Tag: حکومت الیکشن

  • یہ بات واضح ہے کہ حکومت الیکشن میں جانا نہیں چاہتی، اعتزاز احسن

    یہ بات واضح ہے کہ حکومت الیکشن میں جانا نہیں چاہتی، اعتزاز احسن

    معروف قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سادہ بات ہے کہ حکومت الیکشن میں نہیں جانا چاہتی ہے۔

    اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے معروف قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت الیکشن میں نہیں جانا چاہتی وہ سمجھتے ہیں عمران خان الیکشن جیت سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین کےتحت نگراں حکومت صرف 3 ماہ کیلئے ہوتی ہے 91 دن پر نگراں حکومت غیر قانونی ہوجاتی ہے، نگراں حکومت نہیں چھوڑتی تو لوگ گھروں گاڑیوں سے نکالیں گے۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ یہ ضد کی انتہا کر رہے ہیں جو دو تین دن سے نظر آرہی ہے، آج کے فیصلے کے بعد کوئی قانون آپشن نہیں بچا، وزیر اعظم اور وزیر قانون کہتے ہیں چار تین کا فیصلہ تھا یہ توہین عدالت ہے۔

    سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا الیکشن التواء کیس کا فیصلہ سنادیا

    انہوں نے کہا کہ سات رکنی بینچ کا فتنہ معاملے کو متنازع بنانے کیلئے چھوڑا گیا، کیا کسی نے 7 ججز کو بیٹھے ہوئے دیکھا تھا، یکم مارچ کو 5 میں سے 3 ججز  نے فیصلہ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست نہیں دی تھی، اب جو سماعت ہوئی وہ یکم مارچ کے فیصلے کے لئے عملدر آمد بینچ نے کی۔

    معروف قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ سے متعلق قانونی سازی منظور ہوئی تویہ آئین کے آرٹیکل 191سے متصادم ہوگا۔

  • ’’موجودہ حکومت الیکشن سے بھاگنے کیلئے جواز تلاش کرے گی‘‘

    پشاور : خیبر پختونخوا حکومت کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹرسیف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت الیکشن سے راہ فرار اختیار کرنے کیلئے کوئی نہ کوئی جواز تلاش کرے گی۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق الیکشن90دن کے اندر کرانا ہوں گے۔

    جیسے لوگ ملک پرمسلط ہیں وہ آئین و قانون کے دائرے میں کام نہیں کرتے، گورنر کےپی نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ وہ گورنر پنجاب کی روش اپنائیں گے، گورنر دستخط کریں یا نہ کریں48گھنٹے میں اسمبلی ازخود تحلیل ہوجائے گی

    بیرسٹرسیف نے کہا کہ پی ڈی ایم اتحاد سیاسی بحران چاہتا ہے نگراں وزیراعلیٰ کیلئے الیکشن کمیشن ہی جانا پڑے گا، الیکشن کمیشن جانبداری کا مظاہرہ کرتا ہے تو تحفظات ریکارڈ کرائیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ غیرآئینی اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے اس میں کچھ غلط نہیں ہے، کیونکہ آئین کہتا ہے کہ الیکشن90دن کے اندر کرانے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سال2007میں بےنظیر بھٹو کی شہادت کے بعد الیکشن کے انعقاد میں تاخیر ہوئی تھی، کوئی بڑا حادثہ یا انہونی ہوتی ہے تو ہی الیکشن میں تاخیر کی جاسکتی ہے۔

    بیرسٹرسیف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان واضح طور پر کہہ چکے ہیں اگست2023 سے پہلے الیکشن نہیں کرائیں گے، یہ لوگ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں تاخیر کیلئے کسی نہ کسی بہانے سے جواز تلاش کریں گے۔

    اپنی گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ استعفوں کی منظوری کامقصد ہی پی ٹی آئی کی اسمبلی میں واپسی کو کمزور کرنا ہے، وقتی طور پرانہوں نے اعتماد کے ووٹ سے بچنے کیلئے استعفوں کی منظوری دی گئی۔

  • حکومت الیکشن پر مذاکرات کرےگی تو ضرور کریں گے، اسد عمر

    حکومت الیکشن پر مذاکرات کرےگی تو ضرور کریں گے، اسد عمر

    پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ اگر حکومت الیکشن پر مذاکرات کرےگی تو ہم ضرور بات کریں گے، اس کے علاوہ کوئی بات نہیں ہوگی۔

    کوئٹہ میں میڈیا  سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ پنجاب،کے پی اسمبلیاں 23 دسمبر کو تحلیل کردی جائیں گی، پنجاب اورکے پی دونوں صوبے 90 دن کے اندر اندر الیکشن میں چلےجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کے اعلان کے بعد پی ڈی ایم والے کافی خوفزدہ ہوگئے ہیں، امپورٹڈ حکومت والوں اب بھاگنانہیں ہے، عمران خان تمہارا مقابلہ کرنے آرہا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما اسدعمر نے کہا کہ جب 70 فیصد پاکستان میں الیکشن ہونے جارہا ہوں تو کیسےممکن ہے 30 فیصد ملک چلتا رہے، پورے پاکستان نے الیکشن کی طرف جاناہے بلوچستان میں بھی الیکشن ہونے ہیں۔

    اسدعمر نے کہا  کہ آج کوئٹہ ہاکی گراؤنڈمیں ڈیڑھ بجےجلسہ کرنےجارہےہیں، جہاں نامور شخصیات تحریک انصاف میں شمولیت اختیارکررہی ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ عمران خان نے 600 ارب روپےکا ترقیاتی پیکج بلوچستان کو دیا، شہباز شریف کے پاس کوئی منصوبےنہیں سنا ہے آج عمران خان کےمنصوبوں کا افتتاح کررہے ہیں۔

    اسدعمر نے کہا کہ بلوچستان میں2023 کو الیکشن ہونگے اور ہم پہلےسال میں ہی صحت کارڈ دینگے، ہم نے اپنے دور میں کوئٹہ میں نسٹ کیمپس،کارڈک اسپتال بنائےگئے ہیلتھ کارڈلاؤنچ کرنےجارہےتھےامپورٹڈحکومت آگئی۔

    انہوں نے کہا کہ ارشد شریف،صابر شاکرکو ملک چھوڑ کر جانا پڑا، جمہوری ملک میں ایسی چیزوں کی بالکل بھی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

    اسد عمر نے کہا کہ بندکمروں میں بیٹھ کربلوچستان کےفیصلےہونا اب اسکی گنجائش نہیں ہے، جب بلوچستان کو اپنا نمائندہ خود منتخب کرنےدینگے تویہ لوگ خوشحال ہونگے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا کہ 1971 کے بعد ملک کے سب سے برےحالات اب ہیں، ان حالات سےنکلنےکا واحد راستہ عام انتخابات ہیں۔

    صحافی نے اسد عمر سے سوال کیا آپ لوگ وفاق پر دباؤ ڈالنےکیلئے بلوچستان اسمبلی تحلیل کیلئے بات چیت کرینگے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ نہیں ابھی بلوچستان کےحوالےسےایساکوئی فیصلہ نہیں ہوا ۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ بلوچستان کےلوگوں کیلئےگمشدہ افرادکا بہت بڑا مسئلہ ہے، عمران خان حکومت میں بڑی تعداد میں گمشدہ افراد بازیاب کرائےگئے۔