Tag: حکومت پنجاب

  • پنجاب حکومت نئے قوانین کے بجائے موجودہ پر عمل کرائے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    پنجاب حکومت نئے قوانین کے بجائے موجودہ پر عمل کرائے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    لاہور: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انسانی حقوق، خواتین اور چائلڈ لیبر کےمعاملے پر مزید قانون سازی کے بجائے موجودہ قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رہنما نادیہ رحمان کی سربراہی میں ایک وفد نے وزیر قانون، وزیر برائے انسانی حقوق اور وزیر برائے ترقی نسواں  سے ملاقات کر کے صوبے میں موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔

    وفد نے حکومتی اقدامات کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس حوالے سے مزید قانون سازی کے بجائے پہلے موجودہ قواین پر عمل درآمد کروائے۔

    صوبائی وزیر قانون نے پنجاب میں انسانی حقوق کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں خواتین کے حقوق کی بازیابی کے لیے نہ صرف نئے قوانین بنائے گئے بلکہ ان پر سختی سے عمل درآمد بھی کروایا جائے جبکہ چائلڈ لیپر کے حوالے سے صوبے بھر میں اینٹوں کے بھٹوں کے بعد پیٹرول پمپس اور آٹو شاپس پر اس قانون کو توڑنے والوں کے خلاف سخت آپریشن شروع کیا جائے گا۔

    صوبائی وزیر قانون نے مزید کہا کہ چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے صوبے بھر میں باقاعدہ مہم کا آغاز کیا جارہا ہے۔

  • پنجاب میں بڑی دہشت گردی کا خطرہ حساس اداروں کا مراسلہ جاری

    پنجاب میں بڑی دہشت گردی کا خطرہ حساس اداروں کا مراسلہ جاری

    لاہور: پنجاب میں ممکنہ دہشت گردوں کے حملوں کا خطروں کے پیش نظر حساس اداروں نے پنجاب حکومت کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے پنجاب حکومت کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا ہے کہ تحریک طالبان منصور اور تحریک طالبان سجنا گروپ کی جانب سے 17 دہشت گرد پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھیجے گئے ہیں، جو پنجاب کے تعلیمی اداروں اسپتالوں اور بازاروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان منصور گروپ کے 6 اور تحریک طالبان سجنا گروپ کے 11 خودکش ببمار پنجاب کے مختلف علاقوں میں داخل ہوگئے ہیں، جو خاص طور پر لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان میں تعلیمی اداروں، اسپتالوں، مارکیٹوں، پارکوں اور دیگر عوامی مقامات پر دہشت گردی کرنے کی حکمت عملی بنارہے ہیں۔

    حساس ادارے کے ذرائع نے بتایا ہے کہ خط میں آگاہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کا اہم نشانہ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی اور نشتر میڈیکل کالج ہوسکتے ہیں۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے تعلیمی اداروں کے سربراہان کو ممکنہ حملوں کے خطرے سے آگاہ کردیا ہے اور انتظامیہ کو حملوں کی روک تھام کے لیے ہر سطح پر فول پروف سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

    قبل ازیں حساس ادارے نے وفاقی حکومت کو افغانستان سے پاکستان دہشت گردوں کے حوالے سے آگاہ کردیا تھا، جن میں سے دودہشت گرد خیبرپختونخواہ کے علاقے شبقدر اور مردان میں حملہ کر چکے ہیں جبکہ دیگر دہشت گرد بالخصوص پنجاب کے بڑے شہروں میں حملوں کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

     

  • ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی و گیس فراہم نہیں کی جائےگی، حکومت پنجاب

    ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی و گیس فراہم نہیں کی جائےگی، حکومت پنجاب

    لاہور: حکومت پنجاب نےاعلان کیا ہے کہ عید کے تینوں دن ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی فراہم نہیں کی جائےگی۔ عید کےتینوں دن گھریلو صارفین کو متواتربجلی فراہم کرنے کےلئے حکومت نےٹیکسٹائل انڈسٹری پر بجلی گرادی۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے عید کے تینوں دن ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بجلی بند کرنے کا حکم دے دیاہے ۔ٹیکساٹل انڈسٹری کی پیر کی رات سے گیس بھی بند کردی جائے گی۔

    حکومت کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد گھریلو صارفین کو عید کے موقع پر لوڈشیڈنگ سے نجات دلانا ہے۔ ٹیکسٹائل ملز مالکان نےحکومت کے اس اقدام کے خلاف عید کےبعد احتجاج کا اعلان کیاہے۔

    مرکزی چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن ایس ایم تنویر نے کہا ہےکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری برآمدات سے متعلق ہے۔ عید پر بجلی بند کرنے سے برآمدات کے آرڈر پورے نہیں ہوسکیں گےجس کے ملکی معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہونےکا امکان ہے۔

  • حکومت پنجاب کا بسنت منانے کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ

    حکومت پنجاب کا بسنت منانے کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ

    حکومت پنجاب نے موسم بہار کا تہوار بسنت منانے کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے، بسنت میں پتنگ بازی کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع سے بچنے کے لئے چار طرح کی ڈوریں متعارف کرائی جائیں گی۔

    پتنگ بازی کسے پسند نہیں لیکن سدی مانجھے کی جگہ کیمیکل ڈور کے استعمال نے گزشتہ کئی سال میں لا تعداد گھروں میں صف ماتم بچھا دی، بسنت میں پتنگ بازی کے دوران انسانی جانوں کا نقصان روکنے کے لئے حکومت پنجاب نے بسنت منانے کے لئے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت صوبائی حکومت ابتدائی طور پر چار طرح کی مختلف ڈوریں فراہم کرے گی۔

    پتنگ بازی کے لئے استعمال کی جانے والی ڈور آئی ایس پی آر سے منظور شدہ ہوگی ، کم معیار یا انسانی جان کے لئے خطرناک ڈور استعمال نہیں کی جا سکے گی، بسنت کے لیے منظور شدہ ڈور سے کم معیار کی ڈور استعمال کرنے پر پر کم از کم دس سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔