Tag: حکومتی ارکان

  • ویڈیو: حکومتی ارکان کی جانب سے علی امین گنڈاپور کی تعریفیں، وجہ کیا؟

    ویڈیو: حکومتی ارکان کی جانب سے علی امین گنڈاپور کی تعریفیں، وجہ کیا؟

    حکومت اور پی ٹی آئی میں سخت سیاسی اختلاف ہے لیکن گزشتہ روز حکومتی کمیٹی کے ارکان علی امین گنڈاپور کی تعریفوں کے پُل باندھتے نظر آئے۔

    وفاقی حکومت اور پاکستان سیاسی تحریک انصاف میں دشمنی کی حد تک پہنچا ہوا سیاسی اختلاف کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، اور دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کی جاتی رہتی ہے۔ تاہم گزشتہ روز سب نے حیرت سے یہ منظر دیکھا جب حکومتی کمیٹی کے ارکان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔

    حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان گزشتہ روز مذاکرات کا دوسرا دور ہوا۔ اس موقع پر حکومتی کمیٹی کے ارکان علی امین گنڈاپور کے تعریفوں کے پُل باندھتے نظر آئے۔ تاہم اسپیکر ایاز صادق، وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے خاص طور پر وزیراعلیٰ کے پی کے لب ولہجے کو سراہا۔

    میٹنگ کے بعد حکومتی ارکان نے علی امین گنڈاپور کی تعریف کی اور مذاکرات میں ان کے رویے کو قابل تحسین قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلٰ کے پی نے ماضی کے برعکس مثبت رویے کا مظاہرہ کیا اور نرم لب ولہجہ کے ساتھ متعلقہ امور پر ہی باتیں کیں۔

     

    دوسری جانب علی امین گنڈاپور نے بھی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مذاکرات کو اسٹیبلشمٹ کی حمایت حاصل ہے۔ جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

  • ’’حکومتی ارکان تک کو معلوم نہیں بل میں کیا چیزیں ہیں‘‘

    ’’حکومتی ارکان تک کو معلوم نہیں بل میں کیا چیزیں ہیں‘‘

    پی ٹی آئی رہنما عاطف خان نے کہا ہے کہ اب بھی کسی کو نہیں معلوم کے بل میں کیا چیز ہے، حکومتی ارکان تک کو معلوم نہیں بل میں کیا چیزیں ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے عاطف خان نے کہا کہ حکومت اگر سنجیدہ ہوتی تو بل اس وقت ہی سامنے لے آتی، حکومتی ارکان کو بھی معلوم نہیں تھا کہ بل میں کیا چیزیں ہیں، کل رات جو صورتحال دیکھی بطور سیاستدان مجھے بہت شرمندگی ہوئی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عاطف خان نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ایم این اے صوفے پر سویا ہوا تھا کوئی کہاں خوار ہورہا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ ایم این ایز سے پوچھنا تو دور بتایا جائے کہ کیا ہونے لگ رہا ہے، وزیرقانون پارلیمان میں مسائل کا حل بتارہے تھے تو ڈرافت سامنے لاتے۔

    عاطف خان نے کہا کہ حکومت نے اپنے اتحادیوں تک سے ڈرافٹ کو شیئر نہیں کیا، چلیں ہم تو اپوزیشن ہیں حکومت کم از کم اتحادیوں کو ڈرافٹ دکھا دیتی۔

  • دشمن ملک کی فلمیں دیکھنے پر 2 لڑکوں کو پھانسی دیدی گئی

    دشمن ملک کی فلمیں دیکھنے پر 2 لڑکوں کو پھانسی دیدی گئی

    شمالی کوریا میں دشمن ملک کی فلمیں اور ڈرامے دیکھنے کے الزام میں دو کم عمر لڑکوں کو عوام کے سامنے پھانسی دے دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے صوبے ریانگ گانگ سے تعلق رکھنے والے 16 اور 17 سال کے دو نوجوان لڑکوں کو جنوبی کوریا  اور امریکی ڈراموں اور فلمیں دیکھنے پر پھانسی دیدی گئی۔

    یہ واقعہ اکتوبر میں پیش آیا تھا جو رواں ہفتے منظر عام پر آیا ،  شمالی کوریا کے حکومتی ارکان کا کہنا تھا کہ یہ لڑکے غلط کاموں میں ملوث تھے اس لیے انہیں مقامی لوگوں کے سامنے عبرت ناک سزا دی گئی۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا میں جنوبی کوریا کے ڈرامے، فلمیں اور پروگرامز دیکھنا غیر قانونی ہے اور اس میں ملوث افراد کو سخت سزا دی جاتی ہے۔

  • حکومتی ارکان کا  ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی  پر حملہ ،  لوٹے دے مارے

    حکومتی ارکان کا ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی پر حملہ ، لوٹے دے مارے

    لاہور : حکومتی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ کرکے تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی اور لوٹے دے مارے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کا شکار ہوگیا ، منحرف اراکین کی اسمبلی آمد پر حکومتی ارکان نے لوٹے لوٹے کے نعرے لگائے۔

    ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری اجلاس کا آغاز ایوان میں داخل ہوئے تو حکومتی ارکان نے ان کی جانب لوٹے اچال دیئے۔

    حکومتی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا گھیراؤ کرکے تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی اور دھکے دے کر نیچے گرادیا، ان کے بال کھینچے گئے، تھپڑ اورمکے بھی مارے گئے۔

    ہنگامہ آرائی کے دوران حکومتی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کو لوٹے دے مارے ، صورتحال بگڑنے پر سیکیورٹی طلب کی گئی ، سیکیورٹی ڈپٹی اسپیکر کو بچا کر واپس لے گئی۔

    پنجاب اسمبلی میں اس وقت بھی صورتحال کشیدہ ہے، جہاں ارکان شدید نعرے بازی کررہے ہیں۔

  • اپوزیشن کی جانب سے حکومتی ارکان سندھ ہاؤس میں چھپا کر رکھنے کا انکشاف

    اپوزیشن کی جانب سے حکومتی ارکان سندھ ہاؤس میں چھپا کر رکھنے کا انکشاف

    اسلام آباد: اپوزیشن کی جانب سے حکومتی ارکان کو سندھ ہاؤس میں چھپا کر رکھنے کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جب وزیر اعظم نے سوات جلسے میں سندھ ہاؤس میں ضمیر فروشی کا ذکر کیا تو اس کا اشارہ بھی اسی طرف تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے پہلے اپوزیشن نے کچھ حکومتی ایم این ایز کو سندھ ہاؤس، اور فارم ہاؤس پر چھپا کر رکھا ہے، کچھ حکومتی ارکان کو اپوزیشن نے اپنے پارلیمنٹ لاجز میں بھی چھپا کر رکھا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے جن ارکان کو چھپایا ہوا ہے، حکومت کو ان کے نام پتا چل گئے ہیں، مذکورہ ارکان میں 3 خواتین ایم این ایز بھی شامل ہیں، پیپلز پارٹی نے اسی سبب سے سندھ ہاؤس میں سندھ پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر رکھی ہے۔

    ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ 3 خواتین ایم این ایز کو 24 گھنٹے میں سکھر منتقل کیا جا سکتا ہے، ان خواتین ارکان کو سینئر ترین پی پی رہنما کی گاڑی میں سکھر لے جایا جائے گا، ایم این ایز کو پہلے بذریعہ طیارہ لے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاہم بے نقاب ہونے کے ڈر سے بذریعہ روڈ سکھر لے جانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    دوسری طرف حکومت نے ارکان کی رضا کارانہ واپسی کے لیے اپوزیشن سے بیک ڈور رابطے بھی کیے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اپوزیشن کو پیغام دیا کہ ان کے ارکان رضا کارانہ طور پر واپس کیے جائیں، اگر ارکان واپس نہ کیے گئے تو دن دہاڑے بازیاب کرائیں گے۔

    حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوبھی حکومتی ارکان کی بازیابی کی ہدایت کر دی ہے۔