Tag: حکومت

  • جرمنی نے وینزویلا میں حکومت مخالف مظاہروں کی حمایت کردی

    جرمنی نے وینزویلا میں حکومت مخالف مظاہروں کی حمایت کردی

    کراکس : جرمنی نے دستوری حکومت کے سرگرم اپوزیشن رہنما جون گوئیڈو کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے دوبارہ الیکشن کو ملک میں استحکام کا ضامن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس ماڈورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    جرمن حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ احتجاجی تحریک چلانے والے وینزویلن شہری اپنے ملک بہتر مستقبل کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نکولس ماڈورو گزشتہ برس ہونے والے انتخابات میں ایک بار پھر ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے اور رواں ماہ ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ وینزیلن صدر کی مخالف میں بغاوتی تحریک چلانے والے اپوزیشن رہنما جون گوئیڈو کی جرمنی کے علاوہ امریکا اور کینیڈا نے بھی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے وینزویلا میں سیاسی تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔

    وینزویلن صدر نکولس ماڈورو نے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے الزام میں امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے وینزویلا میں تعینات امریکی سفارتکاروں کو 72 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک جون گوئیڈو کی حمایت کررہے ہیں جبکہ روس، کیوبا اور ترکی سمیت کئی ممالک نے وینزویلا کے منتخب صدر نکولس ماڈورو کی دستوری حکومت کی حمایت کی ہے۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔

  • ملکی معیشت کی بہتری کے لئے حکومت منی  بجٹ کل پیش کرے گی

    ملکی معیشت کی بہتری کے لئے حکومت منی بجٹ کل پیش کرے گی

    اسلام آباد : حکومت کاروبار کے استحکام، درآمدات، زراعت اور صنعتی شعبے کی بہتری کے لئے کل منی بجٹ پیش کرےگی، منی بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان اور پرتعیش اشیاکی درآمدات پر ڈیوٹیز میں اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ کل پیش کیا جائےگا ، وزیر خزانہ اسد عمر قومی اسمبلی میں  منی بجٹ  پیش کریں گے، بل کا مقصد کاروباری سرگرمیوں اور معاشی شرح نمو میں اضاٖفہ ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بل میں کاروباری ماحول، مینو فیکچرنگ  اور برآمدات کے لئے مراعات شامل ہیں جبکہ حکومت زراعت کیلئے بھی آسانیاں فراہم کرے گی۔

    جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا کہ بل میں ٹیکسوں میں اضافے سے متعلق اقدام شامل نہیں ہے، منی بل ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب کر ےگا تاہم سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے بہترہوگا۔

    اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان متوقع


    ذرائع کے مطابق منی بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان متوقع ہیں،  جن میں کیپٹل گینز ،ایڈ وانس ٹیکس کی شرح میں کمی متوقع ہے۔

    بڑی گاڑیوں کے پرزہ جات کی درآمدر پر پابند ی کاامکان


    منی بل میں زرعی شعبے کیلئےسستےقرضوں کاحصول بھی ممکن بنایاجائےگا جبکہ بڑی گاڑیوں کے پرزہ جات کی درآمدر پر پابند ی کاامکان ہے۔

    نان فائلرز کے لئے گاڑی کی خریداری پر عائد پابند ی ہٹنےکا امکان


    بل میں نان فائلرز کے لئے گاڑی کی خریداری پر عائد پابند ی ہٹا دی جائےگی تاہم نان فائلرز کو گاڑی کی خریداری پر بھاری ٹیکس ادا کرنےہوں گے جبکہ ڈیڑھ سو صنعتی خام مال پر کسٹمز ڈیوٹیز ختم کئے جانے کا اعلان بھی متوقع ہے۔

    پرتعیش درآمدات پر ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ متوقع


    منی بل میں غیر ضروری پرتعیش درآمدات کی حوصلہ شکنی کیلئے ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کابھی امکان ہے۔

    یاد رہے 12 جنوری کو  وزیرخزانہ اسد عمر نے کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے ملاقات کے بعد گفتگو میں بتایا تھا  کہ منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا،کچھ ایسے مسائل ہیں جنہیں ترجیحی بنیادوں پرحل کرنا چاہیے۔

    مزیدپڑھیں :  منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا‘ اسد عمر

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ فنانس بل سمیت دیگراقدامات بھی کیے جا رہے ہیں، سرمایہ کاری ہوگی تو معیشت بہترہوگی اوربرآمدات بڑھیں گی جبکہ  بل میں سرمایہ کاری کے لیے بھی اہم مراعات شامل ہیں۔

  • حکومت کا تیل کی تلاش میں پاکستان آنے والی کمپنیز کو مراعات دینے کا فیصلہ

    حکومت کا تیل کی تلاش میں پاکستان آنے والی کمپنیز کو مراعات دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں اہم فیصلے کیے گئے.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں‌ تیل کی تلاش میں پاکستان آنے والی کمپنیز کو ٹیکس چھوٹ اور مراعات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    اجلاس میں آف شور  ایکسپلوریشن کمپنیز کو کسٹم ڈیوٹی اور سیلزٹیکس کی چھوٹ دینے کی منظوری دی گئی، یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تمام آلات کی درآمدات اور برآمدات پر کوئی کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس لاگو نہیں ہوگا.

    اس موقع پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ ایگزون موبل، ای این آئی لمیٹڈ کیکرا 1میں الٹرا ڈیپ ویل ڈرلنگ کے لئے تیار ہیں.


    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ کا 172 افراد کے نام فوری طورپرای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ

    ڈرلنگ آپریشن رواں ماہ شروع ہو جائے گا، تمام آلات پہنچ گئے ہیں، آلات میں 3 پلیٹ فارم، سپلائی ویسل، 2 ہیلی کاپٹر، ایک ڈرل شپ شامل ہیں، ایگزون موبل اور ای این آئی،پروڈکشن شیئرنگ ایگریمنٹ کا حصہ ہیں.

    واضح رہے کہ آج ہونے والے کابینہ اجلاس میں‌ 172 ناموں کو ای سی ایل میں ڈالنے کا ازسر نو جائزہ لیا گیا تھا، جس کے بعد تمام نام فوری طورپر فہرست سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا گیا، یہ تمام نام اب ای سی ایل ریویو کمیٹی کو بھیجے جائیں گے.

  • حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں‌ میں‌ کمی کا اعلان

    حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں‌ میں‌ کمی کا اعلان

    اسلام آباد: سال نو کے آغاز پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے  عوام کو بڑا تحفہ مل گیا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں‌ کم کر دی گئیں.

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے نئے سال کے آغاز پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کا اعلان کر دیا.

    [bs-quote quote=”پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 4 روپے 86 پیسے کی کمی کی گئی ہے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    اعلان کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 4 روپے 86 پیسے کی کمی کی گئی ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 4 روپے 26 پیسے کی کمی ہوئی ہے.

    حکومت نے مٹی کے تیل کے نرخوں‌ میں 52 پیسے فی لیٹرکمی کر دی، پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سال نو کے آغاز کے موقع پر کیا جائے گا.


    مزید پڑھیں: اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے تک کمی کی تجویز


    عوام کی جانب سے پی ٹی آئی حکومت کے اس اقدام کو سراہا گیا، تجزیہ کاروں کے مطابق اس کمی سے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بھی کمی متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ 28 دسمبر 2018 کو  آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے تک کمی کی تجویز  دی تھی۔

  • پیپلز پارٹی عدالتوں میں کیسز کا سامنا کرے گی: مرتضیٰ وہاب

    پیپلز پارٹی عدالتوں میں کیسز کا سامنا کرے گی: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے آصف علی زرداری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی شدید مذمت کی ہے.

    [bs-quote quote=” پیپلزپارٹی کے خلاف ماضی میں بھی اس قسم کی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”مرتضیٰ وہاب”][/bs-quote]

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے مرتضیٰ‌ وہاب نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف ماضی میں بھی اس قسم کی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں.

    یاد رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات نے اعلان کیا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے نامزد 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں گے.


    مزید پڑھیں: حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    اس ضمن میں‌ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی عدالتوں میں کیسزکا سامنا کرے گی، ماضی میں بھی ایسا ہی کیا.

    انھوں نے کہا کہ آج محترمہ کی برسی ہے، ایک اہم دن ہے، اس کے باوجود وفاقی حکومت نے ایسی کارروائی کی، اب بلاول بھٹو کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے.

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آصف زرداری سابق صدر رہے ہیں، ان کے ساتھ ایسا رویہ افسوس ناک ہے، اس کی مذمت کرتے ہیں.

  • حکومت کی زبردست معاشی پالیسی، نجی شعبے کو قرض کی ادائیگی میں ریکارڈ اضافہ

    حکومت کی زبردست معاشی پالیسی، نجی شعبے کو قرض کی ادائیگی میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ جولائی تا اکتوبر نجی شعبے کو قرض کی ادائیگی میں 227 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی معاشی پالیسی کے ملکی معیشت پر مثبت اثرات نمودار ہونا شروع ہوگئے جس کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ حکومت نے معیشت کو استحکام دینے کے لیے قرض ادا کرنا شروع کردیے۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ جولائی تااکتوبرنجی شعبےکوقرضوں کی ادائیگی میں 227فیصداضافہ ہوا جبکہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں نجی شعبےکو حکومت کی طرف سے 360ارب کےقرض دیےگئے۔

    انہوں نے بتایا کہ جولائی تانومبر 212 ارب روپےکے زرعی قرض دیےگئے جبکہ گزشتہ سال اسی عرٖ صےمیں نجی شعبےکو 110 ارب کےقرض دیےگئےتھے۔

    یہ بھی پڑھیں: مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں پر کوئی جرمانہ نہیں‌ ہوگا، حکومتی اعلان

    اُن کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال اسی عرصےمیں زرعی قرضوں کاحجم156ارب روپےتھا جبکہ رواں سال زرعی قرضوں میں 36 فیصدکا اضافہ ہوا۔

    وفاقی وزیر خزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں 34 فیصد اضافہ ہوا، 17 دسمبر 2018 تک چودہ لاکھ 92 ہزار 507 لوگوں نے ریٹرن جمع کرائے۔

    اسد عمر نے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والے تاجروں، تنخواہ داروں اور سرمایہ کاروں کا تہہ دل سے شکریہ بھی ادا کیا۔

  • حکومت بھارتی مظالم کے خلاف مشترکہ قرارداد لائے، ہم ساتھ دیں گے: شہبازشریف

    حکومت بھارتی مظالم کے خلاف مشترکہ قرارداد لائے، ہم ساتھ دیں گے: شہبازشریف

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت بھارتی مظالم کے خلاف مشترکہ قرارداد لائے، ہم ساتھ دیں گے.

    ان خیالات کا اظہار شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کیا. انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیراور فلسطین میں ظلم و زیادتی کی انتہا ہوگئی، بھارت اچھی طرح جانتا ہے کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے، ان کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا.

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی ظلم انتہا کو پہنچ چکا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں بے گناہ کشمیریوں کا خون بہہ رہا ہے، کل  14 کشمیریوں کو بھارتی فوج نے شہید کیا.

    شہبازشریف نے کہا کہ کشمیر میں ظلم و ستم پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے، کشمیر میں جاری ظلم وستم پرمشترکہ قرارداد پیش کی جائے.

    ان کا کہنا تھا کہ مغربی دنیا کو کشمیر میں ہونے والے ظلم وستم پرجگانا ہوگا، مقبوضہ کشمیرایک نہ ایک دن آزاد ہوگا اور پاکستان سے مل جائے گا.

    مزیدپڑھیں : گولیاں نہتے بہادرآزادی کے متوالوں کے عز م کو دبانہیں سکتیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ بھارتی مظالم کے خلاف حکومت کوٹھوس پالیسی اپنانی ہوگی، حکومت بھارتی مظالم کے خلاف مشترکہ قرارداد لائے ہم ساتھ دیں گے.

    شہباز شریف کی نواز شریف کے گارڈز کی کیمرا مینوں پر تشدد کی مذمت

    اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ہم کیمرا مین کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، میڈیا سے بھی واقعے پر معذرت کرتا ہوں.

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر جس طرح چاہیں واقعے کی تحقیقات کرائیں.

  • حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    اسلام آباد : حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانےپراتفاق کرلیا گیا جبکہ ن لیگ کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اپوزيشن لیڈرشہبازشریف سے حکومتی وفد کی ملاقات ہوئی ، جس میں ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

    شہباز شریف سےملاقات کے بعد وزیردفاع پرویزخٹک نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنے گی،  ذیلی کمیٹی کے سربراہ کاتعلق تحریک انصاف سے ہوگا۔

    صحافی نے وزیردفاع سے سوال کیا کون سی مجبوریاں تھیں اپوزیشن کامطالبہ ماننا پڑا، جس پر پرویزخٹک نے جواب دیا مجبوریاں نہیں تھیں لیکن ایوان کو چلانا تھا، روایت تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرکوچیئرمین پی اے سی مانا۔

    اگر شہباز شریف چیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے ، شاہ محمود قریشی

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کےمعاملے پر فراخ دلی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمہوریت کی خاطر معاملہ اپوزیشن لیڈرپر چھوڑتے ہیں،اگراپوزیشن لیڈرچیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے، آئیے ملکر آگے بڑھتے ہیں،  روزانہ ہنگامہ ہوگا تو کسی کا فائدہ نہیں۔

    پی اےسی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈرکرتےہیں  ،شہباز شریف

    شہباز شریف نے بھی قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ  اپوزیشن نےچیئرمین پی اے سی کے لئے مجھے نامزدکیا، یہ ہٹ دھرمی کی بات نہیں، مجھے اپوزیشن کے فیصلے کو آ گے لے کرجاناتھا، کوئی دورائےنہیں ہمیں مل کرپاکستان کی ترقی کے لئےکام کرناہے،  پاکستان کےمفادمیں آپ کیساتھ ایک قدم آگے بڑھ کر چلنے کے لئے تیار ہیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ  پی اے سی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈر کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی نے آج جو اعلان کیا ہے، یقیناً اس سےجمہوریت کو فروغ  ملے گا، چیئرمین پی اے سی کے لئے راستے میں کہاگیا نیب کا بھاری پتھر پڑا ہے،  کیایہی بھاری پتھر بینچز پر بیٹھےارکان کے راستےمیں نہیں۔

    یاد رہے حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان شروع سے تنازع چلا آ رہا تھا، ماضی میں اپوزیشن لیڈر کے پاس یہ عہدہ ہوتا تھا۔

    ایک ماہ قبل بھی پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

  • حکومت کا پلاسٹک کے کرنسی نوٹ چھاپنے کا اعلان

    حکومت کا پلاسٹک کے کرنسی نوٹ چھاپنے کا اعلان

    قائرہ: مصر کی حکومت نے پلاسٹک کے کرنسی نوٹ متعارف کرانے کا اعلان کردیا جس پر عمل درآمد سنہ 2020 سے شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مصری حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ’آئندہ برس سے پلاسٹک کے کرنسی نوٹ چھاپنے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا‘۔

    مصر کے قومی بینک کے گورنر طارق کا کہنا تھا کہ پولیمر مادے سے تیار کردہ پلاسٹک کے کرنسی نوٹ 2020 سے ملک بھر میں استعمال کیے جائیں گے، حکومتی اعلان کے بعد ہی لین دین کا عمل شروع ہوگا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کے مصری پاؤنڈ کی تیاری میں کاغذ کے نوٹ کی نسبت اخراجات کم ہوں گے اور مارکیٹ میں آنے کے بعد کوئی جعل سازی بھی نہیں کرسکے گا۔

    مرکزی بینک کے گورنر کا کہنا تھا کہ ’پلاسٹک کے کرنسی نوٹ ماحول دوست، مضبوط، پائیدار، واٹر پروف اور لمبے عرصے تک استعمال کیے جاسکتے ہیں، کاغذ کی نسبت یہ کم آلودگی پھیلاتے ہیں اور کافی عرصے تک خراب بھی نہیں ہوں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ چین، برطانیہ، آسٹریلیا، سنگاپور، انڈونیشیا سمیت دیگر ممالک نے کرنسی نوٹ کی تیاری شروع کردی، اس کے ذریعے اخراجات کو قابو کیا جاسکتا ہے جس کے براہ راست معیشت پر مثبت اثرات پڑتے ہیں۔

    گورنر مرکزی بینک طارق کا کہناتھا کہ ’ابتداء میں 10 پاؤنڈ مالیت کے نوٹ چھاپے جائیں گے، بعد ازاں دیگر تمام مالیت کے کرنسی نوٹوں کو پلاسٹک کے نوٹوں میں تبدیل کردیا جائے گا۔

  • مالی مشکلات کے باوجود  حکومت نے 3 ماہ میں  505 ارب روپے کا قرضہ ادا کیا

    مالی مشکلات کے باوجود حکومت نے 3 ماہ میں 505 ارب روپے کا قرضہ ادا کیا

    اسلام آباد : ملک پرمجموعی قرضوں کےحجم میں اضافہ ہوا ، مالی مشکلات کے باوجود رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں حکومت نے پانچ سو پانچ ارب روپے کے قرضے ادا کئے، قرضوں پر سود کی مد میں تین سو باسٹھ ارب روپے کی ادائیگی ہوئی جبکہ بیرونی قرضوں پر سود کی مد میں چونسٹھ ارب پچاس کروڑ روپے ادا کئے گئے۔

    تفصلات کے مطابق ملک پرمجموعی قرضوں کےحجم میں اضافہ ہوا اور ستمبر کے اختتام پر قرضوں کا حجم تیس ہزار نو سو ارب تک جاپہنچا، وزارت خزانہ اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں مجموعی قرضوں میں نو سو چوراسی ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے اس میں سے حکومتی قرضوں کاحجم پچیس ہزار آٹھ سو ارب روپے ہے۔

    [bs-quote quote=”جولائی تا ستمبر حکومت نے آئی ایم ایف کو تیرہ کروڑ تیس لاکھ ڈالر واپس کئے ہیں ” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں حکومت نے پانچ سو پانچ ارب روپے قرضے ادا کئے، قرضوں پر سود کی مد میں تین سو باسٹھ ارب روپے کی ادائیگی ہوئی جبکہ بیرونی قرضوں پر سود کی مد میں چونسٹھ ارب پچاس کروڑ روپے ادا کئے گئے۔

    جولائی تا ستمبر حکومت نے آئی ایم ایف کو تیرہ کروڑ تیس لاکھ ڈالر واپس کئے ہیں تاہم روپےکی قدرکم ہونےکےباعث قرض کا حجم وہیں کا وہیں ہے، آئی ایم ایف سے سات سو اکتالیس ارب روپے کا قرضہ لیا گیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی اور شرح سود میں اضافے کے باعث قرضوں کے حجم میں اضافہ ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں : نئی حکومت نے 3 ماہ میں صرف 76 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا

    یاد رہے نومبر کے آخر میں اکنامک افیرز ڈویژن نے نئی حکومت کی جانب سے لئے گئے قرضوں کے اعداد و شمار جاری کئے تھے، جس میں بتایا گیا تھا نئی حکومت نے 76 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے نئے قرضے لیے۔

    حکومت کی جانب سے چین سے 23 کروڑ20 لاکھ ڈالرکا قرضہ، کمرشل بینکوں سے 32 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا قرضہ جبکہ اسلامی ترقیاتی بینک سے 7 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا گیا، قرض میں سعودی پیکج کے 1ارب ڈالر شامل نہیں تھے۔