Tag: حکومت سندھ

  • شہید چوہدری اسلم کے بیٹوں کو پولیس میں پیشگی ملازمت دینے کا اعلان کیا جائے،رابطہ کمیٹی

    شہید چوہدری اسلم کے بیٹوں کو پولیس میں پیشگی ملازمت دینے کا اعلان کیا جائے،رابطہ کمیٹی

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہید چوہدری اسلم کے بیٹوں کو پولیس میں پیشگی ملازمت اور شہید گن مین کے ورثا کو پچاس پچاس لاکھ روپے ادا کئے جائیں۔

    متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے وزیراعلی سندھ جن کے پاس وزارت دا خلہ کا قلمدان بھی ہے، ان سے مطالبہ کیا ہے کہ چوہدری اسلم شہید کی بے پناہ قربانیوں اور انکی کی بہادر بیوہ کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے شہید کے دونوں بیٹوں کومحکمہ پولیس میں پیشگی ملازمت دینے کا اعلان کیا جائے۔

    رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ چوہدری اسلم کے شہید گن مین اورڈرائیور کے لواحقین کو بیس، بیس لاکھ روپے کے بجائے پچاس لاکھ فی کس ادا کئے جا ئیں دونوں شہیدوں کے گھر کے ایک فرد کو پولیس میں ملازمت دی جائے۔

    رابطہ کمیٹی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ریٹائرڈ ججوں پر مشتمل ایک غیر جانبدار کمیشن قائم کیا جائے، جو واقعے کی تحقیقات کرے اور اس تحقیقات سے عوام کو بھی آگاہ کیا جائے، رابطہ کمیٹی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جن پولیس افسران کی تنزلی کی گئی ہے، انہیں فی الفور ان کے عہدوں پر بحال کیا جائے۔

    دہشت گردوں اورجرائم پیشہ عناصرسے موٴثراندازمیں نمٹنے کیلئے محکمہ پولیس کے افسران اورسپاہیوں کوجدید اسلحہ، گاڑیوں ،بلٹ پروف جیکٹس اوردیگرحربی سازوسامان سے لیس اور ان کی تنخواہوں میں فی الفور پچاس فیصد اضافہ کیا جائے۔
       

  • بارہ ربیع الاول کے موقع پرسندھ میں موبائل فون سروس، ڈبل سواری بند کرنے کا فیصلہ

    بارہ ربیع الاول کے موقع پرسندھ میں موبائل فون سروس، ڈبل سواری بند کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت نے 14جنوری کو بارہ ربیع الاول کے موقع پر صوبے میں موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے وزارت داخلہ کو جلد خط لکھا جائے گا محکمہ داخلہ سندھ کے ذرائع کے مطابق صوبے میں بارہ ربیع الاول کی سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں اس دوران صوبے بھر میں ڈبل سواری پر پابندی ہوگی اسلحہ کی نمائش پر بھی پابندی ہوگی۔

    جبکہ خصوصی اجازت نامے منسوخ کردیئے جائیں گے محکمہ داخلہ کو پولیس نے سفارشات ارسال کردی ہیں جن کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے بھر میں موبائل فون سروس علی الصبح بند کردی جائے گی جو کہ رات گئے کھولی جائے گی محکمہ داخلہ سندھ اس بارے میں خط وزارت کو آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ارسال کردے گا۔

  • بلدیاتی آرڈیننس:سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ، سپریم کورٹ میں چیلنج

    بلدیاتی آرڈیننس:سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ، سپریم کورٹ میں چیلنج

    حکومت سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بلدیاتی قوانین کی تیسری ترمیم کو غیر قانونی قرار دئیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے، جسکی سماعت آٹھ جنوری کو اسلام آباد میں ہوگی۔

    سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بلدیاتی قوانین میں تیسری ترمیم کو غیر قانونی قرار دئیے جانے کے خلاف حکومت سندھ نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی، ایڈووکیٹ جنرل خالد جاوید کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کی ساری کاروائی قانون کے تحت کی گئی ہے، اگر پینل کی شرط نہ رکھی جاتی تو ایک بیلٹ پیپر پچیس صفحات کا ہوگا، جسکے باعث بیلٹ پیپرز کی گنتی پر گھنٹوں نہیں دنوں کے حساب سے وقت لگے گا۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سنہ دو ہزار ایک میں ایک یونین کونسل میں تیس سے ستر ہزار رکھے گئے تھے جبکہ نئے قانون میں یہ تعداد دس سے پچاس ہزار کی گئی ہے، انتخابی حد بندیوں کے قانون میں کوئی سقم نہیں تھا، اس قانون پر تنقید اور اعتراض بلا ضرورت ہے، حکومت سندھ کی درخواست کی سماعت 8جنوری کو اسلام آباد میں ہوگی۔

    بلدیاتی الیکشن سپریم کورٹ کے حکم پر ہورہے ہیں تو ہائی کورٹ اس حوالے سے کیسے فیصلہ جاری کرسکتی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کی درخواست پر بلدیاتی قوانین کی تیسری ترمیم کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔