Tag: حوثی باغی

  • یمنی ہوائی اڈے اور ایئربیس پر سعودی عسکری اتحاد کے شدید فضائی حملے

    یمنی ہوائی اڈے اور ایئربیس پر سعودی عسکری اتحاد کے شدید فضائی حملے

    ریاض: سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے یمنی دارالحکومت صنعا کے ہوائی اڈے اور ایئربیس پر شدید فضائی حملے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اتحادی افواج کی جانب سے صنعاء کے ہوائی اڈے اور اس سے ملحقہ الدیلمی ایئربیس پر شدید حملے کیے ہیں، حملے پیر اور منگل کی درمیانی شب میں کیے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ حملے عسکری اتحاد نے اپنے جنگی طیاروں کے ذریعے کیے، تاہم اس حملے میں ہلاکتوں سے متعلق کسی قسم کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    قبل ازیں یمن میں برسرپیکار ایران نواز حوثی باغیوں کی جانب سے دبئی کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا، بعد ازاں عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں فضائی حملے کیے گئے۔

    یمن: ممکنہ جنگی جرائم میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں، اقوام متحدہ

    خیال رہے کہ دو روز قبل حوثیوں کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ ان کی راکٹ فورس نے متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات ایوی ایشن اتھارٹی نے بعد ازاں موقف اختیار کیا تھا کہ ہوائی اڈے کے ٹرمنل 1 پر سپلائی پر متعین گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آیا تھا تاہم ہوائی اڈے پر کسی قسم کا کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔

    دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ خونی جنگ میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں جس کی وجہ سے وہ سبھی یمن میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔ تاہم سعودی عرب کی جانب سے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب کا یمن میں تیل کی بندرگاہ بنانے کا امکان

    سعودی عرب کا یمن میں تیل کی بندرگاہ بنانے کا امکان

    صنعا: سعودی عرب یمن کے علاقے المہرا میں تیل کی بندرگاہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

    عرب خبررساں ادارے کے مطابق سعودی حکومت یمن کے علاقے المہرا میں تیل کی بندرگاہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے، المہرا میں پہلے ہی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے فوجی موجود ہیں۔

    بندرگاہ بنانے سے متعلق سعودی کمپنی ’ہوتا‘ کا ایک خط منظرعام پرآیا ہے جو یمن میں تعینات سلطنت کے سفیر کو لکھا گیا ہے۔

    خط میں کمپنی سعودی سفیر کا شکریہ ادا کررہی ہے کہ انہوں نے کمپنی کی صلاحیتوں پراعتماد کا اظہار کیا۔

    عرب خبررساں ادارے نے بندرگاہ بنانے سے متعلق ہوتا کمپنی سے بذریعہ ای میل رابطہ کیا تاہم کمپنی کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔

    دوسری جانب رواں سال اپریل میں المہرا کے شہریوں کی جانب سے ان کے علاقے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی ملٹری کی موجودگی پراحتجاج بھی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ یمن میں باب المندب بندرگاہ کے قریب سعودی عرب کے تیل بردار جہاز کو حوثی باغیوں نے نشانہ بنایا تھا، یمن حکومت نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ یمن کے علاقے المہرا میں دسمبر 2017 سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی فوجی موجود ہیں۔

  • یمن: سرکاری فوجیوں اور حوثی باغیوں کی جھڑپیں، 18 عام شہری ہلاک

    یمن: سرکاری فوجیوں اور حوثی باغیوں کی جھڑپیں، 18 عام شہری ہلاک

    صنعا: یمن میں سرکاری فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں 18 عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حوثی باغیوں اور یمنی فوجیوں کے درمیان تازہ جھڑپوں میں اب تک 18 عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں ایران نواز حوثی باغیوں اور صدر منصور ہادی کی حامی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے، جبکہ حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔

    یمنی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ منصور ہادی کی حامی فورسز کی کوشش ہے کہ شہر کے الدُريہمی ضلعے پر قبضہ کیا جائے، تاہم انہیں حوثی باغیوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

    الحدیدہ شہر کے ضلع الدریہمی میں مذکوہ جھڑپوں کے باعث 13 شہری مارے گئے جبکہ الحدیدہ کے شمالی حصے میں حوثی باغیوں کی شیلنگ کے نتیجے میں بھی پانچ عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔


    یمن میں عام شہریوں پر حملہ، سعودی اتحادی افواج نے الزامات مسترد کردیے


    دوسری جانب گذشتہ دنوں یمن میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں متعدد عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

    بعد ازاں عرب اتحاد کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان منصور المنصور نے واضح کیا تھا کہ اتحادی فورسز نے یمن میں کسی بھی شہری عمارت یا گھر کو بمباری کا نشانہ نہیں بنایا، لگائے گئے مذکورہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ علاوہ ازیں ترجمان نے بمباری سے متعلق تصاویر بھی صحافیوں کو دکھائیں۔

  • الحدیدہ میں فضائی بمباری بند کی جائے: اقوام متحدہ کی تنبیہ

    الحدیدہ میں فضائی بمباری بند کی جائے: اقوام متحدہ کی تنبیہ

    صنعا: سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمنی بندرگاہ الحدیدہ میں جاری آپریشن پر اقوام متحدہ نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی مرکزی بندرگاہ الحدیدہ پر سعودی اتحادی افواج کی جانب سے حوثی باغیوں کے انخلا کے لیے بڑا آپریشن جاری ہے جس میں اب تک جانی اور مالی نقصان کا بھی سامنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے عرب اتحاد کو متنبہ کیا ہے کہ وہ الحدیدہ پر فضائی کارروائی فوری بند کرے، بصورت دیگر مزید سنگین تنائج بھگتنا ہوں گے۔

    اقوام متحدہ کے یمن میں انسانی حقوق کے رکن ’لیز گرانڈ‘ کا کہنا تھا کہ الحدیدہ میں فضائی بمباری سے ہزاروں معصوم یمنی شہریوں کی جان خطرے میں ہے، فضائی کارروائی بند نہ کی گئی تو ہم سنگین تنائج دیکھ رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔


    الحدیدہ کو تمام حوثی باغیوں سے خالی کرائیں گے: یمنی صدر


    دوسری جانب یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

    علاوہ ازیں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے گذشتہ دنوں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ الحدیدہ آپریشن اب آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے، تاہم اب بھی حوثی باغیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یمنی صدر کی سعودی فرمانرواں سے ملاقات، یمن کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    یمنی صدر کی سعودی فرمانرواں سے ملاقات، یمن کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    ریاض: یمن کے صدر عبد ربو منصور ہادی نے سعودی فرمانرواں شاہ سلمان بن عبد العزیز سے ملاقات کی اس دوران یمن کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی صدر عبد ربو منصور ہادی اور سعودی فرمانرواں کی ملاقات سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہوئی، ملاقات کے دوران دونوں رہنما خوشگوار موڈ میں نظر آئے جبکہ اس موقع پر  یمن سے متعلق حالیہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ملاقات کے موقع پر متعدد صوبائی گورنر اور دیگر اعلیٰ شخصیات بھی موجود تھیں جبکہ گذشتہ روز کی جانے والی سعودی فورسز کی یمن میں کارروائی سے متعلق بھی بات چیت ہوئی ہے۔


    عرب اتحادی فوج کی یمن میں کارروائی، متعدد حوثی باغی ہلاک


    خیال رہے کہ گذشتہ روز عرب اتحادی فوج نے یمن کے صوبے ’اِب‘ پر لڑاکا طیاروں کے ذریعے فضائی کارروائی کی تھی جس کے نتیجے میں یمن میں برسر پیکار حوثی باغیوں کو جانی اور مالی طور پر شدید نقصان ہوا تھا جبکہ حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر موجود جنگی ساز وسامان بھی تباہ ہوگئے تھے۔

    علاوہ ازیں سعودی فورسز نے گذشتہ روز ہی یمن کے دار الحکومت صنعا میں بھی فضائی کارروائی کی تھی جس کے باعث حوثی باغیوں کے متعدد ٹھکانے تباہ ہوگئے تھے جس کی وجہ سے باغیوں کو شدید نقصان پہنچا تھا۔


    حوثی باغیوں کے دو بیلسٹک میزائل حملے سعودی فورسز نے ناکام بنا دیئے


    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ترجمان عرب اتحاد ترکی المالکی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ حوثی باغی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سعودی عرب کی شہری آبادی کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن ہم ان کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    واضح رہے کہ یمنی حکومت سعودی عرب کے اہم اتحادی کے طور پر جانی جاتی ہے، جبکہ یمن میں موجود حوثی باغیوں کے خلاف سعودی فورسز کی کارروائیوں میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حوثی باغیوں کے سعودی عرب میں میزائل حملے پر پاکستان کا اظہار تشویش

    حوثی باغیوں کے سعودی عرب میں میزائل حملے پر پاکستان کا اظہار تشویش

    اسلام آباد: پاکستان نے حوثی باغیوں کے سعودی عرب میں میزائل حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حملے مقدس مقامات کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کے سعودی عرب میں میزائل حملے پر تشویش ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے شہر خمیس پر میزائل 5 فروری کو داغا گیا تھا۔ سعودی ایئر ڈیفنس نے میزائل بر وقت ناکارہ بنا کر آبادی کو بچالیا۔

    دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ شہری آبادی پر میزائل حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان حوثی باغیوں کی جانب سے حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ ’ایسے حملے مقدس مقامات کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ریاض : حوثی باغیوں کا ایک اور حملہ، فورسز کی بروقت کارروائی

    ریاض : حوثی باغیوں کا ایک اور حملہ، فورسز کی بروقت کارروائی

    ریاض : حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے دارالحکومت پر میزائل حملہ کیا گیا، حملے کا نشانہ شاہ سلمان کی سرکاری رہائش گاہ تھی، مگر سیکیورٹی فورسز نے اس حملے کو ناکام بنادیا۔ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    اطلاعات کے مطابق اس بیلسٹک میزائل کا نشانہ ال یماما پیلس تھا، جہاں اس وقت اعلیٰ سرکاری عہدے داروں کا اجلاس جاری تھا۔ یاد رہے کہ دسمبر کے اوائل میں بھی سعودی حکام کی جانب سے سعودی عرب کے شہر خمیس مشیط پر حوثی باغیوں کے حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا گیا تھا اس سے قبل ریاض ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

     یہ بھی پڑھیں: حوثی باغیوں کا ایئرپورٹ پر میزائل حملہ

    غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ حملہ شاہ سلمان کی نگرانی میں سالانہ بجٹ پیش کیے جانے سے کچھ دیر قبل ہوا۔ عینی شاہدین کے مطابق دارالحکومت میں زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی، جس کے بعد متاثرہ علاقے میں دھویں کے گہرے بادل چھاگئے، تاہم کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے الزام عائد کیا تھا کہ سعودی عرب پر حملے کے لیے حوثی باغیوں کو ایران نے میزائل فراہم کر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
    ایران کی جانب سے ان شواہد کو امریکی ایجنڈے کا حصہ قرار دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حوثی باغیوں نے یمن کے سابق صدرعلی صالح کو قتل کردیا

    حوثی باغیوں نے یمن کے سابق صدرعلی صالح کو قتل کردیا

    یمن : حوثی باغیوں نے یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح کو ایک جھڑپ کے دوران قتل کردیا ہے اور سوشل میڈیا پر اس کی ویڈیو بھی جاری کردی گئی ہے.

    یمن کے سابق صدر کے قتل کی اطلاع حوثی باغیوں کے زیر انتظام چلنے والے ریڈیو اسٹیشن کے ذریعے نشر کی گئی تاہم آزاد ذارائع سے اس خبر کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر سابق صدر کی لاش کی منتقلی کی ویڈیو بھی وائرل کی گئی جس میں انہیں مردہ حالت میں دیکھا جاسکتا ہے.

    قبل ازیں سابق صدر کی جماعت پیپلز کانگریس کی قیادت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ علی عبد اللہ صالح خیریت سے ہیں اور ایک محفوظ مقام سے حوثیوں کے خلاف لڑائی کی قیادت بھی کر رہے ہیں چنانچہ ان کے قتل کی افواہ میں کوئی صداقت نہیں ہے.

    دوسری جانب صنعاء کے مکینوں نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سابق صدر کے مکان کے کو دھماکے سے تباہ ہوتے دیکھا گیا ہے تاہم اُس وقت سابق صدر علی صالح کہاں تھے اس کا کوئی اندازہ نہیں ہے.

    خیال رہے کہ صنعاء میں ایک ہفتے سے حوثی باغیوں اور سابق صدر کی فوجیوں کے درمیان جھڑپ جاری ہیں اور حوثی باغیوں نے دارالخلافہ کے بڑے حصے پر قبضہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔

    انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یمن کے دارالحکومت میں حوثیوں اور سابق صدر صالح کی فورسز کے درمیان جاری لڑائی میں 125 افراد ہلاک اور 238 زخمی ہوچکے ہیں۔

  • کنگ خالد ایئرپورٹ پر میزائل حملہ حزب اللہ نے کیا، سعودی وزیر خارجہ

    کنگ خالد ایئرپورٹ پر میزائل حملہ حزب اللہ نے کیا، سعودی وزیر خارجہ

    ریاض : سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کنگ الخالد ایئر پورٹ پر میزائل حملے کا ذمہ دار حزب اللہ کو قرار دیا ہے.

    سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے یہ دعوی امریکی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کیا انہوں نے ریاض کے کنگ خالد ایئرپورٹ پر حوثی باغیوں کی جانب سے یمن سے داغے گئے بیلسٹک میزائل کا ذمہ دار حزب اللہ کو ٹہراتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نے ایرانی بیلسٹک میزائل یمن سےسعودی عرب پر داغا ہے.

    عادل الجبیر نے مزید کہا کہ یہ میزائل حوثی باغیوں کے زیرقبضہ علاقے سے فائر کیا گیا تھا جس کے لیے حوثی باغیوں کو ایران اور حزب اللہ کی مکمل حمایت اور معاونت حاصل تھی تاہم سعودی ایئر ڈیفنس نے اس حملے کو ناکام بنادیا جس کی وجہ سے کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا.

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاض میں واقع کنگ خالد ایئرپورٹ پر میزائل حملہ دراصل ایران کا جنگی اقدام ہے جس کی بھرپور آواز میں مذمت کرتے ہیں اور ایران کے اس اقدام کے خلاف ہر سطح پر آواز اُٹھائیں گے تا کہ خطے کے پائیدار امن کو امن دشمنوں سے محفوظ رکھا جا سکے.

    ریاض، حوثی باغیوں کا ایئرپورٹ پر میزائل حملہ

     یک سوال کے جواب میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ بیلسٹک میزائل حملے کے خلاف صحیح وقت پرسعودی عرب کی فضائی فوج نے ٹھوس جوابی قدم اٹھایا اور اگر ایسی جارحیت نہ روکیں تو سعودیہ ہر راست قدم اُٹھائے گا.

    خیال رہے دو روز قبل حوثی باغیوں کی جانب سے ریاض میں واقع کنگ خالد ایئر پورٹ پر بیلسٹک میزائل داغا گیا تھا جسے سعودی ایئر ڈیفنس نے ناکارہ بنادیا تھا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیسبک وال پر شیئر کریں۔

  • یمن میں مسجد پر میزائل حملہ‘ 26افراد ہلاک

    یمن میں مسجد پر میزائل حملہ‘ 26افراد ہلاک

    عدن: یمن میں حکومت کی حامی فورسز کے کیمپ کی مسجد پرمیزائل حملے میں 26افراد جان کی بازی ہارگئے۔

    تفصیلات کےمطاقب یمن کے صوبے مارب میں باغیوں کی جانب سے حکومت کی حامی فورسز کے کوفیل کیمپ کی مسجد پرنمازجمعہ کے دوران میزائل حملے کیے گئےجس میں26افراد ہلاک ہوئے۔

    حوثی باغیوں کے زیر قبضہ نیوز ایجنسی ’صبا‘ کا کہنا تھا کہ مسجد پر حملہ باغیوں نے کیا۔حملے میں ایرانی ساختہ ’ذِلذال وَن‘ میزائل مرکزی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیااور آرٹلری بھی فائر کیے گئے۔

    یمن کے صوبے مارب میں مسجد کا ذکر کیے بغیر کہاگیاکہ حملے کا نشانہ بننے والی جگہ سے کئی فوجی اہلکاروں کی لاشوں کو نکالا گیا۔

    مزید پڑھیں:حلب میں مسجد پرطیاروں کی بمباری ‘42افراد شہید

    یاد رہےکہ گزشتہ روزحلب میں انسانی حقوق کی مبصر تنظیم کےمطابق باغیوں کے زیر انتظام علاقے ال جن میں ایک مسجد پر فضائی حملے میں 42 افرادشہید اور 100سےزائد زخمی ہوگئےتھے۔

    سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کاکہناتھاکہ فی الحال شناخت نہیں ہوسکی کہ یہ فضائی کارروائی کس کی جانب سے کی گئی ہےلیکن روسی اور شامی طیارے اس علاقے میں پرواز کرتے رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یمن کے صدر عبدالرب منصور ہادی کی حمایت میں سعودی اتحاد کی مداخلت کے بعد حکومت کی حامی فورسز نے صوبہ مارب کا بڑا حصہ حوثی باغیوں سے خالی کرا لیا تھا۔