Tag: خاتون ڈاکٹر خودکشی

  • لڑکی سے جنسی زیادتی ہوئی، سی ویو میں خاتون ڈاکٹر کی خود کشی سے متعلق ایف آئی آر درج

    کراچی: سی ویو کے قریب سمندر میں کود کر خود کشی کرنے والی نوجوان ڈاکٹر سارہ ملک کی موت کے واقعے کی ایف آئی آر لڑکی کے والد ابرار احمد کی مدعیت میں درج کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ویو کے قریب دو دریا کے مقام پر سارہ ملک نامی نوجوان فزیوتھراپسٹ نے دو دن قبل خود کشی کر لی تھی، جن کی لاش آج صبح ریسکیو ٹیم کو ملی۔

    ساحل تھانے کی پولیس کے مطابق لڑکی کی خود کشی کیس میں ڈیفنس میں قائم جانوروں کے اسپتال کے مالک اور ایک خاتون ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    اس واقعے کا مقدمہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں ساحل تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی ہوئی ہے۔

    سی ویو کے قریب سمندر سے 2 روز تلاش کے بعد خاتون ڈاکٹر کی لاش مل گئی

    ایف آئی آر کے مطابق سارہ ملک جمعے کی دوپہر گھر سے ڈیوٹی کے لیے نکلی تھی، وہ ڈیفنس نشاط کمرشل میں قائم جانوروں کے اسپتال میں ڈاکٹر تھی، اور اسپتال کے مالک سے خاتون کا کافی عرصے سے تعلق تھا۔

    مقدمے میں لکھا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ سارہ ملک نے ذہنی دباؤ میں آ کر خود کشی کی۔ پولیس حکام کے مطابق لڑکی کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں کیا جائے گا، اور واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے۔

  • سی ویو کے قریب سمندر سے 2 روز تلاش کے بعد خاتون ڈاکٹر کی لاش مل گئی

    کراچی: شہر قائد میں سی ویو کے قریب سمندر سے 2 روز تلاش کے بعد خاتون ڈاکٹر سارہ ملک کی لاش مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ویو پر دو دریا کے مقام پر ایک نوجوان لیڈی ڈاکٹر سارہ ملک نے سمندر میں نامعلوم وجوہ پر چھلانگ لگا دی تھی، ریسکیو ٹیموں نے دوسرے روز تلاش کے بعد لاش ڈھونڈ لی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جمعے کو پہلے روز ہی لڑکی کا ہینڈ بیگ ساحل سے مل گیا تھا، بیگ سے لڑکی کا موبائل بھی ملا، جس کی مدد سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق دو روز مسلسل تلاش کے بعد آج صبح لڑکی کی لاش سمندر سے نکال لی گئی، لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال منتقل کی گئی ہے، لاش کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کیا جائے گا۔

    پولیس حکام کے مطابق لڑکی جمعے کی دوپہر گھر سے اسپتال جانے کا کہہ کر نکلی تھی، سائرہ ملک ڈیفنس نشاط کمرشل پر قائم جانوروں کے اسپتال میں ملازمت کرتی تھی۔ لڑکی کی موت کی وجہ کا تعین پوسٹ مارٹم رپورٹ ہی سے ہو سکے گا۔

    اہل خانہ کا اصرار ہے کہ سارہ ملک خود کشی نہیں کر سکتی، جب کہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعاتی شواہد سے لگتا ہے کہ لڑکی نے خود کشی کی ہے۔

    بیگ میں موجود شناختی کارڈ سے لڑکی کی شناخت سارہ ملک دختر ابرار احمد کے نام سے ہوئی تھی، جو اعظم بستی محمود آباد کی رہائشی تھی، لڑکی کے والد ابرار احمد ریٹائرڈ پولیس ہیڈ کانسٹیبل ہیں، والد کے بیان کے مطابق ان کی بیٹی ہاؤس جاب مکمل کر چکی تھی، اہل خانہ کا کہنا تھا کہ سارہ ملک فزیوتھراپسٹ ڈاکٹر ہے۔

    اہل خانہ کی جانب سے تاحال واقعے کے حوالے سے کسی پر شک کا اظہار نہیں کیا ہے۔