Tag: خالد لانگو

  • خالد لانگو سے پلی بارگین کیوں کی؟ عدالت برہم، ویڈیو طلب

    خالد لانگو سے پلی بارگین کیوں کی؟ عدالت برہم، ویڈیو طلب

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نیب سے سابق وزیر بلوچستان مشتاق رئیسانی اور مشیر خالد لانگو کے گھر پر چھاپے کے دوران رقم برآمد کرنے کی ویڈیو طلب کرلی، عدالت نے چیئرمین نیب سے کہا ہے کہ گھر سے اتنی بڑی تعداد میں رقم کے بعد پلی بارگین کی درخواست کیوں منظور کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر خالد لانگو کی درخواست کی سماعت  کی دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ چیئرمین نیب نے کس قانون کے تحت مشتاق رئیسانی سے درآمد شدہ رقم پر بارگین کی۔

    سپریم کورٹ نے نیب سے مشتاق رئیسانی کے گھر پر چھاپے کے دوران رقم برآمدگی کی ویڈیو اور پلی بارگین کی خلاف ضابطہ اجازت دئیے جانے کا تحریری جواب  طلب کر لیا۔ عدالت کا کہنا ہے گھر سے بحق سرکار ضبط کی گئی رقم دو مکانات اور گاڑی برآمد ہونے کے باوجود پلی بارگین کیوں کی گئی کیونکہ یہ مختلف ٹیکسوں سے حاصل کی گئی وہ رقم ہے جس سے آپ کو اور ہمیں تنخواہیں ملتی ہیں۔

    پڑھیں: ’’ نیب ترمیمی آرڈیننس جاری، پلی بارگین کا اختیار عدالت کے سپرد ‘‘

    جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ نیب سے زیادہ تو وہ ملزم ایماندار ہے جس نے اپنا جرم تسلیم کیا اور لوٹی ہوئی رقم واپس دینے پر رضا مند ہوا، جسٹس قاضی فائز عیسی نے چیرمین نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے اپنی اتھارٹی کا غلط استعمال کیا، خالد لانگو کی پلی بارگین درخواست منظور کرنے پرچیئرمین کے خلاف کاروائی کا کیس بن سکتاہے۔

    جسٹس دوست محمد خان نے استفسار کیا عدالت کے جو شکوک شبہات ہیں انکو نیب دور کیوں نہیں کرتی؟ چیرمین نیب قمر الزمان نے عدالت کو بتایا کہ چھاپے کے دوران65 کروڑ نقدی، 3 کلو گرام سونا اور کئی گاڑیاں ضبط کی گئی ہیں، انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہنیب کے ضابطے میں پلی بارگین کا ضابطہ کار 12 سال پہلے تیار کیا گیا تھا، پلی بارگین ریفرنس کی انکوائری کرنے کا آخری حکم چیئرمین دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ’’ پلی بارگین پرسپریم کورٹ کا اظہاربرہمی ‘‘

    پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت کو بتایا کہ مشتاق رئیسانی کے ساتھ پلی بارگین کی منظوری ڈی جی نیب کوئٹہ کی سفارش پر دی گئی ،جس کےبعد بورڈ نے ملزم کی درخواست کو منظور کیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا تھا نیب نے خود اپنے قانون اور قوائد کی خلاف ورزی کی ہے، عدالت نے رقوم کی برامدگی کی ویڈیو ریکارڈنگ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 9 فروری تک ملتوی کر دی۔

  • کوئٹہ : سابق مشیر خزانہ بلوچستان 14روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    کوئٹہ : سابق مشیر خزانہ بلوچستان 14روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    کوئٹہ : احتساب عدالت نے کرپشن کیس میں سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگو کومزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا.

    تفصیلات کے مطابق میگا کرپشن کیس میں نامزد ملزم سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگوکو آج کوئٹہ کی احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا اور دوران سماعت نیب کی جانب سے عدالت ست ملزم کے مزید ریمانڈ کی درخواست کی گئی.

    احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے ملزم کے ریمانڈ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق مشیر خزانہ بلوچستان ملزم میر خالد لانگو کو مزید چودہ روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا.

    *کوئٹہ : مشتاق رئیسانی دس روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی اور اکاﺅنٹنٹ ندیم اقبال کو نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں پیش کیااور دونوں ملزمان کی ریمانڈ کے لیے درخواست کی گئی.

    نیب کے وکیل نے موقف اختیار کیاتھا کہ تفتیشی آفسر کراچی میں ملزم مشتاق رئیسانی کے جائیداد کی چھان بین کر رہا ہے لہذا ملزم کے ریمانڈ میں توسیع کی جائے جس پر عدالت نے مشتاق رئیسانی کو دس روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیاتھا،جبکہ اکاﺅنٹنٹ ندیم اقبال کے ریمانڈ میں بھی مزید 15 روز کی توسیع کر دی تھی.

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نیب نے محکمہ خزانہ بلوچستان کے دفتر پر چھاپہ مار کر سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کو گرفتار کر کے دفتر سِیل کردیا تھا۔

  • سابق مشیر خزانہ کی گرفتاری کے خلاف بلوچستان میں دوسرے روز بھی ہڑتال جاری

    سابق مشیر خزانہ کی گرفتاری کے خلاف بلوچستان میں دوسرے روز بھی ہڑتال جاری

    قلات: سابق مشیرخزانہ بلوچستان میر خالد خان لانگو کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے خلاف بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کی گرفتاری کے خلاف دوسرے روز بھی بلوچستان کے علاقوں قلات اور منگچر میں مکمل ہڑتال کی گئی۔

    مشتعل مظاہرین نے دوسرے روزبھی ٹائر نظر آتش کر کے قومی شاہراہ کو احتجاجاً بلاک کیا، مشتعل مظاہرین نے صوبائی حکومت اور نیب بلوچستان کے خلاف شدید نعرے بازی گی۔

    مظاہرین نے کوئٹہ سے کراچی جانے والی سڑک پر سات گھنٹے احتجاج کیا، جس کے باعث قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    بعد ازاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قلات  نصیر احمد جتک اور اسسٹنٹ کمشنر نے نیشنل پارٹی کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے اور قومی شاہراہ کو کھول دیا گیا۔

    اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو  کر تے ہوئے کہا کہ ہم اپنے قائدین کے حکم پر قومی شاہرہ کو عارضی طور پر کھولا ہے، اگر نیب بلوچستان نے سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کو فوری طور پر رہا نہیں کیا تو پھر اس شاہراہ کو غیرمعینہ مدت کے لیے بند کرکے سخت احتجاج کیا جائے گا۔

    واضح رہے دو روز قبل خالد لانگو کو نیب نے بلوچستان کی عدالت سے گرفتار کر کے آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جج نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم کو مزید تفتیش کے لیے چودہ روزہ جسمانی ریمارنڈ نیب کے حوالے کردیا ہے۔

  • سابق مشیر خزابہ بلوچستان ’’ خالد لانگو‘‘ کی حفاظتی ضمانت منظور

    سابق مشیر خزابہ بلوچستان ’’ خالد لانگو‘‘ کی حفاظتی ضمانت منظور

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کی بارہ روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد استعفی دے کر اچانک غائب ہوجانے والے سابق مشیر خزانہ خالد لانگو منظر عام پر آتے ہی اسلام آباد ہائی کورٹ سے ’’بارہ روزہ‘‘ حفاظتی ضمانت منظور کروانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    سابق مشیر خزانہ نے حفاظتی ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی تھی، جس کی سماعت جسٹس نورالحق قریشی اور جسٹس الطہرمن اللہ پر مشتمل بینچ نے کی، عدالت نے دورانِ سماعت فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو دو لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

    قبل ازیں نیب کی جانب سے سابق  مشیر خزانہ  دو سمن جاری کیے جاچکے ہیں، سابق مشیرخزانہ پہلےسمن پرنہ تحقیقات کے لئے حاضر نہیں ہوئے تو نیب نے دوسرا سمن جاری کردیاتھا اور ملزم پر واضح کیا گیا تھا اس سمن کے بعد وارنٹ گرفتاری جاری ہونگے۔

    واضح رہے چھ مئی کو بلوچستان کے علاقے جی اوآر کالونی میں نیب نے چھاپہ مارتے ہوئے سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھر سے 63 کروڑ روپے کی مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی کے علاوہ 4 کروڑ روپے  کے  سونے کے زیورات برآمد کیے گئے تھے ، جب کہ سیکریٹری خزانہ کی گاڑی سے بھی ڈیڑھ کروڑ روپے برآمد کئے گئے تھے ۔

    بلوچستان کی عوام کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں گے۔ ڈی جی نیب بلوچستان

    یار رہے سیکریٹری خزانہ اس وقت نیب کے زیر حراست جسمانی ریمانڈ پر موجود ہیں، دوران تفتیش ملزم نے گیارہ اہم افراد کے ناموں پر سے پردہ ہٹایا تھا، جس کی نشاندہی پر قومی احتساب بیورو نے کراچی سے سیہل مجید نامی شخص کو سہولت کاری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • مشتاق رئیسانی کیس :سابق مشیرخزانہ بلوچستان خالد لانگو کو دوسرا سمن جاری

    مشتاق رئیسانی کیس :سابق مشیرخزانہ بلوچستان خالد لانگو کو دوسرا سمن جاری

    کوئٹہ : مشتاق رئیسانی کرپشن کیس میں نیب حکام نے سابق مشیر خزانہ بلوچستان خالد لانگو کو دوسرا سمن جاری کردیا۔ حاضرہونے کے دعوے کرنے والے سابق مشیر خزانہ بلوچستان آج بھی غائب رہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھرسے کروڑوں کی برآمدگی پر مشیر خزانہ بھی مشکوک ٹھہرے، عدالت نے خالد لانگو کو طلب کرلیا، طلبی کے باوجود خالد لانگوغائب ہیں۔

    مذکورہ سابق مشیرخزانہ پہلےسمن پرنہ آئے تو نیب نے دوسرا سمن جاری کردیا،اب بھی نہ آئے تومزید ایک سمن کے بعد وارنٹ گرفتاری جاری ہونگے۔

    بعض اطلاعات کے مطابق بلوچستان کےسابق مشیرخزانہ چپکے سے اپنے آبائی علاقےمیں پہنچ گئے ہیں۔

    یاد رہے نیب نے گزشتہ جمعہ کے روز ایک کارروائی کے دوران مشتاق احمد رئیسانی کو اُن کے دفتر سے گرفتار کے تمام ریکارڈ اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

    اُسی شب اُن کے گھر سے63 کرورڑ روپے اور بڑی مقدار میں سونا برآمد کیا تھا جس کے بعد نیب نے ملزم کو عدالت میں پیش کر کے 14روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا تھا۔

    کرپشن کے ہائی پروفائل کیس کے انکشاف کے بعد گزشتہ روز سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے بھی خود کو تحقیقات کے لیے پیش کردیا ہے.