Tag: حوثی جنگجو

  • حوثی جنگجو ایرانی رجیم کے اشاروں پر کام کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    حوثی جنگجو ایرانی رجیم کے اشاروں پر کام کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کا یمن سے متعلق کہنا ہے کہ یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجو ایرانی حکومت اشاروں پر کام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو عرب خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجو یمنی عوام کو یرغمال نہیں بناسکتے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں جان لینا چاہیے کہ وہ ایرانی رجیم کے اشاروں پر یمن پر اپنا قبضہ نہیں جما سکتے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کو اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ یمن اور شام و عراق میں اپنے عزائم جاری رکھے اور حوثیوں پر بھی دباؤ ڈالے گا کہ وہ اسٹاک ہوم معاہدے پر عمل درآمد کریں۔

    امریکی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے طرز حکومت کو تبدیل کرنے کےلیے دباؤ ڈالتا رہے گا اور ان مقاصد کی انجام دہی کےلیے ایرانی اداروں و افراد کو بلیک لسٹ کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو

    یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، پابندیوں کے بعد ایران کو اپنی معیشت کی بقا کا مسئلہ پڑ جائے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق ایران خطے میں پراکسی وار کا سبب ہے، ایران کو دھمکی آمیز رویہ ترک کرنا ہوگا، ایران نے جوہری معاہدے کے دوران مشرق وسطیٰ میں اثرورسوخ بڑھایا ہے، ایران کو دوبارہ جوہری تجربوں کی جانب نہیں جانے دیں گے، ان کو یورینیم کی افزودگی روکنی ہوگی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ جیمز میٹس نے کہا تھا کہ امریکا یمن میں حوثی ملیشیا کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی حمایت جاری رکھے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی اور اماراتی حکومتی یمن میں شہریوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کو کم سے کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔

  • حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں‌ کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام

    حوثی جنگجو امن معاہدے کی پاسداری نہیں‌ کررہے، متحدہ عرب امارات کا الزام

    ابوظبی : اماراتی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ حوثی جنگجو اسٹاک ہوم معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں، حوثیوں نے دو ہفتے قبل بھی الحدیدہ میں سرکاری افواج کی تعیناتی میں بھی رکاوٹیں ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کےلیے سعودی عرب کی قیادت میں جنگ لڑنے والے اہم سعودی اتحادی متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ یمن میں سویڈن معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنوائے۔

    اماراتی حکام نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کو خط ارسال کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ یمن میں سرکاری افواج سے متعلق طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کروائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سرکاری افواج اور حوثیوں کے درمیان وعدوں پر عمل درآمد نہ ہوا تو دوبارہ جنگی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے اور ساحلی شہر الحدیدہ سے فوج اور حوثی جنگجوؤں کا انخلا ناکام ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ حوثی ملیشیاء اور حکومت کے درمیان معاہدے کے تحت رواں سال 7 جنوری تک حدیدہ کو غیر مسلح کرنا تھا اور فوجیں ہٹا لینی تھیں لیکن اس پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے: مندوب اقوام متحدہ

    واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    واشنگٹن/ریاض : سعودی سفیر خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ حوثی جنگجوؤ مسلسل جنگی بندی معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں، عالمی برادری یمن میں قیام امن کےلیے اپنا کردار ادا کرے۔

    تفصیلات مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے یمن جنگ کے حوالے سے کہا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤ مستقل اسٹاک ہوم میں ہونے والے امن معاہدے کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔

    خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ یمنی حکومت کے خلاف برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کا رویہ منصفانہ نہیں، یہ مفاہمتی پالیسی اپنانے کے بجائے معاہدے کی خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔

    خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ عرب اتحادی افواج کی جانب سے اسٹاک ہوم معاہدے کیلئے ہر ممکن تعاون کیا جارہا ہے لیکن حوثی یمنی عوام کے خلاف جارحیت کررہے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی سفیر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنائے اور معاہدے کی پاسداری نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔

    مزید پڑھیں : اقوام متحدہ کے مبصرین پر حملہ امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے، خالد بن سلمان

    خیال رہے کہ اس سے قبل خالد بن سلمان نے سلامتی کونسل کی منظوری کے بعد امن معاہدے کی نگرانی کے لیے جنرل پیٹرک کمائرٹ کی سربراہی میں یمن بھیجے گئے 75 عالمی مبصرین پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی مبصرین کے قافلے پر حوثیوں کی فائرنگ تشویش ناک عمل ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • یمن: حوثی باغیوں کی مالی سپورٹ سے متعلق اہم انکشاف

    یمن: حوثی باغیوں کی مالی سپورٹ سے متعلق اہم انکشاف

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان جنگ بندی ہے البتہ باغیوں کی مالی سپورٹ سے متعلق اہم انکشاف سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین کی جانب سے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایرانی ایندھن کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ یمن جنگ میں استعمال ہورہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ یمن جنگ میں حوثی باغیوں کی مالی مدد کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    85 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں سعودی اتحادی افواج اور یمنی سرکاری فورسز کی 2018 میں حوثی باغیوں کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابی کو سراہا گیا۔

    البتہ رپورٹ میں یہ بھی کہنا تھا کہ یمن میں حکومتی رٹ قائم کرنے سے متعلق ابھی جو خیال ہے وہ حقیقت سے کوسوں دور ہے۔

    خیال رہے کہ ایران ہمیشہ سے حوثی باغیوں کی سپورٹ سے انکاری رہا ہے، متعدد بار حکومتی بیان میں ایرانی فنڈنگ کی تردید کی جاچکی ہے۔

    یمن: سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی نگرانی کیلئے عالمی مبصرین کی تعیناتی منظور

    واضح رہے کہ عرب میڈیا کے مطابق حوثی جنگجوؤں کو ایرانی حمایت حاصل ہے جبکہ یمنی فوج سعودی اتحادی افواج کی قیادت میں لڑرہی ہے، جس کے باعث حدیدہ بندر گاہ سے امدادی سامان کی ترسیل مشکل کا شکار ہے۔

    علاوہ ازیں یمن میں فریقن کے درمیان جنگ بندی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خانہ جنگی سے دوچار ملک یمن میں جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے لیے چھ ماہ تک عالمی مبصرین کو تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔

  • حوثی جنگجو یمنی شہریوں کو قحط کا شکار بنارہے ہیں، خالد بن سلمان

    حوثی جنگجو یمنی شہریوں کو قحط کا شکار بنارہے ہیں، خالد بن سلمان

    واشنگٹن : امریکا میں تعینات سعودی سفیر خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ عرب اتحاد یمن میں حوثیوں کی مکمل پسپائی تک یمن کی معاونت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کیا ہے کہ جس میں ان کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجؤ یمن کو قحط سے بچانے کے بجائے شہریوں کو بھوکا مار رہے ہیں۔

    خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجوؤں کی جانب سے جنگ زدہ ملک کے شہریوں کی امداد کے لیے بھیجا امدادی سامان لوٹ لیا جاتا ہے یا نذر آتش کردیا جاتا ہے اور حوثی اس کو ایک جنگی حربے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

    سعودی سفیر نے ٹویٹ میں کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی لوٹ مار کے باوجود عرب اتحاد عالمی تنظیموں کی مدد سے یمن میں امدادی سرگرمیاں جاری رکھے گا اور انسانی بحران کے خاتمے کےلیے وسائل مہیا کرتا رہے گا۔

    خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کی جانب سے سویڈن میں ہونے والے امن مذاکرات اور معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسکی پاسداری کی لیکن حوثی جنگجوؤں نے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

    خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ کیے گئے ٹویٹ میں ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں امدادی سامان کے گودام کو نذر آتش ہوتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے، ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ کیا عالمی برادری سویڈن معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائے گی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب کے سفیر خالد بن سلمان نے حوثیوں اور یمن کی آئینی حکومت کے در میان ہونے والے مذاکرات سے متعلق پیغام میں کہا  تھا کہ سعودی عرب یمن میں جاری سیاسی بحران کا پُر امن حل چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سعودی حکومت حوثیوں کے مسلسل ٹال مٹول کے باوجود یمن کے سیاسی بحران کو مذاکرات کےذریعے حل پر پُرامید ہے۔

  • حوثی ملیشیا امدادی خوراک لوٹ کر نقد فروخت کررہی ہے، اماراتی وزیر

    حوثی ملیشیا امدادی خوراک لوٹ کر نقد فروخت کررہی ہے، اماراتی وزیر

    ابو ظبی : اماراتی وزیر برائے خارجہ امور نے کہا ہے کہ حوثی ملیشیاء امدادی خوراک لوٹ کر شہریوں میں بھاری رقم کے عوض فروخت کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر یمن میں امدادی خوراک اور حوثی ملیشیا سے متعلق ٹویٹ میں کہا ہے کہ حوثی جنگ میں بچّوں، بارودی سرنگوں اور خوراک کا بطور ہتھیار استعمال کررہے ہیں۔

    انور محمود قرقاش نے ٹویٹ میں عالمی ادارہ خوراک کی یمن سے متعلق رپورٹ کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ خوراک نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ قحط کا شکار یمنی شہریوں کے لیے بھیجی گئی خوراک کو حوثیوں کے کنٹرول والے علاقوں میں لوٹ کر نقد فروخت کیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ دیگر تنظیمیں بھی حوثی جنگجوؤں سے متعلق اسی طرح شفافیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے رپورٹ شائع کریں۔

    مزید پڑھیں : امن مذاکرات کی خلاف ورزی نے حوثیوں کو بے نقاب کردیا، انور قرقاس

    خیال رہے کہ گذشتہ روز متحدہ عرب امارت کے وزیر برائے امور خارجہ انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیا تھا کہ سویڈن میں حوثی جنگجوؤں اور یمن کی آئینی حکومت کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات نے حوثیوں کی معصوم شہریوں کے خلاف کاررئیوں کا پول کھول دیا ہے۔

    اماراتی وزیر برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ الحدیدہ بندرگاہ سے متعلق معاہدے کی متعدد خلاف ورزیاں حوثیوں کے مؤقف کو کمزور بنارہا ہے۔

  • ریاض : عرب اتحاد کی کارروائی، حوثیوں کی بارودی کشتیاں تباہ

    ریاض : عرب اتحاد کی کارروائی، حوثیوں کی بارودی کشتیاں تباہ

    ریاض : سعودی عرب کی قیادت میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگ لڑنے والے عرب اتحاد کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’حوثیوں نے بارودی کشتیوں کے ذریعے جازان شہر کو تباہ کرنے کی کوشش کی تھی جسے اتحادی فورسز نے سمندر میں ہی تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی آئینی حکومت کے بر سرپیکار حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر کیا گیا بڑا حملہ ایک مرتبہ پھر دفاعی افواج نے ناکام بنا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے کام کرنے والی عرب اتحاد کی فورسز نے حوثی جنگجوؤں کی بارود سے بھری دو کشتیوں کو گذشتہ روز تباہ کیا گیا ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ یمن کے مسلح گروہ کی بارودی کشتیوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر حملے کے لیے تیار تھیں۔

    کرنل ترکی المالکی نے خبر رساں اداروں کو بتایا کہ سمندری سرحدوں کی حفاظت پر مامور عرب اتحاد کے اہلکاروں نے حوثیوں کی دو مشکوک کشتیاں دیکھی تھی جن پر بم نصب کیے گئے تھے جنہیں جازان میں دھماکے کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سربراہی میں کام کرنے والے عرب اتحاد نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں کشتیوں کو فجر کے وقت ہی تباہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں راست کی جنگی کشتیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    عرب خبر رساں اداروں سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان ترکی الماکی کا کہنا تھا کہ ثوثی جنگجوؤں کی ہر شازش کو وقوع پذیر ہونے سے قبل ہی ناکارہ بنا دیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یمن کے حوثی جنگجوؤں یمنی شہریوں کی زندگی کے ساتھ ساتھ سعودی عوام کی زندگیاں بھی خطرے ڈال رہے ہیں اور سعودی عرب کا امن و استحکام بھی تباہ کرنا چاہتے ہیں لیکن حوثیوں کو ان کے مقاصد میں کبھی کامیاب ہونے نہیں دیا جائے۔

  • یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی گئی امداد حوثیوں نے لوٹ لی، عبداللہ الربیعہ

    یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی گئی امداد حوثیوں نے لوٹ لی، عبداللہ الربیعہ

    ریاض/دبئی : شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے سپروائزر نے کہا ہے کہ الحدیدہ کے متاثرہ کی ہر ممکن امداد کررہا ہے، متحدہ عرب امارت نے الحدیدہ کے جنگ متاثرین کے لیے 8کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز ریلیف سینٹر یمن کے جنگ زدہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچانے میں کامیاب رہا ہے، ریلیف سینٹر کے سپر وائزر عبد اللہ الرربیعہ نے کہا ہے کہ شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے یمن میں کامیابی سے امدادی آپریشن انجام دے رہا ہے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ الربیعہ کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان ریلیف سینٹر الحدیدہ بندر گاہ کے علاقے میں جنگ سے متاثر ہونے والے یمنیوں کی ہر ممکن امداد کررہا ہے۔

    شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے سپروائزر نے حوثی جنگجوؤں پر الزام عائد کیا کہ یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی جانے والی امداد حوثی جنگجو راستے میں ہی لوٹ لیتے ہیں، حوثیوں کی جانب سے سنہ 2015 اور 17 میں 65 امدادی کشتیاں، 124 امدادی قافلے جبکہ 628 ٹرک لوٹے گئے ہیں۔

    مشترکا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے معاون وزیر خارجہ سلطان الشامسی کا کہنا تھا کہ یو اے ای، سعوی عرب کے ہمراہ یمنی شہریوں کی امداد میں مصروف ہے۔

    سلطان الشامسی کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں نے یمن میں باردی سرنگوں کو بچھا کر بین عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، امارات اور سعودی عرب مشترکا طور پر یمن میں اقوام متحدہ کے قوانین نافذ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات کے معاون وزیر کا کہنا تھا کہ اماراتی حکام کی جانب سے گذشتہ تین ماہ میں یمن کے علاقے الحدیدہ کے متاثرین کے لیے 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کی گئی ہے جبکہ اب تک یواےای یمن کے لیے 4 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرچکا ہے۔

  • سعودی افواج نے حوثیوں کے داغے گئے میزائل فضا میں‌ناکام بنا دئیے

    سعودی افواج نے حوثیوں کے داغے گئے میزائل فضا میں‌ناکام بنا دئیے

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی ناکام بناتے ہوئے شہر کو بڑی تباہی سے بچالیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سرپرستی میں مسلح جد و جہد کرنے والے حوثی باغیوں کی جانب سے گذشتہ روز بھی جازان پر دو میزائل فائر کیے گئے تھے جسے جوابی کارروائی میں عسکری اتحاد نے پیٹریاٹ میزائل کے ذریعے تباہ کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے جنوبی شہروں کی جانب بیلسٹک میزائلوں سے حملوں میں تیزی کردی ہے جبکہ سعودی اتحاد کی فورسز بھی بھرپور جوابی کارروائی کر رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی حدود سے سعودی شہریوں پر داغے گئے میزائلوں سے کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ ایران نواز حوثیوں کی جانب سے گذشتہ سعودی شہر نجران پر بھی ایک بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا تھا جبکہ جازان کو بھی دو میزائلوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم دفاعی فورسز نے دونوں پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی سرپرستی میں مسلح کارروائیاں کرنے والے حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کو اب تک 188 سے زائد بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے ہدف بنانا چکے ہیں۔


    مزید پڑھیں : یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف


    یاد رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب کی سربراہی یمن میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔

    عرب خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں اسکول بس پر حملے کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ فضائی بمباری میں ہونے والی اموات پر افسوس ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ 9 اگست کو بس پر کیے گئے حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ میں فضائی حملوں کے دوران عسکری فورسز سے کچھ غلطیاں ہوئی تھیں۔

  • حوثیوں نے دبئی کے عالمی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کردیا

    حوثیوں نے دبئی کے عالمی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کردیا

    دبئی/صنعا : یمن میں برسر پیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں نے دبئی کے انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر ڈرون حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں برسر پیکار حوثیوں کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ان کی راکٹ فورس نے متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے صمد 3 نامی ڈرون کے ذریعے پیرکی شام دبئی ایئرپورٹ حملہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اسی ڈرون کے ذریعے 26 جولائی کو متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی پر بھی ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔

    حوثی جنگجوؤں کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فورسز کی جانب سے ان ممالک کے بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو یمن جنگ میں عرب اتحاد کا حصّہ ہیں۔

    متحدہ عرب امارات ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ہوائی اڈے کے ٹرمنل 1 پر سپلائی پر متعین گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آیا تھا تاہم ہوائی اڈے پر کسی قسم کا کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔

    اماراتی ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر طیاروں کی آمد و رفت معمول کے مطابق جاری ہے، واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات یمن جنگ میں سعودی عرب کا اہم اتحادی ہے۔