Tag: حکم امتناعی

  • شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر، زاہد خان کو شریک جرم قرار دینے کیخلاف حکم امتناعی جاری

    شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر، زاہد خان کو شریک جرم قرار دینے کیخلاف حکم امتناعی جاری

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرویز مشرف کیخلا ف آئین کے آرٹیکل سکس کے تحت کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر، اور زاہد خان کو شریک جرم قرار دینے کے فیصلے کیخلا ف حکم امتناعی جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے خصوصی عدالت کے اکیس نومبر کے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی جاری کردیا ہے۔

    اکیس نومبر کو پرویز مشرف کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور زاہد خان کو بھی شریک جرم قرار دیا تھا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے خصوصی عدالت کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ تین فروری سے کیس کی روزآنہ کی بنیا د پر سماعت ہوگی۔

  • ریلوے سے متعلق تمام مقدمات کو جلد نمٹایا جائے، قائمہ کمیٹی کی اپیل

    ریلوے سے متعلق تمام مقدمات کو جلد نمٹایا جائے، قائمہ کمیٹی کی اپیل

    لاہور: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاکستان ریلوے نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ ریلوے سے متعلق تمام مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جائے۔

    ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ قانون کو نظر انداز کرتے ہوئے رائل پام کنٹری کلب کو ایک سو تین کی بجائے ایک سو چالیس ایکڑ زمین تینتیس سال کی بجائے سینتالیس سال کی لیز پر دی گئی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بزنس ٹرین کے ٹھیکیدار کو ڈیفالٹر قرار دیئے ہوئے ایک سال سے زائد کا وقت ہوگیا تاہم ماتحت عدالتیں ریلوے کا موقف سنے بغیر حکم امتناعی جاری کردیتی ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بزنس ٹرین والے واجب الادا رقم نہیں دیں گے توجیل جائیں گے۔ انھوں نے کہا پاکستان ریلوے انسداد دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے چار سو پچاس اہلکاروں کوایس ایس جی کے ریٹائرڈ کمانڈوز سے ٹریننگ دلوا چکی ہے اورمزید فیڈرل پبلک سرس کمیشن کے ذرئعے انسپکٹروں کی بھرتیوں کا کام بھی جاری ہے

    ان کہنا تھا کہ حقیقت میں ان کی طرف ایک ارب سے واجب الادا رقم ہے تاہم اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق چالیس کروڑ روپے بنتے ہیں، اس میں سے بھی بزنس ٹرین کے ٹھیکیدار نے ایک ٹکا نہیں دیا ہے۔

  • کو ہستان وڈیواسکینڈل کیس: پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا

    کو ہستان وڈیواسکینڈل کیس: پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا

    پشاور: کو ہستان وڈیو اسکینڈل کیس میں پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بنچ نے کیس کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے سماجی کارکن فرزانہ باری کی سپریم کورٹ میں زیر التواء درخواست کے فیصلہ تک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج داسوکو اس کیس کی سماعت سے روک کر حکم امتناعی جاری کر دیا۔

    جسٹس سیٹھ وقار اور جسٹس مسز ارشاد قیصر پر مشتمل ڈبل بنچ نے گزشتہ روز دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، عدالت نے اپنے فیصلہ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج داسوکو اس کیس کی سماعت سے روک کر حکم امتناعی جاری کر دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلہ میں سماجی کارکن فرزانہ باری کی سپریم کورٹ سے درخواست پر فیصلہ آنے تک کاروائی سے روکا ہے۔وڈیو میں مبینہ طور پر قتل ہونے والی خواتین کے ورثاء کی دائر درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنا یا ہے۔

  • پرویزمشرف کی عدالت طلبی کیخلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد

    پرویزمشرف کی عدالت طلبی کیخلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد

    خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی عدالت طلبی کے خلاف حکم امتناعی کی درخواست مسترد کردی۔

    جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی،  فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خصوصی عدالت نے سولہ جنوری کو پرویز مشرف کو طلب کر رکھا ہے، عدالت کے پاس اختیار نہیں کہ وہ اپنے کسی حکم کو تبدیل کرسکے۔

    سابق صدر کے وکلاء نے پیشی کے حکم کے خلاف امتناع کی درخواست دائر کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عدالتی دائرہ اختیار پر فیصلہ کیا جائے، خصوصی عدالت کے رجسٹرار نے تین رکنی بنچ کا فیصلہ جاری کیا۔

    جس میں کہا گیا ہے پرویز مشرف اس حوالے سے عدالت میں نظر ثانی کی درخواست دائر کر سکتے تھے لیکن یہ نظر ثانی کی درخواست نہیں ہے، اس لئے یہ قابل سماعت بھی نہیں رہی ۔
           

  • لائیواسٹاک ملازمین کی برطرفی کیخلاف حکم امتناعی جاری

    لائیواسٹاک ملازمین کی برطرفی کیخلاف حکم امتناعی جاری

    لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ لائیو اسٹاک کے کنٹریکٹ  ملازمین کی برطرفیوں کے خلاف دائردرخواست پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے سیکرٹری لائیو اسٹاک سے جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے دوران درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ محکمہ نے ان کے کنٹریکٹ کی مدت ختم ہونے سے پہلے ہی انہیں نوکریوں سے برطرف کر دیا جو کہ قوانین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ قانون کے تحت کنٹریکٹ ملازمین کو نوکری سے نکالنے یا مستقل کرنے کا معاملہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کو بھیجا جانا چاہیئے تھا۔

    جسے یکسر نظر انداز کیا گیا۔ جس پر عدالت نے محکمہ لائیو اسٹاک کے کنٹریکٹ ملازمین کی برطرفیوں کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے سیکرٹری لائیو اسٹاک سے جواب طلب کرلیا