Tag: خالصتان

  • ٹرمپ کا خط عالمی توجہ کا مرکز، امریکی صدر نے گرپتونت سنگھ کو کیا لکھا؟

    ٹرمپ کا خط عالمی توجہ کا مرکز، امریکی صدر نے گرپتونت سنگھ کو کیا لکھا؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو خط لکھا ہے، بھارت کی جانب سے دہشت گرد قرار دیے گئے پنوں کو صدر ٹرمپ کا خط عالمی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے خط میں لکھا میں اپنے شہریوں، اپنی قوم اور اپنی اقدار کو سب سے پہلے رکھتا ہوں، جب امریکا محفوظ ہوگا تو دنیا بھی محفوظ ہوگی، اپنے شہریوں کے لیے لڑنا کبھی نہیں چھوڑوں گا۔

    خالصتان ریفرنڈم سے چند ہفتے قبل امریکی صدر کا پنوں کو خط اہمیت اختیار کر گیا ہے، سکھ فار جسٹس 17 اگست کو واشنگٹن ڈی سی میں خالصتان ریفرنڈم کروا رہا ہے، صدر ٹرمپ نے بھارت سے تجارتی معاہدے سے پہلے گرپتونت سنگھ پنوں کو خط لکھا۔

    ٹرمپ کے خط کے نکات میں تجارت، ٹیرف، دفاعی اخراجات اور امریکی اقدار کی پالیسی شامل رہی، گرپتونت سنگھ پنوں کی خالصتان مہم کے جواب میں ٹرمپ کا یہ باضابطہ تحریری ردعمل ہے، انھوں نے لکھا بہ طور صدر، ان اقدار کے لیے لڑوں گا جو ہمیں امریکی بناتی ہیں۔


    ’ایران کی جانب سے اچھے اشارے نہیں مل رہے‘


    پنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایس ایف جے کے ساتھ رسمی تعلقات کا عزم ظاہر کر دیا ہے، ٹرمپ نے لکھا کہ میری انتظامیہ امریکا کو امن اور خوش حالی کے نئے دور میں لے کر جائے گی۔

    یاد رہے کہ ایس ایف جے کی مہم 20 جنوری کو شروع ہوئی ہے، سکھ فار جسٹس کے رہنما نے صدر ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں بھی شرکت کی تھی۔

  • دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط

    دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط

    واشنگٹن: گرپتونت سنگھ پنوں نے نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ دورہ بھارت میں ان کے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے دورہ بھارت سے قبل سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط لکھا ہے۔

    انھوں نے کہا میں امریکی شہری، انسانی حقوق کے وکیل اور سکھس فار جسٹس (SFJ) کے جنرل کونسل کی حیثیت سے آپ کو یہ خط لکھ رہا ہوں، اور مودی کی بین الاقوامی دہشت گردی پر آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں، بی جے پی کے ایک سینئر کارکن نے میرے قتل کے لیے انعام جاری کیا ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا یہ فیصلہ امریکی سرزمین پر ایک امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کے لیے ایک مجرمانہ عمل ہے، میرے قتل پر انعام کا اعلان امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی پر براہ راست حملہ ہے، اس لیے آپ کے دورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں۔


    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا


    انھوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی وفاقی فوجداری قانون کے تحت بھارت پر سفارتی پابندیاں عائد کی جائیں، میرے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی ایجنسیوں اور ایجنٹ کو غیر ملکی دہشت گرد نامزد کیا جائے، مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادیوں کو برقرار رکھا جائے گا، اور امید ہے کہ بغیر کسی سمجھوتے کے امریکی خودمختاری کا دفاع کیا جائے گا۔

  • ٹرمپ کی افتتاحی تقریب خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھی

    ٹرمپ کی افتتاحی تقریب خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھی

    واشنگٹن : ٹرمپ کی صدارتی افتتاحی تقریب میں خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھی شرکت کی، اس موقع پر فضاء خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھی۔

    سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں ٹرمپ کی افتتاحی تقریب میں خالصتان کے پرجوش نعرے لگاتے رہے۔ اس موقع پر انہوں  نے امریکی صدر کے ساتھ بال روم ڈنر میں خصوصی بیان بھی ریکارڈ کرایا۔

    اپنے بیان میں انہوں نے سکھ فارجسٹس کا کشمیر سے کنیا کماری تک سکھوں کیلئے خالصتان ریفرنڈم ووٹر رجسٹریشن کا اعلان کیا۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ یہ اقدام سکھوں کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ کشمیر سے کنیا کماری تک اپنا حق خودارادیت کا استعمال کریں۔

    انہوں نے کہا کہ سکھ برادری مودی حکومت کی جابرانہ حکمت عملی کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی، 20ملین سکھ مودی کے بھارت میں محاصرے میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں سکھوں کو اپنی شناخت اور مذہبی آزادی کے وجود کیلئے خطرے کا سامنا ہے، سکھوں کیلئے واحد حل ایک آزاد سکھ وطن خالصتان ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایسا آزاد سکھ وطن ہو جہاں سکھ آزادی سے اپنی مذہبی اور سیاسی خواہشات کی پیروی اور تکمیل کرسکیں، انہوں نے کہا کہ یہ ریفرنڈم صرف ایک انتخاب ہی نہیں بلکہ یہ بھارت کے ظلم سے آزاد ہونے کی شناخت بھی ہے۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہوئے بائبل پر ہاتھ کیوں نہیں رکھا؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے47 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے موقع پر بائبل پر ہاتھ نہیں رکھا، یہ منظر دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ گیا۔

    صدر ٹرمپ سے امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے عہدے کا حلف لیا، اس موقع پر میلانیا ٹرمپ صدر کے ساتھ کھڑی تھیں، جنہوں نے 2 بائبلز تھام رکھی تھیں مگر ٹرمپ نے حلف لیتے وقت اپنا سیدھا ہاتھ بلند کیے رکھا، مگر بائبل کو ہاتھ نہیں لگایا۔

     

  • واشنگٹن: بھارتی سفارتخانے کے سامنے سکھوں کا مظاہرہ، خالصتان کا پرچم لگا دیا

    واشنگٹن: بھارتی سفارتخانے کے سامنے سکھوں کا مظاہرہ، خالصتان کا پرچم لگا دیا

    واشنگٹن: بھارتی سفارتخانے کے سامنے سکھوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس دوران سکھوں نے بھارتی سفارتخانے پرنصب گاندھی کے مجسمے پرخالصتان کا پرچم لگا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی سفارتخانے کے سامنے سکھ مظاہرین کی جانب سے خالصتان کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔

    سفارتخانے کے سامنے سکھوں کی جانب سے بھارت میں کسانوں پر مظالم کیخلاف نعرے لگائے گئے۔ اس دوران سکھوں نے بھارتی سفارتخانے کے سامنے مودی قاتل کے نعرے بھی لگائے۔

    مظاہرین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ بھارتی کسانوں پرمظالم کیخلاف آج یہاں اکھٹے ہوئے ہیں، کسانوں پر مظالم نے ثابت کیا کہ خالصتان ضروری ہے۔

    ہیٹی: مسلح گروہوں کے جیل پر حملے میں 4 ہزار قیدی فرار

    سکھ فارجسٹس کے رہنما ڈاکٹر بخشش سندھو کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت میں کسانوں پرگولیاں چلائی جارہی ہیں،کسانوں پر ڈرون سے آنسو گیس گرائے جارہے ہیں۔

  • امریکا نے خالصتان کو اظہار رائے کی آزادی کا معاملہ قرار دے دیا

    امریکا نے خالصتان کو اظہار رائے کی آزادی کا معاملہ قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکا نے خالصتان کو اظہار رائے کی آزادی کا معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم خالصتان کے غیرسرکاری ریفرنڈم پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں لوگوں کو اظہار رائے کی آزادی کا حق ہے، ہم خالصتان کےغیرسرکاری ریفرنڈم پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

    ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ پہلی ترمیم کے تحت امریکا میں لوگوں کو پُرامن احتجاج کا حق ہے۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر گہری تشویش میں ہیں، کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کی تحقیقات کا آگے بڑھنا انتہائی اہم ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما کے مجرمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے،امریکا نے عوامی اور نجی طور پر بھارتی حکومت سے تحقیقات میں تعاون پر زور دیا ہے۔

  • آسٹریلیا میں ایک بار پھر خالصتان کا پرچم لہرا دیا گیا

    آسٹریلیا میں ایک بار پھر خالصتان کا پرچم لہرا دیا گیا

    کینبرا: آسٹریلیا میں ایک بار پھر ایک مندر میں خالصتان کے حامیوں نے توڑ پھوڑ کی ہے، آسٹریلیا میں اس سے قبل بھی مندروں کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کی صبح باپس سوامی نارائن مندر پر خالصتان کے حامیوں نے حملہ کیا اور مندر کی دیوار کو نقصان پہنچایا، شرپسندوں نے مندر کے دروازے پر خالصتان کا پرچم بھی لہرا دیا۔

    بعد ازاں لوگ پوجا کرنے وہاں پہنچے تو دیوار کو ٹوٹا ہوا پایا۔

    رکن پارلیمنٹ اینڈریو چارلٹن واقعے کی اطلاع ملتے ہی مندر پہنچے، چارلٹن نے مندر کے افسران کے ساتھ دیوار کو پھر سے رنگنے میں مدد کی۔

    انہوں نے لوگوں سے امن قائم رکھنے کی اپیل کی اور ساتھ ہی مقامی پولیس، محکمہ امور داخلہ، ہندوستانی ہائی کمیشن اور سڈنی کے قونصلیٹ جنرل کی جانب سے ان کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کئی بار آسٹریلیا میں مندروں کو ہدف بنایا جا چکا ہے، رواں سال کے شروع میں بھی ملبورن میں 3 اور برسبین میں 2 ہندو مندروں میں خالصتان کے حامیوں نے توڑ پھوڑ کی تھی۔

  • ہندو نواز اقدامات کے سبب بھارتی سکھوں میں بے چینی بڑھنے لگی

    ہندو نواز اقدامات کے سبب بھارتی سکھوں میں بے چینی بڑھنے لگی

    اسلام آباد: بھارت میں آزاد خالصتان کے قیام کی تحریک زور پکڑ گئی ہے، ہندو نواز اقدامات کے سبب بھارتی سکھوں میں بے چینی بڑھنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کے ہندوستان میں انتہا پسند نظریات سے سِکھ بھی تنگ آ چکے ہیں، سکھوں میں بڑھتی بے چینی کے ساتھ ساتھ بھارت میں ہندو سکھ فسادات کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔

    رواں سال خالصتان کے حامیوں کے 23 ممالک میں 35 سے زائد مظاہرے ہو چکے ہیں، کئی ممالک میں بھارتی سفارت خانوں کے سامنے سکھ مظاہرین کی جانب سے احتجاج کیے گئے۔

    19 مارچ 2023 کو آسٹریلیا کے شہر برسبین میں خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کیا گیا تھا، جس میں 60 ہزار سے زائد سِکھوں نے خالصتان کے قیام کا مطالبہ کیا، اس دوران سکھوں نے انڈین ہائی کمیشن لندن پر خالصتان کا پرچم بھی لہرایا۔

    راجوڑی میں فوجی ٹرک میں لگنے والی آگ کی ہزیمت مٹانے کی خاطر جعلی آپریشن کی تیاری

    27 مارچ 2023 کو امریکی عدالت (نیویارک کی فیڈرل کورٹ) نے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان اور گورنر بنواری لال پروہت کو سکھوں کے خلاف مظالم پر سمن جاری کیے تھے۔

    واضح رہے کہ سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے بعد بھارت میں حالات مزید کشیدہ ہو چکے ہیں۔

  • بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامیوں نے پولیس اسٹیشن پر قبضہ کر لیا

    بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامیوں نے پولیس اسٹیشن پر قبضہ کر لیا

    امرتسر: مودی کے بھارت میں مسلمانوں کے بعد اب سکھ بھی زیر عتاب آ گئے، بھارت میں خالصتان کے حامیوں اور پولیس میں شدید تصادم ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار میں سکھوں کی آزاد خالصتان تحریک زور پکڑ گئی ہے، بڑھتی ہندوتوا شدت پسندی سے اقلیتیں خود کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہیں، اور وہ قومی دھارے سے علیحدہ ہو چکی ہیں۔

    تنظیم ”وارث پنجاب دے“ نے مودی سرکار کی اینٹ سے اینٹ بجا دی، بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں خالصتان کے حامیوں نے اجنالہ پولیس اسٹیشن پر قبضہ کر لیا، اس موقع پر ہزاروں کی تعد اد میں موجود بھارتی پولیس تماشا دیکھتی رہ گئی۔

    سکھ برادری نے مودی سرکار کی نا انصافیوں اور مظالم کے خلاف ہتھیار اُٹھا لیے ہیں، اور ملک میں ناانصافی اور شدت پسندی کے خلاف سکھ برادری میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو پنجاب کے امرتسر کے اجنالہ میں پولیس اور وارث پنجاب دے کے صدر امرت پال سنگھ کے پیروکاروں اور پولیس کے درمیان کئی مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی سرکار نے سیاسی مقاصد کے تحت طوفان سنگھ پر اغوا کا جھوٹا مقدمہ دائر کیا تھا، 22 فروری کو تنظیم کے سربراہ امرت پال سنگھ نے ساتھی رہنما کی گرفتاری کے خلاف 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا، وارث پنجاب دے کے حامیوں نے طوفان سنگھ کی گرفتاری کے خلاف اجنالہ پولیس اسٹیشن پر دھاوا بولا جس میں بھارتی پولیس کے ساتھ تصادم میں سینکڑوں اہل کار اور تنظیم کے کارکنان زخمی ہو گئے۔

    رپورٹس کے مطابق سندیپ سنگھ سدھو نے ستمبر 2021 میں سکھ برادری کے حقوق کے تحفظ کے لیے وارث پنجاب دے قائم کی تھی، جس کے رہنما امرت پال سنگھ نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو اندرا گاندھی جیسے انجام کی دھمکی دے ڈالی ہے، گزشتہ سال مودی سرکار کے دباؤ میں آ کر ٹوئٹر، انسٹاگرام نے امرت پال سکھ کا اکاؤنٹ بھی معطل کر دیا تھا۔

    سنگھ بھنڈرا کے آبائی گاؤں میں ستمبر 2022 میں امرت پال سنگھ نے آزادی کی جنگ کااعلان کیا تھا، تنظیم وارث پنجاب دے نے 2021 میں سِکھ کسان برادری کے احتجاج میں بھی بھرپور شرکت کی تھی، جس کے دوران دہلی کے لال قلعے پر خالصتانی پرچم بھی لہرایا گیا تھا۔

    بھارت میں سکھ برادری کے خلاف مظالم کوئی نئی بات نہیں، جون 1984 میں گولڈن ٹیمپل پر حملہ کر کے 5 ہزار سے زائد سکھوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا تھا، اس آپریشن میں سکھوں کے روحانی پیشوا جرنیل سنگھ، امریک سنگھ، شاہ بیگ سنگھ بھی مارے گئے تھے، گولڈن ٹیمپل آپریشن کے بعد بھارتی فوج میں سکھوں کی طرف سے وسیع پیمانے پر بغاوت کی گئی تھی۔

    29 مئی 2022 کو سکھ گلوکار سدھو موسے والا کو ہندو انتہا پسندوں نے قتل کر دیا تھا، 29 جنوری 2023 کو آسٹریلیا کے میلبرن میں 60 ہزار سے زائد سکھوں نے ریفرنڈم میں آزاد خالصتان کا مطالبہ کیا، اس پس منظر میں سوال اٹھتا ہے کہ کیا بڑھتی ہندوتوا شدت پسندی کے باعث بھارت خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے؟ کیا انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھارت میں مسلمانوں اور سکھوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں گی؟

  • کینیڈا میں ایک بار پھر خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کی تیاریاں مکمل

    کینیڈا میں ایک بار پھر خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کی تیاریاں مکمل

    ٹورنٹو: کینیڈا میں ایک بار پھر خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کی تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے ضلع اونٹاریو میں خالصتان ریفرنڈم کے سلسلے میں دوسرے مرحلے کی ووٹنگ آج ہو رہی ہے، ٹورنٹو سمیت دیگر شہروں میں بھی سکھ کمیونٹی کی گہما گہمی عروج پر ہے۔

    بین الاقوامی مبصرین بھی خالصتان ریفرنڈم کا جائزہ لینے کے لیے موجود ہیں، جس میں لاکھوں کی تعداد میں سکھ کمیونٹی ریفرنڈم میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سکھوں کی نمائندہ تنظیم سکھس فار جسٹس خالصتان ریفرنڈم مہم کی قیادت کر رہی ہے، جس کا مقصد پنجاب کی بھارت سے علیحدگی اور اسے سکھوں کا علیحدہ وطن قرار دینے کے لیے بین الاقوامی سطح پر حمایت حاصل کرنا ہے۔

    ٹورنٹو میں ان لوگوں کو ووٹ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے جو 18 ستمبر 2022 کو ووٹ نہیں دے سکے تھے، سکھس فار جسٹس نے خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ کے دوسرے مرحلے کا انعقاد کیا۔

    واضح رہے کہ سکھس فار جسٹس کے لیڈر پنوں 26 جنوری 2023 کو بھارت میں بھی خالصتان پر ریفرنڈم کا اعلان کر چکے ہیں، انھوں نے سکھ برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی مقبوضہ پنجاب میں سکھوں کا وطن بنانے کے لیے خالصتان ریفرنڈم کی حمایت کریں، انھوں نے کہا کہ اگر ہندوستان حقیقی جمہوریت ہے تو اسے ریفرنڈم کے نتائج کو قبول کرنا چاہیے۔

    دوسری طرف بھارتی وزارت خارجہ نے کینیڈا کی حکومت کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے ریفرنڈم کو ’شدید قابل اعتراض‘ قرار دے دیا ہے، بھارت نے آج ہونے والے خالصتان ریفرنڈم کو روکنے کے لیے کینیڈا پر دباؤ ڈالا، جمعرات کو ٹروڈو حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس کے پیچھے موجود تنظیموں پر پابندی عائد کرے۔

  • بھارت میں علیحدہ ریاست کا قیام : ہزاروں سکھوں کی خالصتان کے حق میں ووٹنگ

    بھارت میں علیحدہ ریاست کا قیام : ہزاروں سکھوں کی خالصتان کے حق میں ووٹنگ

    لندن: بھارت میں سکھوں کی الگ ریاست خالصتان کے قیام کے لیے برطانیہ میں ریفرنڈم میں سکھ برادری نے بھر پور شرکت کی ، سکھ رہنما نے دعویٰ کیا ہے کہ 30ہزارکےقریب افرادنےریفرنڈم میں حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سکھوں کی الگ ریاست خالصتان کے قیام کے لیے برطانیہ میں ریفرنڈم ہوا ، ووٹنگ کے لیے سکھ برادی کے ارکان کی طویل قطاریں لگ گئیں، کوئین الزبتھ ہال ٹو کے باہر سکھ کمیونٹی نے خوب نعرے بازی کی۔

    دن بھرکوچز کے ذریعے ہزاروں سکھ مرد وخواتین ووٹ ڈالنے کیلئے آتے رہے اور ووٹنگ کا عمل پرامن ماحول میں مکمل ہوا، ووٹرز کا کہنا تھا کہ ہندوستان سےآزادی کی بنیادرکھی جارہی ہے ، انھیں اپنا گھر خالصتان چاہیے اور وہ خالصتان لے کر رہیں گے۔

    سکھ رہنماؤں کے مطابق پولنگ کا وقت ختم ہونے تک لگ بھگ 30 ہزار افراد نے ریفرنڈم میں حصہ لیا، ملک کے دیگر شہروں میں بھی غیرجانبدار کمیشن کے ذریعے ووٹنگ کا اہتمام کیا جائے گا۔

    یاد رہے سکھ رہنماؤں نے خالصتان ریفرنڈم کیلئے 31 اکتوبر سے ووٹنگ کے آغاز کا اعلان کیا تھا، صدرسکھ فارجسٹس سردار اوتارسنگھ نے کہا تھا کہ بھارت نے پنجاب پر قبضہ کر رکھا ہے، برطانیہ کے 175 گردوارے ہمارے ساتھ ہیں۔

    صدر کونسل آف خالصتان ڈاکٹر بخشی سنگھ کا کہنا تھا کہ 31اکتوبر سکھوں کا تاریخی دن ہوگا، ریفرنڈم کی نگرانی غیر جانبد ارادارے کر رہے ہیں جبکہ سکھ رہنما پرم جیت سنگھ پما نے کہا تھا کہ ریفرنڈم ہمارا جمہوری حق ہے، سکھ قوم اپنی آزادی کا پہلا ووٹ 31 اکتوبر کو کاسٹ کرے گی۔