Tag: حکومت

  • "حکومت چینی کا بحران ختم کرنے میں ابھی تک ناکام ہے”

    "حکومت چینی کا بحران ختم کرنے میں ابھی تک ناکام ہے”

    صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت چینی کا بحران ختم کرنے میں ابھی تک ناکام ہے، ہول سیل منڈی بند پڑی ہے۔

    آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے اب بھی موجود چین کے بحران کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی ہول سیل منڈی غیرمعینہ مدت کیلئے بند پڑی ہے، ملک میں چینی کا بحران ختم نہیں ہوا، یہ منطق سمجھ سے بالاتر ہے کہ چینی مہنگی خرید کر سستی بیچی جائے۔

    اجمل بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر بحران ختم کرکے چینی مارکیٹوں میں بھجوائے، حل نہ نکالا گیا تو کریانہ اسٹورز اور ہول سیل منڈیاں بند کردینگے۔

    یہ بھی پڑھیں: چینی بحران کی تحقیقات ، ایف آئی اے کے اہم انکشافات

    اس ماہ کے شروع میں صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے بتایا تھا کہ بیشتر شوگر ملز کے پاس اسٹاک ختم ہوچکا ہے، حکومت چینی بحران کا فوری حل نکالے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سینٹرل پنجاب کی 70 فیصد شوگر ملز کے پاس چینی کا اسٹاک ختم ہو چکا ہے، جنوبی پنجاب کی شوگر ملز نے 4 دن سے سپلائی بند کررکھی ہے۔

    آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر نے چینی کی کمیابی کی نشاندہی کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ جس دکان پر چینی نہیں اسے سیل کردیا جاتا ہے جو ظلم ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کریانہ ریٹیلرز کی گرفتاریوں سے چینی کا بحران ختم نہیں ہوگا، بحران ڈنڈے سے نہیں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت سے ختم ہوگا۔

    https://urdu.arynews.tv/a-major-blow-to-efforts-to-end-the-sugar-crisis-at-utility-stores/

  • گوادر بندرگاہ سے متعلق حکومت کا اہم منصوبہ

    گوادر بندرگاہ سے متعلق حکومت کا اہم منصوبہ

    اسلام آباد (27 اگست 2025): وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید اکبر نے حکومت کے گوادر بندرگاہ سے متعلق اہم منصوبے سے متعلق گفتگو کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید اکبر نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر سولر منصوبہ جلد فعال ہوگا اور گوادر کی بندرگاہ کو شمسی توانائی پر چلایا جائے گا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت نے گوادر میں بجلی و پانی کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں اور وہاں شمسی توانائی کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے جب کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر گوادر کے لیے سولر منصوبے کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

    جنید اکبر نے مزید کہا کہ قابل اعتماد شمسی توانائی سے نہ صرف گوادر کو پانی کی فراہمی ممکن ہوگی بلکہ یہاں کی معیشت میں بھی استحکام لائے گی۔ اس سے ماہی گیری کی صنعت اور مقامی روزگار کو بھی تحفظ ملے گا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فری زون میں صنعتوں کو بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی اور صنعتی سرگرمیوں کے لیے شمسی توانائی کا استعمال یقینی بنائیں گے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں وفاقی وزیر نے بتایا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نے گوادر میں بجلی اور پانی کے بحران کا نوٹس لے لیا ہے۔ اور ان کی ہدایت پر مسائل کے حل کیلیے خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے

    https://urdu.arynews.tv/pm-shehbaz-notice-gwadar-power-and-water-crisis-13-august-2025/

  • حکومت سے مفت سولر سسٹم با آسانی کیسے حاصل کریں؟

    حکومت سے مفت سولر سسٹم با آسانی کیسے حاصل کریں؟

    (17 اگست 2025): عوام کے لیے صوبائی حکومتیں مفت سولر سسٹم اسکیمز لا رہی ہیں درخواست دینے کی آخری تاریخ قریب آ چکی ہے۔

    ایک جانب مہنگی بجلی اور دوسری جانب توانائی بحران کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد شمسی توانائی کی جانب منتقل ہو رہی ہے۔ اس سے ان کے بجلی بلوں میں نمایاں فرق انہیں اچھی بچت بھی دے رہا ہے۔ تاہم ہر شخص سولر پینل لینے کی استطاعت نہیں رکھتا۔ اسی لیے صوبائی حکومتیں غریب عوام کے لیے مفت سولر پینلز اسکمیز متعارف کرا رہی ہیں۔

    سندھ حکومت نے بھی صوبے بھر میں کم آمدنی والے طبقوں کو سولر پینلز کی فراہمی کے لیے ایک منصوبہ ڈیزائن کیا ہے۔ اس کے ذریعہ بجلی کے بلوں کو کم کر کے عام آدمی کا معاشی بوجھ کم کیا جا رہا ہے اور صوبے کو سبز اور زیادہ قابل اعتماد توانائی کی طرف منتقل کیا جا رہا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مفت سولر پروگرام کے تحت رواں سال کے اوائل سے ہی سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت 2 لاکھ سولر ہوم سسٹمز کی تقسیم شروع کی گئی تھی۔ پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے مزید 3 لاکھ سولر یونٹس کی خریداری کی منظوری دی۔

    اب رواں سال مزید ایک لاکھ 30 ہزار خاندانوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کرنے کی اسکیم شروع کی جا رہی ہے۔

    مفت سولر پینل اسکیم کا اہل کون ہے؟

    وہ افراد جن کے گزشتہ 6 مہینوں سے بجلی کا ماہانہ استعمال 100 یونٹس سے کم رہا ہو اور اس سے قبل وہ کسی مفت سولر اسکیم سے مستفید نہیں ہوئے ہوں۔

    اپلائی کرنے کا طریقہ:

    درخواست گزار کو اپنے قومی شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی، بجلی کا تازہ ترین بل کے ساتھ منسلک کر کے درخواست فارم کو یو سی چیئرمین یا گزیٹڈ افسر سے تصدیق کے بعد جمع کرانا ہوگا۔

    درخواست دینے کی آخری تاریخ:

     درخواست گزار کو آن لائن اپلائی کرنا ہوگا جب کہ درخواست دینے کی آخری تاریخ 20 اگست 2025 مقرر کی گئی ہے۔

    انتخاب کا طریقہ کار:

    اگر درخواست دہندگان کی تعداد مذکورہ اسکیم میں شامل کوٹے سے زیادہ ہو گی تو قرعہ اندازی کے ذریعہ خوش نصیبوں کا انتخاب کیا جائے گا۔

    تقسم کا طریقہ کار:

    منصفانہ تقسیم کے لیے مستفید ہونے والوں کا انتخاب بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے ڈیٹا پر مبنی ہے، اور ہر ہفتے تقریباً 400 کٹس فی ضلع تقسیم کی جاتی ہیں۔ تقسیم میں شفافیت اور موثر ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے ہینڈز، ایس آر ایس او اور سافکو جیسی این جی اوز کی مدد حاصل ہے۔

    سولر سسٹم مفت پیکیج میں کیا کیا شامل ہے؟

    ہر سولر ہوم سسٹم کٹ میں یہ چیزیں شامل ہیں۔

    ایک 80W سولر پینل، 18Ah لیتھیم آئرن فاسفیٹ بیٹری کے ساتھ ایک اسمارٹ پاور مینجمنٹ یونٹ، روشنی کے لیے ایل ای ڈی بلب، ڈی سی پیڈسٹل فین اور موبائل چارجنگ پورٹس۔

    واضح رہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی عوام کو مفت سولر سسٹم کی فراہمی کے منصوبے جاری ہیں۔

  • ’حکومت کی طرف سے اعظم سواتی کو سفر کی اجازت ہے‘

    ’حکومت کی طرف سے اعظم سواتی کو سفر کی اجازت ہے‘

    اسلام آباد (15 اگست 2025): وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے سینیٹر اعظم سواتی سفر کر سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کو بیرون ملک روانگی سے روکے جانے سے متعلق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ کسی کو خود بلیک لسٹ میں شامل نہیں کرتا، ہماری طرف سے اعظم سواتی سفر کر سکتے ہیں۔

    طلال چوہدری نے بتایا کہ اعظم سواتی کے حوالے سے موجود ریکارڈ عدالت کے سامنے پیش کر دیا تھا۔

    پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ طبی معائنے کے لیے اعظم سواتی کا بیرون ملک جانا ضروری ہے۔ اگر کوئی مسئلہ نہیں تو انہیں سفر کرنے دیا جائے۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ ریکارڈ چیک کرنے کے بعد پہلے بھی اجازت دی تھی، اب بھی دے سکتے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم سواتی کو گزشتہ ہفتہ پشاور ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا تھا۔

    بیرون ملک جانے سے روکے جانے کے خلاف بیرون ملک جانے سے روکے جانے کے بعد اعظم خان سواتی نے پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی، لیکن عدالتی حکم کے باوجود بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ان کا نام ای سی ایل سے نکال کر پی این آئی سی لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے پشاور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے اعظم خان سواتی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔

  • بی جے پی حکومت کے خلاف احتجاج، راہول اور پریانکا گاندھی کئی رہنما سمیت زیرحراست

    بی جے پی حکومت کے خلاف احتجاج، راہول اور پریانکا گاندھی کئی رہنما سمیت زیرحراست

    دہلی(11 اگست 2025): بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی کو گرفتار کر لیا گیا انہیں ووٹ چوری مارچ کے دوران حراست میں لیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق راہول گاندھی اپوزیشن ارکان لوک سبھا کے ساتھ پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن آفس مارچ کیلئے جا رہے تھے کہ انہیں دیگر اپوزیشن رہنما کے ہمراہ حراست میں لیا گیا ہے۔

    راہول گاندھی کا کہنا ہے سچائی پورے ملک کے سامنے ہے، آپ بات نہیں کرسکتے ہیں، حکومت اپوزیشن کی آواز دبانے کیلئے طاقت کا استعمال کررہی ہے۔

    راہول گاندھی نے حراست کے دوران گفتگو میں کہا کہ یہ سیاسی نہیں جمہوریت، آئین اور ون مین ون ووٹ کی لڑائی ہے، ہمیں صاف اور شفاف ووٹر لسٹ چاہیے۔

    دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ فی الحال مارچ رک گیا ہے، دہلی پولیس کی جانب سے حراست میں لیے گئے رہنماؤں کو بس میں لے جایا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے اپوزیشن رہنماؤں کو وقت دیا گیا تھا لیکن وہ اس کے دفتر نہیں گئے بلکہ سڑک پر ہنگامہ کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارتی اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار اور الیکشن کمیشن گٹھ جوڑ کے خلاف سرپا احتجاج ہیں، بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن کمیشن آفس تک احتجاجی ریلی کا اعلان کر رکھا تھا۔

  • حکومت سے مذاکرات کامیاب، ایم ڈبلیو ایم کا اربعین مارچ ملتوی کرنے کا اعلان

    حکومت سے مذاکرات کامیاب، ایم ڈبلیو ایم کا اربعین مارچ ملتوی کرنے کا اعلان

    اسلام آباد(8 اگست 2025): ایم ڈبلیوایم اور شیعہ علماء کونسل نے اربعین مارچ ملتوی کرنےکا اعلان کردیا، سات نکات پر اتفاق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اربعین پر پاکستانی زائرین کے بذریعہ سڑک جانے پر پابندی کے معاملے پر شیعہ علماء کونسل اور ایم ڈبلیو ایم کے وفاقی حکومت سے مذاکرات کامیاب ہوگئے، شیعہ علماء کونسل نے احتجاجی تحریک کی کال موخر کر دی۔

    ملت جعفریہ مذاکراتی کمیٹی نے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری سے ملاقات کی، ملاقات میں بارڈر ایریا میں پھنسے زائرین کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔

    اس موقع پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ حکومت زمینی راستوں سے جانے والے زائرین کو ایئر ٹکٹس پر سبسڈی فراہم کرے گی، بارڈر ایریا میں پھنسے زائرین کو کلیئر کروایا جائے گا۔

    حکومت نے وفد کو یقین دہانی کرا دی، سالانہ زائرین کو بسوں کی مد میں لی جانے والی پیمنٹس بھی واپس کریں گے، مذاکرات کمیٹی میں سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی اور مولانا اظہر تقی شامل تھے مذاکراتی کمیٹی چیئرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ احمد اقبال رضوی اورآغا باقر زیدی شامل تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر داخلہ محسن نقوی نے اعلان کیا تھا کہ رواں سال اربعین کے لیے زائرین براستہ بلوچستان، ایران یا عراق نہیں جاسکتے، جس کے بعد مجلس وحدت مسلمین نے زائرین کے لیے اربعین پر زمینی راستوں پر پابندی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

  • حکومت کا نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس فنڈ کے قیام کا فیصلہ

    حکومت کا نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس فنڈ کے قیام کا فیصلہ

    اسلام آباد (4 اگست 2025): وفاقی حکومت نے نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس فنڈ کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد ٹیکنالوجیز کو سپورٹ کرنا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس فنڈ کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ اگنائٹ کے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ فنڈ کا 30 فیصد آرٹیفیشل انٹیلی جنس فنڈ کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    دستاویز کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلی جنس فنڈ کے قیام کا مقصد ٹیکنالوجیز کو سپورٹ فراہم کرنا ہے۔ اس سلسلے میں مختلف شہروں میں سینٹر آف ایکسیلنس نیٹ ورک بھی قائم کیا جائے گا۔

    سینٹر آف ایکسیلنس اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں قائم کیے جائیں گے جب کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں جدت کے لیے انوویشن فنڈ، وینچر فنڈ کے قیام کی بھی تجویز ہے۔

    آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے آگہی کیلیے نیشنل اے آئی اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کا آغاز کیا جائیگا۔ وزارت تعلیم وتربیت،صوبائی حکومتیں اور نجی تنظیمیں مل کر اےآئی ٹریننگ فراہم کرینگی۔

    دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں نیشنل ہائی ٹیک انٹرن شپ پروگرام متعارف کرایا جائے گا اور سرکاری ونجی اشتراک سے سالانہ 2 لاکھ افراد کو اے آئی ٹریننگ دی جائے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/important-decision-regarding-ai-and-bitcoin-mining-in-pakistan/

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں: حکومت پھر عوام سے ہاتھ کر گئی

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں: حکومت پھر عوام سے ہاتھ کر گئی

    اسلام آباد(2 اگست 2025): حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی میں 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کرکے عوام کو مکمل ریلیف سے محروم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پھر عوام سے ہاتھ کر گئی، وفاقی حکومت نے شہریوں پر پیٹرولیم لیوی کا بوجھ مزید بڑھاتے ہوئے عوام کو مکمل ریلیف سے محروم کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی 74 روپے 51 پیسے سے بڑھا کر 77 روپے ایک پیسے فی لیٹر کر دی گئی ہےاسی طرح پیٹرول پر لیوی 75 روپے 52 پیسے سے بڑھا کر 78 روپے 2 پیسے فی لٹر کر دی گئی ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈیزل پر فریٹ مارجن بھی 20 پیسے فی لیٹر بڑھا کر 6 روپے 24 پیسے فی لیٹر کردیا گیا، پٹرول اور ڈیزل پر کلائیمیٹ سپورٹ لیوی 2 روپے 50 پیسے، ڈیلرز مارجن 8 روپے 64 پیسے اور ڈسٹری بیوٹرز مارجن 7 روپے 87 پیسے فی لیٹر ہے۔

    حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی کردی

    ذرائع کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر رکھی گئی ہے، اگر لیوی نہ بڑھائی جاتی تو پیٹرول اور ڈیزل مزید سستا ہو سکتا تھا۔

    واضح رہے کہ پیٹرولیم لیوی میں اضافے کا اطلاق یکم اگست سے کیا گیا ہے، حکومت آئی ایم ایف شرائط کے تحت یکم جولائی 2025 سے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر کلائمٹ سپورٹ لیوی الگ سے وصول کررہی ہے۔

  • حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو دوبارہ ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو دوبارہ ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد(2 اگست 2025): وفاقی حکومت نے غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا دوبارہ فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی وفاقی حکومت نے افغان شہریوں سمیت غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی ملک بدری دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت داخلہ کے مطابق انڈر ٹرائل افغان باشندوں کی واپسی کے لیے فارن ایکٹ کی دفعہ 14 بی لاگو کی جائے گی، سزا یافتہ یا جاری قانونی کارروائیوں کا سامنا کرنے والے افراد کو بھی ملک بدر کر دیا جائے گا۔

    وزارت داخلہ نے بتایا کہ رجسٹریشن کے ثبوت (پی او آر) کارڈز(جو افغان مہاجرین کو پاکستان میں قانونی طور پر رہائش کی اجازت دیتے تھے) کی میعاد 30 جون 2025 کو ختم ہو چکی ہے، اس تاریخ کے بعد ملک میں باقی رہ جانے والے پی او آر کارڈ ہولڈرز کو اب غیر قانونی رہائشی تصور کیا جارہا ہے۔

    وزارت نے ضلعی انتظامیہ، پولیس، جیل حکام اور دیگر متعلقہ حکام کو غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کو گرفتار کرنے اور ملک بدر کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

    دوسری جانب خیبرپختونخوا (کے پی) کے محکمہ داخلہ نے پی او آر کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کو اپنے آبائی ملک واپس جانے کی ہدایت کی ہے، محکمہ نے افغان شہریوں کو وطن واپسی کے لیے پشاور اور لنڈی کوتل کے ٹرانزٹ پوائنٹس پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    یہ ہدایت 31 جولائی 2025 کو جاری کردہ وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق ہے، جس کی تصدیق کے پی کے ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کی ہے۔

  • حکومت کا ملک بھر کے کال سینٹرز سے متعلق بڑا فیصلہ

    حکومت کا ملک بھر کے کال سینٹرز سے متعلق بڑا فیصلہ

    اسلام آباد (29 جولائی 2025): ڈیجیٹل مالی فراڈ کے واقعات میں اضافے کے بعد حکومت نے ملک بھر کے کال سینٹرز سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ڈیجٹیل مالی فراڈ کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر ملک بھرکال سینٹرز کو قانون کے دائرے میں لانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ کال سینٹر کے قیام کے لیے لائسنس لازمی قرار دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق کال سینٹر کو لائسنس 3 وفاقی اداروں کی منظوری سے جاری ہوگا۔ اس حوالے سے این سی سی آئی اے، پی ٹی اے اور حساس ادارے کو ذمہ داری دی جائے گی۔ این سی سی آئی اے کے ’’آپریشن گرے‘‘ کا دائرہ صوبوں تک پھیلایا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے کے آپریشن گرے میں منظم ڈیجیٹل فراڈ کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کیے جارہے ہیں۔ صوبوں میں موجود غیر لائسنس یافتہ اور مشکوک کال سینٹر اب اگلا ہدف ہیں۔

    اس ساری کارروائی کا مقصد جعلی اسکیموں کے ذریعے فراڈ کرنے والوں کا نیٹ ورک توڑنا ہے جب کہ یہ سائبر کرائم ریسپانس انفرااسٹرکچر کو جدید بنانے کی کوششوں کا بھی حصہ ہیں۔ حالیہ کارروائیوں سے ڈیجیٹل جعل سازوں کے طریقہ کار میں خلل پڑ رہا ہے۔