Tag: حکومتی تحویل

  • میکسیکو میں حکومتی تحویل میں لیا گیا صحافی تشدد کے بعد قتل

    میکسیکو میں حکومتی تحویل میں لیا گیا صحافی تشدد کے بعد قتل

    میکسیکو سٹی : میکسیکو صحافیوں کے لیے خطرناک ممالک کی فہرست میں شامل ہے، میکسیکو کے صحافی فرانسسکو رومیرو کو تشدد کے بعد چہرے پر دو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق میکسیکو کے کرائم رپورٹر فرانسسکو رومیرو کو قتل کی دھمکیاں ملنے پر وفاقی حکومت کی جانب سے چار محافظ فراہم کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود وہ بہیمانہ طور پر قتل کر دیئے گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فرانسسکو رومیرو ان 12 صحافیوں میں شامل تھے جنہیں قتل کی دھمکیوں پر وفاق کی جانب سے تحفظ فراہم کیا گیا تھا، انہیں صبح 5 بجے ایک کال موصول ہوئی جس میں نائٹ کلب میں ایک حادثے کی اطلاع دی گئی جس پر وہ نائٹ کلب گئے تھے جہاں انہیں تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔

    پولیس نے مزید بتایا کہ صحافی نے اپنے چاروں محافظوں کو رات 10 بجے ہی گھر روانہ کردیا تھا اور خود سو گئے تھے جبکہ نائٹ کلب جاتے ہوئے وہ اپنا حفاظتی بٹن بھی ساتھ لیکر نہیں گئے جسے دبا کر پولیس کو خطرے کی اطلاع دے سکتے تھے۔

    فرانسسکو رومیرو ریاست کے ایک اہم اخبار سے منسلک تھے اور اپنا فیس بک پیج بھی چلاتے تھے جس میں وہ سیاست اور جرائم کے درمیان تعلق سے پردہ اٹھاتے تھے۔ میکسیکو صحافیوں کے لیے خطرناک ممالک میں شامل ہیں جہاں رواں برس 5 صحافی قتل کیے گئے ہیں۔

  • حکومتی تحویل میں موجود اداروں کے نقصانات 1300ارب روپے کی بلند ترین سطح پر

    حکومتی تحویل میں موجود اداروں کے نقصانات 1300ارب روپے کی بلند ترین سطح پر

    کراچی : حکومتی تحویل میں موجود اداروں کی کارکردگی بد سے بد تر ہوگئی اور نقصانات ساڑھے تیرہ سو ارب روپے کی بلند ترین سطح پر جا پہنچے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی تحویل میں موجود اداروں کی بہتری اور تنظیم نو کے دعوے اور معاشی اصلاحات کے اعلانات صرف اعلانات ہی ثابت ہوئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق 30 جون دو ہزار اٹھارہ کو ختم ہونے والے مالی سال میں ان اداروں کے نقصانات کا حجم تیرہ سو ارب روپے ہوگیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق واجبات کا حجم دو سو اکتیس ارب تیس کروڑ روپے جبکہ قرضے تیس فیصد اضافے کے ساتھ ایک ہزاراڑسٹھ ارب بیس کروڑ روپے ہوگئے۔

    گزشتہ مالی سال میں صرف پی آئی اے کے نقصانات میں ایک سو چھیالیس ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، واپڈا کے قرضوں کاحجم ایک سو اکتیس ارب بیس کروڑ روپے ہوگیا ہے، 2013 میں ان اداروں کے مجموعی نقصانات ساڑھے چار سو ارب روپے تھے۔

    پانچ سال میں حکومتی تحویل میں اداروں کے نقصانات میں ساڑھے آٹھ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    نواز لیگ نے خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کے منصوبے بنائے مگر یہ بھی نہ کر سکے، اب نئی حکومت کیلئے بھی اداروں کے ان نقصانات کو کم کرنا ایک بڑا چیلنج ثابت ہوگا۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق آئی ایم ایف کے اصرار کے باوجود حکومت ان اداروں کی نجکاری نہ کر سکی اور نہ ہی ان اداروں کی تنطیم نو میں کامیاب ہوسکی۔