Tag: حکومت سندھ

  • بارشوں کا نیا اسپیل ، حکومت سندھ مکمل طور پر تیار، صوبے بھر میں الرٹ

    بارشوں کا نیا اسپیل ، حکومت سندھ مکمل طور پر تیار، صوبے بھر میں الرٹ

    اسلام آباد : سندھ میں بارشوں کے پیش نظر تمام لوکل باڈیز الرٹ کردیا گیا،وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بارشوں کے نئےاسپیل کےحوالے سے حکومت سندھ مکمل طور پر تیار ہے اور مستقل طورپر رین ایمرجنسی نافذ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر بارشوں کے پیش نظر تمام لوکل باڈیز کو صوبے بھر میں الرٹ کردیا گیا، وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کے ایم سی، ڈی ایم سیز، واٹر بورڈ ، واسا ،لوکل باڈیز عملےکومتحرک رکھیں، کراچی میں چھوٹے بڑے نالوں کی صفائی جاری ہے۔

    وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ حیدرآباد ،میرپورخاص میں شکایات پرمشینری چوکنگ پوائنٹس پرپہنچائیں اورڈی ایم سیز اپنے اپنے علاقوں کی ڈرینیج سسٹم کو بھی صاف کرلیں۔

    ناصرحسین شاہ نے بارشوں کے پیش نظرایمرجنسی روم متحرک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا بارشوں کے نئےاسپیل کےحوالےسےحکومت سندھ مکمل طورپرتیارہے، نالوں کی صفائی کاکام این ڈی ایم اے ،سندھ حکومت انجام دے رہے ہیں۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ تمام اضلاع کی حدود میں مستقل طورپر رین ایمرجنسی نافذ ہے، چوکنگ پوائنٹس اورانڈرپاسزپرخصوصی اقدامات کئے گئے ہیں ، ڈی ایم سیزکےچیئرمینزضلعی انتظامیہ اور مجھ سےرابطے میں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ واٹربورڈکوڈی واٹرنگ مشینوں کی تنصیب کی ہدایات جاری کی ہیں اور لوگوں سے بارشوں کے دوران گھروں میں رہنے کی اپیل ہے۔

  • ڈبلیوایچ او کی لاک ڈاؤن کی تجویز، حکومت سندھ اور طبی ماہرین کا بڑا فیصلہ

    ڈبلیوایچ او کی لاک ڈاؤن کی تجویز، حکومت سندھ اور طبی ماہرین کا بڑا فیصلہ

    کراچی : حکومت سندھ اورطبی ماہرین نے ڈبلیوایچ اوکی رپورٹ پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے وفاق اورصوبوں کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ کرلیا اور کہا سندھ میں کیس بڑھتےجارہے ہیں،بڑے لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کی سیاسی اور طبی قیادت نے ڈبلیوایچ او کی رپورٹ پر وفاق اورصوبوں کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ کرلیا ، وفاق اور صوبوں کو ڈبلیو ایچ او کی تشویش پر اعتماد میں لیا جائے گا کہ آئیں ملکر ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ پر بڑا لاک ڈاؤن کریں۔

    ڈبلیوایچ اوکی رپورٹ پر حکومت سندھ اورطبی ماہرین کا تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا سندھ میں کیس بڑھتے جارہے ہیں، بڑے لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔

    حکومت سندھ کا کہنا ہے کہ ڈبلیوایچ او کی رپورٹ کے مطابق سخت لاک ڈاؤن کےسواراستہ نہیں ، ہم چاہتے ہیں وفاق اور تمام صوبے مل کر ایک فیصلہ کریں۔

    یاد رہے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پاکستان کو کورونا سے زیادہ متاثر ملکوں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے حکومت کو لاک ڈاؤن میں سختی اور ٹیسٹنگ صلاحیت بڑھانے کی تجویز دی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے حکومت کو کورونا کے پھیلاؤ اور روک تھام پر چھ اقدام پر مبنی خط لکھا، جس میں کہا گیا کہ لاک ڈاؤن پر مؤثر عملدرآمد کرایا جائے۔ کورونا پھیلاؤ کے حوالے سے کراچی سرفہرست، لاہور دوسرا بڑا مرکز قرار دیا گیا ہے۔

    خط میں لاک ڈاؤن میں نرمی کو کورونا پھیلاؤ کا بڑا سبب قرار دیا گیا اور حکومت پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ تشخیصی نظام کو بہتر بنانے کیلئے اپنی صلاحیت پچاس ہزار ٹیسٹ یومیہ پر لائیں۔

  • سندھ حکومت کا  کورونا کے مریضوں کے علاج کیلئے بڑا اقدام

    سندھ حکومت کا کورونا کے مریضوں کے علاج کیلئے بڑا اقدام

    کراچی : حکومت سندھ نے کورونا کے مریضوں کے علاج کیلئے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے چند نجی اسپتالوں کومنتخب کرلیا ، منتخب نجی اسپتالوں میں مریضوں کو طبی سہولتیں دی جائیں گی ، نجی اسپتالوں میں لیاقت نیشنل، ضیا الدین، ساؤتھ سٹی،پ ٹیل اسپتال اور التمش اسپتال شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب کوویڈ19 کے مریضوں کے علاج کے لئے نجی اسپتالوں کا انتخاب کرلیا اور معاہدے کا مسودہ بھی تیار کرلیا گیا، مسودہ وزیراعلیٰ سندھ کو بھیجا جائے گا اور منظوری کےبعدنجی اسپتالوں سےمعاہدہ ہوگا۔

    مسودے میں لیاقت نیشنل، ضیا الدین، ساؤتھ سٹی،پ ٹیل اسپتال اور التمش اسپتال شامل ہیں ، نجی اسپتالوں پر مشتمل کور گروپ آف جنرل اسپتال تشکیل دیا جائے گا اور منتخب نجی اسپتالوں میں مریضوں کو طبی سہولتیں دی جائیں گی۔

    مسودے میں کہا گیا کہ اسپتالوں کی انتظامیہ کےساتھ ایم اویوپردستخط کیےجائیں گے، منتخب اسپتالوں کوعلاج کےاخراجات کی ادائیگیاں حکومت سندھ کرے گی، اسپتالوں میں علاج کی مدمیں فی مریض یومیہ65ہزار دیے جائیں گے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے کہا گیا انتہائی نگہداشت یونٹ میں ہرمریض کیلئے ایک لاکھ 10ہزاریومیہ جبکہ نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹرپرہرمریض کیلئے یومیہ ایک لاکھ10 ہزار دیے جائیں گے جبکہ ہر نجی اسپتال کو200 مریضوں کےعلاج کی رقم پیشگی دی جائے گی۔

    خیال ریے سندھ میں 24 گھنٹے میں کروناوائرس سے مزید 16 اموات ہوئیں، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 234 ہوگئی ہے جبکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 13341 تک جاپہنچی۔

  • سندھ میں مزید 153 فیکٹریوں  کوکام کی اجازت مل گئی

    سندھ میں مزید 153 فیکٹریوں کوکام کی اجازت مل گئی

    کراچی : سندھ میں ایس اوپیزپرعملدرآمد کی تحریری یقین دہانی کے بعدمزید ایک سوتریپن برآمدی یونٹوں کوکام کی اجازت مل گئی، تمام فیکٹریوں پر کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ایس و پیز پر عمل کرنالازمی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاک ڈاون کے دوران صنعتکاروں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت سندھ نے برآمدات اور ٹیکسٹائل کی مزید 153 برآمدی صنعتوں کو معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے تحت کھولنے کی اجازت دے دی ہے تاکہ وہ اپنے برآمد کے آرڈرز کو پورا کرسکیں۔

    محکمہ داخلہ سندھ نےبرآمدی یونٹوں کوکام کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کی رو سےکورونا بچاؤکےوضع کردہ طریقہ کارپرعمل کرنالازم ہوگا، لاک ڈاؤن سے استثنیٰ برآمدی یونٹوں کی تعداد 373 ہوگئی۔

    محکمہ محنت سندھ اورٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی سے تصدیق کےبعد یونٹوں کو کام کی اجازت دی گئی ، نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ تمام برآمدی یونٹس کراچی کے مختلف صنعتی علاقوں میں واقع ہیں، برآمدی صنعتوں کوکورونا بچاؤ کیلئے وضع کردہ طریقہ کارپرعمل کرناہوگا اور ایس اوپیز پرعملدرآمدیقینی بناناصنعتی یونٹس کےمالکان کی ذمہ داری ہوگی۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے کہا کہ صنعتی یونٹس پرصرف برآمدی آرڈز پرکام کرنےکی اجازت ہوگی، صنعتی یونٹس کی انتظامیہ کوملازمین کی تمام ترتفصیلات جمع کرانا ہوں گی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا حلف نامے کی خلاف ورزی پر برآمدی صنعتوں کے خلاف کاروائی بھی ک جائے گی، تمام فیکٹریز ایس او پیز پر عمل کرنے کی پابند ہوں گی جبکہ ملازمین کا درجہ حرارت چیک کرنے سمیت ماسک، سماجی فاصلے اور ماسک سیناٹائزر فراہم کیا جائے گا۔

    خیال رہے اس سے قبل سندھ حکومت نے220برآمدی صنعتوں کوکام کرنےکی اجازت دی تھی۔

  • سندھ میں معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے ایک اور اہم قدم

    سندھ میں معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے ایک اور اہم قدم

    کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے 52 برآمدی صنعتی کمپنیز کو کام کرنے کی اجازت دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے 52 برآمدی صنعتی کمپنیوں کو کام کرنے کی اجازت دے دی، تمام کمپنیوں پر کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ایس و پیز پر عمل لازمی ہوگا۔

    اس سے قبل 17 برآمدی کمپنیوں کو اجازت دی گئی تھی، یہ تمام کمپنیاں کراچی کے صنعتی علاقوں میں واقع ہیں، ایس او پیز پر عمل کی ذمے داری کمپنیوں کے مالک پر ہوگی، حکومت کی جانب سے تمام کمپنیوں پر کرونا سے بچاؤ کے لیے ایس اوپیز پر عمل لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    کراچی میں سخت شرائط پر کاروبار کھولنے کی تیاریاں

    ان کمپنیوں پر ایس او پیز کے حوالے سے چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے گا، ذرایع کے مطابق تمام کمپنیوں نے حکومت کو انڈر ٹیکنگ جمع کرا دی ہے، اس حلف نامے کی خلاف ورزی پر برآمدی صنعتوں کے خلا ف کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ کراچی میں غیر صنعتی سطح پر بھی سخت شرائط پر کاروبار کھولنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں، اس سلسلے میں متعلقہ محکمے کی جانب سے حلف نامے بھی تیار کیے جا چکے ہیں، گزشتہ روز پولیس کا کہنا تھا کہ حلف نامے پر عمل درآمد کرنے والوں کو ہی کاروبار کھولنے دیا جائے گا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا  عوام کو راشن کی فراہمی سے متعلق بڑا حکم

    وزیراعلیٰ سندھ کا عوام کو راشن کی فراہمی سے متعلق بڑا حکم

    کراچی : حکومت سندھ نے راشن فنڈ بڑھا کر ایک ارب 10کروڑروپے کردیا، وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن بڑھنےکی صورت میں راشن اوررقوم بڑھا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے عوام کو راشن فراہم کرنے کیلئے مزید50کروڑروپے جاری کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

    وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت نےراشن فنڈبڑھاکرایک ارب10کروڑروپے کردیا ہے، راشن کے فی بیگ میں کم سے کم تین ہزار سے  زائد کی اشیا ہیں،راشن روزصبح سویرےاوررات کو دیر تک تقسیم کیا جا رہا ہے۔

    امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ بیس لاکھ لوگوں کو تین ہزار روپے ایزی پیسہ سے منتقل کیے جائیں گے، پیر سے پیسوں کی منتقلی کا مرحلہ شروع ہو جائے گا، ہر یونین کونسل کے 170 افراد کو راشن فراہم کیا جا رہا ہے،لاک ڈاؤن بڑھنےکی صورت میں راشن اوررقوم بڑھا سکتے ہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ رقم اضلاع کی آبادی کی بنیاد پر مختص کی جائے گی ، سب سے بڑا حصہ کراچی کیلئے رکھا گیا ہے ،ایم کیو ایم، جماعت اسلامی، فنکشنل لیگ رہنماؤں سےرابطہ کیاہے، تمام پارلیمانی لیڈرز سے تعاون اور تجاویز بھی مانگی ہیں۔

    یاد رہے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کورونا سے بچاؤ کیلئے سندھ حکومت نےمشکل فیصلےلئے، ہمیں احساس ہے مزدور،یومیہ اجرت پرکام کرنیوالاطبقہ متاثرہے، کورونا کو پھیلنےسےروکنے،عوام کو بچانے کیلئے ایسے فیصلے نا گزیر تھے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ حکومت نے94ہزارمستحقین زکوٰة کو6ہزار فی کس فراہم کردئیےہیں، محکمہ زکوٰة کے ذریعےرجسٹرڈخاندانوں کو56 کروڑ سے زائد رقم دی گئی، حکومتی اشتراک سےفلاحی تنظیموں نے1لاکھ 75ہزارخاندانوں کوراشن فراہم کیا۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ گزشتہ شب سےسندھ کےمختلف اضلاع میں راشن کی تقسیم شروع ہوگئی، آئندہ دنوں میں راشن تقسیم کاعمل منظم طریقے سےدیگراضلاع میں بھی ہوگا،شہریوں سےدرخواست ہےمشکل گھڑی میں حکومت کا ساتھ دیں۔

  • کراچی میں جمعہ کے دن 12 بجے سے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی میں جمعہ کے دن 12 بجے سے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی: حکومت سندھ نے شہر قائد میں جمعہ کے دن 12 بجے سے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جمعہ کے دن 12 بجے سے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے گا، ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے اس سلسلے میں علما سے بھی مشاورت کر لی ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جمعہ کے اجتماعات کو محدود کرنے کے فیصلے سے علما متفق ہیں۔ سندھ حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ کسی قسم کی بد نظمی پیدا نہ ہو۔

    جمعہ کے روز 12 سے 3 بجے کے درمیان کاروباری مراکز بھی مکمل بند رہیں گے، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔

    کراچی، ڈرائیو تھرو، گاڑی میں بیٹھے کرونا ٹیسٹ کی سہولت متعارف

    خیال رہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 676 ہو چکی ہے، لاڑکانہ میں 7، سکھر میں 265 کرونا کیسز ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج پریس کانفرنس میں بتایا کہ کراچی اور دیگر اضلاع میں 404 کیسز ہیں، حیدرآباد میں کیسز کی تعداد 128 ہے، دادو میں ایک کرونا وائرس کا کیس ہے۔

    کراچی میں آج صبح تک مجموعی کیسز 275 تھے، لوکل ٹرانسمٹ کے 343 کیسز ہیں، گھروں میں 229 لوگ آئسولیشن میں ہیں، حیدرآباد میں 39 آئسولیشن میں ہیں، 27 افراد صحت یاب ہو کر گھر چلے گئے ہیں، جب کہ صوبے میں وائرس سے 8 اموات ہو چکی ہیں۔ جب کہ صوبے کا پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیا تھا۔

  • سندھ کے تمام نجی اداروں، فیکٹریوں کو کل تک تنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت

    سندھ کے تمام نجی اداروں، فیکٹریوں کو کل تک تنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت

    کراچی: حکومت سندھ نے تمام نجی اداروں اور فیکٹریوں کو کل 31 مارچ تک ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت سندھ نے سندھ پیمنٹ ایکٹ کا نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تمام نجی ادارے اور فیکٹریاں 31 مارچ تک ملازمین کو تنخواہیں جاری کر دیں، یہ نوٹیفیکشن وزیر محنت سعید غنی کی ہدایت پر سیکریٹری محنت نے جاری کیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام ادارے کل تک ڈیلی ویجز، کنٹریکٹ اور مستقل ملازمین کو تنخواہ ادا کرنے کے پابند ہوں گے، تنخواہوں سے متعلق معاملات کے لیے سیسی کا ایمرجنسی سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے، ادارے یا ملازم تنخواہوں سے متعلق مسائل کے لیے ایمرجنسی سیل سے رابطہ کریں۔

    سندھ حکومت نے مستحق خاندانوں کو رقوم فراہم کرنے کا طریقہ کار جاری کر دیا

    خیال رہے کہ آج حکومت سندھ نے کرونا وائرس کی صورت حال میں مستحق خاندانوں کو رقوم فراہم کرنے کا طریقہ کار بھی جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ حکومت نے مستحق خاندانوں کے لیے موبائل رجسٹریشن سسٹم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس طریقہ کار کے تحت ضرورت مند خاندان کے ایک فرد کو موبائل رجسٹریشن سسٹم کے ذریعے رجسٹر کیا جائے گا، شناختی کارڈ کے ذریعے خاندان کو رجسٹر کر کے رقم دی جائے گی، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ رقوم کی ادائیگی کے لیے نجی موبائل کمپنی کی کیش ایپ استعمال کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں نادرا، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، ایف آئی اے سے خاندانوں کا ڈیٹا حاصل کیا جائے گا، اگر کسی شخص کے اکاؤنٹ میں 10 ہزار سے زائد رقم ہوئی تو وہ مستحق نہیں قرار پائے گا۔ حج، عمرہ کے علاوہ بیرون ملک سفر کی تفصیلات بھی حاصل کی جائیں گی۔

  • غریب طبقے کو یقین دلاتا ہوں حکومت سندھ آپ کو سنبھالےگی، بلاول بھٹو

    غریب طبقے کو یقین دلاتا ہوں حکومت سندھ آپ کو سنبھالےگی، بلاول بھٹو

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ غریب طبقے کو یقین دلاتا ہوں حکومت سندھ آپ کو سنبھالےگی، کھانا پہنچائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے اس مشکل وقت میں ایس او پیز کو فالو کرنا ہے، ہم کرونا سے مقابلہ کرنے کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ متاثرہ ممالک نے وائرس کے خلاف بروقت اقدامات کیے، ہماری کوشش تھی کہ معاشرے میں اس کے پھیلاؤ کو روکیں، کرونا وائرس ان میں ہے جو باہر سے آئے یا ان سے ملنے والوں میں ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے اپنے طور پر10 ہزار کٹس کا بندوبست کیا ہے، وفاقی حکومت سے درخواست ہے کٹس پر صوبوں کی مدد کرے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور ٹیم نے فیصلہ کیا کہ ایکسپو سینٹر میں قرنطینہ بنایا جائے گا، ہم نے ایکسپو سینٹرمیں ایک بڑا اسپتال بنانے کا فیصلہ کیا ہے، فوج سمیت دیگر اداروں کی مدد سے بڑے فیلڈ اسپتال پر کام کیا جائے گا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ غریب طبقے کو یقین دلاتا ہوں حکومت سندھ آپ کو سنبھالے گی،کھاناپہنچائیں گے،اگر ہم کہہ رہے ہیں 15 دن آپ کوگھرمیں رہنا پڑےگا تو ذمےداری نبھائیں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یومیہ اجرت کے ملازمین کو ہر صورت تنخواہ دینی ہوگی، ہماری ذمے داری ہے کہ متاثرہ افراد کو پوری تنخواہ دیں،اگر لوگ کام پر نہیں آ رہے تو بھی پوری تنخواہ دینی ہوگی۔

  • آئی جی پولیس سندھ کی تقریر، حکومت سندھ برہم ، چارج شیٹ تیار کرنے کی ہدایت

    آئی جی پولیس سندھ کی تقریر، حکومت سندھ برہم ، چارج شیٹ تیار کرنے کی ہدایت

    کراچی : آئی جی پولیس سندھ کی تقریر پر حکومت سندھ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کلیم امام کے خلاف چارج شیٹ تیارکرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پولیس سندھ کی تقریر پر صوبائی حکومت کی جانب سے محکمہ داخلہ سندھ کوآئی جی کلیم امام کیخلاف چارج شیٹ تیار کرنے کی ہدایت کردی۔

    سندھ حکومت آئی جی کیخلاف چارج شیٹ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوارسال کرے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی تقاریر،کابینہ اراکین کیخلاف اقدامات کوچارج شیٹ کاحصہ بنایاجارہا ہے، چارج شیٹ میں وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف سازش کا بھی ذکر کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : میرا تبادلہ اتنی آسانی سے ہونے والا نہیں ہے، آئی جی سندھ کلیم امام

    خیال رہے وزیر اعظم عمران خان سے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں آئی جی سندھ نے وزیر اعظم کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال سے آگاہ کیا تھا اور آئی جی کی ممکنہ تبدیلی کی وجوہات پر بھی بات چیت کی گئی۔

    یاد رہے گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے اپنے تبادلے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرا تبادلہ اتنی آسانی سے ہونے والا نہیں ہے، جاؤں گا تو اپنے مقدر سے جاؤں گا اور کسی بڑی جگہ یا نئے مراحل پر جاؤں گا، میرے خلاف شدید قسم کی سازش ہوئی ہے۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ ہم تمام پولیس افسران قانون کے تحت کام کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو راہ میں رکاوٹیں بھی پیش آتی ہیں۔