Tag: خاتون پروفیسر

  • لبنانی مسلم خاتون پروفیسر کو امریکا سے ملک بدر کردیا گیا

    لبنانی مسلم خاتون پروفیسر کو امریکا سے ملک بدر کردیا گیا

    بوسٹن : امریکی یونیورسٹی کی مسلم لبنانی خاتون پروفیسر کو عدالتی احکامات کے برخلاف امریکا سے ملک بدر کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان سے تعلق رکھنے والی امریکی یونیورسٹی کی مسلمان خاتون پروفیسر کو امریکا سے ملک بدر کردیا گیا، امریکی حکام نے عدالت کی جانب سے روکے جانے کے باوجود ڈاکٹر راشا علویہ کو لبنان واپس بھیج دیا گیا۔

    براؤن یونیورسٹی کی خاتون پروفیسر ڈاکٹر راشا علویہ اپنے خاندان سے ملنے لبنان گئی تھیں، واپسی پر انہیں بوسٹن ایئرپورٹ پر حراست میں لے لیا گیا۔

    امریکی حکام نے ان کے موبائل فون کی تلاشی لی اور پھر امریکا میں داخلے سے روک دیا۔ خاتون نے عدالت سے رجوع کیا تو جج نے امریکی ویزا رکھنے والی خاتون کو فوری طور پر ملک سے نہ نکالنے کا حکم جاری کیا۔

    امریکی کسٹمز اور بارڈر حکام  نے عدالتی حکم کو یکسر نظر انداز کردیا، فرانسیسی ٹی وی کا کہنا ہے ڈاکٹر راشا علویہ کو مبینہ طور پر حزب اللہ سربراہ کی نمازِ جنازہ میں شرکت کرنے پر ملک بدر کیا گیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 34 سالہ ڈاکٹر راشا علویہ رہوڈ ریاست آئی لینڈ میں براؤن یونیورسٹی کے میڈیکل اسکول میں بحیثیت اسسٹنٹ پروفیسر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں (ڈاکٹر راشا) کو ملک بدر کیوں کیا گیا تاہم ان کو ایک ایسے وقت میں نکالا گیا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سرحد عبور کرنے پر پابندی لگانے اور امیگریشن کے ایشوز سے متعلق گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔

  • میکسیکو کی سرحد پر گلابی رنگ کے جھولے لگادئیے گئے

    میکسیکو کی سرحد پر گلابی رنگ کے جھولے لگادئیے گئے

    واشنگٹن: کیلیفورنیا یونیورسٹی میں آرکیٹیچر کی پروفیسر نے امریکا اور میکسکو کی سرحد کے درمیان گلابی رنگ کے جھولے لگائے دئیے جن پر دونوں ممالک کے بچے جھولا جھول کر لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ممالک کے درمیان سرحدوں پر فوجی مورچے اور اسلحے سے لیس سیکیورٹی اہلکار تو تعینات ہوتے ہی ہیں لیکن دنیا میں امریکا اور میکسیکو ایسے ملک بھی ہیں جن کی حدود پر بچوں کے لیے جھولے لگادئیے گئے ہیں۔

    سرحدی دیوار پر لگائے گئے سی ساس (جھولے) کے ایک طرف امریکن بچے بیٹھتے ہیں اور دوسری طرف میکسیکن جھولے لگانے کا مقاصد سرحد پر آہنی دیوار کی تعمیر کے خلاف احتجاج کرنا ہے جس کے لیے امریکی عدالت نے حال ہی میں رقم مختص کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر مشہور ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امریکا اور میکسیکو سے تعلق رکھنے والے ہر عمر کے لوگ جھولا جھول کر انجوائے کررہے ہیں۔

    خاتون پروفیسر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے سرحدی دیوار بنانے کا مقصد ختم ہوجائے گا اور دونوں ممالک کے لوگ صحیح معنوں میں ایک دوسرے سے رابطے استوار کرسکیں گے۔

    یاد رہے کہ میکسیکو سرحد پر دیوار بنانے کے معاملے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید اور مخالف کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا تاہم چند روز قبل ہی امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کی اجازت دے دی ہے۔

    میکسیکو کی سرحد پر 100 میل آہنی دیوار کی تعمیر کے لیے امریکا 2.5 ارب ڈالر خرچ کرے گا جس کا مقصد غیرقانونی طریقے سے مہاجرین کو امریکا میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد سے گرفتار افراد کے بچوں کو ان سے علیحدہ کردیا تھا جس کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔