Tag: خاتون ٹیچر معطل

  • خاتون اسکول ٹیچر نے 15 طلبہ کے بالوں پر قینچی چلا دی

    خاتون اسکول ٹیچر نے 15 طلبہ کے بالوں پر قینچی چلا دی

    حیدرآباد : بھارت میں ایک خاتون اسکول ٹیچر نے طلبہ کے بالوں کا ہیئر اسٹائل ناپسندیدہ قرار دے کر ان پر قینچی چلادی، بے ڈھنگے بال کٹنے پر طلبہ اور والدین نے شدید احتجاج کیا۔

    بھارت کے شہر حیدرآباد کے ایک اسکول میں خاتون ٹیچر کی جانب سے 15 طلبہ کے بال ناپسندیدہ قرار دے کر کاٹ دیئے گئے جس پر ٹیچر کو معطل کردیا گیا۔

    اسکول کے احاطہ میں کھڑا کرکے جن 15طلبہ کے بال کاٹے ہیں ان میں ہشتم، نہم اور دہم جماعت کے طلبہ شامل ہیں۔

    انگلش ٹیچر شریشا کو شکایت تھی کہ ان بچوں کا کلاس میں رویہ انتہائی بدتمیزی اور بد اخلاقی پر مبنی تھا، ان کا کہنا تھا کہ جب بھی کلاس میں ان طلبہ سے سوالات کے جوابات پوچھے جاتے تو یہ جواب دینے کے بجائے اپنے بالوں کو بار بار اچھالتے رہتے تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ کئی بار ان طلبہ کو اسکول آتے ہوئے بال تراش کر اور انہیں طریقے سے سنوار کر آنے کی ہدایت دی جاتی تھی لیکن وہ بے سود ثابت ہوئی۔

    آخرکار تنگ آکر ٹیچر شریشا نے بے ڈھنگے انداز سے ان کے بال کٹوا دیئے جس کے بعد طلبہ اور ان کے والدین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے شکایت کی اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔

    اس حوالے سے ڈی ای او ایجوکیشن سوما شیکھر شرما نے میڈیا کو بتایا کہ احتجاج کے بعد ٹیچر شریشا کو معطل کرکے واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    دریں اثنا ٹیچرز کی مختلف تنظیموں نے ٹیچر شریشا کی معطلی کے حکم کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ٹیچر کو ’بیسٹ ٹیچر‘ کا ایوارڈ مل چکا ہے۔

  • چترال : بے قصورطالبہ کو اسکول سے نکالنے پرخاتون ٹیچر معطل

    چترال : بے قصورطالبہ کو اسکول سے نکالنے پرخاتون ٹیچر معطل

    چترال : پرائمری جماعت کی طالبہ کو تشدد کا نشانہ بنانے اور بے جا اسکول سے بے دخل کرنے پر خاتون ٹیچر کو ملازمت سے معطل کردیا گیا، مذکورہ ٹیچر کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری اسکول کے اساتذہ طلباء سے ذاتی کام کرانے لگے، طلباء و طالبات کے ساتھ نوکروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے، جس کی مثال چترال کے ایک اسکول میں دیکھی گئی۔

    گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول شغور لوٹکوہ کی خاتون ٹیچر رضیہ بی بی نے تیسری کلاس کی طالبہ کو ذاتی کام ٹھیک سے نہ کرنے پر اسکول سے نکال دیا۔

    معصوم طالبہ کا قصور محض اتنا تھا کہ اس نے ٹیچر کی چند ماہ کی بچی کی صحیح دیکھ بھال نہیں کی اور وہ جھولے سے گر گئی، جس پر ٹیچر نے طالبہ کو تشدد کا نشانہ بنا کراسکول سے بھی بے دخل کردیا۔

    سوشل میڈیا پر خبر وائرل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر چترال نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ای ڈی او فیمیل کو خاص ہدایات جاری کیں۔


     مزید پڑھیں: چترال میں پہلی بار محافظ دارالا طفال یتیم خانے کا آغاز


    ڈی سی کی ہدایت پر ای ڈی او فیمیل بی بی حلیمہ نذیر نے خاتون ٹیچر رضیہ بی بی کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے اور اس کیخلاف انکوائری شروع کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔