Tag: حکومتی مذاکراتی کمیٹی

  • پرویزخٹک کی زیرصدارت حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    پرویزخٹک کی زیرصدارت حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: پرویزخٹک کی زیرصدارت حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع پرویز خٹک کی زیرصدارت مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس آج شام طلب کرلیا گیا۔ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی رہائش گاہ پر ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا، اس کے علاوہ کور کمیٹی فیصلوں کی روشنی میں لائحہ عمل پر مشاورت ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اپوزیشن کی پریس کانفرنس کا جائزہ لیا جائے گا اور اپوزیشن سے رابطوں پر حکمت عملی طے کی جائے گی۔

    عوام کو اکسانے پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: پرویز خٹک

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر دفاع پرویز خٹک نے اعلان کیا تھا کہ عوام کو اکسانے کے بیان پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، کیس تیار ہو جائے گا، انشاء اللہ پیر کو عدالت جائیں گے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان کا وزیراعظم کو گرفتار کرنے کا بیان بغاوت ہے، مارچ والوں کو بتا دیتا ہوں جو وہ کر رہے ہیں سب کچھ ریکارڈ میں آرہا ہے، ہمارے لوگ سفید کپڑوں میں گھوم رہے ہیں، سب ریکارڈ ہو رہا ہے، حکومت اور ادارے ایک پیج پر ہیں۔

  • حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو مولانا فضل الرحمان کے مطالبات  کا انتظار

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو مولانا فضل الرحمان کے مطالبات کا انتظار

    اسلام آباد : حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو اپوزیشن کے مطالبات کا انتظار ہے ، اپوزیشن کے مطالبات کا جائزہ لینے اور رابطوں کیلئے حکمت عملی طے کرلی گئی ہے اور اہم اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ شروع ہوتے ہی حکومت بھی متحرک ہوگئی ، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو اپوزیشن کے مطالبات کا انتظار ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اہم اجلاس طلب کرتے ہوئے اپوزیشن کے مطالبات کا جائزہ لینے اور رابطوں کیلئےحکمت عملی طے کرلی ہے۔

    حکومتی کمیٹی کی اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کا بھی امکان ہے تاہم ملاقات کے وقت اور جگہ کا تعین اپوزیشن کے مطالبات کے بعد کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : مولانافضل الرحمان کا آج اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھنے کا عندیہ

    یاد رہے مولانافضل الرحمان نے آج اپنے مطالبات حکومت کےسامنےرکھنے کاعندیہ دیتے ہوئے کہا تھا نماز جمعہ کے بعد قومی یکجہتی سے مارچ کا آغاز ہوگا ، ہم نے بہت دن یہاں گزارنے ہیں۔

    سربراہ جے یو آئی ف نے کہا معاہدے کی پاسداری کرنے والے ہیں، فتح وکامرانی ہماری ہوگی ، ہم معاہدےتوڑنےوالےنہیں ، جب تک حکومت کی جانب سے خلاف ورزی نہ ہومعاہدےپرقائم رہیں گے۔

    اس سے قبل نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم لڑ کر استعفیٰ لیں گے، اسلام آباد میں بیٹھ کر حکومت کو 2 ، 3 دن دیں گے، اگر حکومت رخصت نہ ہوئی تو ملک میں افرا تفری ہوگی اور جو بھی ہوگا وہ میرے اختیار کی بات نہیں ہوگی۔

  • آزادی مارچ پر مذاکرات ناکام، حکومتی مذاکراتی کمیٹی آج پریس کانفرنس کرے گی

    آزادی مارچ پر مذاکرات ناکام، حکومتی مذاکراتی کمیٹی آج پریس کانفرنس کرے گی

    اسلام آباد: آزادی مارچ کے معاملے پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی آج پریس کانفرنس کرے گی ، جس میں اپوزیشن سے مذاکرات کی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا، حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ کے معاملے پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی آج پریس کانفرنس کرے گی ، پریس کانفرنس سہ پہر 3بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگی ، جس میں کمیٹی کی جانب سے اپوزیشن سے مذاکرات کی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے پرویز خٹک کی قیادت میں رہبر کمیٹی کے اراکین سے اکرم درانی کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی ، جس میں دھرنے اور آزادی مارچ سے متعلق مطالبات پر غور کیا گیا تھا۔

    مذاکرات کے دو دور ہوئے، ایک دور میں اپوزیشن کی جانب سے چار نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا جس میں وزیر اعظم کے مستعفیٰ ہونے، نئے انتخابات کرانے، عوامی حقوق کی بالادستی اور آزادی مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالنا شامل تھا۔

    مزید پڑھیں : حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات بے نتیجہ ختم

    حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے ملاقات شروع ہوتے ہی رہبر کمیٹی کے اراکین کو واضح کردیا تھا کہ وزیراعظم کے استعفے کے علاوہ دیگر مطالبات کو نہ صرف سنا جائے گا بلکہ اُن کا بات چیت کے ذریعے حل بھی نکالا جائے گا۔

    حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ رہے تھے ، البتہ دونوں جانب سے رابطے برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں حکومتی مذاکراتی کمیٹی اوررہبرکمیٹی کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آئی تھی ، جس کے مطابق مذاکرات کے دوران آزادی مارچ کے مقام کا تعین نہ ہوسکا تھا۔

    اپوزیشن کے تجویز کردہ3مقامات کو حکومتی کمیٹی نے مسترد کیا اور پریڈ گراؤنڈ میں جلسےکی تجویز دی تھی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے ڈی چوک،چائنہ چوک اورپارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کی تجویز دی گئی، جنہیں حکومت نے یکسر مسترد کردیا تھا۔

  • آزادی مارچ  ،حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کی باضابطہ پہلی بیٹھک آج ہوگی

    آزادی مارچ ،حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کی باضابطہ پہلی بیٹھک آج ہوگی

    اسلام آباد : حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کی باضابطہ پہلی بیٹھک آج شام ہوگی۔ دونوں کمیٹیوں کے درمیان آزادی مارچ سے متعلق بات ہوگی، پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کےاستعفیٰ کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے آزادی مارچ کے معاملے پر اپوزیشن اورحکومت کے اپنے اپنے اتحادیوں سے مسلسل رابطے ہیں اور ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور رہبرکمیٹی کی آج پہلی مرتبہ باضابطہ بیٹھک ہوگی، دونوں کمیٹیاں شام 5 بجے ملاقات کرے گی ، دونوں کمیٹیوں کے ممبران کے مابین آزادی مارچ سےمتعلق بات ہوگی۔

    دوسری جانب اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج سہ پہر 4 بجے ہوگا، کنوینراکرم خان اپنی رہائش گاہ پر اجلاس کی صدارت کریں گے، فضل الرحمان نے مذاکرات کے لیے رہبرکمیٹی کو اختیار دے رکھا ہے۔

    مزید پڑھیں : رہبر کمیٹی سے کل ملاقات ہے، وزیر اعظم کے استعفے پر بات نہیں کریں گے: پرویز خٹک

    حکومتی کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کےاستعفیٰ کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا، آزادی مارچ کی مشروط اجازت عدالتی فیصلوں سے منسلک ہوگی۔

    خیال رہے جے یوآئی نے 31اکتوبر کو اسلام آبادمیں داخلے کی انتظامیہ کو درخواست دےدی ہے ، اس سے پہلے انتظامیہ سے27 اکتوبر کیلئے اجازت مانگی گئی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ روز حکومتی مذاکرات کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نےوزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا اوراپوزیشن سے اب تک کے ہونے والوں رابطوں سے آگاہ کیا، پرویز خٹک نے بتایا تھا کہ رہبر کمیٹی سے کل باقاعدہ مذاکرات کی پہلی نشست ہوگی، پرویز خٹک نے کل ہونے والے مذاکرات پر وزیراعظم سے مشاورت کی۔

    بعد ازاں وزیر دفاع پرویز خٹک نے اتحادی جماعتوں کے رہنماوں جی ڈی اے کی رہنما فہمیدہ مرزا اور رہنما ایم کیو ایم کے وفد سے بھی ملاقات کی اور آزادی  مارچ سے متعلق حکومتی حکمت عملی پر مشاورت کی۔

    واضح رہے حکومت نے آزادی مارچ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ وزیراعظم نے کمیٹی کو اپوزیشن سےمذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔