Tag: حیات آباد

  • نایاب کتے کی چوری میں پولیس اہلکار ملوث نکلا

    نایاب کتے کی چوری میں پولیس اہلکار ملوث نکلا

    پشاور: حیات آباد میں شہری کے نایاب کتے کی چوری میں پولیس اہلکار ملوث نکلا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے حیات آباد میں 4 ملزمان نے آن لائن کتا فروخت کرنے کا سوشل میڈیا پر اشتہار دیا، کتے کے مالک نے اشتہار دیکھ کر پولیس کو اطلاع دیدی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کتے کی خریداری کیلئے 3 لاکھ روپے میں ڈیل ہوئی، اہلکار سمیت 4 ملزمان کو پشاور موٹر وے انٹر چینج بلا کر گرفتار کرلیا۔

    حیات آباد پولیس کا کہنا ہے کہ  کتا برآمد کر کے پولیس اہلکار کو معطل کردیا گیا ہے، جبکہ پولیس اہلکار نے اپنے مؤقف میں کہا کہ کتا نشے کے عادی شخص سے خریدا تھا، مجھے چوری کا علم نہیں تھا۔

  • پشاور میں ایس ایچ او نے اپنی عدالت لگالی،  مبینہ چور پر وحشیانہ تشدد

    پشاور میں ایس ایچ او نے اپنی عدالت لگالی، مبینہ چور پر وحشیانہ تشدد

    پشاور: حیات آباد میں ایس ایچ او تاتارہ کی مبینہ چور پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوگئی، ملزم نے مقامی خاتون کے گھرمبینہ ڈکیتی کی کوشش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں ایس ایچ او نے اپنی عدالت لگالی، مبینہ چور کو گرفتار کرکے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    حیات آباد میں گھر میں ڈکیتی کے دوران اہلخانہ نے چوروں کو کمرے میں بند کر کے کنڈی لگادی، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزمان کو پکڑا تو ایس ایچ او اور اہلکاروں نے ایک چور کی خوب ٹھکائی لگائی۔

    پولیس کا کہناہے ملزم پر سیکیورٹی گارڈ کے قتل کا بھی الزام ہے اور ملزم چوری سمیت ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

    حیات آباد میں ڈاکوؤں نے مقامی خاتون کے گھر مبینہ ڈکیتی کی کوشش کی تھی ، جس پر خاتون نے ڈاکوؤں کو کمرے میں بند کر کے پولیس کو اطلاع دی ، پولیس کے آتے ہی ڈاکوؤں نےایس ایچ او پر فائرکی کوشش کی۔

  • حیات آباد دہشت گردی کا  مقدمہ درج پانچ ملزمان نامزد

    حیات آباد دہشت گردی کا مقدمہ درج پانچ ملزمان نامزد

    پشاور: خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت میں واقع حیات آباد میں دو روز قبل پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا جس میں پانچ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حیات آباد واقعے کی ایف آئی آر تھانہ تاتارا میں ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کی گئی جس میں قتل ،اقدام قتل اور دہشت گردی کے دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حیات آباد فیزسیون میں دہشت گردی کے واقعے کی ایف آئی آرسی ٹی ڈی میں درج کرلی گئی، ایف آئی آر میں پانچ ملزمان کو نامز د کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں طارق عثمان، فیروز شاہ، عمران، امجد عرف اجمل، جمشید عرف جانے اور مراد عرف ذکرکے نام شامل ہیں ۔ ایف آئی آر میں واقعہ کا تفصیلی ذکر اور اے ایس آئی کی شہید کا ذکر بھی موجود ہے۔

    مزید پڑھیں: پشاور: پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ، اہلکار شہید، دہشت گرد ہلاک

    خیال رہے کہ خیبرپختونخواہ پولیس کو 16 اپریل کی شب پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 7 کے ایک گھر میں دہشت گردوں کے پناہ لینے کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد آپریشن کیا گیا۔

    پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی تو مکان میں چھپے دہشت گردوں نے اہلکاروں پر فائرنگ کی،جس کے نتیجے میں اے ٹی ایس کمانڈو قمر عالم شہید ہو گئے تھے۔ پولیس اہل کاروں نے بہترین حکمت عملی اپنا کر دہشت گردوں کو عمارت کے ایک ہی حصے میں محصور کر کے انہیں بیسمنٹ تک محدود کیا تھا، بعد ازاں پاک فوج کے دستوں کی مدد سے گراؤنڈ فلور کو کلیئر کرنے کے لیے فیصلہ کن آپریشن کیا گیا جس کے نتیجے میں پانچ دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: پشاور: دہشت گردوں کے مکان سے متعلق تفتیش میں پیش رفت، این او سی لینے والا گرفتار

    مکان سے نکالی ہوئی دہشت گردوں کی لاشیں تا حال شناخت نہیں کی جا سکی ہیں، تاہم لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

  • حیات آباد میں فائرنگ سے پاک فوج کا کرنل شہید

    حیات آباد میں فائرنگ سے پاک فوج کا کرنل شہید

    پشاور: حیات آباد میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے پاک فوج کے کرنل طاہر کو شہید کردیا۔

    پولیس حکام کے مطابق پشاور میں حیات آباد فیز تھری چوک شنوری مارکیٹ کے قریب کرنل طاہر کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ نماز کی ادائیگی کے بعد گھر واپس جارہے تھے۔

    نامعلوم دہشتگردوں کی فائرنگ سے کرنل طاہر موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، پولیس نے ان کی لاش تحویل میں لےکر حیات آباد میڈٖیکل کمپلیکس منتقل کردی ۔

    کرنل طاہر عظیم راولپنڈی میں تعینات تھے اور اپنے اہل خانہ سے ملنے پشاور آئے تھے،مقتول کے بھائیوں وقاص کو دوہزار چار اور شکیل کو دوہزار میں دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا ۔

     پولیس نے جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکھٹے کرلئے، پولیس کے مطابق کرنل طاہر کو نائن ایم ایم پستول کی تین گولیاں لگیں ۔

  • پشاور:مغوی سری لنکن باشندہ پولیس کی مبینہ قید میں نکلا

    پشاور:مغوی سری لنکن باشندہ پولیس کی مبینہ قید میں نکلا

    پشاور :حیات آباد سے لاپتہ ہونے والا سری لنکن غیر ملکی باشندہ کا اغوا کاروں کی بجائے پولیس کی مبینہ قید میں رہنے کا انکشاف ۔اے آر وائی نیوز نے فوٹیج حاصل کرلی ،تفصیلات کے مطابق بیس روز سے پولیس آنکھ مچولی کھیل رہی ہے کبھی تھانوں میں چھپا تی ہے کبھی سلاخوں کے پیچھے کبھی تہ خانوں میں حیات آباد سے لاپتہ ہونے والا غیر ملکی باشندہ محمد زمان کی روداد اے آر وائی نیوز نے فلم بند کر لی۔

    محمد زمان سری لنکا کا باشندہ ہے ،خیال کیا جارہا تھا کہ محمد زمان کو اغواء کیا گیا لیکن انکشاف ہوا کہ وہ پولیس کی قید میں ہے، ستائیس جون کو جب عدالت میں اسے پیش کیا گیا تو جرم ثابت نہ ہونے پر عدالت نے رہائی کے احکامات جاری کئے۔ اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے محمد زمان نے کہا کہ اس پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا پھر بھی پولیس نے قید کر رکھا ہے۔غیر ملکی باشندے کی فوٹیج بننے کے بعد سری لنکن باشندے کو پولیس نے پھر غائب کردیا۔