Tag: حکومت پنجاب

  • صنعت کاروں کوصنعتیں لگانے کے لیے سہولتیں دیں گے‘ عثمان بزدار

    صنعت کاروں کوصنعتیں لگانے کے لیے سہولتیں دیں گے‘ عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ ہم صنعت کار دوست ماحول کو پروان چڑھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ آفس میں صنعت کاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سردار عثمان بزدار نے کہا کہ صنعتی سیکٹرکے لیے اسپیشل اکنامک زونزکے قیام کا فیصلہ کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پرانی انڈسٹریل اسٹیٹس کو بھی ڈویلپ کیا جائے گا، صنعت کاروں کو صنعتیں لگانے کے لیے سہولتیں دیں گے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ نئی صنعتیں لگانے کے لیے فائل کسی جگہ رکے گی نہیں، حکومت چھوٹی صنعتوں کے ا قدامات کررہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی شعبے میں کسی ریڈٹیپ ازم کوحائل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    سابق ادوارمیں‌ ترقی کے نام پرجنوبی پنجاب کے ساتھ دھوکا دیا گیا، عثمان بزدار

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت عمل پر یقین رکھتی ہے، سابق دور میں خوشحالی اور ترقی کے نام پر دھوکا دیا گیا۔

    سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ڈرامے بازیوں کا دور گزرچکا ہے ماضی میں حکومتوں نے جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا، سابق دور حکومت میں ترقی اور خوشحالی کے نام پر دھوکا کیا گیا۔

  • شہباز شریف نے غیرملکی تحائف سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرائے، رپورٹ

    شہباز شریف نے غیرملکی تحائف سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرائے، رپورٹ

    لاہور : شہبازشریف نے دورہ وزارت اعلیٰ میں ملنے والے تمام غیر ملکی تحائف سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرائے، ان میں سے تین قیمتی ترین تحفے وہ اپنے گھر لے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے غیر ملکی تحائف سے متعلق رپورٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے تمام غیرملکی تحائف سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرائے۔

    حکومت پنجاب کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو سال دوہزار تیرہ سے دوہزار اٹھارہ تک پینتیس غیر ملکی تحائف ملے، ان میں سے تین تحائف انہوں نے اپنے گھر منتقل کردیئے۔

    شہباز شریف بھارتی ہائی کمشنر سے ملنے والا چاندی کا برتن، چین سے ملنے والی بیش قیمت گھڑی اور آذربائیجان کے وزیر کی جانب سے ملنے والا اللہ تعالی کے ناموں سے مزین قیمتی قالین اپنے گھر لے گئے، قانون کے مطابق دس ہزار مالیت تک کا تحفہ گھر لے جایا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17کروڑکےذرائع آمدن نہ بتاسکے، نیب رپورٹ

    واضح رہے کہ نیب لاہور نے چند روز قبل اپنی تفتیشی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہباز شریف دوران تفتیش بیٹوں کو دیئے گئے تحائف کی مد میں17کروڑ روپے کے ذرائع آمدن بھی نہ بتاسکے۔

    ان کے اکاؤنٹ میں سال2011سے2017 کے دوران14کروڑ روپے آئے، مسرور انور اور مزمل رضا نامی افراد متعدد بار شریف فیملی کے اکاؤنٹ میں رقوم منتقل کرتے رہے۔

    یہ رقوم آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے کے پروسس کے دوران منتقل کی گئی۔ شہباز شریف رقم کی ترسیل کے حوالے سے بھی نیب کو  تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

  • وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں شیلٹر ہوم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں شیلٹر ہوم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں شیلٹر ہوم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا،شیلٹرہومز بے سہارا اور غریب عوام کے لیے بنائے جائیں گے اور اس میں 93 مرد اور 27 خواتین قیام کرسکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان مختصر دورے پر لاہور پہنچے اور لاہور ریلوے اسٹیشن کے باہر شیلٹر ہوم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا ، جس کے بعد انھوں نے منصوبے کے مختلف حصوں کا دورہ کیا جبکہ وزیراعظم کومنصوبے سے متعلق آگاہ کیا گیا کہ شیلٹرہومز بے سہارا اور غریب عوام کے لیے بنائے جائیں گے۔

    پہلے مرحلےمیں لاہور میں 5 شیلٹر ہوم قائم ہوں گے، ریلوے اسٹیشن کے سامنے بنایا گیا شیلٹرہوم ایک کنال اراضی پر محیط ہے ، شیلٹر ہوم کی جگہ صوبائی حکومت اور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی ملکیت ہے،اس میں 93 مرد اور 27 خواتین قیام کرسکیں گی۔

    خیال رہے لاہور کے مختلف مقامات پر بڑی تعداد میں لوگ کھلے آسمان تلے رات گزارتےہیں اور اکثریت کو بنیادی سہولتوں اور ابتدائی طبی امداد کے لیے موزوں جگہ درکارہوتی ہے، منصوبے کا مقصد بے گھر کی عزت نفس بحالی اور ضروریات پوری کرنا، محفوظ جگہوں کی تعمیراور بے گھرافراد کو لاحق خطرات کم کرنا ہے۔

    دورہ لاہور میں وزیراعظم صوبائی کابینہ کےاجلاس کی صدارت اور وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے ملاقات بھی کریں گے، جس میں وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار  وزیراعظم کو 100 روزہ پلان پر حکومت پنجاب کی کارکردگی کے بارے میں بریف کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان پنجاب کے وزرا سے بھی مشاورت کریں گے، اس موقع پر وزراء اپنے اپنے محکموں میں کئے جانے والے اقدامات سے وزیراعظم کو آگاہ کریں گے۔

    وزیر اعظم سے ڈی جی اینٹی کرپشن بھی ملاقات کریں گے اور محکمے کے بارے میں بریف کریں گے جبکہ تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں کی وزیراعظم سے ملاقات بھی متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 30 اکتوبرکو وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ لاہور کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں پنجاب کے انتظامی، سیاسی اور معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : زرعی شعبے کی ترقی پی ٹی آئی حکومت کا اہم ترین ایجنڈہ ہے، وزیراعظم

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ زرعی شعبے میں تحقیق کو یکسر نظرانداز کیا گیا، زرعی شعبے کی ترقی پی ٹی آئی حکومت کا اہم ترین ایجنڈہ ہے، زرعی شعبے کے زوال کو قلیل مدتی اقدامات سے بہتری میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ طویل المدتی اقدامات پر فوری طور پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے، اس کے علاوہ کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی اور مالی معاونت کی فراہمی بھی ضروری ہے۔

  • سپریم کورٹ کا کل سے ڈاڈوچہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا کل سے ڈاڈوچہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب کو کل سے ڈاڈو چہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے پیر کو ڈیم کی تعمیر کے مراحل اور ڈیٹ وائز پلان جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گزشتہ چار سال سے ٹال مٹول کی جار ہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ڈاڈوچہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیرسے متعلق سماعت ہوئی ، سماعت میں بتایا گیا حکومت پنجاب نے نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر کرانے سے انکار کردیا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا واضح بتائیں نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر کروانا چاہتے ہیں یانہیں ؟ وکیل نے جواب میں کہا حکومت پنجاب کسی نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر نہیں کرائے گی۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا کہ حکومت پنجاب کل سے ڈاڈو چہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرے، گزشتہ 4سال سے ٹال مٹول کی جارہی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ ڈیم کی تعمیر میں کتنا وقت لگے گا؟ پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا دو سال میں ڈیم مکمل کرلیں گے، جس پر عدالت نے پیرکوڈیم کی تعمیر کےمراحل اور ڈیٹ وائز پلان جمع کرانے کا حکم دیا۔

    یاد رہے ستمبر میں چیف جسٹس نے ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس میں فوری طور پر پنجاب کابینہ سے ڈیم کی منظوری لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا زیادہ وقت نہیں دیں گے پہلے ہی معاملے میں تاخیر کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ایک ایک ڈیم تعمیر کر کے دیں گے، ہمیں آبی وسائل تعمیر کرنے ہیں، ڈیمز کی تعمیر میں بیورو کریسی کے معاملات رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر میں کس نے رکاوٹ ڈالی ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانی کی قلت اور ڈیموں کی تعمیر سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی تمام معیشتوں کا انحصار پانی پر ہے، پاکستان چونکہ زرعی ملک ہے لہذا یہاں پانی کی اور بھی زیادہ اہمیت ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں زراعت کاانحصار پانی کے اکلوتےذریعے دریائے سندھ پرہے، اس وقت ملک میں زندگی کی بقا کے لیے پانی کی سخت ضرورت، مستقبل میں اس کی قلت کو دور کرنے کے لیے سب کے اتفاق کی ضرورت ہے۔

  • عام انتخابات سے پہلے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ

    عام انتخابات سے پہلے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ

    لاہور : حکومت پنجاب نے الیکشن میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق 29 جون سے 28 جولائی تک اسلحے کی نمائش، آتشبازی، فائر کریکر اور پٹاخے چلانے پر پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات سے پہلے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی، دفعہ 144 انتخابات میں امن وامان کی صورتحال کے پیش نظرلگائی گئی، اور 29 جون سے 28 جولائی 2018 تک نافذ رہے گی۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق اس دوران اسلحے کی نمائش ،آتش بازی ، فائرکریکراور پٹاخے چلانے اور پولنگ اسٹیشنز کی حدود میں 5 سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی ہوگی۔

    دفعہ 144 کے مطابق وال چاکنگ ،لاؤڈاسپیکر کے غلط استعمال،اشتعال انگیز تقاریر منع ہے جبکہ بغیر اجازت ریلیاں نکالنے اور الیکشن آفس کے باہر جشن منانے پر بھی پابندی ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی۔

    واضح رہےکہ ملک میں 25 جولائی کو عام انتخابات ہوں گے اس حوالے سے انتظامات حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فائرنگ و تشدد سے ثابت ہوا کہ پولیس نے وہی کیا جس کا حکم دیا گیا، ماڈل ٹاؤن رپورٹ

    فائرنگ و تشدد سے ثابت ہوا کہ پولیس نے وہی کیا جس کا حکم دیا گیا، ماڈل ٹاؤن رپورٹ

    پنجاب حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں انسانی جانوں کے ضیاع پر منتمج ہونے والے سانحے کے ذمہ داروں کا تعین کیا گیا ہے جس کے لیے پنجاب حکومت ٹریبونلز آرڈینینس کے سیکشن 3 اور 5 کے تحت جسٹس باقر نجفی پر مشتمل ایک رکنی ٹریبونل قائم کی گئی تھی ایک رکنی ٹریبونل کو 11 معاون اہلکاروں کی خدمات حاصل تھیں.

    باقر نجفی کمیشن رپورٹ میں میڈیکل آفیسرز، پولیس افسران و اہلکار، عینی شاہدین کے بیانات، مختلف میڈیا کی جانب سے واقعے کی ویڈیوز و تصاویرز اور مختلف ایجنسیوں کی رپورٹ بھی منسلک ہے جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا بیان حلفی بھی رپورٹ کا حصہ ہے.

    شہباز شریف کا بیان حلفی

    شہباز شریف کے 17 جون 2014 کو اپنے نمائندے کی طرف سے جمع کرائے گئے بیان حلفی میں کہا ہے کہ انہیں ٹیلی ویژن کے ذریعہ پولیس اور منہاج القرآن کے کارکنان کے درمیان تصادم کا علم ہوا جس پر انہوں نے اپنے سیکرٹری ڈاکٹر سید توقیر شاہ سے معلومات لیں تو سیکرٹیری توقیر شاہ نے بتایا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ رانا ثناٗاللہ نے کیا تھا۔ جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے مایوسی کا اظہار کیا.

    رانا ثناءاللہ کا بیان

    صوبائی وزیر قانون نے اپنے بیان میں کہا کہ 16 جون 2014 کو صوبے میں امن وامان کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس میں ڈاکٹر طاہر القادری کے متوقع لانگ مارچ کے حوالے سے امور بھی زیر بحث آئے جس میں مارچ کی گذرگاہوں سے غیر قانونی تجاوزات اور رکاوٹوں کے خاتمے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم آپریشن کے دوران فائرنگ کے اختیارات نہیں دیئے گئے تھے.

    رپورٹ کے اہم خدو خال

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پاکستان کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے جس کا شاخسانہ وہ اجلاس ہے جس میں تجاوزات ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا لیکن اس عمل کے لیے عدالتی حکم کے باوجود ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے کوئی قانونی رائے نہیں لی گئی.

    وزیر اعلیٰ پنجاب صبح ساڑھے 10 بجے ماڈل ٹاؤن پہنچے جہاں انہیں بتایا گیا کہ صورتحال نازک ہے جس میں کئی شہری جاں بحق اور متعدد پولیس اہلکارزخمی ہو گئے ہیں جس پر شہباز شریف نے ٹربیونل بنا کر معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا.

    ماڈل ٹاؤن میں عوام پر فائرنگ کس کےحکم پر ہوئی ؟ اس کا جواب دینے کو کوئی پولیس افسر تیار نہیں جس سے پولیس کے تعاون کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور صاف نظر آتا ہے تمام اہلکار ٹربیونل سے تعاون نہ کرنے پر متفق ہیں.

    ٹربیونل کو سیکشن 11 پنجاب ٹربیونل آرڈننس 1959 کا اختیار نہ دینا نامناسب تھا اور ٹربیونل کو اختیارات نہ دینے سے لگتا ہے کہ حقائق کو چھپانے کی کوشش کی گئی جس سے صاف ظاہرہوتا ہے کہ حکومت سچ کو سامنے لانے سے گریزاں ہے.

    کمیشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سانحے سے پہلے ڈی سی او اور آئی جی کی تبدیلی سے کئی سوال جنم لیتے ہیں جب کہ یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ شہباز شریف نے آپریشن روکنے احکامات نہیں دیے.

    رانا ثناء اللہ اور ہوم سیکرٹیری نے اپنے بیان میں آپریشن روکنے سے متعلق نہیں کہا جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہرکوئی ایک دوسرے کو قانون سے بچانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے.

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حقائق بتاتے ہیں کہ پولیس افسران نے قتل عام میں کھل کر حصہ لیا جس پر غصے سے بھرے مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس پر حکام کی لاپروائی سے ان کی معصومیت پرشک ہوتا ہے.

    فائرنگ اور تشدد اس بات کی نشاندہی کرتا ہے پولیس حکام نے وہ ہی کیا جس کا حکم دیا گیا جب کہ حکومت پنجاب نےعدالتی احکامات کے باوجود بیریئز ہٹانے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل سے رائے نہیں لی گئی.

    مکمل رپورٹ پڑھنے کے لیے کلک کریں : باقر نجفی کمیشن رپورٹ

  • جامعہ کراچی/پنجاب یونیورسٹی کےتحت کل ہونےوالےامتحانات ملتوی

    جامعہ کراچی/پنجاب یونیورسٹی کےتحت کل ہونےوالےامتحانات ملتوی

    لاہور : پنجاب حکومت نے احتجاج اور مظاہروں کے پیش نظرصوبے میں 2 روز تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں امن وامان کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر حکومت پنجاب نے 2 روز تک صوبے کے تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    صوبائی وزیرتعلیم رانا مشہود کا کہنا ہے دھرنوں کی وجہ سے پیر اور منگل کے روز صوبے میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

    دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی کے زیر اہتمام پیر، منگل کوہونے والے امتحانات بھی ملتوی کردیے گئے۔

    ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق امتحانات کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    ادھروائس چانسلر جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ کراچی یونیورسٹی کے تحت کل ہونے والے امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں، فیصلہ شہر کی صورت حال کے پیش نظر کیا گیا۔

    جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔


    فیض آباد آپریشن: پولیس اہلکارسمیت 5 افراد جاں بحق‘188 زخمی‘ فوج طلب


    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مذہبی جماعت کے دھرنا مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے حکومت کے آپریشن کے بعد ملک بھر میں مذہبی جماعتوں کے کارکنان سراپا احتجاج ہیں۔


    اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی پروزارت داخلہ کوجوابی مراسلہ


    یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ رات آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے فوج کو غیر معینہ مدت کے لیے طلب کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت پنجاب کابہترحکمرانی کاپول کھل چکاہے،مولابخش  چانڈیو

    حکومت پنجاب کابہترحکمرانی کاپول کھل چکاہے،مولابخش چانڈیو

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کے مشیر مولابخش چانڈیو نے گوجرہ ریلوےحادثےمیں جانوں کے ضیاع پرافسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریلوےکراسنگ پرپھاٹک نہ ہونےکی وجہ سےاتنابڑاحادثہ ہوا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مشیر مولابخش چانڈیو نے گوجرہ ریلوے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ ریلوےکراسنگ پرایک سال میں80معصوم شہریوں کی جانیں گئی ہیں۔

    مولابخش چانڈیو نےکہا کہ گوجرہ حادثےکی ذمہ داری وفاقی وزارت کوقبول کرنی چاہیے،انہوں نے کہاکہ پنجاب میں بہترحکمرانی کادعویٰ جھوٹ ثابت ہوچکاہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر کا کہناتھاکہ پنجاب میں معصوم بچےوخواتین احتجاج کررہےہیں،ینگ ڈاکٹرز مظاہرےکررہےہیں،کسان بھی سراپااحتجاج ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی زندگیاں اجیرن ہوچکی،اقلیتیں غیر محفوظ ہیں،جبکہ حکومت پنجاب کے خوشحالی کے سارے نام نہاد منصوبے ناکام ہوچکے۔

    مزید پڑھیں:ریلوے کراسنگ کی تعمیر صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے،خواجہ سعد رفیق

    یاد رہےکہ گزشتہ روزوفاقی وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاتھاکہ ریلوے کراسنگ کےباعث حادثات میں نظام کی غلطی نہیں ملی ریلوےکراسنگ پر ریفلیکٹر لگانے کےمنصوبے پرکام کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں:گوجرہ:کارشالیمارایکسپریس کی زد میں آگئی،6افرادجاں بحق،پولیس

    واضح رہےکہ گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل گوجرہ میں کار شالیمار ایکسپریس کی زد میں آگئی تھی،جس کے نتیجے میں 6افراد جاں بحق ہوگئےتھے۔

  • اورنج لائن منصوبہ: حکومت پنجاب کی نااہلی کا خمیازہ کمپنی کوبھگتنا پڑگیا

    اورنج لائن منصوبہ: حکومت پنجاب کی نااہلی کا خمیازہ کمپنی کوبھگتنا پڑگیا

    لاہور: حکومت پنجاب کی نااہلی کا خمیازہ اورنج لائن پر کام کرنے والی کمپنی کوبھگتنا پڑگیا.

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی غلط منصوبہ بندی سے اورنج لائن پرکام کرنے والی کمپنی کو بھاری خسارے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    کمپنی کا مؤقف ہے کہ پنجاب حکومت نے غلط ڈیزائن پر کام شروع کرایا پھر اس میں بار بار تبدیلیاں کیں، لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے منصوبے کا ڈیزائن تبدیل کیا۔

    ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے کے ڈیزائن میں تبدیلی سے منصوبہ تاخیر کا شکارہوا، اپنی نااہلی چھپانے کےلیے میسرز مقبول کالسن کی سائٹ پر چھاپہ مارا گیا۔سیکیورٹی گارڈز اور پنجاب پولیس نے سائٹ پر دھاوا بولا، حکومت کے بنائے گئے اورنج ٹرین کے ڈیزائن پر چینی کمپنی نےاعتراض کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق کالسن کمپنی کو پرانی قیمت پر کام کرنے پر مجبور کیا گیا، سائٹس پرقبضہ کرکے ٹھیکے دار کی ملکیت اور کرائے کی مشینری نکلنے نہ دی گئی، عملے اورانتظامیہ کو بھگانے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

    کمپنی کے مطابق اس نے دو سے ڈھائی ارب روپے لاگت سے 4 یارڈز بھی مکمل کرلیے،کمپنی کی گارنٹی رقم ضبط کرنا بھی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    کمپنی کا مؤقف ہے کہ حکومت نے اچانک 5 اکتوبر کو کمپنی کو کام بند کرنے کا لیٹر بھیجا، مقبول کالسن کو لیٹر یکم اور 4 اکتوبر کو بذریعہ ڈاک روانہ کیا گیا،کمپنی کو لیٹر 5 اکتوبر کو ملا لیکن گارنٹی کی رقم 3 اکتوبر کو ضبط کی گئی۔

    کمپنی کا مؤقف ہے کہ پنجاب حکومت نے 4 اکتوبر کو ہی منصوبے کا نیا ٹینڈر بھی دے دیا، حکومت نے کارکردگی پر تحریری یا زبانی اعتراض نہیں کیا۔

  • احمد شاہ ابدالی کے ورثا کی حکومت پنجاب کے خلاف عدالت میں درخواست

    احمد شاہ ابدالی کے ورثا کی حکومت پنجاب کے خلاف عدالت میں درخواست

    لاہور: حکومت پنجاب کے خلاف احمد شاہ ابدالی کے پڑپوتے شاہ پور درانی کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پانی پت کی لڑائی کے ہیرو احمد شاہ ابدالی کے پڑپوتوں نے آئی ٹی یونیورسٹی کے حصول کے لئے حکومت پنجاب کی جانب سے زمین حاصل کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے انگریز سرکار سے لاہور کے علاقہ برکی کے موضع کلاس ماری میں ایک سو بیاسی ایکٹر اراضی لیز پرحاصل کی اور قیام پاکستان کے بعد انہوں نے وفاقی حکومت سے درخواست کر کے لیز کو بحال رکھا مگر حکومت پنجاب آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام کے نام پر کئی دہائیوں قبل حاصل کی جانے والی اراضی ہتھیانہ چاہتی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ حکومت پنجاب کے اس اقدام کو کالعدم قرار دیتے ہوئے لیز پر حاصل کی جانے والی زمین کو بحال رکھا جائے۔