Tag: حکومتی اتحادی

  • حکومتی اتحادیوں کے بغیر تحریک عدم اعتماد لانے کے امکانات معدوم

    حکومتی اتحادیوں کے بغیر تحریک عدم اعتماد لانے کے امکانات معدوم

    اسلام آباد: عدم اعتماد کے لیے حکومتی اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنا اپوزیشن کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے ممکنہ تحریک عدم اعتماد لایا جانا خود ایک چیلنج بن گیا ہے کیوں کہ حکومتی اتحادیوں کے بغیر تحریک لانے کے امکانات معدوم نظر آتے ہیں۔

    ذرائع ق لیگ نے بتایا ہے کہ پارٹی حلقوں میں اپوزیشن کا ساتھ دینے سے متعلق سوالات اٹھ چکے ہیں، اراکین کہہ رہے ہیں کہ اسپیکر شپ اور وزارتیں تو پہلے ہی سے پارٹی کو حاصل ہیں، ایسے میں اپوزیشن اس سے بڑھ کر کیا دے گی۔

    ذرائع ق لیگ کے مطابق اراکین نے اہم سوال اٹھایا ہے کہ اربوں روپے کے فنڈز اور حکومت کو چھوڑ کر اپوزیشن کا ساتھ کیوں دیا جائے؟ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومتی اتحادی قبل از وقت انتخابات کے بھی مخالف ہیں۔

    اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد

    واضح رہے کہ ن لیگ کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی خود تسلیم کر چکے ہیں کہ اتحادی ریاست کے ساتھ ہیں، تاہم جنرل سیکریٹری احسن اقبال کابینہ کے پانچ وزرا کو ساتھ ملانے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔

    ادھر حکومت کی جانب سے بھی تحریک عدم اعتماد کے خلاف تیاریاں کی جا رہی ہیں، اپوزیشن کی جانب سے رواں ماہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے اعلان پر اتحادیوں سے بیک ڈور رابطے شروع کر دیے ہیں۔

    اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد کا منصوبہ سامنے آ چکا ہے، اسپیکر اسد قیصر کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی، اور وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آخری مرحلے میں لائی جائے گی۔

  • پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے وزیراعظم نوازشریف کی اتحادیوں سے مشاورت

    پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے وزیراعظم نوازشریف کی اتحادیوں سے مشاورت

    اسلام آباد : وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں حکومت کے اتحادی شریک ہوئے اجلاس میں پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیئے اپوزیشن کے ٹی او ارز سے متعلق اعتماد میں لیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں نے شرکت کی، اجلاس میں پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے اپوزیشن کے ٹی او ارز سے متعلق اعتماد میں لیا گیا.

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اور اس کی اتحادی جماعتیں الگ الگ اپوزیشن کی مختلف جماعتوں سے ان ٹی او ارز پر رابطے کریں گی، اجلاس میں تحقیقات کے لیئے متفقہ ٹی او ارز کی تشکیل پر بھی اتفاق کیاگیا اجلاس میں اپوزیشن ٹی او ارز کو مسترد کیا گیا اور ان ٹی او ارز کو کرپشن کی تحقیقات میں رو کاوٹ قرار دیا گیا.

    وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب میں واضح کیا کہ انہوں نے خاندان سمیت کود کو احتساب کے لیئے پیش کر دیا ہے اپوزیشن اب شفاف تحقیقات سے راہ فرار چاہتی ہے، وزیراعظم نے کہا کہ ہر سطع پر کرپشن کی تحقیقات ہو نی چاہیئے جس کے لیئے چیف جسٹس کو خط تحریر کر دیاگیا ہے.