Tag: حکومت سازی

  • اتحادی حکومت نے حکومت سازی کے تمام مراحل مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کرلی

    اتحادی حکومت نے حکومت سازی کے تمام مراحل مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کرلی

    اسلام آباد : اتحادی حکومت نے حکومت سازی کے تمام مراحل مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کرلی اور مجوزہ شیڈول تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق میں حکومت سازی کا مجوزہ شیڈول تیار کرلیا گیا ، اتحادی حکومت نےحکومت سازی کےتمام مراحل مکمل کرنےکی منصوبہ بندی کرلی۔

    مجوزہ شیڈول کے تحت 29 فروری کونومنتخب اراکین حلف اٹھائیں گے، اسپیکرراجہ پرویزاشرف حلف لیں گے جبکہ یکم مارچ کواسپیکر،ڈپٹی اسپیکر کے امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔

    شیڈول میں بتایا گیا ہے کہ 2مارچ کواسپیکر ،ڈپٹی اسپیکر کاانتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا اور 3 مارچ کو وزیراعظم کےانتخاب کیلئے امیدوارکاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔

    مجوزہ شیڈول کے مطابق 4 مارچ کو قومی اسمبلی نئے وزیراعظم کا انتخاب ڈویژن کے ذریعے کرے گی۔

  • حکومت سازی : مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان حتمی مذاکرات آج ہوں گے

    حکومت سازی : مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان حتمی مذاکرات آج ہوں گے

    اسلام آباد : حکومت سازی کے لئے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی کمیٹیوں کے درمیان حتمی مذاکرات آج ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سازی کے لئے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان حتمی مذاکرات آج ہوں گے، گزشتہ روز بھی ملاقات کا ایک دور ہوا تھا ، جس میں دونوں جانب سے مطالبات ایک دوسرے کے سامنے رکھے گئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے اس بات پر اتفاق ہوگیا ہے کہ آصف زرداری صدر اور شہباز شریف کو وزیراعظم بنایا جائے جبکہ مسلم لیگ ن نے چھ ماہ کے اندر پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کا مطالبہ بھی مان لیا۔

    ن لیگی ذرائع نے بتایا کہ دونوں جانب سے جو تجاویز اور مطالبات سامنے آئے ان پر غور جاری ہے، امید ہے آج معاملات طے اور معاہدہ ہوجائے گا۔

    اس حوالے سے لیگی سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ بات چیت مثبت اندازمیں جاری ہے، آج دوبارہ نشست ہوگی۔

    اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ کابینہ میں پیپلزپارٹی کی شمولیت پرکچھ چیزیں پہلے سے طے شدہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں اسپیکر شپ اور پنجاب میں گورنر کا عہدہ مانگ لیا ہے لیکن ن لیگ دونوں پوزیشن دینے کو تیار نہیں ہے۔

    مذاکرات میں فیصلہ ہوا تھا کہ چئیرمین سینیٹ ن لیگ سے ہوگا، تاہم اسپیکر قومی اسمبلی کا فیصلہ نہ ہو سکا۔

    ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو کے پی میں گورنر شپ دینے کی پیشکش کی ہے تاہم پنجاب میں گورنر شپ دینے سے معذرت کرلی جبکہ اتفاق کیا گیا کہ گورنر بلوچستان ن لیگ اور وزیر اعلی بلوچستان پیپلز پارٹی سے ہو گا۔

  • پیپلزپارٹی کو بلوچستان میں حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا

    پیپلزپارٹی کو بلوچستان میں حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کو بلوچستان میں حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، پی پی سمیت اتحادی جماعت ن لیگ کے بعض اراکین ثنا اللہ زہری اور سرفراز بگٹی کی ممکنہ نامزدگی کے مخالف نکلے۔

    پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق وزیراعلی بلوچستان کے امیدوار نواب ثنا اللہ زہری، سرفراز بگٹی کے نام پر تحفظات اٹھنے لگے، پی پی اور ن لیگ کے ارکان نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی پی اور ن لیگ کے بعض ارکان ثنا اللہ زہری اور سرفراز بگٹی کی نامزدگی کے مخالف نکلے ہیں، پی پی ذرائع نے کہا پی پی کارکنان کی جگہ نئے شامل ہونے والوں کی نامزدگی افسوسناک ہوگی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ثنا اللہ زہری، سرفراز بگٹی کی نامزدگی پر ووٹوں کی تقسیم کا خدشہ ہے، مسلم لیگ ن بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری سے شدید نالاں ہے، بلوچستان میں ن لیگ کے بیشتر ایم پی ایز کے ثنا اللہ زہری پر تحفظات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ثنا اللہ زہری بلوچستان میں اپنی جگہ بنانے میں تاحال ناکام ہیں، ان کا بطور وزیر اعلیٰ بلوچستان پیپلز پارٹی سے رویہ امتیازی تھا۔ ذرائع نے کہا کہ پی پی کے سنیئر اراکین کی موجودگی میں سرفراز بگٹی کی نامزدگی افسوسناک ہوگی، سرفراز بگٹی کا جارحانہ طرز سیاست پیپلز پارٹی سے یکسر مختلف ہے اور بلوچستان جارحانہ طرز سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

     پیپلزپارٹی ذرائع نے مزید کہا کہ بلوچستان کو مفاہمت پسند وزیراعلیٰ کی ضرورت ہے، بلوچستان کے مسائل گھمبیر ہے احتیاط سے چلنے کی ضرورت ہے، آئندہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کو حالات کے مطابق فیصلے کرنا ہوں گے۔

  • پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو صوبوں میں تعاون کی مشروط پیشکش کر دی

    پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو صوبوں میں تعاون کی مشروط پیشکش کر دی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کو صوبوں میں تعاون کی مشروط پیشکش کر دی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے ذرائع نے کہا ہے کہ وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کے لیے پی پی اور ن لیگ میں رابطے ہوئے ہیں، جس میں پی پی نے ن لیگ کو وفاق اور صوبائی حکومتوں کا معاملہ علیحدہ رکھنے کا پیغام دیا ہے۔

    پی پی نے تجویز پیش کی ہے کہ صوبائی حکومتوں کا معاملہ مرکز سے علیحدہ ڈیل کیا جائے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو صوبوں میں تعاون کی مشروط پیشکش کی ہے، پی پی کا مؤقف ہے کہ ن لیگ بلوچستان حکومت سازی میں تعاون کرے، پیپلز پارٹی پنجاب حکومت بنانے میں ن لیگ سے تعاون کرے گی۔

    پی پی کے ساتھ وفاق میں حکومت بنانے پر غور جاری ہے، خواجہ آصف

    ن لیگ نے پیپلز پارٹی کی تجویز قیادت کو پہنچانے کی یقین دہانی کرائی ہے، پیپلز پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے جواب کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے ہوگا۔

    انتخابی دھاندلی پر ہڑتال، بلوچستان بھر میں چار جماعتی اتحاد نے شاہراہیں بند کر دیں

  • مرکز اور کے پی میں حکومت سازی : پی ٹی آئی کا  جماعت اسلامی سے رابطہ

    مرکز اور کے پی میں حکومت سازی : پی ٹی آئی کا جماعت اسلامی سے رابطہ

    پشاور : پی ٹی آئی سینئر قیادت نے مرکز اور کے پی میں حکومت سازی کیلئے جماعت اسلامی کے سینئر رہنما سے رابطہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مرکز اور کے پی میں حکومت سازی کیلئے سیاسی رابطے جاری ہے، پی ٹی آئی سینئر قیادت نے جماعت اسلامی کے سینئر رہنما سے رابطہ کیا۔

    نامزد وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور ، بیرسٹر گوہر علی خان اور اعظم خان سواتی نے لیاقت بلوچ سے رابطہ کیا، جس میں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں میں سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

    یاد رہے گذشتہ روز پی ٹی آئی نے وفاق،پنجاب اور خیبرپختونخوامیں حکومت سازی کیلئے کمیٹیاں بنائی تھیں۔

    پی ٹی آئی کورکمیٹی اجلاس کے اعلامیے میں کہا تھا کہ کمیٹیوں کی سفارشات پر حکومتی عہدوں کیلئےنامزدگیوں کاعمل جلدمکمل کرنےپراتفاق کیاگیا ہے۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ عوام نےووٹ سے بانی پی ٹی آئی کوحب الوطنی کابےمثال سرٹیفکیٹ دیا،ووٹ سے اکثریت سےکامیاب کرایا،عوام نے ووٹ سے سیاسی وجمہوری پختگی کاسکہ منوایا،پاکستان کومجرموں کےحوالےکرنےکی کوششوں کی مزاحمت کریں گے۔

  • حکومت سازی ، شہباز شریف کا 24 گھنٹے میں مولانا فضل الرحمان سے فون پر دوسرا رابطہ

    حکومت سازی ، شہباز شریف کا 24 گھنٹے میں مولانا فضل الرحمان سے فون پر دوسرا رابطہ

    لاہور صدر نون لیگ شہبازشریف نے جمیعت علما السلام ف کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان کو حکومت سازی پر اعتماد میں لے لیا، جس پر مولانا فضل الرحمان نے انتخابات کے نتائج پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

    .تفصیلات کے مطابق صدر نون لیگ شہباز شریف نے چوبیس گھنٹے کے دوران سربراہ جے یوآئی ایف مولانا فضل الرحمان سے دو بار فون رابطہ کیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی اور حالیہ انتخابات اورملنےوالےنتائج پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شہباز شریف نے حکومت سازی کے معاملات پر مولانا کو اعتماد میں لیا، جس پر فضل الرحمان نے انتخابات کے نتائج پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے مجلس عاملہ اور امرا اجلاس میں مشاورت کا وقت مانگ لیا۔

  • آصف زرداری کے طیارے نے 3 دن میں مختلف شہروں کے کتنے چکر لگائے؟

    آصف زرداری کے طیارے نے 3 دن میں مختلف شہروں کے کتنے چکر لگائے؟

    کراچی: سیاسی جوڑ توڑ اور حکومت سازی کے لیے ملاقاتوں اور اہم مشاورت کے سلسلے میں سابق صدر آصف علی زرداری کے طیارے نے کراچی، لاہور، اسلام آباد کے درمیان 3 دن کے دوران متعدد چکر لگائے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے طیارے نے گزشتہ 3 دن میں 9 پروازیں کی ہیں، ان کا طیارہ 8 فروری کو شام 4 بجے کراچی سے نوابشاہ پہنچا تھا۔

    ذرائع کے مطابق 8 فروری کو سابق صدر کے خصوصی طیارے نے نوابشاہ ایئرپورٹ سے شام 6 بجے اڑان بھری اور شام 7:30 بجے اسلام آباد لینڈنگ کی، خصوصی طیارہ پھر 9 فروری بہ روز جمعہ شام 5:20 بجے اسلام آباد سے سکھر پہنچا۔ 9 فروری ہی کو خصوصی طیارہ سکھر ایئرپورٹ سے بلاول بھٹو زرداری کو لے کر رات 7:30 بجے لاہور پہنچا۔

    آصف زرداری کا خصوصی طیارہ جمعہ کے روز ہی رات 8:35 پر لاہور سے اسلام آباد ایئرپورٹ لینڈ کر گیا، 9 فروری کو ہی طیارہ ایک گھنٹے بعد پھر ن لیگی قیادت سے مشاورت کے لیے رات 9:45 پر اسلام آباد سے واپس لاہور پہنچا۔

    10 فروری کو ہفتہ صبح 9 بجے لاہور سے یہ طیارہ پھر روانہ ہوا اور صبح 10:15 پر کراچی لینڈ ہوا، کراچی میں چند گھنٹے قیام کے بعد آصف زرداری کا خصوصی طیارہ ایک بار پھر دوپہر ایک بجے کراچی سے لاہور روانہ ہوا، اور دوپہر 2:30 بجے لاہور ایئرپورٹ لینڈ ہوا۔

    ذرائع کے مطابق 10 فروری کو آصف زرداری کا خصوصی طیارہ ایک بار پھر لاہور سے رات 8:55 بجے روانہ ہوا، اور رات 9:50 بجے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچا، اب گزشتہ رات سے آصف زرداری کا خصوصی طیارہ تاحال اسلام آباد ایئرپورٹ پر کھڑا ہے۔

  • ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو بڑے عہدوں کی آفر کردی

    ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو بڑے عہدوں کی آفر کردی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں حکومت سازی کے لیے رابطوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی کو 3 آئینی عہدوں کی پیشکش کی گئی، پیپلز پارٹی کو صدر، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ کی پیشکش کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ بلوچستان کی وزارت اعلیٰ کیلئے پیپلز پارٹی کی خواہش پر راضی ہے جبکہ پیپلزپارٹی نے پنجاب میں بڑے عہدے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پنجاب میں پی پی کو ڈپٹی وزیر اعلیٰ یا سینئر وزیر دینے کی پیشکش کی ہے لیکن پیپلز پارٹی پنجاب میں ن لیگ کی دی گئی پیشکش پر ابھی تک راضی نہیں ہوئی۔

     ذرائع نے مزید بتایا کہ دونوں جماعتیں اپنی سی ای سی سے مشاورت کے بعد حتمی بات چیت کریں گی۔

  • مسلم لیگ ن کی حکومت سازی کیلئے دوڑ دھوپ، نواز شریف کی شہباز شریف کو رابطے تیز کرنے کی ہدایت

    مسلم لیگ ن کی حکومت سازی کیلئے دوڑ دھوپ، نواز شریف کی شہباز شریف کو رابطے تیز کرنے کی ہدایت

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے شہباز شریف کوحکومت سازی کیلئے رابطے تیز کرنے کی ہدایت کردی اور کہا جہاں میری ضرورت پڑے مجھے بتایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی کیلئے ن لیگ کے دیگر پارٹیوں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    لاہورجاتی عمرمیں مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے قائد نواز شریف سے ملاقات کی ، جس میں انھوں نے پارٹی قائد کو پیپلز پارٹی کی قیادت سے ہوئی بات چیت پراعتماد میں لیا۔

    شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان اور ایم کیو ایم سےرابطوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف نے شہباز شریف کورابطے تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا جہاں میری ضرورت پڑے مجھے بتایا جائے۔

    ن لیگ کی مذاکراتی کمیٹی میں اسحاق ڈار،رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعدرفیق بھی شامل ہوں گے۔

  • شہباز شریف کا  خالد مقبول صدیقی سے رابطہ،  حکومت سازی کے لئے ملاقات کی خواہش کا اظہار

    شہباز شریف کا خالد مقبول صدیقی سے رابطہ، حکومت سازی کے لئے ملاقات کی خواہش کا اظہار

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کنوینرایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے حکومت سازی کے لئے ملاقات کی خواہش کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کنوینرایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔

    ایم کیو ایم ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف نے خالد مقبول صدیقی کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے حکومت سازی کے لئے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    خالد مقبول نے شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مکمل نتائج آنے اور رابطہ کمیٹی سے مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔

    یاد رہے سابق صدر آصف زرداری، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، ن لیگ کے صدر شہباز شریف اور اسحاق ڈار کی ملاقات ہوئی تھی۔

    ملاقات میں آئندہ حکومت سازی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، شہبازشریف نے نواز شریف کا پیغام آصف زرداری کو پہنچایا کہ سیاسی اور معاشی استحکام کیلئے دونوں جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

    آصف زرداری اور شہباز شریف میں مل کر حکومت کرنے پر اتفاق کیا تھا ، حکومت سازی کیلئے دونوں جماعتیں رائے پیش کریں گی۔