Tag: حیرت انگیز

  • قدرت کا کرشمہ، ٹرانس پیرنٹ مچھلی دریافت

    قدرت کا کرشمہ، ٹرانس پیرنٹ مچھلی دریافت

    والیٹا: آپ نے مختلف اقسام کے نایاب آبی مخلوق دیکھے ہوں گے لیکن قدرت کا ایسا کرشمہ سامنے آیا ہے جسے دیکھنے والے ورطہ حیرت میں مبتلا ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مالٹا کے سمندر میں ایک غوطہ خور نے ایسی مچھلی دیکھی جسے اس سے قبل انسانی آنکھ نے کبھی نہیں دیکھا۔

    رینیرو نامی تیراک نے سمندر کی تہہ میں آیسی آبی مخلوق دیکھی جس کا جسم شیشے کی طرح چمک رہا تھا اور اس کے آر پار آسانی سے دیکھا جاسکتا تھا۔ غوطہ خور نے حیرت انگیز مناظر کو کیمرے کی آنکھ میں قید کیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تیراک نے بتایا کہ اس نے اپنے چالیس سالہ تیراکی کے دور میں اس طرح کی عجیب وغریب مخلوق کبھی نہیں دیکھی، جیلی فش کی طرح نظر آنے والی مچھلی کی لمبائی 12 انچ جبکہ چوڑائی 8 انچ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ مچھلی آبی جانور ’سیلپ‘ کی نسل میں سے ایک ہے۔

    مالٹا میں آبی مخلوقات سے متعلق قائم ادارے کا کہنا ہے کہ سیلپ نامی مچھلیاں بہت کم عرصہ جیتی ہیں، گھنٹوں کی رفتار سے ان کی لمبائی اور چوڑائی میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔ جبکہ ان کی غذا زیرسمند اگنے والی گھاس ہوتی ہیں۔

  • آنکھیں ملانے کے وہ حیران کن فائدے جو آپ کی زندگی  بدل دیں

    آنکھیں ملانے کے وہ حیران کن فائدے جو آپ کی زندگی بدل دیں

    عمومی طور پر لوگ بات چیت کے دوران ایک دوسرے سے 30 سے 60 فیصد آنکھیں ملاتے ہیں لیکن اگر آپ جذباتی تعلق رکھنا چاہتے ہیں تو دوران گفتگو 70 فیصد سے زائد آنکھوں سے رابطہ جوڑنا ہوگا۔

    آنکھوں سے رابطے کو اپنے فائدے کے لئے استعمال کرنا ایک ایسی مہارت ہے جسے عملی طور پر کرنا انتہائی آسان ہے چاہے آپ کسی میٹنگ میں اپنی بات کا وزن پیدا کرنا چاہیں یا کسی کے ساتھ محفل جمائیں،آپ کی نگاہیں آپ کے الفاظ سے زیادہ کہہ سکتی ہیں۔

    خوداعتمادی اور اپنے بارے میں جاننا

    اگر کوئی آپ کو گھور رہا ہو تو آپ اپنے انداز، طریقہ کار اور ایکشن پر فوری طور پرتوجہ دینے لگتے ہیں، اس عمل کو مثبت انداز میں لیں اور اس بات کو سمجھیں کہ جو کچھ آپ کررہے ہیں وہ آپ اپنی بہتری کے لیے کررہے ہیں مگر اس کے لیے مناسب طریقہ کار اپنائیں۔

    نظریں چرانا یا پلکیں جھپکانے سے انسان خود اعتمادی کھو دیتا ہے اور احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ ہاں اگر کوئی ٹکٹکی باندھ کر دیکھ رہا ہے تو اسے نظر انداز کریں۔

    الفاظ کو زیادہ یادگار بناتے ہیں

    نگاہیں خلوص اور اعتماد کی علامت ہوتی ہیں یہ انتہائی موثر طریقہ ہے کہ کوئی آپ کی باتوں پر پوری طرح دھیان دے اور ان الفاظ کو یاد رکھے، یہ تکنیک انتہائی موثر اور کارگر ثابت ہوتی ہے چاہے آپ کہیں پریزنٹیشن دے رہے ہوں، پڑھا رہے ہوں یا بچوں کو کچھ سمجھا رہے ہوں۔یہ بات ایک تحقیق میں بھی ثابت ہوچکی ہے۔

    جھوٹ پکڑنے میں مددگار


    آپ نے ایک جملہ اکثر سنا ہوگا کہ” میری آنکھوں میں دیکھو اور سچ سچ بتاؤ "۔ سچ اگلوانے کے لیے یہ ایک فطری طریقہ اور ایک متھ بھی ہے کہ براہ راست آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے سے سامنے والا جھوٹ بولنے سے کتراتا ہے۔ اس منطق کو سائنس بھی مانتی ہے کہ جھوٹ بولنے والا آنکھوں سے رابطہ کم رکھتا ہے اور نگھائیں چرانے لگتا ہے۔

    ہم لاشعوری طور پر یقین رکھتے ہیں کہ ہماری آنکھیں ان الفاظ سے کہیں زیادہ معلومات دیتی ہیں جو ہم کہہ رہےہوتے ہیں لہذا ہم کسی کی طرف براہ راست دیکھتے ہوئے جھوٹ بولنے سے پرہیز کرتے ہیں۔

    محبت یا دوستی میں مبتلا کرنا

    فلموں میں سب سے زیادہ رومانی مناظر وہ ہوتے ہیں، جس میں محبت کرنے والے ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں جمائے ہوتے ہیں، اس کے پیچھے بھی ایک سائنس ہے ۔ محققین نے ایک تحقیق کے ذریعے یہ پتہ لگایا ہے کہ اگر کوئی مرد 8عشاریہ 2 سیکنڈ تک کسی خاتون کو مسلسل دیکھتا ہے تو اس کا مطلب وہ اس کی محبت میں گرفتار ہوچکاہے بجائے اس شخص کے جو 4.5 سیکنڈ تک کسی خاتون پر نظریں جمائے ۔

    لہذا آپ ایک عورت ہیں اور کوئی آدمی آپ کی طرف 8.2 سیکنڈ سے زیادہ آپ کی طرف دیکھ رہا ہے تو ، بس اتنا جان لیں کہ وہ آپ کے لئے احساسات رکھتا ہے۔

    عزت و احترام دیکھانا

    گفتگو کے دوران مثبت آئی کنٹیکٹ اس بات کی علامت ہے کہ وہ شخص آپ کی عزت کے ساتھ ساتھ قدر بھی کرتا ہےخاص کر مغربی ممالک اور امریکا میں ایسا عمل کرنے والے کو اچھا سمجھا جاتا ہے۔اس سے یہ ابھی اظہار ہوتا ہے کہ آپ سامنے والے کو اپنے مساوی سمجھتے ہیں۔اگر آپ اس سے ہچکچاتے ہیں تو لوگ آپ کو نااہل یا ناقابل اعتماد سمجھے گے۔

    کبھی نہ بھولنے والے لوگ

    آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ کامیاب لوگ سامنے والے سے بات چیت کے دوران اپنی نگھاؤں کے اندازاور چہرے کے تاثرات تبدیل کرتے رہتے ہیں، اس برتاؤ کا گہرا ثر ہوتا ہے۔ یہ عمل ان لوگوں کی کامیابی کی کنجی کی ضمانت ہوتی ہے۔

    ایسے لوگوں کی بات چیت کے دوران حرکات سامعین سے گہرا تعلق جوڑ لیتی ہیں اور اسی بنیاد پر بولنے اور سننے والا ایک دوسرے کو یاد رکھتے ہیں اور انہیں بھول نہیں پاتے۔

  • منڈی بہاؤالدین: زندہ شخص کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین: زندہ شخص کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین: وسطی پنجاب کے شہر منڈی بہاؤ الدین میں ایک زندہ شخص کو ڈاکٹر کی غفلت کی وجہ سے مردہ خانے منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منڈی بہاؤ الدین میں مردہ شخص زندہ نکلا، چکوال کے علی رضا کو ایمرجنسی میں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم ڈاکٹر نے زندہ مریض کو مردہ قرار دے کر مردہ خانے منتقل کر دیا۔

    تاہم میڈیا کی بروقت نشان دہی پر پولیس نے ایکشن لیا اور اسپتال کے عملے نے مردہ خانے سے مریض کو ایمرجنسی میں شفٹ کر دیا۔

    واقعے کے بعد ڈپٹی کمشنر مہتاب وسیم نے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، جو اس بات کی تحقیق کرے گی کہ زندہ شخص کو کیسے مردہ قرار دیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد، پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی معذور ہوگئی

    واضح رہے کہ ملک بھر کے مختلف شہروں میں ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث مریضوں کے مرنے اور معذور ہونے کی خبریں تواتر کے ساتھ میڈیا کی زینت بن رہی ہیں۔

    اپریل میں کراچی میں ڈاکٹر کی مبینہ غلفت کے باعث غلط انجیکشن لگنے سے ایک اور بچی زندگی کی بازی ہار گئی تھی، جس پر پولیس نے اتائی ڈاکٹر عدنان کو حراست میں لے لیا تھا۔

    ادھر جولائی میں اسلام آباد کے پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے چھ سال کی بچی معذور ہوگئی تھی، دوران علاج ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی کا ہاتھ خراب ہوا، بچی کو بازو میں فریکچر پر اسپتال لایا گیا تھا۔

  • حضرت عثمانؓ آج بھی مدینے میں صاحبِ جاگیر ہیں

    حضرت عثمانؓ آج بھی مدینے میں صاحبِ جاگیر ہیں

    مدینہ منورہ میں سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نام پر باقاعدہ جائیداد رجسٹرڈ ہے اور آج بھی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے نام پر بجلی اور پانی کا بل آتا ہے۔

    تیسرے خلیفہ راشد عثمان بن عفان بن امیہ بن عبد شمس بن عبد مناف نے زمانہ جاہلیت میں پڑھنا لکھنا سیکھ لیا تھا، جوانی میں تجارت کا پیشہ اختیار کیا۔

    اپنے زمانے کے ارب پتی تھے، سخاوت کی وجہ سے غنی کے لقب سے مشہور ہوئے۔ فروغ اسلام اور استحکام دین کیلئے اپنی دولت کو بے دریغ نچھاور کیا۔

    اسلام قبول کرنے والے چوتھے مرد حضرت عثمان رضی اللّہ تعالی عنہ کی یوں تو دینی خدمات بے شمار ہیں، قرآن پاک کی نقلیں تیار کروا کر مختلف علاقوں میں محفوظ کروا دی گیئں، مسجد قبا کے لیے وسیع مالی امداد، خود زکوة نکالنے کے طریقے کو رائج کرنا، پہلے باقاعدہ اسلامی بحری بیڑے کی تیاری وغیرہ شامل ہیں۔

    تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ نبوت کے تیرہوں سال میں جب مسلمان ہجرت کر کے مدینہ منورہ پہنچے تو وہاں پینے کے پانی کی بہت قلت تھی ،مدینہ منورہ میں ایک یہودی کا کنواں تھا جو مسلمانوں کو پانی مہنگے داموں فروخت کرتا، اس کنویں کا نام "بئرِ رومہ” یعنی رومہ کا کنواں تھااور پریشانی کے عالم میں مسلمانوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فریاد کی ، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "کون ہے جو یہ کنواں خریدے اور مسلمانوں کے لیے وقف کر دے؟ ایسا کرنے پر اللہ تعالیٰ اسے جنت میں چشمہ عطاءکرے گا۔

    news-3
    حضرت عثمانؓ کا کنواں

    حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ اس یہودی کے پاس گئے اور کنواں خریدنے کی خواہش کا اظہار کیا، کنواں چونکہ منافع بخش آمدنی کا ذریعہ تھا اس لیے یہودی نے اسے فروخت کرنے سے انکار کر دیا توحضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے یہ تدبیر کی کہ پورا کنواں نہ سہی، آدھا کنواں فروخت کر دو۔ آدھا کنواں فروخت کرنے پر ایک دن کنویں کا پانی تمہارا ہو گا اور دوسرے دن میرا ہو گا، یہودی ان کی اس پیشکش پر لالچ میں آ گیا۔ اس نے سوچا کہ حضرت عثمان اپنے دن میں پانی مہنگے داموں فرخت کریں گے، اس طرح اسے زیادہ منافع کمانے کا موقع مل جائے گا، چنانچہ اس نے آدھا کنواں حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فروخت کر دیا۔

    سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے وہ کنواں اللہ کی رضا کے لئے وقف کر کے اپنے دن مسلمانوں کو کنویں سے مفت پانی حاصل کرنے کی اجازت دے دی، لوگ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دن مفت پانی حاصل کرتے اور اگلے دن کے لئے بھی ذخیرہ کر لیتے، یہودی کے دن کوئی بھی شخص پانی خریدنے نہ جاتا۔

    یہودی نے دیکھا کہ اس کی تجارت ماند پڑ گئی ہے تو اس نے حضرت عثمان سے باقی آدھا کنواں بھی خریدنے کی پیشکش کر دی جس پر حضرت عثمان راضی ہو گئے اور کم و بیش پینتیس ہزار درہم میں پورا کنواں خرید کر مسلمانوں کے لیے وقف کر دیا۔

    اس دوران ایک مالدار آدمی نے عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو کنواں دوگنا قیمت پر خریدنے کی پیش کش کی، حضرت عثمان نے فرمایا کہ "مجھے اس سے کہیں زیادہ کی پیش کش ہے”تو وہ شخص بھی اپنی پیشکش بڑھاتاچلاگیااور حضرت عثمان یہی جواب دیتے رہے۔یہاں تک اس آدمی نے کہا کہ "حضرت آخر کون ہے جو آپ کو دس گنا دینے کی پیش کش کر رہا ہے؟”سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ’میرا رب مجھے ایک نیکی پر دس گنا اجر دینے کی پیش کش کرتا ہے۔

    news-1

    وقت گزرتا گیا اور یہ کنواں مسلمانوں کو سیراب کرتا رہا یہاں تک کہ عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دورِ خلافت میں اس کنویں کے اردگرد کھجوروں کا باغ بن گیا اور اسی دور میں ہی اس باغ کی دیکھ بھال ہوئی، بعد ازاں آلِ سعود کے عہد میں اس باغ میں کھجور کے درختوں کی تعداد تقریباً پندرہ سو پچاس ہو گئی۔ حکومتِ وقت نے اس باغ کے گرد چاردیواری بنوائی اور یہ جگہ میونسپلٹی میں حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نام پر رجسٹرڈ کردی۔

    وزارتِ زراعت یہاں کی کھجوریں بازار میں فروخت کرتی اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نام پر بینک میں جمع کرواتی رہی، چلتے چلتے یہاں تک اس اکاونٹ میں اتنی رقم جمع ہو گئی کہ مدینہ منورہ کے مرکزی علاقہ میں اس باغ کی آمدنی سے ایک کشادہ پلاٹ لیا گیا جہاں فندق عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نام سے ایک رہائشی ہوٹل تعمیر کیا جانے لگا۔

    اس رہائشی ہوٹل سے سالانہ پچاس ملین ریال آمدنی متوقع ہے جس کا آدھا حصہ غریبوں اور مسکینوں کی کفالت اور باقی آدھا حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بینک اکاونٹ میں جمع ہوگا، سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے اس عمل اور خلوصِ نیت کو اللہ رب العزت نے اپنی بارگاہ میں ایسے قبول فرمایا اور اس میں اتنی برکت عطا فرمائی کہ قیامت تک ان کے لیے صدقہ جاریہ بنا دیا۔

  • دنیا کا تیز ترین انسان کن جانوروں کو دوڑ میں شکست دے سکتا ہے؟

    دنیا کا تیز ترین انسان کن جانوروں کو دوڑ میں شکست دے سکتا ہے؟

    کیا آپ دنیا کے تیز  ترین انسان کے بارے میں جانتے ہیں؟

    افریقی ملک جمیکا کے ایتھلیٹ یوسین بولٹ کو دنیا کا تیز ترین انسان قرار دیا جاتا ہے۔ بے شمار ریکارڈز رکھنے والے بولٹ کی اوسط رفتار 23 میل فی گھنٹہ ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ رفتار 27 میل فی گھنٹہ ہے۔

    یہ رفتار دنیا کے چند جانوروں سے بھی زیادہ ہے۔ آئیں دیکھتے ہیں کہ یوسین بولٹ دوڑ میں کن کن جانوروں کو ہرا سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دنیا کا تیز رفتار ترین جاندار کون سا ہے؟

    گلہری: پھرتی سے اخروٹ پکڑ کر بھاگ جانے والی گلہری کی اوسط رفتار 12 میل فی گھنٹہ ہے یعنی یہ باآسانی بولٹ سے شکست کھا سکتی ہے۔

    ہاتھی: بھاری بھرکم جسامت کے باوجود ہاتھی 15 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے تاہم بولٹ کو پچھاڑنے کے لیے یہ بھی ناکافی ہے۔

    روڈ رنر: آپ نے روڈ رنر نامی کارٹون میں اس پرندے کو ضرور دیکھا ہوگا۔ یہ پرندہ 20 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ کر بھی بولٹ سے شکست کھا جائے گا۔

    جیک رسل ٹیریئر (کتے کی ایک قسم): یہ کتا 25 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے اور اس کتے اور بولٹ کے درمیان مقابلہ دلچسپ ہوگا تاہم فتح بولٹ کے ہی حصے میں آئے گی۔

  • پریاں وجود رکھتی ہیں: ایک عظیم ادیب کا دعویٰ

    پریاں وجود رکھتی ہیں: ایک عظیم ادیب کا دعویٰ

    سر آرتھر کونن ڈوئل کو دنیائے ادب کے سب سے سنسنی خیز کردار شرلاک ہومز کو تخلیق کرنے کا اعزازا حاصل ہے۔ البتہ یہ امر حیران کن ہے کہ سائنسی موضوعات کا احاطہ کرنے والا یہ عظیم قلم کار غیرمرئی قوتوں اور پریوں پر کامل یقین رکھتا تھا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق غیرمرئی قوتوں میں اس کی دل چسپی کا سبب اس کے بیٹے اور بھائی کی انفلوینزا کے ہاتھوں موت تھی۔ اس کے ذہن میں اُن کی ارواح سے رابطہ کا بھوت سما گیا۔ وہ ایسے لوگوں سے وابستہ ہوگیا، جو  اُن ارواح سے رابطے کے دعوے دار تھے۔

    البتہ سب سے زیادہ پریشان کن آرتھر کونن کا یہ اصرار تھا کہ پریاں واقعی وجود رکھتی ہیں۔ اس معاملے میں ڈرامائی موڑ 1917 میں آیا، جب انگلینڈ کے علاقہ ویسٹ یارک شائر کے مضافات میں مقیم دو لڑکیوں الیسیا وائٹ اورفرانسسز گرفتس کی بنائی ہوئی پانچ تصویر منظر عام پر آئیں۔

    یہ تصاویر  بہت مشہور ہوئیں۔ ان میں دونوں بہنیں اپنے گھر کے پاس پریوں کے ساتھ دکھائی دے رہی تھیں۔ ان تصویروں کو Cottingley Fairies کا نام دیا تھا۔

    یہ تصاویر جب سر آرتھر کوئن ڈوئل کی نظر سے گزریں، تو وہ تجسس سے بھر گیا۔

    یہ عظیم مصنف ان دنوں اسی موضوع پر ایک طویل مضمون لکھ رہا تھا۔ اس نے ماورائی قوتوں سے متعلق اپنے نظریات کے ثبوت میں اُن تصویر کو پیش کرتے ہوئے پریوں کے وجود پر اپنے تئیں تصدیق کی مہر ثبت کر دی۔

    گو بہت سے افراد کو ان تصاویر پر اعتراض تھا، مگر سر آرتھر کونن نے اپنی تحریروں اور تقریروں میں ان کا تواتر سے ذکر اور  زور شور سے دفاع کیا۔ بیش تر لوگ اس کی عظمت اور بڑھتی عمر کے احترام میں چپ ہوجاتے۔ عام خیال تھا، سر آرتھر کا ذہنی توازن بگڑتا جارہا ہے۔

    1983 میں یہ تصاویر اتارنے والی بچی الیسیا نے، جو اب بوڑھی ہوچکی تھی، اعتراف کر لیا کہ یہ تصاویر فراڈ تھیں، مگر اس وقت تک سر آرتھر کونن ڈوئل اس یقین کے ساتھ کہ پریاں واقعی وجود رکھتی ہیں، دنیا سے رخصت ہوچکے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یومِ شہادتِ خلیفہ سوئم، ذوالنورین حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہہ

    یومِ شہادتِ خلیفہ سوئم، ذوالنورین حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہہ

    خلیفہ راشد سوئم، کامل حیا و ایمان حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کا نام عثمان کنیت ابوعبداللہ اورابوعمراور لقب ذوالنورین تھا، آپ کے والد کا نام عفان بن ابی العاص تھا۔ آپکا تعلق شہرمکہ کے قبیلہ قریش کی شاخ بنوامیہ سے تھا،حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کاشمار سابقون الاولون میں ہوتا ہے، آپ عشرہ مبشرہ میں سے ایک ہیں، آپ کا شمارہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب شوریٰ میں بھی ہوتا ہے۔ اُمت مسلمہ میں کامل الحیاء والایمان کے الفاظ آپ کی ہی شان میں استعمال کیے جاتے ہیں ۔

    حضور اکرم ﷺ نے آپ کے بارے میں ارشاد فرمایا تھا کہ

    میں اس سے کس طرح شرم نہ کروں ، جس سے فرشتے بھی شرم کرتے ہیں‘۔

    حضرت عثمان نے ابتدائی زمانہ اسلام میں ہی اسلام قبول کرلیا تھا، آپ نے اسلام کی راہ میں بڑے شدائد برداشت کیے ،مگردامے ،درمے اورسخنے اسلام کے لیے سرگرم رہے، قبول اسلام کے کچھ ہی عرصہ بعد آپ کا نکاح حضور اکرمﷺ کی صاحبزادی حضرت بی بی رقیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہمہ سے ہوگیا، بعدازاں آپ کو ہجرت حبشہ کاشرف بھی حاصل ہوا اور راہ اسلام میں آپ اپنا آبائی وطن ترک کرکے حبشہ چلے گئے۔

    رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تھا کہ یہ دونوں(یعنی میاں بیوی) لوط علیہ السلام کے بعد سب سے پہلے شخص ہیں جنھوں نے اللہ کی طرف ہجرت کی ہے، جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ ہجرت فرمائی تو آپ بھی مدینہ چلے آئے،جہاں آپ نے اسلام اور مسلمانوں کے لیے گرانقدر کارنامے انجام دیے۔غزوہ بدر کے دوران ہی جب حضرت رقیہ کا وصال ہو گیا تو آنحضرت ﷺ نے اپنی دوسری صاحب زادی حضرت اُم کلثوم رضی اللہ تعالیٰ  کا نکاح بھی حضرت عثمان سے کر دیا جس کہ بعد آپ کا لقب ذوالنورین یعنی دو نوروں والا ہو گیا۔

    نو ہجری میں جب حضرت ام کلثوم کا بھی وصال ہوگیا اس موقع ابن اثیر نے حضرت علی سے روایت کی نقل ہے کہ رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ

    ’اگر میری چالیس بیٹیاں بھی ہوتیں تو میں انہیں یکے بعد دیگرے عثمان سے بیاہ دیتا‘۔

    مدینہ ہجرت کے بعد مسلمانوں کو میٹھے پانی کی بڑی تکلیف تھی۔شہر مدینہ میں بئررومہ کے نام سے میٹھے پانی کاایک کنواں تھا حضرت عثمان نے ۳۵ ہزاردرہم کے عوض یہ کنواں خرید کر مسلمانوں کے لیے وقف کردیا جس پر نبی اکرم نے آپ کو جنت کی بشارت دی۔


    حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا کنواں


    حضرت عثمان کا ایک لقب غنی بھی تھا اوردرحقیقت آپ اس لقب کے پوری طرح مستحق تھے، یوں تو ساری عمر آپ نے اپنا مال بڑی فیاضی سے راہ اسلام میں خرچ کیا تاہم غزوہ تبوک میں آپ کا مالی انفاق حد سے بڑھ گیا آپ نے اس موقع پر روایات کے مطابق نو سو اونٹ،ایک سوگھوڑے ،دو سو اوقیہ چاندی اور ایک ہزار دینار خدمت نبویﷺ میں پیش کیے جس پرخوش ہو کر نبی پاکﷺ نے ارشاد فرمایا کہ آج کے بعد عثمان جو بھی کریں انہیں ضرر نہ ہوگا۔

    واقعہ صلح حدیبیہ 6 کے نازک موقع پر یہ حضرت عثمانؓ ہی تھے جنہوں نے سفارت کے فرائض انجام دیے اور نبی اکرم کے نمائندے کی حیثیت سے آپ کا پیغام قریش تک پہنچایا اور اس سلسلے میں اپنی جان تک کی پروا نہ کی، اپنے زمانہ خلافت میں حضرت عثمان کا سب سے عظیم کارنامہ جمع قرآن کا انجام دیا۔

    ۱۸ ذی الحجہ ۳۵ ھ کو نبی اکرم ﷺکے اس محبوب خلیفہ کو ایک عظیم سازش ، جو کہ درحقیقت اسلامی تاریخ کی سب سے اول اور سب سے عظیم سازش تھی کے بعد اس عالم میں قتل کر دیا گیا کہ جب آپ اپنے گھر میں قرآن کی تلاوت کر رہے تھےاور کئی دن کے روزے سے تھے۔

    جنت البقیع میں موجود حضرت عثمان ؓ کی قبر مبارک

    آپ کی شہادت کے وقت حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ سمیت کئی صحابہ کرام آپ کے گھر کے دروازے پر پہرہ بھی دے رہے تھے لیکن اس کے باوجود بلوائی آپ کے گھر میں پیچھے کی سمت سے داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے اور عین تلاوت قرآن کی حالت میں خلیفہ وقت اور امیرالمومنین کو شہید کر دیا گیا۔

  • انسانی دماغ کے بارے میں دلچسپ معلومات

    انسانی دماغ کے بارے میں دلچسپ معلومات

    ہمارا جسم ایک عجوبہ ہے۔ اس کے اندر ایسے ایسے نظام موجود ہیں جنہیں دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ انسانی جسم پر تحقیق کا سلسلہ آج بھی جاری ہے اور ہر بار اس میں نئے انکشافات ہوتے ہیں۔

    ہمارے دماغ کو ہی لے لیجیئے۔ اسی دماغ کی بدولت حضرت انسان نے کیا کیا کارنامے دکھائے۔ ذہانت و عقلمندی سے لے کر بدحواسی اور کند ذہنی کے ایسے ایسے مظاہرے تاریخ میں درج ہیں کہ حیرت ہوتی ہے کہ ایک ہی شکل کا دماغ آخر کس کس طرح اپنی کرامات دکھا سکتا ہے۔

    آئیے اپنے دماغ کے بارے میں کچھ حیرت انگیز معلومات جانتے ہیں جن کا شاید اس سے پہلے آپ کو علم نہیں ہوگا۔

    انسانی دماغ ٹھوس نہیں ہوتا۔ یہ نرم اور لچکدار ہوتا ہے۔

    ہمارا دماغ ہمارے جسم کے کل وزن کا صرف 2 فیصد حصہ ہوتا ہے لیکن یہ جسم کی پیدا کردہ 20 فیصد توانائی خرچ کرتا ہے۔

    دوران حمل ماں کے پیٹ میں موجود بچہ میں ہر منٹ میں ڈھائی لاکھ دماغی خلیات بنتے ہیں۔

    brain-2

    ایک بالغ شخص کے دماغ میں 100 بلین دماغی خلیات ہوتے ہیں اور یہ 10 ہزار علیحدہ اقسام پر مشتمل ہوتے ہیں۔

    ہر دماغی خلیہ 40 ہزار سائنسوپسس سے جڑا ہوتا ہے۔ سائنوپسس کے ذریعہ پورے عصبی نظام میں معلومات کی ترسیل ہوتی ہے۔

    ہمارے دماغ کی معلومات کو جانچنے اور اسے منتقل کرنے کی رفتار 432 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ یہ رفتار دنیا کی تیز ترین فارمولا ون کار ریس سے بھی زیادہ ہے جس کا اب تک کا سب سے زیادہ فاصلہ 386 کلو میٹر فی گھنٹہ رہا ہے۔

    ایک انسانی دماغ 12 سے 25 واٹ بجلی پیدا کرسکتا ہے۔ اس بجلی سے ایک ایل ای ڈی لائٹ روشن ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق پچھلے 10 سے 20 ہزار سال میں ہمارے دماغ چھوٹے ہوگئے ہیں اور پہلے کے انسان کے مقابلے میں اب ہمارے دماغ کا حجم صرف ایک ٹینس بال جتنا رہ گیا ہے۔

    کیسی لگیں آپ کو یہ معلومات؟

  • سیلفی لینے کی کوشش کے دوران قدیم پُرتگالی مجسمہ ٹوٹ گیا

    سیلفی لینے کی کوشش کے دوران قدیم پُرتگالی مجسمہ ٹوٹ گیا

    پرتگال: نوجوان لڑکے کی 126 سالہ قدیم مجسمے کے ساتھ تصویر لینے کی کوشش کے دوران مجسمہ گر کر تباہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کے روزمرکزی النکرت ریلوے اسٹیشن کے باہر پیدل چلنے والے پل پرنصب مجسمے کے ساتھ  ایک نوجوان نے تصویر لینے کی کوشش کی اور قریبی تختے پر چڑھ گیا، وزن کے باعث تختہ اپنی جگہ سے ہٹا اور مجسمہ زمین پرگر کرتباہ ہوگیا۔

    Dom Sebastiao statue is seen at Rossio station in downtown Lisbon

    پولیس کے مطابق واقعے کے بعد لڑکے نے جائے وقوعہ سے بھاگنے کی کوشش کی، مگر ملزم کی اس کوشش کو ناکام بناتے ہوئے حراست میں لے لیا گیا ہے، جلد اُسے عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔

    Dom Sebastiao statue is seen at Rossio station in downtown Lisbon

    واضح رہے چھوٹے سائز کا یہ مجسمہ ریلوے اسٹیشن کے داخلی دروازے نصب کیا ہوا تھا۔ اداس آنکھوں، دو گھوڑوں کے درمیان تلوار والا یہ مجسمہ سفید رنگ کے خصوصی پتھر مہراب سےتیار کیا گیا تھا،جس کی تکمیل 1890 میں مکمل ہوئی۔

    پرتگالی خبررساں ذرائع کے مطابق یہ مجسممہ  ڈوم سیباسچین نامی بادشاہ کا تھا جس نے 24 سال کی عمر میں مراکش میں ہونے والی صلیبی جنگوں میں حصہ لیا تھا۔ اس کے علاوہ 1557 سے 1578  کے درمیان پرتگال میں حکومت کی اور ملک کو کئی فتوحات دلائیں، انہیں پرتگال کی تاریخ میں اہم اور مقدس شخصیت کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    ڈوم سیباسچین ایک صلیبی جنگ میں مارے گئے تھے تاہم ان کی لاش کی کبھی  بھی شناخت نہیں ہوسکی تھی، جس کے سبب پرتگالیوں میں اس یقین نے جنم لیا ہے کہ ایک دن بادشاہ واپس لوٹ کر ضرور آئے گا اوراپنا تخت سنبھالے گا اور پرتگالیوں کو مشکلات سے آزادی دلوائے گا۔

  • موت کی خبر دینے کی دعویدار حیرت انگیز موبائل ایپ تیار

    موت کی خبر دینے کی دعویدار حیرت انگیز موبائل ایپ تیار

    موت کی خبر دینے کی دعویداروں کیلئے حیرت انگیز موبائل ایپ تیار کی گئی ہے، جو موت کے وقت کا صرف اندازہ نہیں بلکہ دن، گھنٹہ، منٹ اور سیکنڈ تک بتاسکتی ہے۔

    اس ایپ کے فنکشن کیلئے ایپل کمپنی کی ہیلتھ کٹ ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا ہے، جو جسم کے بلڈ پریشر، درجہ حرارت، شوگر کی سطح، دل کی دھڑکن سمیت صحت کی اہم معلومات کو ریکارڈ کرتی ہے۔

    اسے تیار کرنے والی کمپنی نے اسے بنانے کیلئے ایک جینیاتی پروگرام کا استعمال کیا ہے، جو ایپل ہیلتھ کٹ سے حاصل ہونے والی معلومات کو استعمال کرتے ہوئے باقی عمر کا حساب لگائے گا۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ انسانی زندگی کو بہتر بنانے کی ایک کوشش ہے۔