Tag: حکومت مخالف احتجاج

  • مولانا فضل الرحمان نے انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کر دی

    مولانا فضل الرحمان نے انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کر دی

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ طے شدہ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ طے شدہ معاہدہ ختم نہیں کیا، معاہدے کی پاس داری کریں گے، معاہدہ حکومت کے ساتھ نہیں انتظامیہ کے ساتھ ہے، ہم عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔

    مولانا راشد سومرو نے معاہدہ ختم کیے جانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا، جب حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ ہوا ہی نہیں تو ختم ہونے کا سوال نہیں بنتا، ہم نے ڈی سی کو جلسے کی درخواست دی تھی، آئین اور قانون کے مطابق جلسہ کریں گے، اس بات کا کریڈٹ پرویز خٹک نہ لیں، انھیں تو درخواست ہی نہیں دی۔

    جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ نے بھی معاہدہ ختم ہونے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے مولانا عطا الرحمان نے غصے میں بات کی ہو، حکومت کے ساتھ معاہدہ ختم ہونے کی خبر کی تردید کرتا ہوں، ہم عدالتی فیصلوں سے متعلق آگاہ ہیں، یہ تاثر دیا گیا کہ جے یو آئی ف کا حکومت سے کوئی معاہدہ ہوا ہے، ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوا، ہم آئین اور قانون کی پابندی کریں گے۔

    واضح رہے کہ مولانا عطا الرحمان نے کہا تھا کہ فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت سے معاہدہ ختم سمجھیں، حکومت نے گرفتاریاں کر کے معاہدہ ختم کر دیا، حکومت نے حافظ حمد اللہ کی شہریت ختم کر کے معاہدہ ختم کیا، آزادی مارچ اسلام آباد میں داخل ہوگا تو حکومت نہیں رہے گی۔

  • آزادی مارچ: فریقین میں تحریری معاہدہ طے، مظاہرین ڈی چوک نہیں جائیں گے

    آزادی مارچ: فریقین میں تحریری معاہدہ طے، مظاہرین ڈی چوک نہیں جائیں گے

    اسلام آباد: اپوزیشن کی جانب سے آزادی مارچ کے سلسلے میں رہبر کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے بعد حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا کہ رہبر کمیٹی سے تحریری معاہدہ ہو چکا ہے، آزادی مارچ والے ڈی چوک نہیں آئیں گے، حکومت نے اتوار بازار میں کھلے میدان میں احتجاج کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے رہبر کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس کی، وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا رہبر کمیٹی والوں کے ساتھ صرف جگہ پر ڈیڈ لاک تھا، اب ہمارے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے، اگر وہ معاہدے پر پورا اتریں گے تو کنٹینر بھی ہٹتے جائیں گے۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ معاہدے کے تحت اپوزیشن والے آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر اپنا احتجاج کریں گے، حکومت کھانے پینے کی چیزوں میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی، مارچ والے آئیں بیٹھیں، یقین دہانی کرائی گئی کہ احتجاج پر امن رہا تو سڑکیں بند نہیں ہوں گی، کنٹینرز ہٹا دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جے یو آئی ف ریڈ زون میں آزادی مارچ کو لیجانے کے مطالبے سے دستبردار

    انھوں نے کہا کہ تحریری معاہدہ انتظامیہ کے ساتھ ہوا ہے، کاپی فراہم کر دی جائے گی، جمہوریت میں احتجاج سب کا حق ہے، رہبر کمیٹی کو کہا کہ ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت نہیں دے سکتے، انھوں نے ہماری بات مان لی، احتجاج کے ٹائم فریم سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، ہم جمہوری لوگ ہیں، رہبر کمیٹی نے وزیر اعظم کے استعفے اور نئے انتخابات پر کوئی بات نہیں کی، یہ مذاکرات کا حصہ نہیں تھا، جے یو آئی ایچ نائن میں اتوار بازار کے قریب اپنا پروگرام کرے گی۔

    واضح رہے کہ آج اس سے قبل بنوں میں گفتگو کرتے ہوئے رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے کہا تھا کہ متفقہ فیصلہ ہے ہم ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے، مارچ روڈ پر کریں گے، اور یہ طویل نہیں ہوگا، موقع کی مناسب سے فیصلہ ہوگا۔

    انھوں نے یہ مطالبہ بھی دہرایا تھا کہ وزیر اعظم مستعفی ہوں اور صاف شفاف الیکشن کرائیں جائیں، تاہم انھوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ آزادی مارچ پر امن ہوگا، تمام راستے کھولے جائیں۔

    معاہدے کے نکات

    حکومت، ضلعی انتظامیہ اور جے یو آئی ف کے درمیان 7 نکاتی تحریری معاہدہ ہوا، اس معاہدے کے مطابق ریلی کے شرکا کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، شرکا کے کھانے کی ترسیل بھی معطل نہیں ہوگی، ریلی کے شرکا یقینی بنائیں گے کہ لوگوں کو تکلیف نہ ہو، شرکا طے شدہ مقام سے باہر نہیں جائیں گے، اندرونی سیکورٹی کی ذمہ داری ریلی کے شرکا کی ہوگی، این او سی کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی۔

  • شہبازشریف وطن واپسی کیلئے لندن سے روانہ، حکومت مخالف احتجاج کا عندیہ دے دیا

    شہبازشریف وطن واپسی کیلئے لندن سے روانہ، حکومت مخالف احتجاج کا عندیہ دے دیا

    لندن : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کیخلاف احتجاج سے متعلق کوئی فیصلہ اپوزیشن جماعتیں مل کر کریں گی، غلط خبریں دینے والوں کےخلاف عدالت جانے کا حق رکھتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن کے ہیتھرو ایئر پورٹ پر وطن واپسی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان واپس جاکر اپوزیشن سے مشاورت کرکے فیصلہ کرینگے کہ حکومت مخالف احتجاج کیلئے کیا لائحہ عمل اختیار کیا جائے, پارلیمنٹ کے اندر بھرپور احتجاج کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ علاج کی غرض سے لندن آیا تھا ،تمام میڈیکل ٹیسٹ کلیئرہیں، ڈاکٹروں کے روکنے کے باوجود وطن آرہا ہوں، ابھی علاج مکمل نہیں ہوا۔ مجھ سے متعلق غلط خبریں دینے والوں کےخلاف عدالت جانے کا حق رکھتا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمرانوں کی نااہلی کے باعث معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی، ہماری نیک نیتی کا مذاق اڑایا گیا، بجٹ اجلاس سے متعلق بھی لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ میاں شہباز شریف کی پاکستان واپسی کیلئےجہاز میں موجود ہیں، شہباز شریف کی لاہور آنے والی پروازپی کے758 ایک گھنٹہ تاخیر سے روانہ ہوئی، ایئر پورٹ روانگی سے قبل شہباز شریف نے کارکنوں اور اہلخانہ سے ملاقات بھی کی۔

     شہباز شریف10اپریل کو علاج کی غرض سے لندن آئے تھے، دو ماہ تک لندن میں قیام کرنے کےبعد9 جون کی صبح لاہور پہنچیں گے۔

  • ن لیگ کی پارٹی قیادت کا اجلاس: عید کے بعد بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ

    ن لیگ کی پارٹی قیادت کا اجلاس: عید کے بعد بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن نے حکومت کے خلاف عید کے بعد بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں مسلم لیگ ن کی پارٹی قیادت کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت شاہد خاقان عباسی اور راجہ ظفر الحق نے کی۔

    ذرایع ن لیگ کا کہنا ہے کہ اجلاس میں عید کے بعد حکومت کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پارٹی کے نائب صدور مریم نواز اور حمزہ شہباز احتجاجی جلسوں سے خطاب کریں گے، جلسوں کا شیڈول رمضان کے بعد طے کیا جائے گا۔

    دریں اثنا، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ ایک ہی ہے، ہمارا بیانیہ ہے کہ وٹ کو عزت دو۔

    مریم نواز نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی بالا دستی سے ہی ملک چلے گا، حکومت کے پاس جھوٹ بولنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف کا بیانیہ پاکستان کے اچھے مستقبل کی ضمانت ہے، موجودہ حکومت ووٹ کی عزت کو روند کر آئی، ہم لوگ جعلی مقدمات اور احتساب بھگت کے یہاں پہنچے، انشاء اللہ آپ کو مسلم لیگ ن میں جان نظر آئے گی، فری اینڈ فیئر الیکشن سے عوام کی ترجمان حکومت آئے گی۔

    یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے بھی عید کے بعد حکومت کے خلاف احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔