Tag: خاتون

  • کیا ایک حمل ہوتے ہوئے دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    کیا ایک حمل ہوتے ہوئے دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    حمل ٹھہرنا اور بچے کی پیدائش ایک عام بات ہے۔ اکثر اوقات حاملہ مائیں دو یا تین بچوں کو بھی بیک وقت جنم دیتی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں ایک حمل ہوتے ہوئے بھی دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    ایک حمل کی موجودگی میں دوسرا حمل ٹھہرنا سپر فیٹیشن کہلاتا ہے جس میں ایک جنین کی موجودگی کے باوجود دوسرا جنین نمو پانے لگتا ہے۔

    ایسے میں عموماً حاملہ ماں جڑواں بچوں کو جنم دے سکتی ہے تاہم ایسا بھی ہوتا ہے کہ دونوں بچوں کی پیدائش مختلف تاریخوں میں کچھ دن کے وقفے سے ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: جڑواں بچوں کی 77 دن کے فرق سے پیدائش

    یہ عمل جڑواں بچوں کی پیدائش سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔ جڑواں بچوں کا حمل ایک ساتھ ہی ٹھہرتا ہے اور پیدا ہونے والے بچوں کا وزن اور بلڈ گروپ عموماً یکساں ہوتا ہے۔ اگر خدانخواستہ بچہ کسی پیدائشی بیماری کا شکار ہو تو وہ بیماری دونوں بچوں کو ہوتی ہے۔

    اس کے برعکس سپر فیٹیشن میں پہلے ایک اور پھر کچھ وقت کے وقفے کے بعد دوسرا حمل ٹھہرتا ہے۔

    دراصل عام حالات میں جب بیضہ دانی اور رحم کے درمیان انڈوں کا تبادلہ ہوتا ہے تو حمل ٹھہرتا ہے، حمل ٹھہرنے کے بعد یہ دونوں اعضا انڈوں کا تبادلہ بند کردیتے ہیں کیونکہ انہیں ہارمونز کی جانب سے رحم میں موجود بچے کی نشونما کا سگنل ملتا ہے۔

    البتہ کبھی کبھار یہ تبادلہ پھر سے انجام پاجاتا ہے جس کے باعث ایک حمل کے ہوتے ہوئے ہی دوسرا حمل ٹھہر جاتا ہے۔

    حمل ہوتے ہوئے حاملہ ہونے کے اب تک 10 کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔ آخری کیس آسٹریلیا کی رہائشی ایک خاتون میں دیکھا گیا جن میں 10 دن کے وقفے سے دو حمل ٹھہرے۔

    ان کے ہاں دو بچیوں کی پیدائش تو ایک ہی دن ہوئی تاہم دونوں کا وزن اور بلڈ گروپ مختلف تھا۔

    مزید پڑھیں: سیزیرین آپریشن سے بچنے کے لیے تجاویز

    یہ عمل صرف انسانوں میں ہی نہیں بلکہ جانوروں میں بھی انجام پاتا ہے۔ چوہے، کینگرو، خرگوش اور بھیڑ وغیرہ میں اس طرح کی ولادتیں عام ہیں۔

    اس عمل کا مشاہدہ سب سے پہلے لگ بھگ 300 قبل مسیح معروف فلسفی ارسطو نے خرگوشوں میں کیا تھا، اس نے دیکھا تھا کہ خرگوش کے ایک ساتھ پیدا ہونے والے بچے جسامت میں مختلف تھے۔

    ارسطو نے دیکھا کہ کچھ بچے واضح طور پر چھوٹے اور کمزور تھے، اس کے برعکس اسی وقت پیدا ہونے والے کچھ بچے معمول کی (نومولود) جسامت کے اور صحت مند تھے۔ بعد ازاں طبی سائنس نے اس پر مزید تحقیق کر کے مندرجہ بالا نتائج اخذ کیے۔

  • امریکا میں خاتون کے کان سے زہریلی مکڑی برآمد

    امریکا میں خاتون کے کان سے زہریلی مکڑی برآمد

    واشنگٹن : ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ درحقیقت یہ ایک زہریلی مکڑی تھی, خاتون خوش قسمت ہے کہ اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا یعنی اس نے کاٹا نہیں تھا نہ ہی انڈے دئیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق خاتون کے کان میں زہریلی مکڑی دریافت کرلی گئی ،ایسا حیرت انگیز واقعہ امریکی ریاست کنساس میں پیش آیا جہاں ایک خاتون سوزی ٹورس کو کان میں شدید درد کی شکایت تھی اور اس کا خیال تھا کہ کسی دوا کے اثر کے باعث وہاں پانی بھر رہا ہے،اس خاتون نے ایک صبح اٹھنے پر بائیں کان میں تکلیف کے بعد ڈاکٹر سے رجوع کیا۔

    امریکی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں سوزی نے بتایاکہ میں منگل کو اٹھی تو میں نے بائیں کان میں پانی اور عجیب سی آوازیں محسوس کیں، بالکل ایسے جب آپ پانی میں غوطہ لگائیں اور پانی آپ کے کان میں چلا جائے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انہیں اس وقت کچھ گڑبڑ محسوس ہوئی جب ڈاکٹر ابتدائی معائنے کے بعد پریشان ہوگئی اور اسے مزید رکنے کا کہا،درحقیقت ڈاکٹر مکڑی کی دریافت پر دنگ رہ گئی تھی۔

    ان کے مطابق ڈاکٹر میرے پاس آئی اور بتایا کہ میرے کان میں ایک مکڑی ہے، طبی عملے کے پاس کچھ ٹول تھے اور انہوں نے مکڑی کو باہر نکال لیا۔

    ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ درحقیقت یہ ایک زہریلی مکڑی تھی اور وہ خوش قسمت ہے کہ اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا، یعنی اسے کاٹا نہیں تھا اور نہ ہی انڈے دیئے تھے۔

    خاتون کو کوئی اندازہ نہیں کہ یہ مکڑی کب اور کیسے کان میں چلی گئی مگر اب وہ بہت زیادہ احتیاط ضرور کرنے لگی ہیں۔

  • برطانوی حکومت ایران میں قید خاتون کی رہائی کیلئے سنجیدہ نہیں، منگیترکا الزام

    برطانوی حکومت ایران میں قید خاتون کی رہائی کیلئے سنجیدہ نہیں، منگیترکا الزام

    لندن : ایران میں قید خاتون کے منگیتر جیمز ٹائسن نے کہا ہے کہ عصر امیری دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان پھنس گئیں،برطانیہ اور ایران اس مسئلے پر بات کے لیے آمادہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں جاسوسی کے الزام میں قید برطانوی خاتون کے منگیتر نے الزام لگایا ہے کہ برطانوی حکومت نے عصر امیری کے ایرانی شہری ہونے پر ان کی باحفاظت رہائی کے لیے اپنی ذمہ داری نبھانے سے آنکھیں پھیر لیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ عصر امیری کے منگیتر جیمز ٹائسن نے انکشاف کیا کہ برطانوی حکام نے مذکورہ مسئلے پر بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ عصر امیری ایرانی شہری تھیں، اس لیے وہ ان کی رہائی کے لیے مدد نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ عصر امیری کی عدم رہائی ایران کے مایوس کن رویے کی عکاس ہے لیکن ساتھ ہی برطانیہ کی سفارتی ناکامی بھی ہے۔

    ایران میں سزا کاٹنے والی خاتون کے منگیتر نے الزام لگایا کہ ایرانی حکومت نے سفارتی فوائد کے لیے انہیں گرفتار کیا اور ’دشمنوں کو گولی مارنے کے بجائے اپنے ہی پاؤں پر گولی چلا دی۔

    جیمز ٹائسن نے کہا کہ عصر امیری دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان پھنس گئی ہیں اور اب برطانیہ اور ایران اس مسئلے پر بات کرنے کے لیے آمادہ نہیں ۔

  • خاتون کا ریپ کرنے والے جیولری ڈیزائنر کو قید کی سزا

    خاتون کا ریپ کرنے والے جیولری ڈیزائنر کو قید کی سزا

    دبئی : اماراتی عدالت نے 53 سالہ خاتون کو جنسی زیادتی اورجسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے جرم میں افریقی شہری کو قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت میں بدھ کے روز جنسی زیادتی کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نےاپنے سے بڑی عمر کی خاتون کو جنسی زیادتی کانشانہ بنانے کے جرم میں ایک سال قید کی سزا سناتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    پبلک پراسیکیوشن کی دستاویزات میں دکھایا گیا ہے کہ مذکوہ واقعہ رواں برس جنوری کی4 تاریخ کو البارسا کے علاقے میں پیش آیا تھا جہاں 32 سالہ نائیجیرین شہری نےمتاثرہ سربین خاتون کو اپنے گھر میں زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ متاثرہ خاتون اور مجرم کی ملاقات آن لائن چیٹ کے ذریعے ہوئی تھی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ عدالت نے افریقی شخص پرخاتون کے ریپ اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کی فرد جرم عائد کرتے ہوئے ملک بدری کرنے کا حکم دے دیا۔

    شکایت کنندہ نے دوران تحقیق بتایا کہ مجرم سے 4 جنوری کو آن لائن چیٹ کے ذریعے بات چیت ہوئی جس دوران مذکورہ شخص نے مجھے دبئی مرینہ کیفے مدعو کیا اور میں ملاقات کےلیے چلی گئی۔

    خاتون نے بتایا کہ ’جب میں کیفے پہنچی تو افریقی شہری مجھے چاقو کے زور پر اپنی رہائش پر لے جاکر میرے دو موبائل فونز، پاسپورٹ، کپڑے اور جوتے چھین لیے‘۔

    خاتون نے پراسیکیوٹر کو بتایا کہ مجرم نے اپنے بیڈ روم میں 20 مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا، ’اس نےمار پیٹ کی اورکھانے پینے سے بھی محروم کردیا، افریقی شخص نے زبردستی مجھے کتوں کا کھانا کھلایا‘۔

    خاتون کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمارت کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں خاتو ن اور مجرم کو 4 جنوری رات ساڑھے 10 بجے کے قریب عمارت میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے کہ جبکہ اگلے روز ساڑھے 6 بجے خاتون عمارت سے نکلتے ہوئے بھی دیکھی جاسکتی ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ابتدائی طبی معائنے کی رپورٹ سے خاتون کا دعویٰ سچ ثابت ہوا ، خاتون کے جسم میں مجرم کے ڈی این اے موجود تھا۔ ابتدائی معائنے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ متاثرہ خاتون ہیپاٹائٹس بی کے مرض میں بھی مبتلا ہے۔

    تحقیق کاروں کا کہنا تھا کہ مجرم کے خلاف پہلے بھی ایک خاتون کے ریپ کا مقدمہ درج ہوچکا ہے، یوکرئنی خاتون نے البارسا پولیس اسٹیشن میں مذکورہ شخص کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

  • ایرانی نژاد فرانسیسی خاتون اسکالر گرفتار، میکرون کا اظہار تشویش

    ایرانی نژاد فرانسیسی خاتون اسکالر گرفتار، میکرون کا اظہار تشویش

    تہران : ایرانی وزارت انصاف نے خاتون اسکالر فاریبہ عادل کی گرفتاری پر مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’عدالتی کارروائی شروع ہونے کے ساتھ ساتھ مزید معلومات عام کی جائیں گی‘۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حکومت نے ایک ایرانی نڑاد فرانسیسی خاتون اسکالر فاریبہ عادل خواہ کو گرفتار کر لیا ہے، تہران حکومت نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے مزید تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت انصاف کے ترجمان نے بتایاکہ عدالتی کارروائی شروع ہونے کے ساتھ ساتھ مزید معلومات عام کی جائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حراست میں لی گئی ساٹھ سالہ خاتون اسکالر انتھروپولوجسٹ یا ماہر بشریات ہیں۔

    فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے ان کی گرفتاری پر تشویش ظاہر کی ہے، فرانسیسی وزارت خارجہ نے فاریبہ عادل خواہ کی گرفتاری کے حوالے سے تہران حکومت سے معلومات بھی طلب کی ہیں۔

    ایران میں قید برطانوی شہری نے 15 روز بعد بھوک ہڑتال ختم کردی

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی  حکام کی جانب سے ایرانی نژاد برطانوی خاتون نازنین زعزی کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے، جو ابھی تک ایرانی جیل میں قید ہیں۔

    برطانوی شہری کو سپاہِ پاسداران انقلاب نے اپریل 2016ءمیں تہران کے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا، وہ اس وقت اپنی بائیس ماہ کی بچی گبریلا کے ہمراہ ایران میں اپنے خاندان سے ملنے کے بعد واپس برطانیہ جارہی تھیں۔

  • خاتون کی آئسکریم چکھ کر واپس رکھنے کی ویڈیو وائرل

    خاتون کی آئسکریم چکھ کر واپس رکھنے کی ویڈیو وائرل

    واشنگٹن : امریکی خاتون کی فیملی سائز آئس کریم پر چاٹ کر واپس فریج میں رکھنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، آئسکریم جھوٹی کرنے کے جرم میں خاتون کو کم از کم 20 سال قید ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کچھ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک خاتون کو فیملی سائز بلو بیل آئس کریم کا پیکٹ کھول کر چکھ لگانے اور واپس فریج میں رکھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون کو سپر مارکیٹ کی آئسکریم کو چاٹنے اور پھر واپس فریج میں رکھنے کے جرم میں 20 سال کی قید ہوسکتی ہے۔

    وہ اپنی دوست پر ہنسی جس نے اسے وال مارٹ اسٹور میں گروسری خریدنے والوں کے ساتھ پرینک( مذاق)کرنے کو کہا تھا۔

    ٹیکساس پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ خاتون پر صارفین کی مصنوعات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا مقدمہ درج ہوگا جس کےباعث انہیں 20 برس جیل اور 10 ہزار ڈالر جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تحقیقات کار مذکورہ معاملے پر فورڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے گفتگو کررہے ہیں، پولیس کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ ’خاتون کے خلاف صارفین کی مصنوعات کے ساتھ چھیڑچھاڑ کرنے کے جرم میں سیکنڈ ڈگری مقدمے کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے قبل ہمارے جاسوس خاتون کی شناخت کی تصدیق کرنے پر کام کررہے ہیں‘۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واقعے کی فوٹیج ایک ٹویٹر صارف نے اپنے اکاؤنٹ سے ان الفاظ ’یہ کیا نفسیاتی رویہ ہے ‘ کے ساتھ شیئر کی تھی۔

    ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’مجھے سخت ناپسند ہے، اس پر مجرمانہ کارروائی کا مقدمہ درج ہونا چاہیے‘ ایک اور صارف نے جواب دیا کہ ’اسے لازمی گرفتار کرنا چاہیے‘۔

    ایک صارف نے لکھا کہ ’یہی وجہ ہے کہ میں آئسکریم خریدنے سے پہلے اچھی طرح دیکھ لیتی ہوں کہ اچھی طرح پلاسکٹ سے پیک ہے یا نہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ ویڈیو 1 کروڑ صارفین نے دیکھی اور آئسکریم بنانے والی کمپنی بلو بیل کریمر نے کمنٹ کیا کہ ’ہم مذکورہ خاتون کو پکڑنے کی کوشش کریں‘،کمپنی کا کہنا تھا کہ’ اس طرح کا ہرگز قابل قبول نہیں ہے‘۔

  • چاقو زنی کا شکار خاتون کا شیر خوار بچہ زندگی کی بازی ہار گیا

    چاقو زنی کا شکار خاتون کا شیر خوار بچہ زندگی کی بازی ہار گیا

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتیں بدستور جاری ہیں گزشتہ دنوں خنجر کے وار سے ہلاک ہونے والی حاملہ خاتون کا چند روز کا بچہ اسپتال میں دم توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوبی علاقے کروئیڈن میں چاقو حملے کے افسوفس ناک واقعے میں آٹھ ماہ کی کائل میری نامی 26 سالہ حاملہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ چاقو زنی کا نشانہ بننے والی خاتون نے جائے وقوعہ پر ہی بچے کو جنم دیا تھا جسے ریسکیو اہلکاروں نے تشویش ناک حالت میں استپال میں منتقل کردیا تھا، جہاں وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔

    میٹروپولیٹن پولیس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں ایک شخص کو مقتول خاتون کے گھر کی جانب بھاگتےہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    انوسٹی گیشن ٹیم کا کہنا ہے کہ ’اس کیس کی تحقیقات میں بہت مشکلات آرہی ہیں‘۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’عوام فوری طورپر ویڈیو میں دیکھے جانے والے شخص سے متعلق سیکیورٹی اہلکاروں کو مطلع کرے تاکہ ملزم کو گرفتار کرکے اس سے تفتیش کی جاسکے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے قتل کے شبے میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا، 29 سالہ ملزم تاحال پولیس کی تحویل میں ہے جبکہ 37 سالہ ملزم کو رہا کردیا تاہم وہ اب بھی زیر تفتیش ہے۔

    پولیس چیف کاکہنا تھا کہ یہ ایک خوفناک حادثہ ہے ’پولیس کی ہمدردیاں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں‘ پولیس واقعے کی تحقیقات میں جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کررہی ہے ملزمان کو انصاف کے کہٹرے میں ضرور لائیں گے۔

    لندن کے میئر صادق خان نے ٹویئٹر پر تحریر کیا کہ ’ہمارے معاشرے میں خواتین کے خلاف تشدد اور غیرت کے نام پر گھر میں قتل ہونا عام سی بات ہے، میری دعائیں معصوم بچے کے ساتھ ہیں جس نے بدقسمتی سے اپنی ماں کو کھو دیا‘۔

    برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

  • لازم ہے کہ میری جانشین خاتون پرکشش ہو: دلائی لامہ کے بیان نے تنازع کھڑا کر دیا

    لازم ہے کہ میری جانشین خاتون پرکشش ہو: دلائی لامہ کے بیان نے تنازع کھڑا کر دیا

    بیجنگ:‌ بدھ مت کے پیروکاروں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ کے بیان نے تنازع کھڑا کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق بدھ مت کے روحانی پیشوا نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ان کی جانشین خاتون ہوئیں، تو وہ پرکشش ہونی چاہییں.

    دلائی لامہ اس سے قبل بھی یہ بات کہہ چکے ہیں، اب انھوں نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں بھی اس بیان کو دہرا دیا ہے، جس پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل آیا۔

    انھوں نے کہا کہ کہ اگر ان کی جانشین خاتون ہوئیں، وہ خوبرو ہونی چاہییں، تاکہ ان کی پیروی کرنے والے افراد ان کی سمت متوجہ رہیں.

    یاد رہے کہ دلائی لامہ تبت کے بدھ مت کے پیروکاروں کے روحانی پیشوا کا عہدہ ہے. دلائی لامہ کا مطلب علم کا سمندر ہے. دلائی لامہ اس وقت تبت کے چودہویں روحانی پیشوا کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

    تبت کو چین اپنا خود مختار علاقہ تصور کرتا ہے، البتہ تبت کے بدھ، بالخصوص دلائی لامہ اس کے خلاف ہیں.

    اس اختلاف کے باعث انھیں تبت چھوڑنا پڑا. دلائی لامہ کو بھارت کی جانب سے سیاسی پناہ دیے جانے کی وجہ سے بھی چین اور انڈیا کے درمیان تعلقات کشیدہ رہتے ہیں۔

    روایت ہے کہ حاضر دلائی لامہ اپنی زندگی میں ہی نئے دلائی لامہ کا عندیہ دیتا ہے اور اپنی موت سے قبل بتاتا ہے کہ کس گھر میں پیدا ہونے والے بچے کو دلائی لامہ سمجھا جائے.

  • سعودی ولی عہد کی ایٹمی حملے میں زندہ بچنے والی خاتون سے ملاقات

    سعودی ولی عہد کی ایٹمی حملے میں زندہ بچنے والی خاتون سے ملاقات

    اوساکا/ریاض : سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان نے ہیروشیما میں واقع امن میموریل میوزیم کا دورہ کیا،جہاں خاتون نے ولی عہد کو جوہری حملے سے متعلق کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جاپان کے شہر ہیروشیما میں امن میموریل میوزیم کا دورہ کیا، اس عجائب گھر میں دوسری عالمی جنگ میں ہیروشیما پر امریکا کی جا نب سے کیے گئے جوہری بم حملے کی تباہ کاریوں کے شواہد محفوظ کیے گئے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ محمدبن سلمان کے دورہ عجائب گھر کے موقع پر جوہری بم کے حملے میں زندہ بچ جانے والی اکلوتی جاپانی خاتون سے ملاقات بھی کرائی گئی، انھوں نے معزز مہمان کو شہر میں جوہری بم کے حملے سے قبل، دوران اور بعد میں پیش آنے والے واقعات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کےک مطابق 81 سالہ خاتون نے بتایا کہ جب ہیروشیما پر ایٹم بم گرایا گیا تو اس وقت اس کی عمر 7 سال تھی، اس نے ایٹم بم زمین پر گرنے کے بعد دیکھا کہ ایک نیلے رنگ کا فلیش مرغولے کی شکل میں آسمان کی سمت جاتا دکھائی دیا، خاتون نے بتایا کہ اس نے پورے آسمان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، مجھے ایسے لگا کہ سب کچھ ختم ہو گیا ہے۔

    زندہ بچ جانے والی جاپانی خاتون نے بتایا کہ ہیرو شیما شہر میں ایٹم بم سے ہونے والی تباہی ناقابل بیان تھی، ہر طرف المیے کی کیفیت تھی، شجر وحجر ہر چیز بھسم ہو گئی تھی۔

    جاپانی خاتون نے سعوی ولی عہد کو بتایا کہ ہیرو شیما پر ایٹمی حملے کے کئی سال بعد وہ اسکول جانے لگی، وہ سب کی توجہ کا مرکز تھی کیونکہ بچ جانے والوں میں اس کا نام بھی شامل تھا۔

    اس نے کہا کہ ایٹمی حملے سے ہونے والی تباہی نے ہمارے اعصاب منجمد کر دیئے تھے اور وہ ایسا کڑا تجربہ تھا جسے بیان نہیں کیا جا سکتا۔

    خیال رہے کہ دوسری عالمی جنگ کے موقع پر امریکا نے جاپان کے دو شہروں ہیرو شیما اور ناگا ساکی پر ایٹم بم گرائے تھے، صرف ہیرو شیما پر ایٹمی حملوں میں ایک لاکھ 40 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

    اسی حوالے سے شہر میں ہیرو شیما پیس میوزیم کے نام سے ایک عجائب گھر قائم کیا گیا ہے جس میں دوسری عالمی جنگ میں ہیروشیما پر امریکا کے جوہری بم کے حملے کی تباہ کاریوں کے شواہد محفوظ کیے گئے ہیں۔

  • جہاز کے عملے نے نامناسب لباس پر خاتون کو طیارے سے نکال دیا

    جہاز کے عملے نے نامناسب لباس پر خاتون کو طیارے سے نکال دیا

    میڈرڈ : اسپین سے برطانیہ جانے کی خواہشمند ایک خاتون کوقابل اعتراض لباس پہننے پر پرواز سے نکال دیا گیا، ایئرلائن نے بیان دیا کہ خاتون نیم عریاں لباس زیب تن کی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق31سالہ ہیریٹ اوسبورن اسپین کے شہر مالاگا سے لندن کا سفر کررہی تھیں اور ان کے لباس پر مسافروں کے اعتراضات کے بعد جب فضائی عملے نے لباس بدلنے کو کہا۔

    برطانیہ کی سب سے بڑی ائیرلائن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خاتون نے ایسا لباس پہن رکھا تھا جس سے جسم ظاہر ہورہا تھا اور مسافروں کے اعتراض کے بعد ہیریٹ کو اضافی قمیض پہننے کے لیے دی گئی تاہم اس کے باوجود اسے طیارے سے اتار دیا گیا۔

    ایزی جیٹ کے ترجمان کے مطابق ہم تصدیق کرتے ہیں کہ 23 جون کو ایک خاتون مسافر اس وقت سے سفر کرنے سے قاصر رہی کیونکہ اس کا رویہ ٹھیک نہیں تھا، اس خاتون کے لباس پر مسافروں کی جانب سے اعتراض بھی کیا جارہا تھا جس پر عملے کے نرمی سے ایک اور قمیض پہننے کی درخواست کی، جس پر وہ راضی بھی ہوگئی، تاہم خاتون کی جانب سے عملے کے ایک رکن کے ساتھ شرانگیزرویہ اختیار کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے کیبین اور زمینی عملے کو ہر طرح کی صورتحال کے تجزیے کی تربیت دی گئی ہے اور وہ حالات کے مطابق فوری اور مناسب اقدام کرتے ہیں، ہم اپنے عملے کے ساتھ کسی طرح کا دھمکی آمیز یا بدسلوکی پر مبنی رویہ برداشت نہیں کرتے۔

    دوسری جانب 31 سالہ خاتون نے برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاز کے عملے کا رویہ ایسا تھا جیسے اس کا لباس کم عمر مسافروں کے لیے نامناسب ہے۔

    خاتون کے بقول عملہ بہت برا تھا اور مجھے چھوٹے پن کا احساس دلا رہا تھا، ائیرہوسٹس پورے طیارے میں میرے سامنے آتی رہی اور کہا کہ اس قمیض کے ساتھ میں کیبن میں نہیں گھوم سکتی، اس کے بعد اپنے ہاتھوں سے مجھے ڈھانپنے کی بھی کوشش کی۔

    ہیریٹ اوسبورن نے بتایا کہ اس کے بعد ائیرہوسٹس نے مجھے طیارے سے نکلنے کی ہدایت کی، تو پھر میں نے اضافی قمیض پہن لی، جب میں نے واپس نشست پر جانے کی کوشش کی، تو اس نے زمینی عملے کو کہا کہ اب میرے طیارے میں اسے دوبارہ سوار نہ ہونے دیں، جس کے بعد مجھے طیارے سے نکال کر وہ عملہ لے گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ طیارے سے اتارے جانے کے بعد خاتون ایک مقامی دوست کے گھر گئی اور مزید149 پاؤنڈ ادا کرکے اگلی پرواز کے لیے بکنگ کرائی۔