Tag: حکومت میں شمولیت

  • وفاقی حکومت میں شمولیت کی دعوت پر پیپلزپارٹی کا ردعمل آگیا

    وفاقی حکومت میں شمولیت کی دعوت پر پیپلزپارٹی کا ردعمل آگیا

    کراچی : مسلم لیگ ن کی جانب سے پیپلزپارٹی کو مرکزی حکومت میں شمولیت کی دعوت پر پیپلز پارٹی نے اپنا مؤقف دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان پہلے مرحلے میں وفاقی حکومت میں شامل ہونے پر گفت و شنید ہوئی تھی تاہم ن لیگ کی پی پی سے پنجاب حکومت میں شمولیت پر ابھی بات نہیں ہوئی۔

    اس حوالے سے پیپلزپارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو اس سے قبل بھی وفاقی حکومت میں شمولیت کیلئے متعدد بار آفرز کی جاچکی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ سی ای سی نے وفاقی حکومت میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کر رکھا ہے، پیپلز پارٹی وفاقی حکومت میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

    ترجمان نے کہا کہ پی پی حکومت میں شمولیت کی آفرز پرسنجیدگی سے غورنہیں کر رہی اور نہ ہی شمولیت کا کوئی ارادہ ہے۔

    پی پی قیادت بھی سی ای سی کی اجازت کے بغیر حکومت میں شمولیت سے متعلق فیصلہ نہیں کرسکتی،
    چیئرمین بلاول بھٹو زرداری چند روز قبل واضح کرچکے ہیں کہ پیپلزپارٹی کا وفاقی حکومت میں وزارتیں لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : ن لیگ کی اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت

    واضح رہے کہ حکومت میں پی پی کی شمولیت سے متعلق ذرائع کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی پیپلزپارٹی سے حکومت میں شمولیت پرچند ہفتے پہلے بات ہوئی ہے۔

    اس سے قبل بھی اس طرح کی خبریں آچکی ہیں کہ پیپلزپارٹی پر حکومت کا حصہ بننے کیلئے بیرونی، اندرونی دباو بڑھ رہا ہے، ن لیگ نے پیپلزپارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کےلیے ماضٰ میں بھی رابطے کیے ہیں۔

  • مسلم لیگ ن کا پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دینے کا فیصلہ

    مسلم لیگ ن کا پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن نے پاکستان پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار سمیت اہم لیگی رہنما پیپلز پارٹی سے بات کر کے انھیں حکومت میں شمولیت کی ایک بار پھر دعوت دیں گے، پیپلز پارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کا فیصلہ اپوزیشن الائنس کے بعد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ میں شمولیت سے متعلق منقسم رائے رکھتی ہے، ایک سینئر پی پی رہنما نے بتایا کہ اس سلسلے میں‌ پارٹی ارکان کی رائے ابھی تقسیم ہے، اگرچہ حکومت میں شمولیت کی دعوت کے

    سلسلے میں اشارے ملے ہیں لیکن جب باقاعدہ بات ہوگی تو پارٹی کے اندر اس پر مشاورت کی جائے گی۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے پارٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ وفاقی حکومت کا حصہ نہیں بنیں‌ گے لیکن اب دوبارہ دعوت کے بعد پھر مشاورت کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی طرف سے یہ بات کنفرم ہے کہ وہ اب پیپلز پارٹی کو پورے شد و مد سے آمادہ کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ موجودہ مشکل حالات سے نکلا جا سکے۔

  • حکومت میں شمولیت : ایم کیو ایم نے ن لیگ کے سامنے شرط رکھ دی

    حکومت میں شمولیت : ایم کیو ایم نے ن لیگ کے سامنے شرط رکھ دی

    اسلام اباد : ایم کیوایم نے حکومت میں شمولیت کے لیے ن لیگ سے تین نکاتی آئینی ترمیم پر حمایت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان اور ن لیگی وفود کی اسلام آباد میں اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات ہوئی۔

    اس حوالے سے ترجمان ایم کیوایم کی جانب سے بتایا گیا کہ بلدیاتی نظام سے متعلق آئینی ترمیم کے مطالبے پر بات چیت ہوئی جبکہ آئینی ترمیم پرعملدرآمدکی مدت اورطریقہ کارکے علاوہ درپیش چیلنجز سے نمٹنےکیلئےمشترکہ حکمت عملی ودیگرامورپرغور کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں شہری سندھ کے مسائل سے متعلق بھی گفتگو ہوئی، ایم کیوایم نے حکومت میں شمولیت کے لیے تین نکاتی آئینی ترمیم پرحمایت مانگ لی ہے۔

    ایم کیوایم رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل اور بحرانوں سے نکالنا سب کی ذمہ داری ہے، دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے حکومت سازی کیلئے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • حکومت میں شمولیت: پیپلز پارٹی اورایم کیوایم کےمذاکرات مؤخر

    حکومت میں شمولیت: پیپلز پارٹی اورایم کیوایم کےمذاکرات مؤخر

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ایم کیوایم سے مذاکرات موخر کردیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کی بات کرنے والے آصف علی زرداری نے کچھ روز پہلے ہی پارٹی رہنماؤں کے ساتھ اجلاس میں ایم کیوایم کی حکومت میں شمولیت اور مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کی ہدایت کی تھی ۔

    اس اجلاس سے باخبر حلقوں سے سُن گُن ملی تھی کہ پیپلز پارٹی کے کئی ارکان ایم کیوایم کو ساتھ ملانے کے حامی نہیں تھے لیکن سابق صدر زرداری نے کسی کی نہ سنی اور ایم کیوایم کو سندھ حکومت میں شامل کرنے پراڑے رہے۔

    مگر نائن زیرو پر چھاپے اور صولت مرزا کے انکشافات کے بعد پیپلز پارٹی نے یکدم ہی پلٹا کھایا اب وزیراعلیٰ سندھ کہتے ہیں کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے تک ایم کیوایم سے مذاکرات آگے نہیں بڑھیں گے، حالات بہتر ہونے تک انتظار کریں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ وزیر اعلیٰ نے ایم کیوایم سے مذاکرات کے حوالے سے بیان دے کر متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت کو کیا پیغام دیا ہے۔ سمجھنے اور سمجھانے کیلئے بہت ہے۔