Tag: حکومت

  • حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، بابر اعوان

    حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما بابرا عوان کا کہنا ہے کہ حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے، قانون کے مطابق اتھارٹی مشروط آرڈر جاری کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافی نے پی ٹی آئی رہنما بابراعوان سے سوال کیا کہ کیا حکومت بیرون ملک جانے کے لیے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ حکومت سزا یافتہ قیدی سے سیکیورٹی بانڈ مانگ سکتی ہے۔

    بابراعوان نے کہا کہ قانون کے مطابق اتھارٹی مشروط آرڈر جاری کرسکتی ہے، حکومت اجازت دے سکتی ہے تو ساتھ شرائط بھی لگاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نوازشریف کی بیرون ملک علاج کی استدعا مسترد کرچکی ہے، اسحاق ڈار ڈیڑھ سال سے بھاگے ہوئے ہیں، کیا اسحاق ڈار لندن کے علاج سے صحت مند ہوگئے ہیں؟

    تحریک انصاف کے رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف واپس نہیں آتے تو حکومت جواب دہ ہے، پھر یہی کہا جائے گا عمران خان نے این آر او کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیدی بھی وہ ہے جس کے 2 بیٹے سمیت متعدد رشتے دار اشتہاری ہیں۔

    بابراعوان نے کہا کہ نیب عدالتیں اور قانون اشتہاری رشتے داروں کو ڈھونڈ رہے ہیں، عدالت سے اشتہاری کہتے ہیں ہم نے پیش نہیں ہونا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشرف دور میں گئے تو ماڈل ٹاؤن سمیت کٹے اور بچھڑے بھی دے کر گئے تھے، اس وقت آئین معطل تھا اور کچھ بھی کیا جاسکتا تھا۔

  • حکومت کا 6 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو فوری دینے کا فیصلہ

    حکومت کا 6 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو فوری دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 6 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو فوری دینے کا فیصلہ کرلیا، رقم سے آٹا، گھی، چینی، چاول اور دالوں کی قیمتوں میں واضح کمی آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے، عوام کو ریلیف دینے سے متعلق اجلاس ہوا جس میں 6 ارب روپے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو فوری دینے کا فیصلہ کیا گیا، رقم سے آٹا، گھی، چینی، چاول اور دالوں کی قیمتوں میں واضح کمی آئے گی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز سے کرپشن کے خاتمے کے لیے آئی ٹی کو بروئے کار لایا جائے، عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش ہے غربت سے متاثرہ خاندانوں کو خصوصی ریلیف دیا جائے، معیشت کی صورت حال کے پیش نظر حکومت نے مشکل فیصلے کیے، ان فیصلوں کی وجہ سے آج معیشت میں استحکام ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی اعدادوشماربہتری ظاہر کر رہے ہیں، آئندہ دنوں اقتصادی اعداد وشمارمیں مزید بہتری آئے گی، مشکل حالات کے باوجود ریلیف دینے کی ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی عوام تک دستیابی کو جلد یقینی بنایا جائے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ 500 پوسٹ آفسز کو بھی اشیائے ضروریہ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، بہت جلد پاکستان پوسٹ ہوم ڈیلوری سروس بھی شروع کردے گا۔

  • حکومت اپوزیشن کے تمام آئینی مطالبات تسلیم کرنے پر  تیار

    حکومت اپوزیشن کے تمام آئینی مطالبات تسلیم کرنے پر تیار

    اسلام آباد : حکومت اپوزیشن کے تمام آئینی مطالبات تسلیم کرنے پر تیار ہوگئی تاہم وزیراعظم کےاستعفے اور اسمبلیوں کی تحلیل پرکوئی بات چیت نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اوررہبرکمیٹی کے درمیان مذاکراتی عمل میں پیشرفت سامنے آئی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے تمام آئینی مطالبات تسلیم کرنے پر حکومت تیار ہوگئی ہے لیکن وزیراعظم کےاستعفےپرکوئی بات چیت نہیں ہوگی اور نہ ہی اسمبلیوں کی تحلیل پربھی کوئی بات ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی کمیٹی نےرہبرکمیٹی کوآگاہ کردیا ہے ، انتخابی اصلاحات کمیٹی کو سرگرم کیاجاسکتاہے، مذاکرات میں اسدقیصرکوشامل کرنےکامقصدبھی یہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق رہبر اور حکومتی کمیٹیوں کامذاکراتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    دوسری جانب رہبرکمیٹی کی جانب سے بھی لچک کامظاہرہ نظرآیا ، رہبرکمیٹی حکومتی یقین دہانیوں سے مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کرے گی۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے پرویز خٹک کی سربراہی میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ملاقات کی تھی ، جس میں چوہدری پرویز الہٰی نے وزیراعظم کو مولانا سے ہونے والی ملاقات پر بریفنگ دی۔

    مزید پڑھیں : حکومتی کمیٹی مکمل اختیار کے ساتھ رہبر کمیٹی سے مذاکرات کرے، وزیراعظم

    چوہدری پرویز الہٰی نے وزیراعظم عمران خان کو مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سے متعلق آگاہ کیا، جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ حکومتی کمیٹی مکمل اختیار کے ساتھ رہبر کمیٹی سے مذاکرات کرے۔

    ذرائع کے مطابق استعفے کے علاوہ تمام جائز مطالبات ماننے کو تیار ہیں، حکومتی کمیٹی مکمل طور پر با اختیار ہے، اپوزیشن سنجیدہ مذاکرات چاہتی ہے تو مثبت جواب دیا جائے، وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں آج رہبر کمیٹی سے دوبارہ مذاکرات کیے جائیں گے۔

    یاد رہے رات گئے چوہدری پرویز الہیٰ اور چودھری شجاعت نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی اور اس سے قبل حکومتی کمیٹی نے بھی اپوزیشن سے ملاقات کی تھی، چوہدری پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ مایوسی گناہ ہے اور ہم نے مایوسی کی طرف نہیں جانا، راستے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    خیال رہے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ دھرنا ختم ہو سکتا ہے لیکن ٹائم فریم نہیں دے سکتا، مذاکرات کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔

  • تاجروں کے لیے بڑی خوش خبری

    تاجروں کے لیے بڑی خوش خبری

    اسلام آباد: تاجروں کو شناختی کارڈ کی شرط اور فکس ٹیکس نظام کے نفاذ پر ریلیف دینے کے امکان کے بعد حکومت اور تاجر برادری کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور تاجروں میں ڈیڈ لاک پر درمیانی راستہ نکالنے پر اتفاق رائے متوقع ہے، جس کے بعد تاجر برادری احتجاج ختم کرسکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی تاجروں پر فکس ٹیکس رجیم نافذ کرنے پر مشاورت مکمل ہوگئی، فکس ٹیکس سے ٹیکس ادائیگی میں موجودہ شرح کی نسبت15سے20گنا اضافہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق فکس ٹیکس کے نفاذ سے تاجروں سے ٹیکس وصولی ڈیڑھ سوارب تک ہوجائے گی، 150 مربع فٹ کی دکان یا ریٹیلر پر20سے25ہزار سالانہ ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کی گئی۔

    برآمد کنندگان کی مالی وسائل سے متعلق مشکلات کا ازالہ کریں گے، عبدالحفیظ شیخ

    ’ٹیکس کی شرح دکان کی حیثیت، مقام اور دیگر معاملات دیکھ 50ہزار تک بڑھائی جاسکتی ہے، فکس ٹیکس رجیم میں شامل ہونے والے تاجر ستمبر سے دسمبر اپناٹیکس ادا کیا کریں گے‘۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ایک ہزار مربع گز سے زائد پر مشتمل دکان کو نارمل ٹیکس رجیم میں رجسٹر کیا جائے گا۔

    دوسری جانب مشیرخزانہ عبدالحفیظ نے کہا ہے کہ تاجروں کے ساتھ بہت اچھی میٹنگ ہوئی ہے، معاملے کو بہترانداز میں حل کرنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں تاجر بھی خوش ہوں اور حکومت کے مقاصد بھی پورے ہوجائیں۔

  • حکومت کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے ملک میں انتشار نہ ہو، فردوس عاشق اعوان

    حکومت کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے ملک میں انتشار نہ ہو، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے ملک میں انتشار نہ ہو، غیر یقینی صورت حال کا دشمن فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ جمہوریت میں پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، ریاست کو چیلنج اور ڈنڈا بردار فورس کسی صورت قبول نہیں ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اس وقت مسئلہ کشمیر پرعالمی برادری کی توجہ ہے، ایسے وقت میں فضل الرحمان کا احتجاج مسئلہ کشمیرسے توجہ ہٹائے گا۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ حکومت کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے ملک میں انتشار نہ ہو، غیر یقینی صورت حال کا دشمن فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان ذاتی مفادات کے لیے احتجاج کررہے ہیں، فیصل واوڈا

    اس سے قبل وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ذاتی مفادات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، آنے والے وقت میں بتاؤں گا کہ احتجاج اوراس کے پیچھے اصل مقاصد کیا ہیں۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج سب کاحق ہے لیکن اس احتجاج کا مقصد کیا ہے وہ تو بتائیں، ریاست کے اندر ریاست نہیں بننے دیں گے، ڈنڈا بردار فورس کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

  • حکومت کا آزادی مارچ کی اجازت دینے کا بڑا فیصلہ

    حکومت کا آزادی مارچ کی اجازت دینے کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے آزادی مارچ کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا جبکہ وزیراعظم نے کمیٹی کو اپوزیشن سےمذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے ، کمیٹی کا کہنا ہے کہ امید ہےاپوزیشن ہماری بات مان جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق مولانافضل الرحمان کے آزادی مارچ کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات ہوئی ، جس میں پرویزخٹک کی سربراہی میں کمیٹی نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں پروزیراعظم کو اعتماد میں لیا اور مذاکرات میں اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کمیٹی کو اپوزیشن سےمذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا اسلام آباد میں احتجاج سےمتعلق عدالتوں کےفیصلے موجود ہیں ،عدالتی فیصلوں پرعمل سےمتعلق حکمت عملی وزارت داخلہ طے کرے گی۔

    حکومت نے آزادی مارچ کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے مارچ کی اجازت سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلوں پر عمل سے مشروط کردی۔

    گذشتہ روز ایوان صدر میں حکومتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں قائم مقام صدرصادق سنجرانی وفاقی وزراء پرویز خٹک شفقت معمود اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت کمیٹی کے دیگرارکان شریک ہوئے۔

    مزید پڑھیں : مارچ اور دھرنے کی باتیں ملک دشمنی کے سوا کچھ نہیں، وزیراعظم

    اجلاس میں آزادی مارچ اور اپوزیشن سے رابطوں کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، حکومتی کمیٹی نے وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ حکومتی کمیٹی کے ارکان اپوزیشن رہنماؤں سےملاقات کریں گے اور اپوزیشن رہنماؤں سےانفرادی طورپررابطے کیے جائیں گے۔

    یاد رہے رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے کہا تھا کہ حکومت پہلے واضح اعلان کرے کہ آزادی مارچ میں کوئی رخنہ نہیں ڈالا جائے گا تو پھر رابطہ کرے ، ہم جواب دیں گے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ آزادی مارچ  کی باتوں سے ملک کے مثبت تشخص کو نقصان پہنچے گا، معیشت بہتر ہوگئی ہے، سرمایہ کاری آنے لگی ہے اب مارچ والے سرمایہ کاروں کو کیا پیغام دے رہے ہیں،   ہمیں مسئلہ کشمیر اور معیشت بہتر بنانے کی لگی ہے اور اپوزیشن کو مارچ کی پڑی ہے، یہ جو کچھ کررہے ہیں اس سے عالمی برادری کیا تاثر لے گی۔

    خیال رہے اپوزیشن جماعتوں کے حکومت مخالف احتجاجی مارچ کے لیے وزیراعظم کی ہدایت پر پرویزخٹک کی قیادت میں سینئر ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی تھی دیگر ارکان میںاسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، شفقت محمود اور نور الحق قادری شامل ہیں۔

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

  • حکومت کو کوئی گھبراہٹ نہیں، اسلام آباد پرسکون ہے، نورالحق قادری

    حکومت کو کوئی گھبراہٹ نہیں، اسلام آباد پرسکون ہے، نورالحق قادری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ حکومت کو کوئی گھبراہٹ نہیں، اسلام آباد پرسکون ہے، جو بد نظمی پھیلائے گا اس سے اسی طرح نمٹا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سنیں گے اور جائز چیزوں پر غور کیا جائے گا،پرامن دھرنا یا احتجاج والوں کو ہر سہولت فراہم کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ جو بد نظمی پھیلائے گا اس سے اسی طرح نمٹا جائے گا، کچھ لوگ آگ اورشعلے، کچھ پھول اور شہد کی باتیں کرتے ہیں۔

    پیر نورالحق قادری نے کہا کہ حکومت کو کوئی گھبراہٹ نہیں، اسلام آباد پرسکون ہے، بات چیت کر کے مولانا کو راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے تشکیل دی جانے والی کمیٹی کے سربراہ وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاج کے سلسلے میں فوج بلانے کا آپشن زیر غور نہیں ہے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا تمام اپوزیشن جماعتوں سے گزارش ہے آ کر بات کریں، اگر اپنے مطالبات سامنے نہیں لائیں گے تو افراتفری ہوگی، جس کی ذمہ دار وہی جماعتیں ہوں گی، اگر آپ ہم سے بات نہیں کریں گے تو پھر ہم اپنا فرض ادا کریں گے۔

  • کراچی، تعمیراتی شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    کراچی، تعمیراتی شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    کراچی: حکومت نے تعمیراتی شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے تعمیراتی شعبےکو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے نئی اسکیم لانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے، حکومت کا تعمیراتی شعبے کے لیے فکسڈ ٹیکس لانے کا پلان ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے تعمیراتی شعبے کی ترقی کے لیے بھرپور اصلاحاتی پیکیج تیار کیا ہے، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد فکسڈ ٹیکس کا نفاذ کیا جائے گا۔

    ایف بی آر اور وزارت خزانہ نے تعمیراتی شعبے کے لیے ڈرافٹ تیار کیا ہے، سستے گھروں کی اسکیم میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو مراعات دی جائیں گی۔

    رواں ماہ حکومت کو نئی اسکیم کی منظوری کے لیے ڈرافٹ پیش کیا جائے گا، اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے تمام بلڈرز کو ایف بی آر سے رجسٹرڈ ہونا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: نان فائلرز کی گنجایش آئین میں بھی نہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے: شبر زیدی

    واضح رہے کہ چند ماہ قبل چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ نان فائلرز رہنے کی گنجائش آئین میں بھی نہیں ہے ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہوگئے ہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نان فائلر کا لفظ قانون سے مٹا دیا ہے، نان فائلر کو نوٹس دیں گے اور ان سے ٹیکس لیں گے، تکنیکی طور پر نان فائلر کرمنل کہلاتا ہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے رجسٹر کریں گے، بیوٹی پارلرز پر ابھی تو ٹیکس نہیں لگایا لیکن لگاؤں گا۔

  • حکومت کا زلزلہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان

    حکومت کا زلزلہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا زلزلے میں جاں بحق افرادکےلواحقین کو5لاکھ روپےفی کس دیے جائیں گے، مالی امداد سے زلزلہ متاثرین کی بحالی میں مدد ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ مالی امداد سے زلزلہ متاثرین کی بحالی میں مدد ملے گی اور گھروں، مال مویشیوں کیلئے زرتلافی سے نقصانات کا ازالہ ممکن ہوگا، بچوں کی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے اور خواتین کی سہولیات کیلئےاقدامات کیےجارہےہیں۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کےدورےسےزلزلہ متاثرہ کشمیریوں کوحوصلہ ملاہے، امداداوربحالی تک تعاون کاسلسلہ بھرپوراندازسےجاری رہے گا۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو5 لاکھ روپے فی کس دیےجائیں گے، مکمل تباہ مکانوں کیلئے 2 لاکھ، جزوی متاثر کا معاوضہ 1لاکھ ہوگا جبکہ 38 اسکولوں کیلئے بڑے ٹینٹ فراہم کیے جا رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں انفرااسٹرکچرکی بحالی کاتخمینہ1200ملین لگایاہے، تاجربرادری کو50ہزارفی دکان،جزوی متاثر دکان مالک کو 25ہزار دیے جائیں گے، حکومت50ہزار روپےفی مویشی مددفراہم کرے گی۔

  • حکومت نے رویت ہلال کمیٹی کی  ری اسٹرکچرنگ کا فیصلہ کر لیا

    حکومت نے رویت ہلال کمیٹی کی ری اسٹرکچرنگ کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے رویت ہلال کمیٹی کی ری اسٹرکچرنگ کا فیصلہ کر لیا.

    ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری نے رویت ہلال اور قمری کلینڈر سے متعلق وزارت مذہبی امور میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری نے کہا کہ وزیر مذہبی امور کی قیادت میں 6 رکنی ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق ہوا ہے.

    قبلہ ایاز، حنیف جالندھری، مفتی پوپلزئی، سیکریٹری مذہبی امور کے پی ورکنگ گروپ میں شامل ہوں گے.

    ان کا کہنا تھا کہ ورکنگ گروپ مسئلے کو حل کرنے کی بھرپورکوشش کرے گا، رویت ہلال کمیٹی کی ری اسٹرکچرنگ کریں گے.

    وفاقی وزیر نے مزید کاہ کہ رویت ہلال کمیٹی کے ممبران کی تعداد بہت زیادہ ہے، کمیٹی سے متعلق قانون سازی پر گروپ کام کرے گا.

    خیال رہے کہ 15 جولائی 2019 کو وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ میری کابینہ سے درخواست ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کوختم کردیا جائے.

    فوادچوہدری کا کہنا تھا چانددیکھنےسےمتعلق دیگرممالک نےہماری کوشش کوبہت سراہاہے، امید ہے او آئی سی ہمارے قمری کلینڈر کو منظور کرلےگی