Tag: حکومتی مشینری

  • سرکاری ملازمین حکومتی مشینری کا اہم حصہ ہیں، راجہ راشد حفیظ

    سرکاری ملازمین حکومتی مشینری کا اہم حصہ ہیں، راجہ راشد حفیظ

    لاہور: وزیر خواندگی و غیررسمی بنیادی تعلیم راجہ راشد حفیظ کا کہنا ہے کہ عوامی خدمات کے محکموں کے ملازمین اگر پوری ایمانداری، دیانت اور محنت کے ساتھ کام کریں تو یہ ان کے لیے دین اور دنیا دونوں حوالوں سے باعث اجرو ثواب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ نے کہا کہ سرکاری ملازمین حکومتی مشینری کا اہم حصہ ہیں جو حکومت کی پالیسی اور ترجیحات کے مطابق عوام الناس کو سہولیات پہنچانے میں بنیادی اور اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    راجہ راشد حفیظ نے کہا کہ ملازمین کا فرض ہے کہ وہ اپنے ذمہ فرائض کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہ کریں اور اپنے اپنے متعلقہ شعبے میں عوام الناس کو بہترین سہولیات اور سروسز کی فراہمی میں اپنا کردار پوری ایمانداری ، محنت اور خلوص نیت کے ساتھ ادا کریں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ عوامی خدمات کے محکموں کے ملازمین اگر پوری ایمانداری، دیانت اور محنت کے ساتھ کام کریں تو یہ ان کے لیے دین اور دنیا دونوں حوالوں سے باعث اجرو ثواب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے میں عوام الناس کی فلاح وبہبود کے لیے بے لوث کام کر رہی ہے۔

  • ایک سال کے دوران پاکستانی پچاس ارب روپے کی چائے پی گئے

    ایک سال کے دوران پاکستانی پچاس ارب روپے کی چائے پی گئے

    کراچی: قرضوں کے بوجھ تلے ملک میں زرعی اور صنعتی شعبے کی کارکردگی انتہائی خراب رہی لیکن اس کے باوجود مشینری کے بجائے موبائل خریدے جاتے رہے۔

    پاکستان کے ہر فرد پر قرضوں کا بوجھ ایک لاکھ روپے سے تجاوز کرچکا ہے، مگر صرف حکام ہی نہیں بلکہ شاید عوام بھی بے حس ہوچکے ہیں رواں مالی سال کے دوران پاکستان کا زرعی شعبہ مشکلات کا شکار رہا۔

    تاہم اس دوران بیرون ملک سے صرف سات ارب روپے کی مشینری درآمد ی گئی، جب کہ ہر سال نئے ماڈل کے شوق میں اس سے دس گنا مالیت کے موبائل فون درآمد کرلئے گئے۔

    s

    صرف یہی نہیں بلکہ پاکستانی پچاس ارب روپے کی چائے بھی پی گئے، جب کہ ٹیکسٹائل شعبے کی مشینری کی درآمد صرف تینتالیس ارب روپے رہی۔

    a

    ایک اندازے کے مطابق آئی ایم ایف سے قرض لیکر بجٹ بنانے والے ملک کا ہر فرد تقریبا ایک کلو چائے پی جاتا ہے۔

    دوسری جانب ٹیکسٹائل انڈسٹری زرائع کے مطابق اخراجات میں اضافے ،خراب موسمیاتی اور مالی حالات کے باعث رواں سیزن میں بھی کاشتکار کپاس لگانے سے کترا رہے ہیں جس کے باعث آئندہ مالی سال بھی کپاس کی پیداوار میں بارہ فیصد تک کی کمی کا خدشہ ہے ۔

    d

    وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال ملکی ٹیکسٹائل برآمدات میں سات فیصد کمی ہوئی ہے، مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران برآمدات کا حجم محض ساڑھے گیارہ ارب ڈالر رہا۔

    ٹیکسٹائل کےویلیو ایڈیڈ شعبے کی کارکردگی خاص طور پر مایوس کن رہی جس کی برآمدات میں بیس فیصد کی کمی ہوئی۔