Tag: حکومت

  • جنگ کی تباہ کاریوں سے محفوظ یمن کا خوش قسمت گاؤں

    جنگ کی تباہ کاریوں سے محفوظ یمن کا خوش قسمت گاؤں

    صنعا: مشرق وسطیٰ کے ملک یمن میں پچھلے 18 ماہ سے حکومت اور باغیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے جس نے ملک کو خانہ جنگی کی جانب دھکیل دیا۔

    اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس خانہ جنگی میں اب تک 3 ہزار 800 کے قریب افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 76 لاکھ افراد ایسے ہیں جو اپنا گھر بار چھوڑ کر ہجرت پر مجبور ہوچکے ہیں۔

    لیکن یمن میں ایک گاؤں ایسا بھی ہے جو جنگ کی تباہ کاریوں اور خوان خرابے سے مکمل طور پر محفوظ ہے۔

    yemen-6

    yemen-5

    یہ خوش قسمت گاؤں یمن کے مغربی حصہ میں چند پہاڑیوں کی چوٹی پر واقع ہے۔ گاؤں والے جنگ کا شکار تباہ حال گھرانوں کو اپنے پاس پناہ بھی دے رہے ہیں لیکن حفاظت ان کا پہلا اصول ہے اور یہ زیادہ لوگوں کی نظروں میں نہیں آنا چاہتے کہ کہیں باغی ان پر بھی حملہ آور نہ ہوجائیں۔

    yemen-3

    yemen-4

    yemen-2

    یہ گاؤں بنیادی سہولتوں سے محروم ہے لیکن یہاں رہنے والے افراد خوش قسمت ہیں کہ کم از کم ان کی جانیں اور گھر تو محفوظ ہیں۔

    12

    یمنی صوبے رمیہ میں واقع اس گاؤں کے گھر پہاڑ کی چڑھائی پر بنے ہوئے ہیں۔ یہ گاؤں حملہ آوروں کی دست برد سے تو محفوظ ہے تاہم یہ صورتحال زیادہ باعث اطمینان بھی نہیں ہے کیونکہ گاؤں والوں کو اپنا سامان ضرورت نیچے اتر کر لانا پڑتا ہے۔ اس کے لیے یا تو وہ پیدل سفر کرتے ہیں یا پھر کیبل کار ان کا ذریعہ سفر ہوتا ہے۔

    yemen-8

    گاؤں والے پانی کے نلکوں اور بجلی جیسی سہولیات سے ناواقف ہیں۔ یہاں موجود زیادہ تر افراد کا زریعہ روزگار زراعت ہے۔ یہ علاقہ شہد کی مکھیوں کی افزائش کے لیے بھی مشہور ہے۔ یہاں ان مکھیوں سے شہد حاصل کیا جاتا ہے جو جنگ سے قبل ملک بھر میں فروخت کیا جاتا تھا۔

    14

    yemen-9

    یہاں موجود خواتین گھروں میں ہی نصب چکی پر آٹا پیستی ہیں۔ گاؤں میں موجود گھر پتھروں سے تعمیر کیے جاتے ہیں اور کچھ گھر ایسے بھی ہیں جو کئی سو سال پرانے ہیں۔

    15

    16

    17

    گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک عرصے سے یہاں رہ رہے ہیں اور زندگی کی تمام تکالیف اور مصائب کے باوجود خوش ہیں۔

  • ایل پی جی کی قیمت میں 10 روپے فی کلو اضافہ

    ایل پی جی کی قیمت میں 10 روپے فی کلو اضافہ

    ْاسلام آباد: حکومت کی جانب سے ملک بھر میں ایل پی جی گیس کی قیمت میں 10 روپے فی کلو اضافہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق صدر آل پاکستان ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کا کہنا تھا کہ ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے اوگرا نوٹیفکیشن کے بغیر قیمتوں میں اضافہ کیا۔

    عرفان کھوکھر نے الزام عائد کہ عیدالاضحی کی آمد کے پیش نظر لوکل ایل پی جی کمپنیوں نے کروڑوں روپے کی منافع خوری شروع کردی ہے۔

    انہوں نے وزیر پیٹرولیم اور چیئرمین اوگرا کے نام لکھے گئے خط میں درخواست کی کہ قیمتوں میں بلاجواز اضافہ واپس کروائیں اور ناجائز منافع خوری میں ملوث کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایکشن نہ لیا گیا تو سردیوں میں ایل پی جی 250 روپے فی کلو سے تجاوز کرجائے گی۔

    یاد رہےکہ حالیہ اضافے سے گھریلو سلنڈر 100 روپے اور کمرشل سلنڈر 400 روپے مہنگا ہوگیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایل پی جی کی قیمت میں دوسری مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے،اس سے قبل 31 اگست کو بھی ایل پی جی کی قیمت میں 5 روپے فی کلو کا اضافہ کیا گیا تھا۔

  • یمن کےساحلی شہرعدن میں خودکش حملہ،71افرادجاں بحق

    یمن کےساحلی شہرعدن میں خودکش حملہ،71افرادجاں بحق

    عدن: یمن کے ساحلی شہر عدن میں فوجی مرکز پر داعش کے خود کش حملے کے نتیجے میں 71 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق عدن میں آرمی کے ریکروٹمنٹ سینٹر کے اندر ایک خود کش بمبار بارود سے بھری گاڑی لے جانے میں کامیاب ہوگیا اور پھر اسے دھماکے سے اڑادیا.

    سیکورٹی حکام نے بتایا کہ شمالی عدن میں واقع اسکول میں نئے بھرتی ہونے والے فوجیوں کے اندراج کا سلسلہ جاری تھا اور اسکول کا مرکزی دروازہ بند تھا.

    اسکول کا دروازہ ایک ڈلیوری وہیکل کےلیے کھولا گیا تو خود کش بمبار بھی اپنی گاڑی اندر لانے میں کامیاب ہوگیا جس کے بعد زور دار دھماکا ہوگیا.

    دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس سے آس پاس کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا،اسکول کی چھت گرنے سے کئی افراد اس کے نیچے دب گئے.اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ تمام افراد فوج میں بھرتی ہونے والے نئے اہلکار تھے یا اس میں عام شہری بھی شامل ہیں.

    *یمن کے شہر عدن میں خودکش حملہ،پچاس افراد ہلاک

    یاد رہے کہ عالمی سطح پر یمن کے صدر تسلیم کیے جانے والے منصور ہادی کی حامی ملیشیا اور فورسز نے عدن کو اپنا عارضی بیس بنایا ہوا ہے اور انہیں حوثی باغیوں اور دیگر شدت پسند تنظیموں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے.

    یمنی حکام عدن میں گزشتہ دو ماہ سے سیکڑوں نئے بھرتی ہونے والے فوجیوں کو تربیت فراہم کررہے تھے تاکہ وہ جنوبی صوبوں میں شدت پسندوں کے خلاف جنگ میں حصہ لے سکیں.

    اقوام متحدہ کے اقعداد و شمار کے مطابق مارچ 2015 سے اب تک 6 ہزار 600 کے قریب افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد عام شہریوں کی ہے جبکہ 80 فیصد آبادی کو امداد کی فوری ضرورت ہے.

    واضح رہے کہ اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے قبول کی گئی ہے.

  • ایرانی جوہری پروگرام کی جاسوسی،1شخص گرفتار

    ایرانی جوہری پروگرام کی جاسوسی،1شخص گرفتار

    تہران : ایرانی وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ ایک ایرانی شخص کو مغرب کے لیے ایرانی جوہری پروگرام کی جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق ایران کی وزارت انصاف کے ترجمان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ کہ یہ جاسوس جوہری ٹیم میں گھسنے میں کامیاب ہو گیا تھا.

    ترجمان غلام حسین محسنی نے مزید بتایاکہ چند روز قبل اس شخص کوگرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد ان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا لیکن اب اس سے تقتیش جاری ہے.

    ایرانی وزارت انصاف کے حکام کی جانب اس ’جاسوس‘ کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں فراہم کی گئیں.

    *امریکہ کیلئے جاسوسی، ایران نے جوہری سائنسدان کو پھانسی دیدی

    یاد رہےکہ رواں ماہ ایران نے اپنے ہی جوہری سائنسدان کو امریکا کے لیے جاسوسی کرنے پر پھانسی دی تھی.

    ایرانی جوہری سائنسدان شہرام امیری کو 2010 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا،جب وہ امریکا سے ایران واپس آیا تو عدالت نے شہرام کو امریکا کے لیے جاسوسی کرنے پر سزائے موت سنائی تھی.

    واضح رہے کہ شہرام امیری ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے لیے کام کرتے رہے تھے اور 2009 میں اچانک غائب ہوگئے تھے تاہم ایک سال بعد اچانک ایران واپس آئے،جہاں ان کا گرفتاری سے پہلے ہیرو کی طرح استقبال ہوا تھا.

  • چین کا غار میں واقع گاؤں

    چین کا غار میں واقع گاؤں

    چین کے صوبہ چنگ ژو میں واقع شونگ ڈونگ گاؤں ایک منفرد اور انوکھی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ گاؤں ایک غار کے اندر واقع ہے۔

    سطح سمندر سے 6000 فٹ بلندی پر واقع اس گاؤں تک پہنچنے کے لیے پہاڑوں پر ایک گھنٹے کی ہائیکنگ کرنی پڑتی ہے۔ اس غار کے اندر ایک اسکول اور ایک باسکٹ بال کورٹ بھی ہے۔

    cave-7

    تاہم 2008 میں حکومت نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ ’چین غار میں رہنے والوں کا معاشرہ نہیں‘ گاؤں کا واحد اسکول بند کردیا۔ اب گاؤں کے بچے ہر روز 2 گھنٹہ کی مسافت پر واقع ایک دوسرے اسکول میں جاتے ہیں۔

    cave-4

    cave-2

    یہاں رہنے والے افراد کی تعداد 100 ہے۔ گاؤں والے ہفتہ کے ایک دن مل کر بازار جاتے ہیں جو یہاں سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور ضرورت کا سامان لے کر واپس آ جاتے ہیں۔

    cave-6

    cave-5

    گاؤں والوں کے مطالبہ پر حکومت نے انہیں ترقی یافتہ دنیا سے جوڑنے کے لیے سڑکیں بھی بنا کر دے دی ہیں۔ گاؤں میں ٹیلی وژن اور اخبار کی سہولت موجود ہے تاہم گاؤں والے باقی دنیا سے بے خبر ہی نظر آتے ہیں۔

    cave-3

    کئی گاؤں والے اپنی رہائش چھوڑ کر ترقی یافتہ شہروں میں جا کر بس چکے ہیں تاہم اب بھی لوگوں کی بڑی تعداد یہاں آباد ہے۔ کئی نوجوان بھی تعلیم کی غرض سے شہروں میں جا کر رہ رہے ہیں البتہ وہ ہفتہ کے اختتام پر اپنے گھر والوں سے ملنے کے لیے یہاں ضرور آتے ہیں۔

  • جرمنی میں برقعے اور نقاب پر پابندی کا فیصلہ

    جرمنی میں برقعے اور نقاب پر پابندی کا فیصلہ

    برلن : جرمن وزیر داخلہ تھومس میزیوئر کا کہنا ہے کہ اسکولوں،یونیورسٹیوں اور ڈرائیونگ کے وقت خواتین کے نقاب کرنے پر پابندی ہونی چاہیے.

    تفصیلات کےمطابق جرمنی میں سیکورٹی خدشات کے بعد مرکل کی کرسچن ڈیموکریٹس اور ان کی اتحادی کرسچن سوشل یونین پارٹی سے تعلق رکھنے والے علاقائی وزراء داخلہ نے عوامی مقامات پر سخت سیکورٹی انتظامات کا مطالبہ کیا ہے جس میں نگرانی کو بڑھانے کے لیے مزید پولیس اہلکاروں کی شمولیت پر زور دیا گیا ہے.

    ان تجاویز میں موجود دیگر متنازع تجاویز کے ساتھ ساتھ برقعے اور نقاب پر عارضی پابندی کا مطالبہ بھی شامل ہے.

    *سوئٹزرلینڈ میں عوامی مقامات پر مسلمان خواتین کے نقاب کرنے پر پابندی

    جرمن وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم مکمل برقعے کو مسترد کرتے ہیں،نہ صرف برقعے کو بلکہ کسی بھی قسم کے پردے کو جس میں صرف آپ کی آنکھیں نظر آتی ہوں.

    انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی حکومتی اداروں میں کام کرنا چاہتا ہے وہ برقعے میں کام نہیں کر سکتا.

    واضح رہے کہ جرمنی میں برقع پہننے والی خواتین کے کوئی سرکاری اعداد و شمار موجود نہیں ہیں لیکن جرمنی میں مسلمانوں کی مرکزی کونسل کے سربراہ ایمن میزئیک نے کہا ہے کہ خواتین عام طور پر برقع نہیں پہنتیں.

  • ترکی میں کاربم دھماکہ،3پولیس اہلکار سمیت چھ افراد جاں بحق

    ترکی میں کاربم دھماکہ،3پولیس اہلکار سمیت چھ افراد جاں بحق

    استنبول : ترک شہردیاربکر میں کاربم دھماکےکےنتیجےمیں تین پولیس اہلکار سمیت چھ افراد جان کی بازی ہار گئے.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے جنوب مشرقی شہر دیار بکر میں دھماکہ پولیس دفتر کے قریب ہوا.دھماکےکےنتیجےمیں تین پولیس اہلکار سمیت چھ شہری جاں بحق جبکہ درجنوں افرادزخمی ہوئے.

    دھماکے میں زخمیوں کو فوری طبی امداد کےلیے اسپتال منتقل کردیا ہے جبکہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لےکر تحقیقات کاآغاز کردیا.

    دھماکہ اس قدر شدید تھاکہ قریب کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئےاورعمارتوں کو نقصان پہنچا.ترک حکام نے حملےکا الزام کرد عسکریت پسندوں پر عائد کیا ہے.

    *استنبول میں بم دھماکہ، 7 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق
    یاد رہے کہ رواں سال جون میں ترکی کے شہر استنبول میں ایک پولیس بس کے قریب دھماکے میں 7 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے تھے.

    واضح رہے کہ رواں برس ترکی کے مختلف شہروں میں کئی بم دھماکے ہوچکے ہیں جن میں پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد جاں بحق و زخمی ہوچکے ہیں.

  • جرمنی میں ریٹائرمنٹ کی عمر 69 سال مقرر کرنےکی تجویز

    جرمنی میں ریٹائرمنٹ کی عمر 69 سال مقرر کرنےکی تجویز

    برلن : جرمنی کے وفاقی بینک نے ریٹائرمنٹ کی عمر کو انہترسال تک کرنے کی تجویز پیش کی ہےاور کہا ہے کہ حکومت کو 2060تک ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے پر غور کرنا چاہیے.

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے وفاقی بینک کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی تجویز منظور کر لی جاتی ہے تو ملک میں عمررسیدہ افراد کو 69 سال کی عمر تک ملازمت کرنا ہوگی.

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ دوسری صورت میں ملک کو پینشن کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے.

    بینک کا کہنا ہے کہ ریاست کا پینشن کا نظام فی الحال بہتر ہے لیکن آنے والی دہائیوں میں اس پر دباؤ ہو سکتا ہے.

    وفاقی بینک کا کہنا ہے دوسری جنگ عظیم کے بعد پیدا ہونے والی نسل کے ریٹائر ہوجانے کے بعد اس کی جگہ لینے والے نوجوان ملازمین کی تعداد بہت کم ہوگی.

    بینک کا ماننا ہے کہ سنہ 2050 سے یہ اضافہ جرمنی حکومت کے لیے سرکاری پینشنوں کے اوسط آمدن کے کم از کم 43 فیصد کے ہدف کی سطح کو قائم رکھنے کے لیے ناکافی ہوگا لہذا وہ ریٹائرمنٹ کی عمر کو 69 سال تک بڑھانے کی تجویز پیش کرتا ہے.

    دوسری جانب جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفن سیبرٹ کا کہنا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کی عمر 67 کے حامی ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ’ 67 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ جرمنی کی آبادیاتی ترقی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے موزوں اور ضروری اقدام ہے۔

    واضح رہے کہ جرمنی میں سنہ 2030 تک ریٹائرمنٹ کی عمر 67 سال مقرر کر دی جائے گی.

  • حکومت سانحہ کوئٹہ میں بہنے والاخون رائیگاں نہیں جانے دے گی،وزیراعظم نوازشریف

    حکومت سانحہ کوئٹہ میں بہنے والاخون رائیگاں نہیں جانے دے گی،وزیراعظم نوازشریف

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہےحکومت سانحہ کوئٹہ میں بہنے والاخون رائیگاں نہیں جانے دے گی،پرامن،مستحکم اور خوشحال پاکستان کے ثمرات ہر شہری تک پہنچیں گے.

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا،اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سمیت وزیر خزانہ اسحاق ڈار،مشیر خارجہ سرتاج عزیز اوراعلیٰ سرکاری حکام نے بھی شرکت کی.

    اجلاس میں ملک کی داخلی سلامتی کی صورتحال اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا جبکہ وزیر داخلہ چودہری نثاراورمشیر قومی سلامتی ناصرجنجوعہ نے بریفنگ بھی دی.

    اجلاس کے دوران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت سانحہ کوئٹہ میں بہنے والاخون رائیگاں نہیں جانے دے گی،ہم ایک نظریےکےخلاف جنگ میں مصروف ہیں جو ہمارا طرززندگی بدلنا چاہتے ہیں،قوم متحد ہے اوردہشت گردوں کے مکمل صفایا کےلیے حکومت کے ساتھ ہے.

    وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو درست راستے پر گامزن کر دیا ہے جبکہ پرامن،مستحکم اور خوشحال پاکستان کے ثمرات ہر شہری تک پہنچیں گے اور ہم ملک کو ہر قسم کی دہشت گردی و انتہاپسندی سے پاک کریں گے.

    وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ فاٹا میں کامیاب آپریشن کے بعد دہشت گرد مایوس ہو کر اہداف تبدیل کر رہے ہیں،دہشت گرد سمجھتے ہیں وہ قوم میں عدم برداشت اور اختلاف کے بیج بوسکتے ہیں.

    انہوں نے مزید کہا کہ بہترنتائج کےلیے قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک دوسرے سے تعاون بڑھائیں جب کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں بھی رابطہ کاری بہتر بنانے کی ضرورت ہے.

  • آسٹریلیامیں آن لائن جرائم کے خلاف خصوصی سائبر یونٹ کا قیام

    آسٹریلیامیں آن لائن جرائم کے خلاف خصوصی سائبر یونٹ کا قیام

    سڈنی: آسٹریلیاکی حکومت نے آن لائن دہشت گردی کی مالی معاونت،منی لانڈرنگ اور مالی فراڈ کی شناخت کے لے ایک سائبر انٹیلی جنس یونٹ قائم کی ہے.

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے قدامت پسند وزیراعظم میلکم ٹرن بل کی جانب سے ماہرسائبر یونٹ کے قیام کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا گیا.جس کا مقصد ملک کی سائبر سیکورٹی کو بہتر بنانے اور کاروباری طبقے کو جدید دو کے سائبر حملوں سے محفوظ بنانا ہے.

    وزیر انصاف مائیکل کینان کا کہنا تھا کہ سائبر یونٹ کے ذریعے ملک میں منی لانڈرنگ سمیت دیگر مجرمانہ نیٹ ورک کے خلاف کارروائی اور مالی سائبر جرائم کی تفتیش کرے گا.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ موجودہ دور میں سائبر کرائم کے ذریعے دہشت گردوں اور ان کی مجرمانہ کارروائیوں کو مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے.

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال بنگلہ دیشی سینٹرل بینک کے فیڈرل ریزو بینک نیویارک کے اکاؤنٹ سے سے نامعلوم ہیکرز نے 1 ارب ڈالر چرانے کی کوشش کی.

    واضح رہے کہ ہیکرز نیویارک میں بنگلہ دیشی سینٹرل بینک کے اکاؤنٹ سے آٹھ کروڑ دس لاکھ ڈالزریزل کمرشل بینکنگ کارپوریشن (آرسی بی سی) کے چار اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے.