Tag: حکومتی

  • آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن نے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا

    آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن نے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا

    کراچی: صدر انجمن تاجران کراچی جاوید شمس اور آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری فیضان راوت نے بھی رات 8 بجے کاروباری مراکز بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔

    صدر انجمن تاجران کراچی نے کہا کہ کاروباری مراکز کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کی صورت میں رات 9 بجے بازار بند کئے جائیں گے اس کے علاوہ ہم حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

    دوسری جانب آل پاکستان ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کے صدر فاروق چوہدری نے کہا کہ حکومت 8 بجے دکانیں بند کرنے کا فیصلہ فی الفور واپس لے، موسم گرما میں گاہک رات 8 بجے کے بعد ہی گھروں سے نکلتے ہیں۔

    حکومت کا توانائی بچت کیلیے دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ

     فاروق چوہدری نے کہا کہ دنیا بھر میں بازار جلدی بند ہوتے ہیں تو ریسٹورنٹس کو رات تک اجازت ہوتی ہے، گرمی کے موسم میں ریسٹورنٹس کا کام فقط رات کا ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتی روز وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا تھا کہ قومی اقتصادی کونسل نے توانائی بچت منصوبے کے تحت ملک بھر کی مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کی منظوری دی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ صوبے مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔

  • حکومتی معاشی پالیسیوں کے ثمرات، خسارے میں 20 فیصد کمی

    حکومتی معاشی پالیسیوں کے ثمرات، خسارے میں 20 فیصد کمی

    اسلام آباد: حکومت کی معاشی پالیسیوں کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے، اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں جاری خسارے میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کو معاشی میدان میں‌ ایک اورکامیابی مل گئی، قومی بینک دولت پاکستان کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران جاری خساروں میں20فیصدکمی ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق خسارہ 1ارب70کروڑ ڈالرز کمی کےبعد8ارب42کروڑ ڈالرز تک پہنچ گیا، پہلے سات ماہ میں ترسیلات زر میں 12 فیصد جبکہ برآمدات میں 2 فیصد اضافہ ہوا۔

    مزید پڑھیں: سات مہینوں میں بیرونی سرمایہ کاری75فیصد کم ہوئی، اسٹیٹ بینک

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے موجودہ ذخائر کے حوالے سے ایک اور اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق ایک ہفتےمیں بیرونی قرض ودیگرادائیگی پر مرکزی بینک کے زخائرمیں کمی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ کےذخائرمیں16.3کروڑڈالرکمی ہوئی جس کے بعد کمرشل بینکوں کےذخائر 6.2کروڑ ڈالراضافے سے 6.75 ارب ڈالرتک پہنچ گئے، مجموعی ذخائر 10.1کروڑڈالرکمی کے بعد 14 ارب 79 کروڑ ڈالر پر موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ 12 فروری کو قومی بینک نے معاشی سال 19-2018 کے پہلے سات ماہ میں ہونے والی ترسیلات زر کی رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ حکومتی پالیسوں اور ملکی قیادت پر سمندرپار پاکستانیوں نے اعتماد کیا جس کے باعث گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں امسال ترسیلات زر میں 12 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2019 کے 7 ماہ میں ترسیلات زر 12 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگئی

    قومی بینک دولت پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے  اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں نے مالی سال  کے ابتدائی سات ماہ میں 12 ارب 774 لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالرز اپنے پیاروں کو بھیجے جبکہ گزشتہ برس اسی مدت میں گیارہ ارب اڑتیس کروڑ چونتیس لاکھ ستر ہزار روپے بھیجے گئے تھے۔