Tag: حکومت اور اپوزیشن

  • حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات پر پارلیمانی کمیٹی بنائے جانے کا امکان

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات پر پارلیمانی کمیٹی بنائے جانے کا امکان

    حکومت اپوزیشن مذاکرات کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائے جانے کا امکان ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق قائم کریں گے پارلیمانی کمیٹی رواں ہفتے بنانے کا امکان ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی مصروفیات کی وجہ سے یہ معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا، کمیٹی کا باضابطہ اعلان جلد متوقع ہے، پارلیمانی کمیٹی کو فیصلوں کا مکمل اختیار ہوگا۔

    خیال رہے کہ شیر افضل مروت نے کہا کہ پہلا مرحلہ ہے کہ مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھا جائے، سب سے اہم ہے فریقین کا خلوص دل سے مسائل سے نکلنے کیلئے ٹیبل پر بیٹھنا، مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے، ہمارے حقوق متاثر ہوئے ہیں، ہم مطالبات تو کرتے رہے ہیں، مطالبات پر تو آپ پابندی نہیں لگا سکتے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مذاکرات کیلئے بھیک نہیں مانگیں گے، حکومت پہل کرے گی۔

  • حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات میں بریک تھرو کے امکانات کم ہوگئے

    حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات میں بریک تھرو کے امکانات کم ہوگئے

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور فضل الرحمان نے عدلیہ کیخلاف اقدام کی پارلیمنٹ سے منظوری لینے کی تجویز دے دی جبکہ پی ڈی ایم کے کچھ رہنما احتیاط اور درمیانی راستے کے داعی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اوراپوزیشن کے مذاکرات میں بریک تھرو کے امکانات کم ہوگئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور فضل الرحمان اپنے موقف کیلئے انتہائی قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے عدلیہ کیخلاف اقدام کی پارلیمنٹ سےمنظوری لینے کی تجویز دے دی ہے جبکہ پی ڈی ایم کےکچھ رہنمااحتیاط اوردرمیانی راستے کے داعی ہیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ن لیگ کی جانب سے پیپلزپارٹی کو اپنے موقف پر راضی کرنے کی کوششیں جاری ہے تاہم حتمی فیصلہ کل تمام جماعتوں سےمشاورت کے بعد ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کی اکثریت اکتوبر سےپہلےانتخابات کےحق میں نہیں جبکہ پی ڈی ایم رہنما کا کہنا ہے کہ مجھے تو انتخابات اکتوبر میں بھی مشکل دکھائی دے رہے ہیں۔

    خیال رہے وزیر اعظم شہباز شریف نے سپریم کورٹ میں الیکشن سےمتعلق کیس کے معاملے پر وفاقی کابینہ اور اتحادی رہنماؤں کے اجلاس کل طلب کرلئے۔

    اجلاس میں پنجاب و خیبرپختونخوا میں انتخابات، سیاسی جماعتوں سے مشاورتی عمل، معاشی صورتحال سمیت دیگر امور پر غور کیا جائے گا۔

  • حکومت اور اپوزیشن کے بیک ڈور مذاکرات میں گارنٹی پر ڈیڈلاک

    حکومت اور اپوزیشن کے بیک ڈور مذاکرات میں گارنٹی پر ڈیڈلاک

    لاہور : حکومت اور اپوزیشن کے بیک ڈور مذاکرات میں گارنٹی پر ڈیڈلاک برقرار ہے ، ن لیگ گارنٹی چاہتی ہےکہ جوبات طےہوگی عمران خان تسلیم بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے بیک ڈور مذاکرات میں گارنٹی پر ڈیڈلاک برقرار ہے ، ذرائع نے بتایا کہ مشترکہ دوستوں کے ذریعے بات چیت پر دونوں اطراف میں اعتماد کا بھی فقدان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ گارنٹی چاہتی ہےکہ جوبات طےہوگی عمران خان تسلیم بھی کریں گے، پیپلزپارٹی بھی ڈیڈ لاک کوختم کرنےمیں کردار ادا کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق دونوں جانب گارنٹی کے بعد باضابطہ مذاکرات شروع ہوں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز آصف زرداری نے وزیراعظم کو اپوزیشن سے مذاکرات کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن کومذاکرات کرنےہیں توشہباز کےپاس جانا ہوگا لیکن مذاکرات کیلئےشرائط نہ رکھی جائیں۔

    اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔

    اسدقیصر کا کہنا تھا کہ حکومت کیساتھ بات کیلئے تیار ہیں لیکن شرط ہے پہلے اسمبلی تحلیل کریں ہم دوبارہ اقتدارمیں آئیں گےتوپاکستان کےمستقبل کیلئےکام کریں گے۔

  • ضلعی انتظامیہ کی حکومت اور اپوزیشن کو جلسوں کا مقام تبدیل کرنے کی تجویز

    ضلعی انتظامیہ کی حکومت اور اپوزیشن کو جلسوں کا مقام تبدیل کرنے کی تجویز

    اسلام آباد : ضلعی انتظامیہ نے حکومت اور اپوزیشن کو جلسوں کا مقام تبدیل کرنے کی تجویز دے دی، حکومت کو پریڈ گراؤنڈ پارکنگ اور اپوزیشن کو سیکٹر ایچ نائن میں جلسے کی تجویز دی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے ڈی چوک میں جلسوں کے معاملے پر ضلعی انتظامیہ نے حکومت کو جلسے کا مقام تبدیل کرنے کی تجویز دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے حکومت کو پریڈ گراؤنڈ پارکنگ میں جلسہ کرنے کی تجویز دے ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے جلسے کے مقام کی تبدیلی پر مشروط رضا مندی ظاہرکر دی اور حکومتی جلسے کامقام تبدیل ہونے پراپوزیشن ڈی چوک پر جلسہ نہ کرنے پررضا مند ہے۔

    ذرائع ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے اپوزیشن کو سیکٹر ایچ نائن میں جلسہ کرنے کی پیشکش کی ہے تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے نئے مقام پرتاحال درخواست نہیں ملی۔

    ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ ریڈ زون اور اس کے ایک کلومیٹر باہر تک پہلے ہی دفعہ144 لگائی جا چکی ہے۔

  • حکومت اور اپوزیشن میں اعلیٰ سطح پر رابطے بحال

    حکومت اور اپوزیشن میں اعلیٰ سطح پر رابطے بحال

    اسلام آباد :حکومت اور اپوزیشن میں اعلیٰ سطح پر رابطے بحال ہونے کے بعد رہنماؤں میں اہم ملاقات آج ہوگی، اپوزیشن کی درخواست پر الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کی کمیٹی تبدیل کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن میں اعلیٰ سطح پر رابطے بحال ہوگئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اطراف کے اہم رہنما آج باضابطہ ملاقات کریں گے، ملاقات اسپیکر آفس میں ہوگی۔

    اپوزیشن کی درخواست پر الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کی کمیٹی تبدیل کردی گئی ہے۔

    گزشتہ روزپارلیمانی کمیٹی کی تشکیل نو کرتے ہوئے چار نئےارکان کو شامل کیا گیا تھا، جس میں حکومت سے اعظم سواتی اور سینیٹر منظور کاکڑ جبکہ اپوزیشن سےاعظم نذیر تارڑ اور تاج حیدر شامل کیے گئے تھے۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ نے کمیٹی میں نئے ارکان کی شمولیت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    یاد رہے حکومت نے اہم امور پر قانون سازی کے لئے ایک بار پھر اپوزیشن سے باضابطہ رابطہ کیا تھا ، اس سلسلے میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا۔

    جس میں کہا تھا کہ اپوزیشن اور حکومت کو وسیع تر قومی مفاد کو مدنظر رکھنا ہوگا، مشترکہ مفادات کی اہم اصلاحات پر اتفاق کیلئے آگے بڑھنا چاہئے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کو باورکرایا کہ اہم قانون سازی سے متعلق مختلف بلز قومی اسمبلی سےپاس ہوچکےمگر سینیٹ سے منظور نہ ہوسکے، مذکورہ بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں زیرغور آنےہیں، بلز پر غور ، ترامیم تجویز کیلئے متفقہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، کمیٹی کی طرف سے مشاورتی عمل مکمل نہیں ہو سکا، امید ہے اپوزیشن لیڈر اس عمل کو بامقصدبنانے کیلئےکردار ادا کرے گی۔

  • فیاض الحسن چوہان کی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان دوستانہ میچ کی تجویز

    فیاض الحسن چوہان کی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان دوستانہ میچ کی تجویز

    لاہور : پنجاب حکومت کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان دوستانہ میچ گورنر ہاؤس یا قذافی اسٹیڈیم میں کرانے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اپوزیشن سے رابطہ کیا ، اس حوالے سے فیاض الحسن چوہان کا پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ اور ن لیگ کی رکن صوبائی اسمبلی حنا پرویز بٹ سے رابطہ ہوا ، جس میں انھوں نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان دوستانہ میچ کی تجویز دی۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ میچ ستمبر میں گورنر ہاؤس یا قذافی اسٹیڈیم میں کروایا جائے گا، اس سلسلے میں حکومتی ٹیم کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جب کہ اپوزیشن کو بھی جلد اپنی ٹیم کو حتمی شکل دینے کی درخواست کردی ہے۔

    خیال رہے چند ہفتے قبل ہی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان کو حکومت پنجاب کا ترجمان مقرر کیا تھا تاہم فیاض الحسن چوہان کےپاس جیل خانہ جات کا بھی چارج رہے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے فیاض الحسن چوہان کو ترجمان مقررکرنے کی منظوری دی جبکہ وزارت اطلاعات ونشریات وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے پاس ہی رہیں گی۔

  • آرمی ایکٹ بل کا معاملہ ، حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کامیاب

    آرمی ایکٹ بل کا معاملہ ، حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کامیاب

    اسلام آباد : آرمی ایکٹ میں ترمیم کے لئے قانون سازی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کامیاب ہوگئے اور فیصلہ کیا گیا کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر پرویز خٹک کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی برائےامورقانون سازی کااجلاس ہوا ، اجلاس میں اسدقیصر،شبلی فراز،اعظم سواتی ، ایازصادق، خواجہ آصف،مرتضیٰ جاویدعباسی،نویدقمر، شیری رحمان،راجہ پرویزاشرف شریک ہوئے۔

    اجلاس میں آرمی ایکٹ بل کے معاملے پرحکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کامیاب ہوگئے او فیصلہ کیا گیا کہ پاک افواج سے متعلق سروسز ایکٹس ترمیمی بل آج قومی اسمبلی میں پیش ہوں گے اور تینوں بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوائے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی رولزکے مطابق بل کی حمایت کا عندیہ دے چکی ہے جبکہ ن لیگ کی جانب سے مسودے کی غیر مشروط حمایت کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : مسلم لیگ(ن) کا آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کا فیصلہ

    گذشتہ روز حکومت نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کےلئے آرمی ایکٹ کی ترمیم کو اتفاق رائے سے پارلیمان سے منظور کرنے کےلئے مسلم لیگ (ن) اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے رابطہ کا فیصلہ کیا تھا۔

    اس سلسلے میں وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں سینیٹ کے قائد ایوان شبلی فراز اور وزیر مملکت پارلیمانی امور اعظم سواتی پر مشتمل وفد نے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سابق وزیر دفاع خواجہ آصف، سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور رانا تنویر نے حکومتی وفد سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے پرویز خٹک نے بتایا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی رابطے جاری ہیں ، امید ظاہر کی کہ مشاورت کا عمل مکمل کر کے جمعہ تک یہ معاملہ پارلیمان میں پیش کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب رہنما مسلم لیگ (ن) مشاہد اللہ خان نے بتایا کہ پارٹی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی مکمل حمایت کردی ہے، آرمی چیف کے عہدے کو متنازع نہیں بنانا چاہتے، اس لیے پارٹی آرمی ایکٹ میں ترمیم کی غیر مشروط حمایت کرے گی۔

    یاد رہے کہ یکم جنوری کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ ترمیم کی منظوری دی گئی تھی، ترمیمی مسودے میں آرمی چیف کی مدت ملازمت اور توسیع کا طریقہ کار بھی وضع کیا گیا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ نے مختصر فیصلے میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع کرتے ہوئے حکومت کا نوٹیفکیشن مشروط طور پر منظور کر لیا تھا اور کہا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

  • سیاسی ایوانوں کے مخالفین برف کی وادی میں شیر و شکر ہوگئے

    سیاسی ایوانوں کے مخالفین برف کی وادی میں شیر و شکر ہوگئے

    بھورپن: سیاسی ایوانوں کے مخالفین برف کی وادی میں پہنچ کر شیر و شکر ہو گئے، وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان اور احسن اقبال نے ایک ساتھ تصویر بنوائی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن اور صاحب اقتدار پارٹی پاکستان تحریک انصاف کا ایک دوسرے سے ٹکراؤ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، تاہم اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ اچھا وقت نہیں گزار سکتے۔

    دونوں پارٹیوں کے رہنما حکومت اور اپوزیشن کے کھیل سے کچھ فرصت نکال کر بھوربن میں مسکراتے اور تصویر بنواتے نظر آئے۔

    وفاقی وزیر علی محمد خان نےسماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ سیاسی مخالفت اپنی جگہ لیکن ہم سب پاکستانی ہیں، یہی رشتہ ہم سب کو جوڑتا ہے۔

    تصویر میں دونوں سیاسی شخصیات ساتھ ساتھ کھڑے مسکرا رہی ہیں اور برف باری سے لطف اندوز ہو رہی ہیں، ان کے پاس ہی برف کا ایک مجسمہ بھی نظر آ رہا ہے۔

    پارلیمنٹ کے دونوں اراکین بھوربن کے ہل اسٹیشن پر پارلیمنٹ پر ہونے والی ایک کانفرنس میں شریک تھے۔

  • حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق بڑا بریک تھرو

    حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق بڑا بریک تھرو

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت دیگر قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے، اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق حکومت اور اپوزیشن کا اجلاس منعقد ہوا، مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ اپوزیشن کا ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”قانون سازی اور عوامی فلاح کے لیے اپوزیشن کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”علیم خان” author_job=”سینئرصوبائی وزیر”][/bs-quote]

    ن لیگی رہنما ملک ندیم کامران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ڈیڈ لاک ختم ہو گیا، اب معاملات آگے بڑھ رہے ہیں۔‘

    سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آج مثبت مشاورت ہوئی ہے، چند دن بعد دوبارہ اجلاس ہوگا، قیادت اور حکومتی ارکان نے وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار سے مشاورت کے لیے وقت مانگا۔

    ملک ندیم کامران نے کہا ’پاکستان پیپلز پارٹی اپوزیشن کا حصہ ہے، ان کی نمائندگی بھی ہم کر رہے ہیں، کمیٹیوں سے متعلق جو بھی حتمی فیصلہ ہوگا، پی پی کی مشاورت اس میں شامل ہوگی۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  سینئر صوبائی وزیر علیم خان نیب پر برس پڑے


    صوبائی وزیر برائے بلدیات علیم خان نے کہا کہ اجلاس مثبت ہوا، اپوزیشن کا رویہ بھی مثبت تھا، حکومت بھی اپوزیشن کے مثبت رویے پر مثبت پیش رفت کرے گی۔

    سینئرصوبائی وزیر نے کہا ’قانون سازی اور عوامی فلاح کے لیے اپوزیشن کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کریں گے، عوام نے مسائل کے حل کے لیے ووٹ دیے، حکومت اور اپوزیشن کو عوامی مسائل کے حل کی طرف جانا ہوگا۔‘

  • حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند

    حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرِ صدارت پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن اور حکومتی اراکین کو کمیٹیاں ان کی پارٹی ارکان کے تناسب سے ملیں گی۔

    [bs-quote quote=”قائمہ کمیٹیوں پرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک نہیں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد قیصر” author_job=”اسپیکر قومی اسمبلی”][/bs-quote]

    پہلے مرحلے میں 2 کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، جن میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور قانون و انصاف کی کمیٹی شامل ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں پرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک نہیں ہے، اپوزیشن کے پاس جو کمیٹیاں تھیں وہ ان کے پاس رہیں گی۔

    اسد قیصر نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹیوں کی سربراہی کی تقسیم گزشتہ حکومت کے فارمولے کے تحت ہوگی، وزیرِ اعظم نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر اپوزیشن لیڈر کے حق میں فیصلہ کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی: وزیرِ اعظم


    مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ اپوزیشن کو اس کا حصہ پورا ملے گا، دونوں کمیٹیاں جمعے کے روز تشکیل دی جائیں گی، حکومت نے اپنے اراکین کی لسٹ ابھی تک فائنل نہیں کی۔‘

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما نوید قمر نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنی لسٹ تیار کرلی ہے، کل تک دے دیں گے، 19 کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن کا حق ہے، حکومت کہہ رہی ہے اس فارمولے پر نظرِ ثانی ہوگی، اب دیکھتے ہیں حکومت کیا فارمولا سامنے لے کر آتی ہے۔