Tag: خاتون کی ہلاکت

  • مزدوروں کی لاپروائی کی وجہ سے خاتون کس طرح ہلاک ہوئی؟

    مزدوروں کی لاپروائی کی وجہ سے خاتون کس طرح ہلاک ہوئی؟

    مشرقی لندن میں کچھ سالوں پہلے افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں مزدوروں کی انتہائی لاپروائی اور اینٹیں گرنے سے خاتون ہلاک ہوگئی تھی۔

    مائیکلا بور نامی خاتون 29 مارچ 2018 کو اپنے بیٹے کیرن سے ملنے کےلیے اس کی نرسری جارہی تھی، جب مشرقی لندن کے علاقے بیتھنل گرین میں ایک عمارت کی تعمیر ہورہی تھی، ان کے گزرنے کے دوران دو ٹن سے زیادہ اینٹیں پانچ منزلہ عمارت سے نیچے گری۔

    اسپتال میں ڈاکٹرز نے بری طرح زخمی ہونے والی 28 سالہ خاتون مائیکلا کی جان بچانے کی کوشش کی لیکن دو دن بعد وہ اسپتال میں دم توڑ گئی۔

    انھیں 29ویں سالگرہ کے ایک دن بعد ہی برین ڈیڈ قرار دے دیا گیا جس کے باعث ان کی فیملی کی رضامندی سے لائف سپورٹ کو ہٹا دیا گیا۔

    سات سال کی تحقیقات کے بعد، تعمیراتی کمپنی اور اس جگہ پر موجود چار کارکنوں پر خاتون کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، ان ملزمان میں کرین آپریٹر 32 سالہ الیگزینڈر میک انیس اور کرین سپروائزر 59 سالہ داؤد مان بھی شامل ہیں۔

    اسٹیفن کولسن جن کی عمر 68 سال ہے وہ عمارت کی تعمیر کی جگہ پر لفٹنگ پلان کے انچارج تھے جبکہ 68 سالہ سائٹ مینیجر تھامس اینسٹس کو بھی چارج کیا گیا ہے۔

    ان چاروں افراد پر ہیلتھ اینڈ سیفٹی ایٹ ورک ایکٹ 1974 کے سیکشن 7 کے تحت سنگین غفلت سے قتل عام اور جرائم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    کمپنی ہیگنس ہومز پی ایل سی کو کارپوریٹ قتل عام اور ہیلتھ اینڈ سیفٹی ایٹ ورک ایکٹ 1974 کے سیکشن 3 کے تحت چارج کا سامنا ہے، مدعا علیہان 16 جون کو ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کی عدالت میں پیش ہونگے۔

    https://urdu.arynews.tv/woman-killed-by-falling-66-foot-christmas-tree/

  • خاتون کی ہلاکت، نیشنل ہائی وے احتجاج کے باعث 16 گھنٹے سے بند

    خاتون کی ہلاکت، نیشنل ہائی وے احتجاج کے باعث 16 گھنٹے سے بند

    کراچی: شہر قائد میں خاتون کی مبینہ پولیس فائرنگ سے ہلاکت پر نیشنل ہائی وے گزشتہ روز دوپہر سے بند ہے، خاتون کے لواحقین شدید احتجاج کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیشنل ہائی وے احتجاج کے باعث 16 گھنٹے سے بند ہے، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، یہ احتجاج اسٹیل ٹاؤن پولیس مقابلے میں خاتون کے جاں بحق ہونے پر کیا جا رہا ہے۔

    دو روز قبل پولیس مقابلے کے دوران راہگیر خاتون جاں بحق ہوئی تھیں، لواحقین کا کہنا ہے کہ خاتون کو پولیس کی گولی لگی، ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

    مظاہرین نے اسٹیل ٹاؤن تھانے پر دھرنا دے دیا ہے، جس کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام ہے، گھگر پھاٹک تک گاڑیوں کی لائنیں لگ گئی ہیں، پولیس نے مذاکرات کیے نہ لواحقین کے مطالبے پر مقدمہ درج کیا، جس سے اطراف کے مسافر بری طرح رل گئے ہیں۔

    مظاہرین کی جانب سے واقعے کا مقدمہ پولیس پارٹی کے خلاف درج کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جب کہ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑا جا رہا ہے۔

    ٹھٹھہ جانے والی ٹریفک کو پورٹ قاسم سے مہران ہائی وے موڑا جا رہا ہے، ٹھٹھہ سے آنے والی ٹریفک کو آئی سی آئی مل سے پورٹ قاسم، اور کاٹھور سے آنے والی ٹریفک کو سومار گوٹھ سے میمن گوٹھ موڑا جا رہا ہے۔

  • لاہور فائرنگ : خاتون کی ہلاکت پر رشوت خور پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور فائرنگ : خاتون کی ہلاکت پر رشوت خور پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور : بادامی باغ میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ سے خاتون کی ہلاکت کے واقعہ کا ذمہ دار تین پولیس اہلکاروں کو قرار دے کر ان کے خلاف رشوت خوری اور دوران ڈیوٹی غفلت کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو ستمبر کی رات بادامی باغ کے علاقے کھوکھر روڈ صدیقیہ کالونی میں شادی کی خوشی میں ہوائی فائرنگ سے ایک لڑکی جاں بحق ہوئی تھی، واقعے کی ذمہ داری ڈی آئی جی آپریشنز نے ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر ڈال دی۔

    اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد اکبر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ دوران ڈیوٹی غفلت برتنے پر تین پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں اے ایس آئی ارشاد، کانسٹیبل محمد وکیل اور محمد ریاض کو نامزد کیا گیا ہے، ڈی آئی جی آپریشنز کا مزید کہنا تھا کہ ون فائیو کی کال پر پہنچنے والے اہلکاروں نے حقائق چھپائے، اہلکاروں نے کنٹرول کو بتایا ہوائی فائرنگ نہیں ہوئی، پٹاخے چلے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ  اہلکاروں نے فائرنگ کرنے والوں کو رشوت لے کر چھوڑ دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: لاہور، شادی میں ہوائی فائرنگ، چھت پر کھڑی لڑکی موقع پر جاں بحق، ملزمان فرار

    شہزاد اکبر کے مطابق پکڑے جانے والے ملزمان جعفر اور عتیق نے تھانے سے واپس آنے کے بعد دوبارہ فائرنگ کی تھی، دوسری بار ہوائی فائرنگ سے چھت پر کھڑی خاتون کو گولی لگی، واضح رہے کہ ہوائی فائرنگ کا واقعہ دو ستمبر کی رات کو بادامی باغ کے علاقے میں پیش آیا تھا۔