Tag: حوثی باغی

  • حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا حساب دینا ہوگا، شہزادہ خالد بن سلمان

    حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا حساب دینا ہوگا، شہزادہ خالد بن سلمان

    ریاض: سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا حساب دینا ہوگا۔

    عرب میڈیا مطابق سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ حوثی باغی اخلاق و قانون کے دائروں سے نکل کر اپنے جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ابھا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حوثیوں کا حملہ ایران کی طرف سے جارحیت میں اضافے کا ثبوت ہے۔

    شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب کی سلامتی کو نقصان پہنچانے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا بلکہ ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا، حوثی باغیوں کے جرائم قابل معافی نہیں ہیں۔

    سعودی نائب وزیر دفاع نے حوثیوں کے جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ دنیا کو حوثیوں کے خطرناک عزائم کی روک تھام کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب:‌ حوثی باغیوں‌ کا ائیرپورٹ پر میزائل حملہ، 26 زخمی

    انہوں نے کہا کہ ایرانی رجیم 40 سال سے خطے میں فساد پھیلا رہی ہے، خطے میں موت، افرا تفری اور دہشت گردی ایرانی حکومت کی سازشوں کا نتیجہ ہے۔

    شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا کہ یمن کے حوثی دہشت گردوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ابھا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حوثی ملیشیا نے راکٹوں سے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 26 مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

  • سعودی رائل ایئرفورس نے حوثی باغیوں کے دو ڈرون جاسوس طیارے مار گرائے

    سعودی رائل ایئرفورس نے حوثی باغیوں کے دو ڈرون جاسوس طیارے مار گرائے

    ریاض: سعودی رائل ایئرفورس نے حوثی ملیشیا کے خمیس مشیط کی طرف بھیجے گئے دو ڈرون جاسوس طیارے مار گرائے۔

    عرب میڈیا کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد کی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ حوثی ملیشیا بارہا شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوششیں کررہے ہیں آج بھی حوثی باغیوں کے دو ڈرون جاسوس طیار مار گرائے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حوثی باغیوں کا غیرذمے دارانہ کارروائیوں کا مقصد پورا نہیں ہورہا اور ہر بار ان ڈرون طیاروں کا پتا لگا کر انہیں مار گرایا جاتا ہے۔

    ترکی المالکی نے باور کرایا کہ مملکت اس طرح کی دشمنانہ کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی انسانی قانون کی رعایت کرتے ہوئے مناسب جوابی اقدامات پر عمل درآمد کا قانونی حق رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سعودی محکمہ دفاع نے نجران میں حوثیوں کا ڈرون طیارہ مار گرایا

    یاد رہے کہ 26 مئی کو عرب اتحاد نے ایک ڈرون طیارہ مار گرانے کا اعلان کیا تھا، حوثی ملیشیا کی جانب سے بھیجا جانے والا یہ طیارہ دھماکا خیز مواد لے کر جازان میں کنگ عبداللہ ایئرپورٹ کی جانب جارہا تھا۔

    خیال رہے کہ سعودی فضائی دفاعی فورسز نے 23 مئی کو بھی نجران کے ایئرپورٹ کی سمت گامزن حوثیوں کا ایک ڈرون طیارہ مار گرایا تھا۔

  • حوثی باغیوں کا سعودی عرب کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کا دعویٰ

    حوثی باغیوں کا سعودی عرب کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کا دعویٰ

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کے ہوائی اڈے کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ عرب کے سرحدی شہر نجران کے ہوائی اڈے کو بدھ بائیس مئی کو ایک مرتبہ پھر ڈرون سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے کوئی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئی، اور نہ ہی سعودی حکام کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے۔

    سعودی اتحادی افواج کی جانب سے نجران ایئرپورٹ سے ہی لڑاکا طیارے اڑائے جاتے ہیں جو یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملے کرتے ہیں۔

    باغیوں کے زیراثر کام کرنے والے میڈیا نمائندوں کا کہنا ہے کہ حوثی حملے میں، ایئرپورٹ کے رنوے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب حوثی باغیوں نے اس حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے سعودی عرب کے شہروں میں مزید حملے کی دھمکی دی ہے۔

    دوسری جانب یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، جنگ ایک مجرمانہ منصوبہ اور مقصد فرقہ وارانہ ٹولے کی جانب سے نسل پرستی کے ایسے نظریات کا غلبہ ہے۔

    حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، یمنی صدر

    ہادی نے باور کرایا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ دنیا حوثیوں کی جانب سے نسل پرستی کے اس منصوبے سے متاثر یمنی عوام کے دکھوں کا حقیقی مداوا کرے۔

  • حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، یمنی صدر

    حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، یمنی صدر

    صنعا: یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی جنگ کے خطرات خطے اور ساری دنیا تک پھیل رہے ہیں، جنگ ایک مجرمانہ منصوبہ اور مقصد فرقہ وارانہ ٹولے کی جانب سے نسل پرستی کے ایسے نظریات کا غلبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے صدر عبدربہ منصور ہادی نے کہا ہے کہ ستمبر 2014 میں صنعاء پر قبضے کے بعد سے ایران نواز حوثی ملیشیا کی جانب سے یمنی عوام پر مسلط جنگ کے خطرات اب علاقائی ممالک اور پوری دنیا تک پھیل رہے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے یہ بات یمنی یک جہتی کے 29 برس پورے ہونے پر اپنے خطاب میں کہی۔ یاد رہے کہ شمالی اور جنوبی یمن 22 مئی 1990 کو دوبارہ ایک ہو گئے تھے۔ یمنی صدر نے کہا کہ یہ جنگ ایک مجرمانہ منصوبہ ہے جس کا مقصد فرقہ وارانہ ٹولے کی جانب سے نسل پرستی کے ایسے نظریات کا غلبہ ہے جس کے بارے میں دنیا کا یہ خیال تھا کہ وہ دوسری جنگ عظیم میں نازی اور فاشسٹ عناصر کی شکست کے ساتھ ختم ہو چکے ہیں۔

    ہادی نے باور کرایا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ دنیا حوثیوں کی جانب سے نسل پرستی کے اس منصوبے سے متاثر یمنی عوام کے دکھوں کا حقیقی مداوا کرے۔

    انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو تہران میں بدی اور دہشت گردی کے منبع کی سپورٹ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حوثی ملیشیا نے داعشی دہشت گرد قوتوں کی روش پر قومی آئینی حکومت کے خلاف بغاوت کی اور ہتھیاروں کو اپنی واحد زبان بنا لیا۔

    عالمی برادری کو جان لینا چاہیے کہ ہم صنعاء میں حکمرانی کرنے والے ٹولے اور مافیا کے ساتھ نمٹ رہے ہیں جو آئین اور قانون کو قبول نہیں کرتی اور اپنے اور دوسروں کے بیچ فیصلے کے لیے صرف ہتھیار پر یقین رکھتی ہے۔

    یمنی صدر نے واضح کیا کہ باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کی صورت حال اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ یہ صرف قتل، لوٹ مار، کریک ڈاؤن اور یمن کی قومی یک جہتی کو تباہ کرنے کا ٹولہ ہے۔ ہادی نے باور کرایا کہ امن کا واحد راستہ آئین کی چھتری تلے جمع ہونے اور قومی مکالمہ کانفرنس کے اعلامیے کو اپنانے میں ہے۔

  • سعودی عرب نے مکہ کی طرف داغے گئے حوثی باغیوں کے دو میزائلوں کو مار گرایا

    سعودی عرب نے مکہ کی طرف داغے گئے حوثی باغیوں کے دو میزائلوں کو مار گرایا

    ریاض: سعودی عرب کی ایئرڈیفنس فورسز نے حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے طائف کی فضاؤں میں دو بیلسٹک میزائل مار گرائے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی حکام نے بتایا کہ طائف کے علاقے میں دو میزائلوں کو نشانہ بنایا گیا، ایک میزائل کا رخ مکہ اور دوسرے کا رخ جدہ کی جانب تھا۔

    حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران میں بھی دھماکا خیز مواد کے حامل ڈرون طیارے کے ذریعے ایک اہم تنصیب کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

    حوثی باغیوں کے ترجمان یحییٰ ساریہ نے سعودی دعوے کی سخت الفاظ میں تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مکہ کی جانب کوئی میزائل فائر نہیں کیا گیا سعودی حکومت عوام کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے جھوٹا دعویٰ کررہی ہے۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کیے، حوثی باغیوں کا دعویٰ

    عرب اتحادی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ بیلسٹک میزائل یمنی حوثیوں کی جانب سے داغا گیا تھا جنہیں ایران کی حمایت حاصل ہے۔

    عرب اتحاد کی فورسز کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ حوثی ملیشیا نے سعودی عرب کے شہر نجران میں بھی دھماکا خیز مواد کے حامل ڈرون طیارے کے ذریعے ایک اہم تنصیب کو نشانہ بنانے کی کوششش کی، اس مقام کو سعودی شہری اور غیرملکی مقیم افراد استعمال کرتے ہیں۔

    کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے سخت جواب دیا جائے گا اور مشترکہ فورسز کی کمان تمام تر جوابی اقدامات کرے گی۔

  • تیل تنصیبات پر حملے حوثیوں کے ایرانی آلہ کار ہونے کا مظہر ہیں: سعودی عرب

    تیل تنصیبات پر حملے حوثیوں کے ایرانی آلہ کار ہونے کا مظہر ہیں: سعودی عرب

    ریاض: سعودی عرب کے نائب وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان کا کہنا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملے حوثیوں کے ایرانی آلہ کار ہونے کا مظہر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکام نے کہا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں کے سعودی آرامکو کی تنصیبات پر حملے اس بات کا مظہر ہیں کہ وہ ایرانی آلہ کار ہیں اور وہ ایران کے توسیع پسندانہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بات سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں کہی اور یہ آرامکو کی تنصیبات پر حوثیوں کے ڈرون حملوں کے بعد ان کا پہلا ردعمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آرامکو کے دو پمپنگ اسٹیشنوں پر حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ حوثی ملیشیا ایرانی رجیم کی محض آلہ کار ہے اور اس کو خطے میں ایران کے توسیع پسندانہ ایجنڈے کے نفاذ کے لیے بروئے کار لایا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کے جھوٹے دعوے کے برعکس یمن میں عوام کا تحفظ نہیں کیا جارہا۔ انھوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ سعودی تنصیبات پر حملوں کا حکم تہران میں رجیم نے دیا تھا اور حوثیوں نے اس حکم کو عملی جامہ پہنایا ہے۔

    کیا امریکی دباؤ ایران کو مذاکرات پر مجبور کر دے گا؟

    نائب وزیردفاع کا مزید کہنا تھا کہ ان حملوں کا مقصد (یمن میں جاری بحران کے حل کے لیے )سیاسی کوششوں کو سبوتاڑ کرنا تھا۔

  • حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود جنگ کا خطرہ ہے: اقوام متحدہ

    حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود جنگ کا خطرہ ہے: اقوام متحدہ

    نیویارک: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کے اہم بندر گاہوں سے انخلا کے باوجود اقوام متحدہ کو خطے میں جنگ کے آثار نظر آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے یمن مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا ہے کہ حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود ملک میں ایک مکمل جنگ دوبارہ چھڑنے کا خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کا یمن کے بڑے بندرگاہ حدیدہ پر قبضہ بردستور برقرار ہے، جس کے خاتمے کے لیے میگا آپریشن بھی کیا گیا تاہم اس کے باوجود حوثی بندرگاہ کے بڑے حصے پر قابض ہیں۔

    مارٹن گریفتھس کا کہنا تھا کہ یمن میں پیش آنے والے حالیہ واقعات سے جنگ مزید بڑھنے کا خطرہ ہے، حکومتی نمائندوں اور باغیوں کو وسیع ترمفاد کی خاطر مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیئے۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ حوثیوں نے کئی بندرگاہوں کا قبضہ چھوڑ دیا، جو ایک خوش آئند عمل ہے، مستقبل میں حدیدہ سے بھی انخلا عمل میں آئے گا۔

    دوسری جانب یمن میں حکومتی، سعودی اتحاد کے خلاف جنگ میں مصروف حوثی باغیوں کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں سعودی عرب کی بندرگاہ ینبع البحر میں تیل کے دو پمپنگ اسٹیشن پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کیے، حوثی باغیوں کا دعویٰ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے کہا تھا کہ تیل کی تنصیبات کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا جس کے لیے ڈرون میں بارود بھرا گیا تھا، ڈرون کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کیے، حوثی باغیوں کا دعویٰ

    سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کیے، حوثی باغیوں کا دعویٰ

    صنعا: یمن میں سعودی اتحاد سے برسرپیکار حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق یمن میں حکومتی، سعودی اتحاد کے خلاف جنگ میں مصروف حوثی باغیوں کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں سعودی عرب کی بندرگاہ ینبع البحر میں تیل کے دو پمپنگ اسٹیشن پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    حوثی باغیوں کے ترجمان نے کہا کہ تیل کے پمپنگ اسٹیشن پر سات ڈرون حملے کیے جس سے تیل کی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ایسے حملے مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔

    حوثی باغیوں کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یمن میں شروع کی گئی جنگ اب یمن سے نکل کر سعودی عرب تک پہنچ جائے گی۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب میں تیل کی پائپ لائنوں پر دہشت گردوں کا ڈرون حملہ

    سعودی حکام کی جانب سے حوثی باغیوں کے دعویٰ پر کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے کہا تھا کہ تیل کی تنصیبات کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا جس کے لیے ڈرون میں بارود بھرا گیا تھا، ڈرون کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    خالد الفالح نے کہا تھا کہ یہ ڈرون حملے دنیا کو تیل کی رسد روکنے کے لیے کیے گئے ہیں مگر سعودی عرب کی تیل پیداوار اور برآمدات بلاتعطل جاری ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں سے ایک مرتبہ پھر یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ تمام دہشت گرد تنظیموں کا استحصال ضروری ہے۔

  • یمن میں اتحادی طیاروں کی بمباری، 40 حوثی جنگجو ہلاک

    یمن میں اتحادی طیاروں کی بمباری، 40 حوثی جنگجو ہلاک

    صنعاء:یمن میں سرکاری فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ عرب اتحادی فوج نے حجتہ اور الضالع گورنریوں میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں انہیں بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حجتہ گورنری میں عبس ڈائریکٹوریٹ کےنواحی علاقے بنی حسن اور مستبا کے مقامات پر حوثیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں حوثیوں کا اسلحہ ڈپو اور دیگر کئی ٹھکانے تباہ ہوگئے۔ بمباری کے نتیجے میں متعدد جنگجو بھی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

    حجتہ میں عرب اتحادی فوج کی بمباری سے 23 ملی میٹر دھانے والی ایئرکرافٹ گنوں اور دیگر بھاری اسلحہ کو تباہ کیا گیا۔ادھر ایک دوسری پیش رفت میں الضالع گورنری میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں پر عرب اتحادی طیاروں نے بمباری کی جس کے نتیجے میں کئی ٹھکانے تباہ ہوگئے۔

    الضالع گورنری میں سوموار کے روز ہونے والی لڑائی میں 40 حوثی دہشت گرد ہلاک اور دسیوں زخمی ہوگئے۔عینی شاہدین نے بتایاکہ الضالع گورنری کے الدمت شہرمیں حوثیوں کو 20 جنگجوؤں کی لاشیں لے جاتے دیکھا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ عدن میں منعقد ایک اہم اجلاس میں یمنی کابینہ نے حوثی ملیشیا اور ایران میں اس کے حامیوں پر الزام عائد کیا تھاکہ وہ اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی بین الاقوامی حمایت کے حامل سیاسی حل کی جانب ہر اقدام سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے جنگ کے نئے محاذ کھول لیتی ہے۔

    رواں ماں یمن میں عرب اتحاد کے طیاروں نے الضالع صوبے میں قعطبہ شہر کے مغرب میں حوثی ملیشیا کے ایک مجمع کو بم باری کا نشانہ بنایا تھا، بیت الشوکی کے علاقے میں ہونے والے کارروائی کے نتیجے میں ملیشیا کے 31 ارکان ہلاک اور 60 سے زخمی ہوئے۔

    حملے میں عسکری گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں، ادھر قعطبہ کے شمال میں مریش کے علاقے میں یمنی فوج کی العمالقہ فورسز کے یونٹوں نے پہاڑی علاقے کے نزدیک حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں اور کمک پر راکٹوں کے ذریعے بم باری کی تھی ، اس کے نتیجے میں ملیشیا کی عسکری گاڑیاں جل گئیں اور 29 باغی ہلاک اور 54 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

  • یمن میں حوثی باغیوں کا قبضہ، حکومت کا سخت ایکشن لینے پر غور

    یمن میں حوثی باغیوں کا قبضہ، حکومت کا سخت ایکشن لینے پر غور

    صنعا: یمن میں آئینی حکومت کی کابینہ نے جلد از جلد ممکنہ وقت میں ملک کی تمام اراضی کو حوثی ملیشیا کے قبضے سے آزاد کرانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایکشن لینے پر غور کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عدن میں منعقد ایک اہم اجلاس میں یمنی کابینہ نے حوثی ملیشیا اور ایران میں اس کے حامیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی بین الاقوامی حمایت کے حامل سیاسی حل کی جانب ہر اقدام سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے جنگ کے نئے محاذ کھول لیتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کابینہ کے مطابق یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ایرانی نظام کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بننے کے بعد حوثی ملیشیا کا فیصلہ اب اس کے اپنے ہاتھ میں نہیں رہا۔ ایرانی نظام کے عناصر اپنے مفادات کے مطابق حوثیوں کی ڈوریں ہلا رہے ہیں اور تہران پر عائد پابندیوں سے فرار کے لیے عالمی برادری کو بلیک میل کرنے کے خواہاں ہیں۔

    یمنی حکومت نے باور کرایا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے کامیابیوں کے کھوکھلے دعوؤں کا مقصد اپنے پیروکاروں کو یہ اشارہ دینا ہے کہ وہ اب بھی زمینی طور پر پیش قدمی کی قدرت رکھتی ہے، جب کہ حوثیوں کے پیروکاروں کو یہ یقین ہو چلا ہے کہ اب حتمی طور پر باغیوں کا اختتام قریب آ چکا ہے۔

    یمن میں عرب طیاروں کی دو الگ الگ کارروائیاں، 60 حوثی باغی ہلاک

    یمنی کابینہ کے مطابق ایرانی منصوبہ بندی کا مقابلہ کرنے کے لیے عرب دنیا اور عالمی برادری کی جانب سے یمن اور اس کی آئینی قیادت کو حاصل سپورٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ یمن خطے میں علاقائی اور عالمی مفادات کے حوالے سے کس حد تک جیو پولیٹیکل، اقتصادی اور اسٹریٹجک سیکورٹی اہمیت رکھتا ہے۔

    کابینہ نے سیاسی، انسانی، امدادی، اقتصادی اور حوثیوں کے خلاف عسکری نوعیت کی ان تمام کوششوں کو گراں قدر قرار دیا جو یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کی جانب سے سعودی عرب کے زیر قیادت سامنے آ رہی ہیں۔