Tag: خالد مقبول

  • دھرنا دینے والی جماعت اشاروں پر چلتی ہے: خالد مقبول

    دھرنا دینے والی جماعت اشاروں پر چلتی ہے: خالد مقبول

    ایم کیو ایم کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ دھرنا دینے والی جماعت اشاروں پر چلتی ہے جو آخر میں سب دھرے کا دھرا رہ جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایم کیوایم خالد مقبول صدیقی نے اےآروائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ دھرنا دینے والوں کو شاید پتہ لگ گیا کہ وزیراعظم آئی پی پیز پر تحقیقات کرانے کے موڈ میں ہیں، اس جماعت کو اشارہ کہیں سے مل گیا ہوگا اسی لیے دھرنے پر بیٹھ گئے۔

    خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ وہ جماعت اشاروں پر دھرنے کرتی ہے، آخر میں سب دھرے کا دھرا رہ جاتاہے، اس جماعت کو عوام نے مسترد کردیا اسی لیے انکے پاس دھرنے کا ہی آپشن بچا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم آئی پی  پیز کے مسئلے پر انکے پاس گئی جن کے اختیار میں فیصلے ہیں، پتہ لگنا چاہیے معاہدوں میں کہاں مجبوریاں اور کہاں بدنیتی تھی، زیادہ آئی پی پیز پاکستانیوں کی ہیں، نام اور جس بات پر دیے وہ بھی بتائیں، وزیراعظم کو کہا آئی پی پیز کا بوجھ عوام پر پڑرہا ہے فی الفور ختم کیا جائے۔

    خالد مقبول کا کہنا تھا کہ کراچی  اور حیدرآباد کا بلدیاتی نظام ناکام ہے، پیپلز پارٹی کا میئر یہ گلہ نہیں کرسکتا اسکے پاس اختیارات نہیں، وزیراعلیٰ سندھ کے پاس وزیراعظم سے زیادہ اختیارات ہیں۔

    چیئرمین ایم کیوایم خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی سندھ کے بجٹ کا 97 فیصد دیتاہے، میئر شہر کیلئے 5 فیصد بھی نہیں لے پارہا، پیپلزپارٹی کراچی کے ساتھ جو کررہی ہے وہ نالائقی نہیں سوچی سمجھی سازش ہے۔

  • سیٹ ایڈجسٹمنٹ متحدہ کے لیے نقصان کا سودا ہے: خالد مقبول

    سیٹ ایڈجسٹمنٹ متحدہ کے لیے نقصان کا سودا ہے: خالد مقبول

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ سیٹ ایڈجسمنٹ کے معاملے میں نقصان کا سودا زیادہ متحدہ کیلئے ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے الیکشن سے متعلق بیان میں کہا کہ انتخابات شفاف اور غیر جانب دارانہ ہو تو ہی قبول کریں گے اگر 2018 کی طرح کی طرح طے شدہ نتائج آئیں گے  تو الیکشن ہوں یا نہ ہوں اہمیت نہیں رکھتا۔

    خالد مقبول نے کہا کہ سیٹوں پر ایڈجسمنٹ کے حوالے سے ابھی ہمیں کوئی جلدی نہیں، سیٹ ایڈجسمنٹ کے معاملے میں نقصان کا سودا زیادہ متحدہ کیلئے ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈیلیور کرنے کے لیے بہت کچھ ہے، صوبے میں تبدیلی لانے کے لیے ایم کیو ایم انتہائی اہم ہے، کراچی کے وسائل پر سب کی نظر پہلے ہی ہے، اب سیٹوں پر بھی سب کی نظر ہوگی۔

    خالدمقبول کا کہنا تھا کہ راؤ انوار کے انکشافات پر انکوائری ہونی چاہیے، اب تک کیوں نہیں ہوئی، ان کے الزامات اس لیے زیادہ اہم ہیں کیونکہ وہ پی پی کا خاص کارندہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ملیر اور لیاری ڈیویلپمنٹ اتھارٹی راؤ انوار کی خاطر بنائی گئی تھی، کتنے نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیا، اُن  لوگوں نے اِن صاحب سے عقوبت خانے بنوائے ہوئے تھے۔

    خالد مقبول کا کہنا تھا کہ تقریباً 50 سے 60 ہزار ارب کرائم، کرپشن، انڈر ورلڈ، زمینوں پر قبضہ کر کے لوٹا گیا، سندھ کے شہری علاقے، دیہات، لاڑکانہ سب چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں۔

  • سندھ تقسیم ہو چکا صرف اعلان باقی ہے، خالد مقبول

    سندھ تقسیم ہو چکا صرف اعلان باقی ہے، خالد مقبول

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سیاسی، انتخابی اور لسانی طور پر سندھ کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سیاسی، انتخابی اور لسانی طور پر سندھ کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ سندھ تقسیم ہو چکا ہے اب صرف اعلان باقی ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں حلقہ بندیوں پر اعتراضات کیے الیکشن کمیشن نے درست کر دیے، ہم نے بھی الیکشن کمیشن کو اپنے اعتراضات پیش کیے لیکن ہمارے یا کسی اور جماعت کا ایک اعتراض بھی الیکشن کمیشن نے نہیں دیکھا۔

    ایم کیو ایم سربراہ نے کہا کہ یہ ہمارا حق ہے کہ ہمارے خدشات کو دور کیا جائے اور ہمیں چیف الیکشن کمشنر سے بڑی امید ہے مگر یقین نہیں آ رہا کیونکہ ان کے نیچے کی ٹیم کمپرومائزڈ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ماہ سے پیپلز پارٹی کے حلقوں سے سن رہے تھے کہ ہم نے اپنا کام دکھا دیا۔ وہ کہہ رہے تھے کہ ہمارا کام ہو گیا ایم کیو ایم کا ایک اعتراض پورا نہیں ہونے دیں گے۔ اس وقت ہماری نا اہلی تھی کہ معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا گیا لیکن آج وہ باتیں پوری ہو رہی ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ میں جو حکومت ہے وہ نگراں نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کے مفادات کی نگراں ہے۔ اس وقت وزیراعلیٰ ہاؤس سیاسی مفادات کا مرکز بنا ہوا ہے اور اس کے اثرات الیکشن کمیشن تک پہنچتے نظر آ رہے ہیں۔

    ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پہلے سے حلقہ بندیوں میں غلطیاں تھیں انہیں مزید بگاڑ دیا گیا، ہمیں چیف الیکشن کمشنر سے امید ہے کہ وہ اسے ٹھیک کریں گے ہم اس حوالے سے عدالت جانے کی بھی تیاری کر رہے ہیں۔

  • ایم کیو ایم وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات، مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار

    ایم کیو ایم وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات، مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار

    کراچی: خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم وفد نے آج اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، وفد نے ملک میں بڑھتی مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال، رؤف صدیقی اور صادق افتخار شامل تھے، جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ احسن اقبال موجود تھے۔

    ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال اور ایم کیو ایم پاکستان کے معاہدوں پر عمل درامد کے حوالے سے تحفظات پر بات چیت کی گئی، ایم کیو ایم وفد نے معاشی صورت حال اور بڑھتی مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

    ایم کیو ایم کا مؤقف تھا کہ موجودہ حالات میں مہنگائی کا طوفان غریب عوام کو مزید متاثر کرے گا۔

    خالد مقبول نے پیپلز پارٹی کی جانب سے معاہدہ پورا نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا، متحدہ وفد نے کہا کہ پیپلز پارٹی متعدد بار وعدوں اور یقین دہانیوں کے باوجود بات پوری نہیں کرتی۔

    ذرائع کے مطابق وفد نے وزیر اعظم سے کہا کہ آپ اور مولانا فضل الرحمان ضامن تھے، اب آپ بتائیں کیا کیا جائے، پیپلز پارٹی کا رویہ وفاق کی اکائیوں کو ساتھ لے کر چلنے والا نہیں۔

    ایم کیو ایم نے مردم شماری اور خانہ شماری کے حوالے سے بھی اپنے تحفظات وزیر اعظم کے سامنے رکھے۔

  • ایم کیو ایم کا سیاسی میدان دیگر جماعتوں کیلیے خالی نہ چھوڑنے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا سیاسی میدان دیگر جماعتوں کیلیے خالی نہ چھوڑنے کا فیصلہ

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے سیاسی میدان کسی بھی طرح پی پی، دیگر جماعتوں کے لیے خالی نہ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی اجلاس میں سیاسی صورت حال، بلدیاتی انتخابات، پی پی کے معاملات پر گفتگو کی گئی۔

    ایم کیو ایم ذرائع کا بتانا ہے کہ حلقہ بندیوں، ووٹر لسٹ، دیگر تحفظات ہیں لیکن سیاسی میدان سے بھاگنے والے نہیں، ایم کیو ایم دھاندلی کے خلاف اپنی احتجاجی تحریک بھی جاری رکھے گی۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے الیکشن کمیشن سندھ کے باہر احتجاج کی تاریخ بھی تبدیل کردی ہے ایم کیو ایم اب 9 کے بجائے 11 جنوری کو حلقہ بندیوں اور پیپلزپارٹی کے خلاف احتجاج کرے گی۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کی کال بھی دے رکھی ہے جبکہ احتجاج کے لیے دیگر جماعتوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایم کیوایم کنوینر خالد مقبول نےمصطفی کمال کوباضابطہ احتجاج میں شرکت کی دعوت دی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے مفاد اور شہری سندھ پر قبضہ کرنےکیلئےحلقہ بندیاں کی پیپلزپارٹی اور غیرمنصفانہ حلقہ بندیوں کےخلاف مل کر آواز اٹھانا ہو گی۔

    پی ایس پی چیئرمین مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ قوم کے وسیع تر مفاد میں سب کو  یکجا ہو کرنا انصافی پر اٹھنا ہوگا شہر، صوبے کیلئےکسی کیساتھ بھی جدوجہدکرنےکیلئےتیارہوں۔

  • کراچی کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے، اسد عمر، مسائل کا حل چاہتے ہیں، خالد مقبول

    کراچی کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے، اسد عمر، مسائل کا حل چاہتے ہیں، خالد مقبول

    اسلام آباد: حکومت اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان مذاکراتی دور ختم ہوگیا، وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کراچی میں ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی دونوں کا مینڈیٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے، ترقیاتی منصوبے کراچی کا حق ہے، شہر کا معیشت میں اہم کردار ہے، خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی ملک کا 89 فیصد ٹیکس دیتا ہے، مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ کشمکش کی بات نہیں دونوں پارٹیاں کراچی کے مسائل کا حل چاہتی ہیں، ایم کیو ایم سے جو بھی بات ہوئی اس میں وزارت کا کوئی مطالبہ نہیں تھا، شروع دن سے آج تک ایم کیو ایم نے وزارتوں کا مطالبہ نہیں کیا۔

    کے ایم کے پاس کراچی کا کنٹرول ہونا چاہئے، خالد مقبول صدیقی

    ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی پاکستان کے 5 بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے، کے ایم سی کے پاس کراچی کا کنٹرول ہونا چاہئے، وزیراعظم سے ایم کیو ایم پاکستان کے بہت سے مطالبات ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی وفاق کا 65 اور سندھ کا 95 فیصد ریونیو پیدا کرتا ہے، ہمیں اعتراض ہوگا تو کمیٹی نہیں کمٹمنٹ تبدیل ہونے پر ہوگا، کراچی کے شہری ادارے کے پاس فنڈ کا کنٹرول ہونا چاہئے۔

    ایم کیو ایم کے دوستوں سے اچھے ماحول میں بات ہوئی، گورنر سندھ

    گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ کوئی ایسی گتھی نہیں جو سلجھائی نہ جاسکے، ایم کیو ایم کے دوستوں سے اچھے ماحول میں بات ہوئی۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ میڈیا کو ایم کیو ایم پاکستان سے زیادہ وزارت کی فکر ہے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ کا بجٹ مسترد کردیا

    ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ کا بجٹ مسترد کردیا

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے سندھ حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ مسترد کردیا، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وفاق کے بجٹ میں بھی شہری علاقوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی نسل پرست حکومت نے کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ کردیا، ہم سندھ حکومت کے پیش کردہ بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، پیپلزپارٹی اپنے اقدامات کے ذریعے سندھ کو تقسیم کرچکی۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کے 65 فیصد اور سندھ کے بجٹ میں 95 فیصد حصہ دیتا ہے، جو ٹیکس کراچی کے لوگ دے رہے ہیں ان پر خرچ نہیں کیا جاتا، پیپلزپارٹی کی نسل پرست حکومت نے صرف 10بسیں چلائیں، پیپلزپارٹی اپنے اقدامات کے ذریعے سندھ کو تقسیم کرچکی ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ شہری علاقوں کا ٹیکس خود جمع کرائیں اور خرچ کریں تو کیسا رہے گا، پی پی 1988 میں گناہ بن کر سندھ پر نازل ہوئی، پیپلزپارٹی نازل نہ ہوتی تو کراچی میں دنیا کا بہترین ماس ٹرانزٹ سسٹم ہوتا۔

    کنوینر ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں، امید ہے جو یقین دہانیاں کرائی گئی وہ شرمندہ تعبیر ہوں گی، حکومت سے وزارت سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ 11 سال سے لوٹ مار کرنے والوں کے استعفوں سے کچھ نہیں ہوگا، 11 سال سے لوٹ مار کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہئے۔

    پیپلزپارٹی کے ہر دور میں کراچی کے ساتھ زیادتی ہوئی، وسیم اختر

    میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہم نہیں سپریم کورٹ کے جج کہہ رہے ہیں سندھ میں روپیہ نہیں لگا، سینئر جج سپریم کورٹ کہتے ہیں زیادہ کرپشن صرف سندھ میں ہے، پیپلزپارٹی کے ہر دور میں کراچی کے ساتھ زیادتی ہوئی، پیپلزپارٹی نے ٹھیکیداروں کے ساتھ مل کر صرف کمائی کی، کرپشن کے لیے من پسند اسکیمیں بجٹ میں رکھی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گیارہ سال سے لوٹ مار کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہئے، کے ایم سی کو ملنے والا بجٹ صرف تنخواہوں پر خرچ ہوتا ہے، ہر سال تنخواہ بڑھائی جاتی ہے پر کے ایم سی کا فنڈ نہیں بڑھایا جاتا، کراچی کے آدھے سے زیادہ پیسے سندھ حکومت اپنے پاس رکھ لیتی ہے۔

    کراچی پیپلزپارٹی کی شکارگاہ ہے، خواجہ اظہار

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے اپنی نااہلی کو تسلیم کیا ہے، کراچی کو پانی ملتا ہے نہ روزگار ملتا ہے، کراچی کے شہری علاقوں کے ساتھ مسلسل ظلم ہورہا ہے، عوام کو پانی کے مسئلے پر جان بوجھ کر ترسایا جارہا ہے، کراچی پیپلزپارٹی کے لیے شکارگاہ ہے۔

    پانچ سال میں کراچی پر کچھ پیسہ نہیں لگایا گیا، کنور نوید جمیل

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کنور نوید جمیل نے کہا کہ اس سال 30 ارب کراچی کے لیے رکھے گئے ہیں، 5 سال میں کراچی پر کچھ پیسہ نہیں لگایا گیا۔

  • 10 گھنٹے میں عظیم الشان جلسے کا انعقاد 70 سالہ جدوجہد کا نتیجہ ہے، خالد مقبول

    10 گھنٹے میں عظیم الشان جلسے کا انعقاد 70 سالہ جدوجہد کا نتیجہ ہے، خالد مقبول

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمیں 10 گھنٹے قبل جلسے کی اجازت دی گئی، مختصر وقت میں عظیم الشان پروگرام کرنا 70 سال کی جدوجہد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے لیاقت آباد فلائی اوور پر جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جس میں متحدہ قائدین اور امیدواران نے شرکا سے خطاب کیا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’25 جولائی کو یہ مقابلہ نہیں کہ ایم کیو ایم کتنی نشستیں جیتے گی اصل مقابلہ یہ ہے کہ ہم مخالف کو کتنے بڑے فرق سے شکست دیں گے‘۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمیں 10 گھنٹے قبل جلسے کی اجازت دی گئی، مختصر وقت میں عظیم الشان پروگرام کا انعقاد ہماری فتح کی نشانی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مقابلہ کانٹےکانہیں معاملہ کانٹاکاہےاورمچھلی کانٹانگل چکی، ایم کیوایم کامقابلہ اپنے پرانے ریکارڈسےہے،ہمیں موقع ملا تو کراچی کے بعد پاکستان کا نصیب بھی بدل کررکھ دیں گے۔

    ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ  ہم نےجن کو غلامی سےآزادی دلوائی وہ آج بھی ذہنی غلام ہیں، ہم آزادی کی پہچان ہے اور یہ شناخت ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔

    جلسے سے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنونیئر عامر خان، فیصل سبزواری سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اپوزیشن لیڈر اور میئر کراچی کو ہٹانے کی سازش ہو رہی ہے، خالد مقبول

    اپوزیشن لیڈر اور میئر کراچی کو ہٹانے کی سازش ہو رہی ہے، خالد مقبول

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ متحدہ نے ہمیشہ کارکردگی کی بنیاد پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور عوامی اعتماد حاصل کیا، اپوزیشن لیڈر سندھ اور میئر کراچی کو ہٹانے کی سازشیں کرنے والے ختم ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ صوبائی اور قومی اسمبلیاں اپنی مدت ختم کرنے کو ہیں لہذا کسی بھی قسم کی سازش سے باز رہا جائے، ایم کیو ایم کے پاس ہمیشہ سے ہی شہری سندھ کا85 فیصد مینڈیٹ رہا ہے کیونکہ عوام نے ہم پر اپنے اعتماد کا اظہارکیا۔

    اُن کا کہنا تھاکہ ایم کیو ایم بوسیدہ سیاسی اور جاگیردارانہ نظام کے خلاف ہے، ہم نے ہمیشہ کارکردگی کی بنیاد پر عوام میں اپنا لوہا منوایا اور جو لوگ سیاسی میدان میں ہمیں شکست نہ دے سکے انہوں نے ہمارے خلاف سازشیں کیں۔

    مزید پڑھیں: پارٹی سربراہ کے پاس اختیارنہیں کردارہونا چاہئے، ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی

    متحدہ رہنما کا کہنا تھاکہ الیکشن قریب آتے ہی سازشیں تیز ہوگئیں، ہم پر 92 کے الیکشن کے بعد بھی کئی سنگین الزامات عائد کیے گئے مگر کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا، اس بار کرپشن الزام کی سازش کرنے والی اپنا یہ شوق بھی پورا کرلیں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سیاسی نظام میں تبدیلیاں صرف جمہوری طریقےاور روایت سے ہی آسکتی ہیں اگر کسی کو شوق ہے کہ تو وہ میئر کراچی کو عہدے سے ہٹا نے کے لیے آئینی طریقہ اختیار کرے اگر طاقت کے بل بوتے پر ایسا فیصلہ کیا گیا تو یہ ناکام رہے گا کیونکہ ایم کیو ایم زندہ و مقبول ہے اور ہمیشہ رہےگی۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ بار بار تجربے نہ کیے جائیں کیونکہ ہم نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی، اسمبلی سے نکلے الیکشن کا بائیکاٹ بھی کیا، آج اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کی سازش ہورہی ہے کیا کوئی بتائے گا کہ ایم کیو ایم کے 51 اراکین میں سے کتنے باقی ہیں اور کتنے اراکین کو مصنوعی جماعتوں میں بھیجا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کے علاوہ کسی اور پلیٹ فارم سے آئیں تو مہاجر قوم ووٹ کی خیرات نہ دے: خالد مقبول صدیقی

    خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کسی پروپیگنڈے میں نہ آئیں بلکہ متحد رہیں کیونکہ ایم کیو ایم کا مینڈیٹ اسی کے خلاف استعمال ہونے کی سازش کی جارہی ہے، کچھ لوگ اپوزیشن اور میئر کو ہٹانے کی سازش کررہے ہیں مگر وہ ماضی کی طرح ناکام اور ختم ہوجائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ الیکشن کے لیے فاروق ستاراورخالد مقبول ایک ہوگئے، مشترکہ امیدواروں‌ کا اعلان

    سینیٹ الیکشن کے لیے فاروق ستاراورخالد مقبول ایک ہوگئے، مشترکہ امیدواروں‌ کا اعلان

    اسلام آباد : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستاراورخالد مقبول صدیقی نے سینیٹ کے انتخابات میں مشترکہ امیدوارلانے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایم کیوایم پاکستان اور اس کا ووٹ بینک تقسیم ہو۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے بتایا کہ پانچ نام اتفاق رائے سے منظور کیے گئے ہیں۔

    جنرل نشست پر فروغ نسیم، کامران ٹیسوری امیدوار ہیں، ٹیکنوکریٹ نشست پرعبدالقادرخانزادہ، خاتون کی نشست پرنگہت شکیل جبکہ اقلیت کی نشست پرسنجے پروانی ہمارے امیدوار ہیں، حامی جماعتوں سےبات چیت جاری ہے، ہم پانچوں سیٹوں پر کامیاب ہونگے۔

    اسلام آباد میں فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی کافی عرصے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیبل پرایک ساتھ بیٹھے نظر آئے۔

    اپنی گفتگو میں فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ اختلاف رائے کے باوجود ہم اپنی اپنی پوزیشنز پر قائم نظر آئے، اس تمام عرصے کے دوران ہمارے درمیان ثالثی کا عمل بھی چلتا رہا اور براہ راست بھی ایک دوسرے سے رابطے میں رہے، جس کی تصدیق خالد مقبول صدیقی کریں گے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے سینیٹ الیکشن کے معاملےپر یکسوئی پیدا کی ہے، سینیٹ الیکشن سے متعلق ہمارے درمیان اتفاق رائے ہوگیا ہے، سینیٹ الیکشن کیلئے ہمارے5امیدوارہیں، ہم نہیں چاہتے کہ ایم کیوایم پاکستان تقسیم ہو یا اس کا ووٹ بینک تقسیم ہو۔

    انہوں نے کہا کہ حتی الامکان یہی کوشش ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کو یکجا رکھیں، مدد کرنے پر میرے اور خالدمقبول کے ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ نئی شروعات کیلئےسینیٹ الیکشن پہلامرحلہ تھا،اس پراتفاق ہوگیا۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے خواتین، ٹیکنوکریٹ کی نشست پر امیدواروں کا مل کراعلان کردیا ہے، جنرل نشست پرہمارے امیدوار فروغ نسیم،ہیں اور فاروق بھائی کے امیدوارکامران ٹیسوری ہیں، کل سندھ کے شہری علاقوں کوان کاحق ملے گا۔

    خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ یہ فارمولہ میں نے ہی فاروق بھائی کو دیا تھا، فاروق بھائی کو کہا تھا کہ یہ سیٹ امانت ہے، میری جگہ کوئی اورہوتا تو آج خلیج مزید بڑھ جاتی۔

    اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی سیٹ پر اختلاف علامتی تھا اصل وجہ کوئی اور ہے، کامران ٹیسوری اور فروغ نسیم کو میری تین تہائی اکثریت نے امیدوارنامزد کیا ہے، فروغ نسیم کو بھی اپنا ہی امیدوارمانتا ہوں، ہم ایک کھلی کتاب ہیں، عنوان مل کرطےکرلیں گے۔