلان کردہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے الحدیدہ شہر میں آزاد کرائے جانے والے علاقوں اور محلوں میں رہائشی علاقوں پر بھاری گولہ باری کررہی ہے۔

    حوثی باغیوں نے دسمبر میں دستخط کیے گئے سویڈن معاہدے پر عمل درآمد سے بھی انکار کردیا ہے، اس سے قبل عسکری ذرائع نے خبردار کیا تھا کہ مغربی ساحل کے محاذوں پر اور الحدیدہ شہر کے اندر مسلح جتھے نقل و حرکت کررہے ہیں۔

    اس کے علاوہ صوبے کے باہر سے کمک بھی منگوائی جارہی ہیں جبکہ اقوام متحدہ سویڈن معاہدے پر عملدرآمد میں پیش رفت کے لیے کوششیں کررہی ہے، اس میں الحدیدہ شہر اور اس کی بندرگاہوں سے حوثی ملیشیا کا انخلا شامل ہے۔

  • حوثی باغیوں کے ڈرون حملے، سعودی عرب تباہی سے بچ گیا

    حوثی باغیوں کے ڈرون حملے، سعودی عرب تباہی سے بچ گیا

    ریاض: یمن میں برسرپیکار ایران نواز حوثی باغیوں کے ڈرون حملے ایک بار پھر سعودی اتحادی افواج نے ناکام بنا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی حدود میں دو ڈرون طیارے بھیجے جبکہ بروقت کارروائی کرتے ہوئے سعودی اتحادی افواج نے ڈرون فضا میں ہی تبادہ کردیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثیوں نے ڈرون کے ذریعے سعودی شہر عسیر اور جازان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم افواج نے عسکریت پسندوں کے عزائم خاک میں ملادیے۔

    اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ حوثی باغی مسلسل سعودی عرب کے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کا مقصد سعودی آباد کاروں کو حملے کا نشانہ بنانا ہے، تاہم ان کی ایک بھی کارروائی کامیاب ہوئی ہے اور نہ ہی ہونے دیں گے۔

    التبہ حال ہی میں سعودی عرب کے ابھا ایئرپورٹ پر حوثی باغیوں کے ایک میزائل حملے میں ایک شخص جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کی 12 تاریخ کو ابھا ایئرپورٹ پر حوثی باغیوں کے میزائل حملے میں 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    سعودی ایئرپورٹ پر حوثی باغیوں کا حملہ، ایک شخص جاں بحق، 21 زخمی

    خیال رہے کہ ابھا ایئرپورٹ سعودی عرب کا ایک مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں لوگ آمدورفت کے لیے موجود تھے ہیں۔

  • سعودی اتحادی افواج کا حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملہ، درجنوں حوثی ہلاک

    سعودی اتحادی افواج کا حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملہ، درجنوں حوثی ہلاک

    صنعا: یمنی بندرگاہ الحدیدہ میں حوثیوں کے عسکری ٹھکانوں پر اتحادی فوج کی شدید بمباری کے نتیجے میں درجنوں حوثی باغی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی رِٹ کی بحالی میں سرگرم عرب اتحادی فوج کی ساحلی علاقے الحدیدہ کے شمال میں ایران نواز حوثی شدت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں باغیوں کو غیر معمولی جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    عرب اتحادی فوج کی طرف سے جاری بیان میں یمنی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ حوثی دہشت گردوں کے فوجی ٹھکانوں سے دور رہیں تاکہ کسی فوجی کارروائی کے وقت شہریوں کو جانی نقصان سے بچایا جاسکے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے باغیوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں اور ان کی فوجی صلاحیت کو تباہ کرنے کے لیے ہیں۔

    بیان کے مطابق حوثیوں کے خلاف کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کے مطابق اور عالمی انسانی معاہدوں کے ضوابط کے تحت کی جا رہی ہیں۔

    عرب اتحادی فوج نے کہا کہ اس نے شمالی الحدیدہ میں حوثیوں کی بارود سے بھری متعدد کشتیوں کو بھی نشانہ بنایا جو بین الاقوامی جہاز رانی کے لیے خطرہ تھیں۔

    حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی الحدیدہ میں بحر الاحمر میں عالمی جہازوں پر حملوں کےلئے تیار کی گئی حوثیوں کی 9 بارود بردار کشتیاں تباہ کردی گئیں۔

    خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے گذشتہ ماہ سعودی ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل داغے تھے، تاہم کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

  • حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    حوثی باغیوں کا ایک بار پھر سعودی عرب پر میزائل حملہ

    ریاض: سعودی عرب میں واٹر ڈیسیلی نیشن پلانٹ کے نزدیک حوثیوں نے میزائل داغا تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن مین آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کی فورسز کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے داغا جانے والا ایک میزائل سعودی عرب کے شہر الشقیق میں واٹر ڈیسیلی نیشن پلانٹ کے قریب آ کر گرا، تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان نے بتایا کہ عسکری اور سیکورٹی ادارے حملے میں استعمال کئے جانے والے میزائل کی نوعیت متعین کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

    کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ شہری تنصیبات کو نشانہ بنانا جنگی جرم کے برابر ہے، دہشت گرد حوثی ملیشیا کا اعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ اسے جدید نوعیت کا اسلحہ مل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی نظام کی جانب سے حوثیوں کو اس دہشت گردی کے سلسلے میں پوری حمایت حاصل ہے، اسی بنا پر وہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں 2216 اور 2231 کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    عرب اتحاد کے ترجمان کے مطابق دہشت گرد حوثی ملیشیا مختلف نوعیت کے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لئے الحدیدہ کی بندرگاہ کو استعمال کر رہی ہے جس کے سبب علاقائی اور بین الاقوامی امن خطرے میں پڑ گیا ہے۔

    حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا حساب دینا ہوگا، شہزادہ خالد بن سلمان

    انہوں نے باور کرایا کہ عرب اتحاد کی مشترکہ قیادت اس دہشت گرد ملیشیا کو منہ توڑ جواب دینے کےلئے سخت اور فوری اقدامات کرے گی تا کہ شہریوں اور شہری تنصیبات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

    المالکی کا مزید کہنا تھا کہ اس نوعیت کی دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کے ذمے دار دہشت گرد عناصر کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔

  • سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں درجنوں باغی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی وسطی شہر الضالع میں سرکاری فوج اور عرب اتحادی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں ایران نواز حوثی جنگجوﺅں کی بڑی تعداد ہلاک ہو گئی ہے جس کے بعد اسپتالوں میں لاشوں کے انبار لگے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی یمن شہر ذمار کے تین اسپتالوں میں مقتول حوثی باغیوں کی 12 لاشیں لائی گئی ہیں۔ ان میں حوثیوں کی طرف سے بھرتی کیے گئے متعدد بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔ یہ لاشیں الضالع سے ذمار کے اسپتالوں کے سرد خانوں میں رکھی گئی ہیں۔

    عرب ٹی وی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول حوثی جنگجوﺅں کی لاشوں میں کیپٹن کے عہدے کا ایک حوثی عہدیدار جابر مہدی البحش بھی شامل ہے۔ ذمار کے اسپتالوں میں منتقل کی گئی حوثی جنگجوﺅں کی لاشوں کی شناخت جابر مہدی البحش، محمد عبداللہ السدعی، عبدالرزاق الکبسی، جہاد دوبع، حلمی فہد غرفہ، شہاب الدین عبدالجلیل العنسی، الرمیم عبدہ الرمیم، محمد عبداللہ الحکمی، عبدالسلام غالب الحرازی اور مجدالدین حسین المنقذی کے ناموں سے کی گئی ہے۔

    حوثیوں کے ٹھکانوں کو بموں سے اڑائیں گے، ترکی المالکی

    ادھر ذمار شہر کے مغرب میں حوثیوں کے سیکورٹی سپروائزر فواز عبداللہ عبدہ الجعدبی المعروف ابو مروان الجعدبی نے 45 سالہ عبدہ مصلح النقذی اور اس کے دو بیٹوں 13 سالہ عصام عبدہ مصلح اور 11 سالہ مجیب عبدہ مصلح کو گولیاں مارنے کے بعد زخمی کیا۔

    بعد ازاں انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثی کمانڈر کی اندھا دھند فائرنگ سے ایک شہری، اس کے دو بیٹے اور پانچ دیگر شہری مختار احمد علی، جمیل المجمر، طارق یحییٰ سعد طلحہ، فواد محمد خالد الاحجور اور طارق یوسف ابراہیم زخمی ہوگئے۔ انہیں بوصاب العالی کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

  • یمن جنگ کے خاتمے کے لیے جرمنی اور متحدہ عرب امارات سرگرم

    یمن جنگ کے خاتمے کے لیے جرمنی اور متحدہ عرب امارات سرگرم

    ابوظہبی: یمن میں سالوں سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے جرمنی اور متحدہ عرب امارات کا مشترکہ کوششوں اور حکمت عملی پر اتفاق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی اور متحدہ عرب امارات حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف اور یمن میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مل کر کام کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور یو اے ای کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان نے جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ملاقات کی اس دوران یہ فیصلہ کیا گیا۔

    دوسری جانب امارات نے 10 کروڑ ڈالر سے یمن میں پاور اسٹیشن بنانے کا اعلان کیا ہے، یہ اسٹیشن 2019 کے اواخر میں کام شروع کر دے گا اور اس سے 25 لاکھ کے قریب یمنی شہری مستفید ہوں گے۔

    متحدہ عرب امارات میں خلیفہ بن زاید آل نہیان فاؤنڈیشن نے یمن کی بجلی کی وزارت کے ساتھ ایک سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔ اس کے تحت یمن کے جنوبی شہر عدن میں 10 کروڑ ڈالر لاگت سے بجلی کا پاور اسٹیشن بنایا جائے گا۔

    الحدیدہ میں حوثیوں کی عسکری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں: اقوام متحدہ

    خلیفہ بن زاید آل نہیان فاؤنڈیشن کے نائب سربراہ حمد جمعہ الزعابی کے مطابق اس پاور اسٹیشن کی پیداواری طاقت 120 میگا واٹ ہو گی۔ یہ اسٹیشن 2019 کے اواخر میں کام شروع کر دے گا اور اس سے 25 لاکھ کے قریب یمنی شہری مستفید ہوں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یمن میں تعمیر نو کے عمل میں اقتصادی اور انسانی بحرانات کے حوالے سے بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے۔

  • الحدیدہ میں حوثیوں کی عسکری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں: اقوام متحدہ

    الحدیدہ میں حوثیوں کی عسکری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں: اقوام متحدہ

    واشنگٹن: اقوام متحدہ نے انکشاف کیا ہے کہ یمن کے ساحلی علاقے الحدیدہ سے انخلا کے باوجود ایران نواز حوثی ملیشیا کی الحدیدہ بندرگاہ پرعسکری سرگرمیاں غیرمعمولی حد تک بدستورجاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الحدیدہ میں طے پائے جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کےلئے قائم اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن کے سربراہ جنرل مائیکل لولیسگارڈ نے ایک بیان میں حوثیوں پر زور دیا کہ وہ الحدیدہ بندرگاہ پراپنی عسکری سرگرمیاں مکمل اور فوری طورپر ختم کریں، الحدیدہ میں کھودے گئے بنکر اور خندقیں ختم کرنا جنگ بندی معاہدے کا حصہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی زیرنگرانی الحدیدہ کے لئے طے پائے جنگ بندی معاہدے کے تحت الحدیدہ میں 450 افراد پرمشتمل کوسٹ گارڈ فورس کی تشکیل کی حمایت کی گئی تھی، یہ نفری الحدیدہ سمیت دو دوسری بندرگاہوں کی سیکیورٹی کی ذمہ دار ہے۔

    جنرل لولسیگارڈ نے یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کےلئے مذاکرات کا سلسلہ بحال کریں تاکہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے اور دوسرے مرحلے کو کامیابی سے آگے بڑھایا جا سکے۔

    حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا حساب دینا ہوگا، شہزادہ خالد بن سلمان

    اقوام متحدہ کے نگران کمیشن کے سربراہ جنرل لولیسگارڈ نے جنگ بندی کمیٹی میں شامل یمنی حکومت اور حوثیوں کے نمائندوں کو مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہیں اقوام متحدہ کی امن فوج کی بحرالاحمر کی تین بندرگاہوں الحدیدہ، راس عیسیٰ اورالصلیف پر 11 سے14 مئی کے دوران تعیناتی کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ مئی میں حوثی ملیشیا نے الحدیدہ سے یک طرفہ طورپر اپنا عملہ نکال لیا تھا مگر یمنی حکومت نے اسے حوثیوں کی ایک چال اور دھوکہ قراردے کر مسترد کردیا تھا۔