Tag: خاتون

  • خاتون نے انجانے میں لاکھوں کی قیمت کا صوفہ چند ہزار میں بیچ دیا

    خاتون نے انجانے میں لاکھوں کی قیمت کا صوفہ چند ہزار میں بیچ دیا

    امریکا میں ایک خاتون کو جب معلوم ہوا کہ انھوں نے لاکھوں روپے مالیت کا ڈیزائنر صوفہ محض چند ہزار روپے میں فروخت کیا ہے، تو انھیں شدید دکھ پہنچا۔

    ہم ہمیشہ سوچتے ہیں کہ خرید و فروخت کے وقت کچھ اور مول تول کریں تاکہ محنت سے کمائے ہوئے ہمارے پیسوں کی بچت ہو، لیکن امریکا میں ایک خاتون نے ایسے ایک موقع پر ہزاروں ڈالرز سے خود کو محروم کر لیا۔

    جولیس شرینئر نامی خاتون نے ٹک ٹاک ویڈیو میں اپنا دکھڑا سناتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ایک ڈیزائنر صوفہ فیس بک مارکیٹ پلیس کے ذریعے 500 سو ڈالر میں بیچا، لیکن بعد میں انھیں معلوم ہوا کہ اس کی اصل قیمت 20 ہزار ڈالر تھی۔

    خاتون کو یہ نقصان صوفے کے بارے میں معلومات نہ ہونے کی وجہ سے اٹھانا پڑا، انھوں نے بتایا کہ مذکورہ صوفہ انھیں کسی نے مفت دیا تھا، انھوں نے اس کی تصویر فیس بک پر فروخت کے لیے ڈال دی، اور چند ہی سیکنڈ میں وہ فروخت ہو گیا۔

    جس شخص نے صوفہ خریدا، اس نے اس کی تصویر انسٹاگرام پر ڈال دی، اور ساتھ میں اس کا برانڈ بھی لکھ دیا، دل چسپ بات یہ ہے کہ اس وقت تک خاتون کو اس کے برانڈ کے بارے میں پتا نہیں تھا، یہ دیکھ کر انھوں نے گوگل پر اس برانڈ کے بارے میں معلومات حاصل کیں تو انکشاف ہوا کہ صوفی کی مالیت بیس ہزار ڈالر ہے۔

    خاتون نے بتایا کہ یہ صوفہ دراصل ولادی میر کیگان کا ڈیزائن کر دہ تھا، یعنی جدید امریکی فرنیچر ڈیزائنر صوفہ تھا۔ خاتون نے اس واقعے کے بعد اسی برانڈ کے ایک اور صوفے کی تصویر بھی شیئر کی اور کہا کہ یہ بھی برائے فروخت ہے۔

    خاتون کی اس واقعے پر مبنی یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی، صارفین نے اس پر طرح طرح کے تبصرے کیے، ایک نے لکھا کہ اتنا مہنگا صوفہ لینا تو پاگل پن ہوگا، ایک نے لکھا کہ آپ کو تو یہ مفت ملا تھا اس لیے آپ کو تو پھر بھی پانچ سو ڈالر کا فائدہ ہو گیا۔

  • مچھلی کا کانٹا نگلنے کے بعد خاتون کے ساتھ خوفناک صورتحال

    مچھلی کا کانٹا نگلنے کے بعد خاتون کے ساتھ خوفناک صورتحال

    مچھلی کا کانٹا نگلنا نہایت خطرناک ہوسکتا ہے اور اس کی وجہ سے بعض اوقات ڈاکٹر کے پاس بھی جانا پڑ سکتا ہے، تاہم ایک خاتون مچھلی کا کانٹا نگلنے کی وجہ سے خوفناک صورتحال میں پھنس گئیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ملائیشیا میں ایک خاتون نے مچھلی کا کانٹا حادثاتی طور پر نگل لیا جس کے باعث انہیں گلے میں درد ہونے لگا۔ یہ کانٹا ان کے حلق میں چبھتا رہا اور گلے کے مسلز کا حصہ بن گیا۔

    طبی جریدے جرنل آف ایمرجنسی میڈیسن میں شائع کیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ 54 سالہ خاتون مچھلی سے بنا کھانا کھارہی تھیں جب انہیں اچانک حلق میں تکلیف ہوئی اور ایسا احساس ہوا جیسے گلے میں کچھ پھنس گیا ہے۔

    خاتون نے قے کرنے کی کوشش کی تاکہ اس چیز کو اپنی جگہ سے ہٹا سکیں مگر اس سے معاملہ مزید بدتر ہوگیا، یہاں تک کہ ان کے لیے سانس لینا مشکل ہوگیا جبکہ گلے میں سوجن محسوس ہونے لگی۔

    خاتون اسپتال کے ایمرجنسی روم میں پہنچیں جہاں ڈاکٹرز نے ان کے گلے کا معائنہ کیا، ڈاکٹرز نے چٹخنے کی عجیب سی آوازوں کو سنا جو جلد کی اندرونی تہہ سے آرہی تھی۔

    شروع میں تو ڈاکٹر مچھلی کے کانٹے کو تلاش نہیں کرسکے، گلے کے معائنے کے دوران وہ نظر نہیں آیا اور نہ ہی ایکسرے میں آثار مل سکے۔ مگر سی ٹی اسکین میں انکشاف ہوا کہ 2 انچ کا کانٹا گلے کے ایک مسل میں چلا گیا ہے۔

    عام طور پر ڈاکٹروں کے پاس ایسے مریض آتے رہتے ہیں جو مچھلی کے کانٹے نگل لیتے ہیں مگر عموماً یہ کانٹے گلے کے اوپری حصے میں پھنس جاتے ہیں اور آسانی سے نکل جاتے ہیں۔

    مگر خاتون کا کیس غیرمعمولی تھا کیونکہ مچھلی کے کانٹے اس طرح مسلز کے اندر نہیں چھپتے اور ماہرین کے خیال میں زبان اور گلے کی حرکات سے ایسا ہوا۔

    اسی طرح خاتون کی جانب سے زبردستی قے کرنے کی کوشش سے بھی پھیپھڑوں میں ہوا کا بلبلہ بن گیا جس کے نتیجے میں جلد کے اندر ہوا پھنس گئی جس سے چٹخنے کی آوازیں نکل رہی تھیں۔

    سرجری کے بعد اس کانٹے کو خاتون کے گلے سے نکالا گیا اور انفیکشن سے بچانے کے لیے اینٹی بائیوٹیکس ادویات دی گئیں۔ اسپتال میں 5 دن تک رہنے کے بعد ان کی تمام علامات مکمل طور پر ختم ہوگئیں اور خاتون کو گھر بھیج دیا گیا۔

  • کراچی :  خودکشی کرنے والی خاتون کو  بلیک میل کرنیوالے چاروں ملزمان گرفتار

    کراچی : خودکشی کرنے والی خاتون کو بلیک میل کرنیوالے چاروں ملزمان گرفتار

    کراچی : پولیس نے خاتون کو بلیک میل کرنیوالے چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا ، خاتون نے ملزمان کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر خود کشی کرلی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق بلیک میلنگ سے تنگ خاتون کی خودکشی کے واقعے پر ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضیٰ نے بتایا ہے کہ بلیک میل کرنیوالے چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے ، ملزمان میں وقاص ، فرحان ،ارتضیٰ اور شاہد شامل ہیں۔

    ملک مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ وقاص نامی لڑکے نے خاتون کی قابل اعتراض ویڈیو بنائی اور فرحان نے خاتون کی قابل اعتراض ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل کی۔

    ایس ایس پی سینٹرل نے بتایا کہ وقاص اور فرحان معاملے کے مرکزی کردار ہیں، وقاص نے ویڈیو دکھا کر بلیک میل کرنا شروع کیا تھا جبکہ گرفتار ملزم شاہد پولیس اہلکاراورشاہراہ نورجہاں تھانے میں تعینات ہے۔

    یاد رہے کراچی کے علاقے شادمان ٹاون میں خاتون کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر خودکشی کرلی تھی ، خاتون نے خودکشی سے قبل اپنی دوست کو آڈیو بیان بھیجا تھا، جس میں خاتون نے بلیک میلنگ سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ محلے کے لوگ اسے بلیک میل کر رہے ہیں ،اس کے ساتھ جعلی نکاح کر کے ویڈیو بنائی گئی۔

    خاتون نے بتایا کہ کئی لڑکے ہیں جو مجھے بلیک میل کررہے ہیں، جعلی نکاح کرکے میری ویڈیوبنائی گئی اور پھروائرل کی گئی، آڈیو میسج مجھے ہراساں کررہے ہیں ، جو قدم اٹھانے جا رہی ہوں وہ میری زندگی کا اختتام ہے، میرے لئے دعا کرنا مجھے معاف کردینا۔

    بعد ازاں خاتون کی خودکشی کے واقعے کا مقدمہ شارع نورجہاں تھانے میں درج کرلیا گیا۔مقدمہ متوفیہ کے بھائی کی مدعیت میں چھ لڑکوں کیخلاف درج کیا گیا تھا۔

  • بھارت: بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کے ساتھ اجتماعی زیادتی

    بھارت: بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کے ساتھ اجتماعی زیادتی

    نئی دہلی: بھارت میں اجتماعی جنسی زیادتی کا ایک اور ہولناک واقعہ پیش آگیا، ملزمان نے بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ کے علاقے بلدیو نگر میں خاتون نے پولیس کو رپورٹ درج کروائی کہ وہ امتحانات کی تیاری کے لیے بلدیو نگر سے باڑمیر کے لیے اپنے بچے کے ساتھ روانہ ہوئیں۔

    راستے میں 3 افراد نے انہیں لفٹ کی پیشکش کی، اس کے بعد وہ انہیں اور ان کے بچے کو ایک سنسان مکان میں لے گئے۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ان کے بچے کی گردن پر چاقو رکھ دیا اور اس کے بعد انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس نے مقدمہ درج کر کے خاتون کا میڈیکل ٹیسٹ کروایا ہے، معاملے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے اور پولیس ملزمان کی تلاشی کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

    یاد رہے کہ اسی ماہ ریاست راجستھان کی مقامی عدالت نے 5 سال کی بچی کو جنسی زیادتی کا شکار بنانے والے ملزم کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔

    اس سے قبل ہریانہ میں ہی 16 سالہ لڑکی کے ساتھ 7 افراد کی 6 ماہ تک اجتماعی زیادتی کا واقعہ بھی سامنے آیا جس کے ملزمان تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے۔

    بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق خواتین سے جنسی زیادتی بھارت کا چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکی ہے، سنہ 2019 میں ملک بھر میں زیادتی کے 32 ہزار 33 واقعات رپورٹ کیے گئے، یعنی روزانہ 88 خواتین / بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    غیر رپورٹ شدہ واقعات کی تعداد اس کے علاوہ ہے جو ریکارڈ پر نہیں آسکے۔

  • زہریلے ترین جانور کو ہاتھ پر بٹھانے والی خاتون زندہ کیسے بچ گئیں؟

    زہریلے ترین جانور کو ہاتھ پر بٹھانے والی خاتون زندہ کیسے بچ گئیں؟

    بعض اوقات بے خبری میں رہنا کسی انسان کی سنگین غلطی ثابت ہوسکتا ہے اور اسے ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے، ایسی ہی ایک خاتون بے خبری میں اپنے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتیں لیکن ان کی قسمت اچھی تھی کہ وہ بچ گئیں۔

    انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے میں ایک خاتون کا سامنا ایک ننھے سے آکٹوپس سے ہوا جسے کیوٹ جان کر انہوں نے اپنی ہتھیلی پر بٹھایا اور تصویر اور ویڈیو بنا لی۔ لیکن جب انہیں علم ہوا کہ یہ آکٹوپس دنیا کا خطرناک ترین جاندار سمجھا جاتا ہے تو ان کے ہوش اڑ گئے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو اور اس کے حیرت انگیز پس منظر کے مطابق ننھا سا بھورے رنگ کا یہ آکٹوپس اپنے جسم پر نیلے رنگ کے دھبے رکھتا ہے۔

    خاتون نے اس جانور کی صلاحیتوں سے بے خبر اسے اپنی ہتھیلی پر بٹھایا اور ویڈیو بنا لی، بعد ازاں تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کر انہوں نے اس آکٹوپس کے بارے میں گوگل کیا تو انہیں علم ہوا کہ بلو رنگڈ آکٹوپس کہلایا جانے والا یہ جاندار زمین پر موجود زہریلا ترین جاندار ہے۔

    اس آکٹوپس کا زہر چند منٹ میں 20 بالغ افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    صرف 4 انچ کی جسامت رکھنے والا یہ جاندار جب کسی انسان کو کاٹتا ہے تو اسے کوئی تکلیف نہیں ہوتی، لیکن صرف 10 منٹ کے اندر اسے سانس کی تکلیف شروع ہوتی ہے اور اس کے بعد مفلوج ہو کر وہ موت کے گھاٹ اتر جاتا ہے۔

    خاتون کی پوسٹ کی گئی اس ویڈیو کو ٹک ٹاک پر 50 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔

  • بادلوں کے درمیان اڑتی اس گاڑی کی حقیقت کیا ہے؟

    بادلوں کے درمیان اڑتی اس گاڑی کی حقیقت کیا ہے؟

    سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے سب کو حیران کردیا جس میں ایک گاڑی بادلوں میں اڑتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

    اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے ایک جیپ کی ڈرائیونگ سیٹ پر ایک خاتون موجود ہیں اور کھڑکی سے بادل دکھائی دے رہے ہیں، یوں لگ رہا ہے جیسے گاڑی بادلوں کے درمیان اڑ رہی ہے۔

    اگلے ہی لمحے کیمرے کا رخ تبدیل ہوتا ہے اور سامنے سیدھی سڑک دکھائی دینے لگتی ہے، یہ گاڑی دراصل ایک بلند ہائی وے پر جارہی تھی اور اس کے برابر بادلوں سے بھرا ہوا آسمان تھا۔

    اس گاڑی کا بادلوں کے درمیان اڑنا صرف ایک بصری دھوکا تھا۔

    گاڑی میں موجود خاتون امریکی ریاست کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ ہنا کولبی ہیں اور ریاست ہوائی میں سیر و تفریح کے لیے آئی تھیں۔ ویڈیو ہوائی کی ہالیکلا پہاڑی پر سفر کے دوران بنائی گئی تھی۔

    اس ویڈیو کو ٹک ٹاک پر 70 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا۔

    ہنا کہتی ہیں کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کی یہ ویڈیو اس قدر مقبول ہوجائے گی، وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ہوائی کی سیر کو آئی تھیں جہاں انہوں نے تیراکی کی، سمندر پر وقت گزارا، ہائیکنگ کی اور پہاڑی پر بیٹھ کر سورج کو ڈھلتے دیکھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کا ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ نہیں تھا لیکن اپنے دوستوں کے اصرار پر انہوں نے اکاؤنٹ بنایا اور پہلی ویڈیو یہی پوسٹ کی جس نے مقبولیت کی انتہا کو چھو لیا۔

    ہنا کا کہنا تھا کہ ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد وہ سارا دن باہر رہیں اور اس دوران ان کے پاس انٹرنیٹ دستیاب نہیں تھا، شام کے وقت جب انہیں انٹرنیٹ دستیاب ہوا تو انہیں علم ہوا کہ ویڈیو کو 10 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔

  • نئے خریدے گھر سے کیا دریافت ہوا؟ خاتون خوفزدہ

    نئے خریدے گھر سے کیا دریافت ہوا؟ خاتون خوفزدہ

    امریکا میں ایک خاتون اس وقت خوفزدہ اور حیران رہ گئیں جب ان کے نئے خریدے ہوئے گھر میں اچانک ایک تہہ خانہ دریافت ہوگیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر پوسٹ کی گئی اپنی ویڈیوز میں وہ بتاتی ہوئی نظر آرہی ہیں کہ انہوں نے یہ گھر ایک سال قبل خریدا تھا، اس کے پرانے مالکان جو ایک بے اولاد جوڑا تھا نہایت جلدی میں دکھائی دیتا تھا اور انہوں نے نہایت سستے داموں گھر کو فروخت کیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ کافی عرصہ گزر جانے کے بعد ایک روز انہوں نے فرش سے قالین ہٹایا تو وہاں ایک دروازہ موجود تھا، دروازہ کھولنے پر وہاں پراسرار سیڑھیاں نیچے جاتی نظر آئیں۔

    ابتدا میں خاتون نیچے جانے سے خوفزدہ تھیں کیونکہ وہاں سے ہلکی سی بھنبھناہٹ نما آواز آرہی تھی، انہوں نے اپنے دوستوں کو ساتھ لے کر نیچے جانا چاہا لیکن وہ بھی آواز سن کر خوفزدہ ہوگئے۔

    بعد ازاں خاتون خود ہی ہمت کر کے نیچے اتریں تو وہاں ٹوٹا پھوٹا فرنیچر اور کچرا پڑا ہوا دکھائی دیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ پرانے مالکان نے اس تہہ خانے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا اور وہ اسے اتفاقیہ دریافت کرنے پر نہایت خوفزدہ ہوگئی تھیں۔

  • خاتون نے سی وی بھیجتے ہوئے بڑی غلطی کردی، کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے؟

    خاتون نے سی وی بھیجتے ہوئے بڑی غلطی کردی، کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے؟

    ملازمت کے لیے بھیجی جانے والی سی وی کو بہت دھیان سے بنانا پڑتا ہے تاکہ کہیں کوئی معمولی سی غلطی ملازمت دینے والے پر آپ کا غلط تاثر نہ چھوڑے، سی وی میں غلطی سے ملازمت ملنے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔

    ایسا ہی کچھ ایک خاتون کے ساتھ ہوا جن کی سی وی پر ایک غلطی نے ایک طرف تو انہیں نقصان پہنچایا تو دوسری جانب وہ خود بھی اپنی بے دھیانی دیکھ کر حیران رہ گئیں۔

    میریسا نامی ان خاتون نے گوگل پر دستیاب بنی بنائی سی وی کا ٹیمپلیٹ اٹھایا اور اس میں سے پہلے سے موجود تفصیلات کی جگہ اپنی معلومات لکھ دیں۔

    لیکن وہ دیگر چیزوں کو درست کرنے میں اتنی مصروف رہیں کہ ٹیمپلیٹ میں موجود تصویر ہٹا کر اپنی تصویر لگانا بھول گئیں۔

    مذکورہ تصویر گلے میں اسٹیتھو اسکوپ پہنے ایک ڈاکٹر کی تھی جبکہ خاتون ایک ٹیچر کی اسامی کے لیے اپلائی کر رہی تھیں۔ جب انہوں نے سی وی ارسال کردی تب انہیں احساس ہوا کہ وہ کیا غلطی کر بیٹھی ہیں۔

    اپنی یہ بھول انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کی جس پر صارفین نے مختلف مزاحیہ تبصرے کیے، لوگوں نے ان سے اظہار افسوس بھی کیا۔

  • گاڑی کی ٹوٹی لائٹ میں سے جھانکتا ہوا ہاتھ کس کا تھا؟

    گاڑی کی ٹوٹی لائٹ میں سے جھانکتا ہوا ہاتھ کس کا تھا؟

    آسٹریلیا میں ایک ٹرک ڈرائیور نے اپنے آگے جاتی گاڑی کی ٹوٹی ہوئی ریئر لائٹ کے خلا سے ایک ہاتھ جھانکتا ہوا دیکھا جس کے بعد اس نے پولیس کو اطلاع دی، پولیس نے کارروائی کر کے ڈگی میں چھپائی گئی لڑکی کو بازیاب کرلیا۔

    یہ واقعہ آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں پیش آیا، ٹرک ڈرائیور کے آگے ایک سفید گاڑی جارہی تھی جس کی پچھلی لائٹس ٹوٹی ہوئی تھیں، اچانک ٹوٹی ہوئی لائٹ کے خلا میں سے ایک انسانی ہاتھ باہر نکلا اور کسی کومتوجہ کرنے کے انداز میں لہرایا جانے لگا۔

    ٹرک ڈرائیور نے صورتحال تشویشناک محسوس کرتے ہوئے پولیس کو اطلاع دی اور اگلے چند منٹوں میں پٹرولنگ پولیس نے مذکورہ گاڑی کو روک لیا۔

    پولیس نے گاڑی کی ڈگی کھولی تو اندر سے ایک 24 سالہ لڑکی برآمد ہوئی، اس کے چہرے اور بازوؤں پر چاقو کے وار کے نشانات تھے۔

    پیرا میڈکس اسٹاف نے موقع پر ہی لڑکی کو طبی امداد دی جس کے بعد اسے قریبی اسپتال روانہ کردیا گیا، وہاں اس کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے۔

    پولیس نے گاڑی میں موجود 2 خواتین کو گرفتار کرلیا جن کی عمریں 24 اور 18 سال تھیں، تینوں خواتین کے درمیان کیا رشتہ ہے، اور واقعے کی وجوہات کیا تھیں، اس بارے میں پولیس نے کوئی معلومات نہیں دیں۔

    پولیس نے ٹرک ڈرائیور کا بے حد شکریہ ادا کیا اور اس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ٹرک ڈرائیور کی وجہ سے ایک ناخوشگوار واقعہ ہوتے ہوتے رہ گیا۔

  • جعلی ایس ایچ او کی گھر میں گھس کر خاتون سے بدتمیزی، مقدمہ درج

    جعلی ایس ایچ او کی گھر میں گھس کر خاتون سے بدتمیزی، مقدمہ درج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گزری میں ایک شخص نے خود کو ایس ایچ او بتاتے ہوئے گھر میں گھس کر خاتون خانہ سے بدتمیزی کی، تاہم کچھ ہی دیر میں اسے بھاگنا پڑا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مبینہ جعلی ایس ایچ او گزری بن کر خاتون کو ہراساں کرنے کے معاملے میں گلشن تھانے میں اجنبی شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ شب ساڑھے 11 بجے ایک شخص گھر پر آیا، اس نے اپنا تعارف ایس ایچ او گزری کی حیثیت سے کرایا اور وہ نامعلوم شخص گھر میں زبردستی داخل ہوگیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ انھوں نے اجنبی شخص کو روکا تو اس نے طیش دکھا کر دھکے دیے اور تھپڑ بھی مارا، نامعلوم شخص کے پاس اسلحہ بھی تھا جس سے وہ دھمکاتا رہا۔

    خاتون کے بیان کے مطابق گھر میں زبردستی گھسنے والے شخص نے کہا میں ایس ایچ او ہوں، اور گرفتار کرنے اور پولیس موبائل بلانے کی دھمکیاں دیں۔

    تاہم خاتون خانہ موبائل فون نکال کر اس کی فوٹیج بنانے لگیں تو یہ دیکھ کر وہ شخص فرار ہو گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ہراساں اور دھمکیاں دینے کی دفعات کے تحت نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔