Tag: حکومت سازی

  • جہانگیرترین اورپرویزالہیٰ کی ملاقات آج ہوگی

    جہانگیرترین اورپرویزالہیٰ کی ملاقات آج ہوگی

    اسلام آباد: پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور مسلم لیگ ق کے رہنما پرویزالہیٰ کی ملاقات آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین آج پرویزالٰہی سے ملاقات کریں گے، دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں پنجاب میں حکومت سازی سے متعلق غورہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب، ڈپٹی اسپیکراور وزرا کے ناموں پرحتمی مشاورت ہوگی اورپنجاب حکومت کومستقبل میں آنے والے چیلنجزپربات ہوگی۔

    تحریک انصاف ایک دودن میں وزیراعلیٰ پنجاب کا فیصلہ کرلے گی: پرویزالہیٰ

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی پنجاب اسمبلی میں مجموعی نشتوں کی تعداد 192 ہوگئی ہے، پی ٹی آئی کی 123 جنرل نشتیں ہیں جبکہ 22 آزاد اراکین تحریک انصاف میں شامل ہوئے ہیں۔

    پنجاب اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشتوں پرپی ٹی آئی کو 33 جبکہ اقلیتوں کی 4 نشستیں بھی ملی ہیں جبکہ اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے 8 اراکین اورمخصوص نشستوں پردو اراکین ملا کر تعداد 10 ہوجاتی ہے۔

    اسد قیصر اسپیکر قومی اسمبلی اور چوہدری محمد سرور گورنر پنجاب نامزد

    واضح رہے کہ دو روز قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پارٹی نے چوہدری پرویزالٰہی کو اسپیکرپنجاب اسمبلی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • پنجاب کا نیا حکمران کون ہوگا؟ اعلان آج متوقع

    پنجاب کا نیا حکمران کون ہوگا؟ اعلان آج متوقع

    اسلام آباد : پنجاب میں حکومت سازی کے لئے تحریک انصاف کی جانب سے وزیراعلٰی پنجاب کے امیدوار کے نام کا اعلان آج متوقع ہے، وزیراعلیٰ کے لئے یاسمین راشد یا علیم خان کا نام پر زیرغور ہے جبکہ کوئی نیا چہرہ بھی منتخب ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں حکومت سازی کے لئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد میں آج دوپہردو بجے ہوگا۔

    پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوار کی نامزدگی متوقع ہے، وزیراعلیٰ کے لئے یاسمین راشد یا علیم خان کا نام پر زیرغور ہے جبکہ کوئی نیا چہرہ بھی منتخب ہوسکتا ہے۔

    اجلاس میں اسپیکراورڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے امیدواروں کے لئے بھی ناموں پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے آزاد ارکان بھی شامل ہوں گے جبکہ منتخب اراکین پنجاب اسمبلی کو شرکت کی ہدایت کردی گئیں ہیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف نے پنجاب میں حکومت سازی کے لیے ممبران کی تعداد مکمل کرلی ہے اور دعویٰ کیا ہے 29 آزاد ارکان میں سے 25ارکان تحریک انصاف میں شامل ہوچکے ہیں۔


    مزید پڑھیں : تحریکِ انصاف کا پنجاب اسمبلی میں 186 ارکان کی حمایت کا دعویٰ


    تاہم نون لیگ انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے باوجود نمبر گیم میں پیچھے رہ گئی اور صرف ایک آزاد امیدوارکی حمایت حاصل کرسکی۔

    خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 ارکان پر مشتمل ہے، پی ٹی آئی کے دعوے کے مطابق اسے 186 ارکان کی حمایت مل گئی ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں براہ راست منتخب ہونے والے 297 ارکان میں سے 285 حلف اٹھائیں گے، پنجاب اسمبلی کے لیے 6 حلقوں میں ابھی انتخابات ہی نہیں ہو سکے ہیں، جب کہ پی پی 35،78،87،88،93 اور پی پی 103 میں انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں۔

  • پنجاب میں حکومت سازی، وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوار کے نام کا اعلان کل متوقع

    پنجاب میں حکومت سازی، وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوار کے نام کا اعلان کل متوقع

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب کے وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کل تک متوقع ہے، عمران خان قائد ایوان کے نام کا اعلان صوبائی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے پنجاب میں حکومت سازی کے لیے ممبران کی تعداد مکمل کرلی ہے اور دعویٰ کیا ہے 29 آزاد ارکان میں سے 25ارکان تحریک انصاف میں شامل ہوچکے ہیں۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کل متوقع ہے، عمران خان قائد ایوان کے نام کا اعلان صوبائی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کریں گے۔

    اجلاس میں اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکےناموں کا فیصلہ بھی ہوگا۔


    مزید پڑھیں : تحریکِ انصاف کا پنجاب اسمبلی میں 186 ارکان کی حمایت کا دعویٰ


    اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے والے آزاد ارکان بھی شامل ہوں گے۔

    دوسری جانب نون لیگ انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے باوجود نمبر گیم میں پیچھے رہ گئی اور صرف ایک آزاد امیدوارکی حمایت حاصل کرسکی۔

    خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 ارکان پر مشتمل ہے، پی ٹی آئی کے دعوے کے مطابق اسے 186 ارکان کی حمایت مل گئی ہے، پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق میاں اسلم اور یاسمین راشد وزارتِ اعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں براہ راست منتخب ہونے والے 297 ارکان میں سے 285 حلف اٹھائیں گے، پنجاب اسمبلی کے لیے 6 حلقوں میں ابھی انتخابات ہی نہیں ہو سکے ہیں، جب کہ پی پی 35،78،87،88،93 اور پی پی 103 میں انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں۔

  • پاکستان تحریک انصاف وفاق میں حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں

    پاکستان تحریک انصاف وفاق میں حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں

    اسلام آباد : تحریک انصاف وفاق میں حکومت سازی کے لئے تگڑی پوزیشن میں آگئی، مجموعی طور پر 162 اراکین قومی اسمبلی کی حمایت کے ساتھ سرفہرست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کے حمایت کے اعلان کے بعد تحریک انصاف وفاق میں حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں آگئی ہے۔

    وفاق میں تحریک انصاف 162 اراکین کی حمایت کے ساتھ نمایاں ہے، پی ٹی آئی کو اپنے 139 امیدواروں کے ساتھ 6 آزاد امیدواروں کی حمایت حاصل ہے۔

    ایم کیو ایم 6، بلوچستان عوامی پارٹی 4 اور ق لیگ کے 2 اراکین بھی پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ اورجمہوری وطن پارٹی 1،1 اور جی ڈی اے کے 2 اراکین کی بھی تحریک انصاف کو حمایت حاصل ہے جبکہ 7 آزاد اراکین تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکے۔

    خیال رہے کہ وزارت عظمی کے لئے 172 اراکین کی حمایت درکار ہوگی، پہلے مرحلے میں مطلوبہ اکثیرت حاصل نہ ہونے پر قائد ایوان کا دوبارہ الیکشن ہوگا، ایوان میں موجود اکثریتی ارکان کی حمایت حاصل کرنے پرقائد ایوان منتخب ہو جائے گا۔


    مزید پڑھیں :عمران خان سادگی سے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھائیں گے


    عمران خان نےڈی چوک پرحلف اٹھانے کی تجویزمسترد کردی، سیکیورٹی رسک کی وجہ سے حلف برداری ایوان صدرمیں ہوگی۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تقریب سادگی سے منعقد کرنے کی ہدایت کی، عمران خان سادگی سے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھائیں گے، تقریب سے کسی قسم کے تعیش یا تکلف کا اظہار نہیں کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کے وعدے پر کئی شرائط رکھ دیے

    ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کے وعدے پر کئی شرائط رکھ دیے

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ(پاکستان) نے تحریک انصاف کے ساتھ چلنے کے وعدے پر کئی شرائط رکھ دیے، ایم کیو ایم نے کراچی کے بارہ حلقے کھولنے کا مطالبہ بھی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبے اور وفاق میں حمایت حاصل کرنے کے لیے تحریک انصاف نے ایم کیو ایم پاکستان سے مذاکرات کیے، جس کے بعد متحدہ پاکستان نے پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کے وعدے پر جہانگیرترین کے سامنے شرائط اور مطالبات رکھ دیے۔

    ایم کیو ایم نے کارکنوں کی بازیابی، ٹارگٹڈآپریشن بند کرنے پر زور، کراچی کے بارہ حلقے کھولنے جبکہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام اور کوٹہ سسٹم کے خاتمے کے مطالبے پر زور دیا ہے۔

    دوسری جانب تحریک انصاف نے کچھ معاملات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، جبکہ پی ٹی آئی نے پنجاب میں بھی حکومت سازی کے لیے نمبر گیم پورے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔


    ملاقات میں ایم کیوایم نے کوئی مطالبہ نہیں کیا‘ جہانگیرترین


    خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاق میں حکومت سازی کے سلسلے میں جہانگیر ترین کی زیر قیادت پی ٹی آئی کے وفد نے ایم کیوایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد جا کر رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ مثبت مذاکرات ہوئے ہیں بنیادی چیزوں پر ہمارے اور ایم کیوایم کے خیالات ملتے ہیں۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ عمران خان کو وزیراعظم بنا کر گھر چلا جاؤں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کی کابینہ میں کون کون شامل ہوگا؟ اہم نام سامنے آگئے

    عمران خان کی کابینہ میں کون کون شامل ہوگا؟ اہم نام سامنے آگئے

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کی حکومت سازی کیلئے پیشرفت میں تیزی آگئی ،عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں اہم وزارتوں کے لیے کئی ناموں پرغور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی تشکیل کیلئے بنی گالا میں سرگرمیاں عروج پرپہنچ گئیں۔ بنی گالہ میں عمران خان کی زیر صدارت رات گئے جاری رہنے والے اجلاس میں کابینہ اراکین کے ناموں پرغور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ کے اہم قلمدان کیلئے سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اورشفقت محمود کےنام زیر غور آئے، وزارت اطلاعات و ٹیکنالوجی کیلئےعلی زیدی اور فواد چوہدری کے ناموں پرغور کیا گیا۔

    سندھ کے گورنر کا خالی ہونے والا عہدہ بھی کئی رہنماؤں کیلئے کشش کا باعث بنا ہوا ہے ، جس کے لئے کراچی سے رکن قومی اسمبلی عمران اسمٰعیل نے کوششیں تیزکردی ہیں،اس عہدے کیلئے ایم کیو ایم چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے رشید گوڈیل کے علاوہ ثمرعزیز اورنعیم الحق کےنام بھی زیر غور ہیں۔

    خیبر پختونخوا کے وزارت اعلیٰ کیلئے سابق صوبائی وزیر محمد عاطف مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے علیم خان اوریاسمین راشد مضبوط امیدوار نظرآرہے ہیں، پنجاب کی وزارت اطلاعات کیلئے فیاض الحسن چوہان کانام سامنے آیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پنجاب میں حکومت سازی، پاکستان تحریک انصاف کا 150 ارکان کی حمایت کا دعویٰ

    پنجاب میں حکومت سازی، پاکستان تحریک انصاف کا 150 ارکان کی حمایت کا دعویٰ

    لاہور : پنجاب میں حکومت سازی کیلئے پی ٹی آئی نے ایک سو پچاس ارکان کی حمایت کا دعویٰ کردیا جبکہ فواد چوہدری نے واضح کیا کہ وزیراعلیٰ پی ٹی آئی سے ہی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں حکومت سازی کے لیے جور توڑ عروج پرہے، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پنجاب کی 295 نشستوں پر براہ راست الیکشن ہوئے، پنجاب میں حکومت سازی کیلئے 149نشستوں چاہئیں، تحریک انصاف کے پاس 150 کا نمبرمکمل ہوچکا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجاب میں حکومت پاکستان تحریک انصاف ہی بنائے گی، ق لیگ کا وفد چوہدری شجاعت کی سربراہی میں آج عمران خان سے ملاقات کرے گا، ق لیگ کے آٹھ ارکان تحریک انصاف کی حمایت کا اعلان کریں گے جبکہ بی اے پی کا ایک اور چار آزاد ارکان بھی آج پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کریں گے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کیلئے اتحادی جماعتوں کیساتھ بات چیت کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ وزیراعلیٰ پی ٹی آئی سے ہی ہوگا۔

    گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پنجاب ہمارے لیے اہم ہے، یہاں نمبر پورے کر کے پی ٹی آئی حکومت بنائے گی۔


    مزید پڑھیں :  پنجاب میں حکومت سازی، ق لیگ نے ن لیگ کو انکار کر دیا، تحریکِ انصاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ نون لیگ کی جانب سے ایاز صادق نے قاف لیگ کی قیادت سے رابطہ کیا تھا اور قاف لیگ کو پنجاب میں مرضی کا عہدہ دینے کی پیشکش کی تھی، جس پر پرویزالہٰی انکار کرکے عمران خان سے ملنےاسلام آباد پہنچ گئے۔

    چوہدری شجاعت کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ مسلم لیگ ق حکومت سازی میں تحریک انصاف کا ساتھ دے گی۔

    رہنماؤں کا کہنا ہے مرکز اور پنجاب میں پی ٹی آئی کا ساتھ دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے تحریکِ انصاف نے حتمی فیصلہ کرلیا ہے، پی ٹی آئی حکومت سازی کی پوزیشن میں آچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کا وزیراعظم بننا یقینی، وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر آج پھر غور

    عمران خان کا وزیراعظم بننا یقینی، وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر آج پھر غور

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی وفاق میں حکومت سازی کے لیے بنی گالہ میں جوڑ توڑ عروج پر ہیں اور کپتان کےصلاح مشورے اور سیاسی رابطوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ وزرائےاعلیٰ کے ناموں پر آج پھر غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مرکز میں حکومت سازی کیلئے تحریک انصاف کی کوششیں جاری ہے، پنجاب کے بعد جہانگیر ترین کراچی کے مشن پر لگ گئے، جہانگیر   ترین ایم کیوایم رہنماعامر خان اور خالد مقبول سےملاقات کریں گے اور  ایم کیو ایم کو حکومت سازی میں شمولیت کی دعوت دیں گے۔

    ق لیگ، عوامی مسلم لیگ، بی اے پی، جی ڈی اے کی تحریک انصاف کو پہلے ہی حمایت حاصل ہے جبکہ خانیوال سے کامیاب آزاد امیدوار فخر امام بنی گالہ پہنچ گئے ہیں۔

    پنجاب میں علیم خان وزارت اعلیٰ کے مضبوط امیدوار

    دوسری جانب وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر آج پھر غور ہوگا، پنجاب میں علیم خان وزارت اعلیٰ کے مضبوط امیدوار ہیں ، جس کی جہانگیر ترین نے بھی حمایت کردی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے وزیرخارجہ بننے سے بھی معذرت کرلی، جس کے بعد فواد چوہدری اور شاہ محمود قریشی بھی وزیراعلیٰ بننے کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں ، شاہ محمود قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ کر صوبائی نشست پر لڑنے پر غور کر رہے ہیں۔

    پرویز خٹک کو دوبارہ وزیراعلیٰ بنائے جانے کا امکان

    خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کی دوڑ میں 3 نام شامل ہیں ، پرویز خٹک کو دوبارہ وزیراعلیٰ بنائے جانے کا امکان ہیں جبکہ عاطف خان بھی مضبوط امیدوار ہے اور اسد قیصر کے نام پر بھی مشاورت جاری ہے۔

    اگر پرویزخٹک کو قومی اسمبلی کی نشست رکھنا پڑی تو وزیراعلیٰ عاطف خان ہوسکتے ہیں، قومی اسمبلی میں مطلوبہ ووٹ پورے ہوگئے تو پرویز خٹک صوبائی نشست ہی رکھیں گے۔

    یاسمین راشد کو بھی اہم ذمہ داری سونپے جانے کا امکان ہے، یاسمین راشد کو مخصوص نشست سے اسپیکر پنجاب اسمبلی بنائے جانے کا امکان ہے، جس کے لئے عمران خان نے یاسمین راشد کو بھی بنی گالہ بلالیا ہے۔

    پی ٹی آئی کل تک مرکزاور پنجاب میں حکومت سازی کا اعلان کرسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔