Tag: حکومتِ سندھ

  • سالِ نو پر فائرنگ کرنے والوں کی گرفتاری کا فیصلہ

    سالِ نو پر فائرنگ کرنے والوں کی گرفتاری کا فیصلہ

    کراچی : حکومتِ سندھ نے سالِ نو پر فائرنگ کرنے والوں کی گرفتاری کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ کراچی میں موٹر سائیکل پر ڈبل سواری ایک روز کیلئے بند کر دی گئی ہے۔

    وزیرِاعلی سندھ نے امن وامان سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام سرحدی علاقوں پر سیکیورٹی سخت اور انٹیلی جنس مربوط بنائی جائے، ان کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں سیکیورٹی کیلئے جامع پلان ترتیب دیا جائے۔

    اجلاس میں محکمۂ داخلہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بارہ ربیع الاول اور نئے سال کی آمد پر سیکیورٹی خدشات نہیں، محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ جھل مگسی اور دیگر سرحدی علاقوں سے کالعدم تنظیموں کے ارکان صوبے میں داخل ہوسکتے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے بارہ ربیع الاول اور نئے سال کی آمد کے حوالے سے سیکیورٹی پر بریفنگ دی، ان کا کہنا تھا کہ بارہ ربیع الاول کا سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے۔ اجلاس میں نئے سال پر فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • شاہد حیات ڈی آئی جی سی آئی ڈی مقرر

    شاہد حیات ڈی آئی جی سی آئی ڈی مقرر

    کراچی: حکومتِ سندھ کی جانب سے سابق آئی جی سندھ شاہد حیات کو ڈی آئی جی سی آئی ڈی تعینات کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    کراچی میں جاری حالیہ آپریشن میں شہرت حاصل کرنے والے سندھ پولیس کے سابق ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات کو سندھ حکومت نے  ڈی آئی جی، سی آئی ڈی مقرر کرکے تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔

    اس عہدہ کے لئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کسی دیانتدار اور بہادر افسر کا تقرر چا ہتے تھے جبکہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کو شاہد حیات کی تعیناتی پر شدید تحفظات تھے۔

  • کراچی:سی ویو سانحہ، 9لاشیں نکال لی گئیں، تعداد36 ہوگئی

    کراچی:سی ویو سانحہ، 9لاشیں نکال لی گئیں، تعداد36 ہوگئی

    کراچی کے سمندر میں ڈوبنے والوں کو نکالنے کے لئے ریکسیو آپریشن جاری ہے، صبح سے اب تک نولاشیں نکالی گئی ہیں جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی تعداد چھتیس ہوگئی ہے، پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹرکی مدد سے لاشیں نکالی جارہی ہے، ساحل کی طرف جانیوالے تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔

    حکومتِ سندھ نے مرنے والوں کے لواحقین کے لئے فی کس دو لاکھ امداد کا اعلان کردیا، کراچی کے ساحل پر عید کی خوشیاں منانے والے یہ کب جانتے تھے کہ یہ اُن کی زندگی کی آخری عید ثابت ہوگی، سمندرسے نکالی جانے والی لاشوں میں ایک لاش بدقسمت صابرکی ہے، جو کورنگی دو نمبر کا رہائشی تھا، صابراپنے بھانجے کے ہمراہ سی ویو آیا تھا تاہم بھانجے کی لاش تاحال لاپتہ ہے۔

    عید کے روز کراچی کے سمندرسی ویو پر کئی افراد بے رحم موجوں کا نشانہ بنے اورڈوب گئے، جن میں سے بیشتر کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ بحریہ کے غوطہ خور اور ہیلی کاپٹر مزید لاشیں نکالنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، لواحقین دو روز سے سی ویو پراپنے لاشوں کے انتظارمیں بیٹھے ہیں۔

    وزیرِاعلیٰ سندھ نے سانحہ سی ویو میں ڈوبنے والوں کے لواحقین کےلئے فی کس دولاکھ روپے معاوضے کا اعلان کردیا ہے جبکہ سانحہ سی ویو کی وجہ سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں آج عید ملن کی تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں لیکن یہ تمام اقدامات اپنے پیاروں کو کھونے والے لواحقین کے زخموں پرمرہم نہیں رکھ سکتے۔